Skip to main content

Full text of "Jinnat Ka Paedaishee Dost Part 1 ( 2)"

See other formats


ود 
ہے جج سی 


تر 
"r f‏ 
۰ رق 
r‏ 





سے o‏ جاواہ ہ 





محرز قار تین توچ فرراتیں ! 
کاب وسنت ڈا ٹکام پړوستیاب تام الیل ران کت a.‏ 
ك2٭6ے' ام تاک کے مطاسے کے لیے ہیں۔ 
8 خلس التحقیق الاسلامی کے علا کرام گی با قاعدہ ص ان داجازت کے بح دآ پ لوڑ (Upload)‏ 


کی جائ ہیں۔ 
کک دعوئی متا ص دکی خاطر ڈاڈن لوڈ یرٹ فوٹوکا لی اور ایک ایک زرا سے کش من ہر جات نشرواشاع تک مل 
اہازت ے۔ 


کل تنبیه آل7 


س سیب کا بکو ترق اداد ی ع سے حصو لک اطم استما لکن ےکی مانت ے۔ 
- ا ن کت بکو تار کی یا دج اوی متا صر کے لے استعا لک :ا خلا تی ء قافو بی وش کی جرمے۔ 
اسای تی اتپ تل کب اد اشر نع سے خری دک ینور نک یککاوشوں میں برب رش کت اخقیا رک یں 4 


8 نشرواشاعت کک بک خریروفروضت او رکب کے استقعال سے متو ےکی بھی ضس کی معلومبات کے لیے رار رای ۔ 


kitabosunnat@gmail.com 
www.KitaboSunnat.com 


WWW.KitaboSunnat.com 


جا سه اوري دو 
ناورار 


یت الال 


ہاو e‏ 
٠ 0 29-9 .‏ ہت 3 ت3 ار 


0+ i 


ٰ و ف6 ما دسا لڑھوںم ۰ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 





WWW.KitaboSunnat.com 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


مدہ ۴دص:- 0۹ م۶ .××۷۳ 
+ ¢ ان کے سس 5 : 
و ۰ : ےڈ 
ذل رال 
اہ ”س سر ڪڪ جح س رھ 


لقَذْ گان فن قَصصهم عِبرَة لاؤلی اباب * مَا گان حَِثا 
ری وَلْکِن تَصدِیق الَذِی بين يديه و فصل كل يى وَ 
هدیو رَحْمَةلِقَوْم ومون 0( رة سف :11 

”ان لوکوں کے خصصوں میں ل منروں کے لیے سامان کرت سے اور 
کوئی یناوٹی پاقیں س کہ اس سے کے جو تن آ چا سے ا س کی 
ترا ے اور مل بیان اور شی نکرنے والوں کے ے رایت اور 


رمت ے۔ 


ماس وہ ےت 
5 
7 : 
۳ خر 
3 7 
سے 
3 
23 
7 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 








wwwKitaboSunnat.com 


یقت فسان ے زیادہ وچپ ہو لی ے 
اور ای A‏ زیاوہ مور کی 

لاف افا کے 

نوا وم سای ا لی اور عا رک ہو 

گر قاری سے مفروضہ بی ضیا لک رتا سے 
مان قیقت اتی مو تر مو کی س ےک 
قاری واقعہ نے ایک ایک تج وگو 

ہوں و ں کر ے 

سے وا یکی آ گھوں کے سان 

دوخ یذ ہو باج 

اس سی ایک ایک بات 

اس کے ولب تش موق لی بای ے 
وتک اسے مین ےک 

سب ب جج 

جراج ی سے وائعات 

قار کرام کی ضرمت میں 


شھض ے 
ہے بے حطارے ی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 








سلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


وس یی Ea‏ سس 


ےکنا چم تک ۳ 
بز دی کا مال ۸ 
طلا وہہ ٢‏ 
یاف کا برا 2 
عبرال رش دکی ایک کادرد سن 
دیزی با 
جات ے جک لا 
رہ آنا عا 0۸ 
مفت کے عاول مم 


سورل دال ۳^ 
اب اب ا 
شات رش کیج جح ا 
الام نات ےل خر ۵1 
ڈاکو یا ڑاکر ۰ 
اہم ٹور سر اوہ ہور ہر 7 
مرش رمال ج ۲ 
اتال اوڈکی آب ن 44 
صوق عبد الہ کا ر 7 
کشر لوٹ 
ہے چ کا الہ اور چار جو ر 4 
خن نے وانے جنات م 
رکا ا ۰ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


0ی ۹ 0) 


کوش کالو کور ۸۸ 
شرت اور جیاۓ ۸۹ 
کت لی مر 
رپا ۹۳ 
وسیل ا مال ۹۸ 
اور شر lr‏ 
او ںکی پار ی ےا 


- 1 توں کے بحھوت 1 
وش کر کان ٤‏ 
عافظہ گر آمو یکی ڈا ی a‏ 


کے ٢۲۳‏ 
ثصہ بارت و ماروت rr‏ 
14 ا ثصہ rr‏ 
کذبات لاخ ۱ ۸ 


طول ۵ 
ل حب ے۵ 
مون ہے چاره ے۵ 
کال م اور توری کم ٥‏ 
حب زوین کا تجح ل کر 
کھریزم IAT‏ 


عاامہ اتال کی میں یس روں ی اھ IAA‏ 


و اش یں 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


م القہ ال رگن ار م © 


ریاجہ 


الحمد لله رب العالمین' والصدرہ والسلام على رسوله الصادق الامين' و على 
اله و اصحابهہ اجمعین' اما بعد ' بی اریم ڑم کا ار شاو میا رک ے بلغوا عنی ولواید 
زا و کما قال) می تواہ ا بی ات اکر وہ رو سرو ںکو تھا وو اور ایت بر م ار شار 
رات ہیں سنریھم ایاتنا فی الافاق و فی انفسهم حتی یتبین لهم انه الحق )سور 
ااشثوری اعت ۵۳) کم ان الوگوں) کو ای نشانیاں ان :1 بانوں یش اور آفان میں یب 
رکا میں 4 ان ٹوب ا ووا لر اش گی الاب ( میا تپ ہے دو ری 
ج ارشار ے۔ قد جاء کم من الله نور و کتاب مبین ٥‏ یھدی به الله من ائبع 
رضوانه سبل السلام و يخرجهم من الظلمات الى النور باذنه ويهديم الى صراط 
مستقیم 0 (ورو ا ارہ آیت ٦ا‏ اور ہارے ای التہ شالی ل م اپ رو 
چٹ ے اور (وہ) ای کناب وا رت کہ اس کے ذریعہ ایتہ تفای ایے اوو ںکوٴ جو 
رضائۓ جن کے طالب ہوں علا سی کی امیس جات ہیں ( ن جت جو کچ ملام کا مقام 
ج واں جاے کے 72 عقاکر و ائال تا ر (ان کو 3 ق وق ے) شرو اور 
ارول سے کال کر (ایمان اور اطاعت کے) ور کی قرف ےا ہی اور (ان و 
کیش راہ را ہت ر بر قام ر کے ہں۔:معارف) 

ار تی یکرام! !ف زیا م لولوں کے تاکر و امال بت | راب ہو 7س ان جا کے 
تار سے ہے سے مصعملیانو ںکی حرا ر جا مادئی ایاپ کی کی ی جس کے و زلم 


پا ٣‏ ل 
اور نام و مود کی سے جر فراودلی!---۔۔ تم عال ہے سے ۔ نیروں سے ای و ری ت۔ 
مم“ ر 2 e‏ 
و U‏ نت و تی طاقے 7 ن یساب 


0 


از“ 1 2 5 مہ 7 ۱ 7 جر اس 2 ور“ 
ے E‏ 7 دی 5 نس مھ ے۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


ہو ا کی یں کون برواہ یا فر یں ایک دو روایی مسلمانوں کے سے کا کر لے ہے اور 
جن کی سیٹ گی! عقاتد و اعمال خیروں اور دشھنوں کے انار کے ہے + سن اور اخاال 
و معاملات و جات مس تھی ونی رای کی ضرورت نہ احا“ لہ ای ا 
سے“ اور یم جب لط اعمال و عقا نم گی شامت رب آ فی ے نو علاح بھی غلط اور مان 
بھی زط ! مر صاب کی رح گنس نے با رکیا ای سے دوا لیے ہیں “کک ری را کو ات 
ا 3 طز یی نتانرتی ضرور کرت رہتا سے خواہ ای کی ااا ا 
بجت ضرور ہوٹی رت ے کہ مطاان فران رہالی لوگو ں کو جم انی نشانیاں ا نکی مانوں یں 
اور تارق ۶ال یس دکھاتے رہیں کےکہ تن ان پر خرب وا ہو جائے ہوم اور پھر 
انت 'عای ھی ات نے ال وکرم سے رضاے ای کے متلاشییوں کے لیے ابی ٹین اور 

٣ی‏ کاپ ازل رای نس سے علا کی (وونوں ماتوں گی) ماس ہوٹی سے اور ای 
کے حصول کے مخلف طرےے ایتہ تالی ہ رن سکو ا سکی است ر او کے مطابی جتلات ہں۔ 
الہ ا 3 ہر رہ ے م معاطہ شلف سے اور اس کی مایت کے کے اور القہ کی رضاء 
مقام کے صل کے لیے کے بھی متعرو یں ر ہے سب رات سنت بوک مکی کے 
رت سے ےت می ےک اک کے 
آیے ک ن مز ہو کک ١‏ ہمارے مترو ووس ہیں “کر ہردوسرت سے لق کی نو عجیت ہر 
7 ے مدا عقاند و اعمال کے اندعیروں ستاب و ست کے ع ایال کے 
ہر سے ایق آرم اوآوں کی جر زعانہ شش 2 رای فرراتے ہیں۔ ارہ ٹیل خر مت 
اتات کے "ینہ میس مطاحظہ ف ائے "گی ںکیں وافقعا تکی وجے و قن کے ملل مس 
ض وی میاحف شس آ نے جس امیر س کہ جو اوگ وص بکی عینک اتا رک تلا جن 
یٹ بۓ طا کر ان شاء اللہ جج نہ کے ٦‏ ما ل مس 

ےی م ام اور لل و مل فی بے بضاگن کے اعتراف کے بعد التلاں ے٣‏ لہ اٹل 
ےی تایه ی ہی اصلاح سے ملع فر اکر ممنون فربامیں کے اور اکر کی کو .خضلہ تال 
0۷ رب ہو ڈ اس کی می شا ل سب رات کے ہے موک دعائے ۾ 
ایی ات کے بے جاری غلویوں و معاف ور : 
وش و ھا تہ طا را اور بے وت کے ای دا ی نظر رت کر ے۔(امین!) 

ما دالک على الله بعزیزہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSurfAat.com 


۱ سے ٤ز‏ ل 2 e‏ ات 
حدیث مہا رک بلغواعنی ولوایہ کے مطاان اللہ تفای اور اس کے رعول ارم نوہ 

۴ 72 کم ٠‏ 2 1 َھ 

کے ارشارات اور ان بے ایمان و مین وانے اعمال ی برکات اور ان ے خااف امال ہے 


-. 


7 7 م چ ےق 
ان رن ہج والعات و مشایر ات ہیں فرت ہیں ج تل اریت آ نل 237 


مه ت 
و ٠۰ ۰٦‏ ا صر مر -٭ 3 ۰ .۰ 2 : 
عایش نکی ہے ازا پل چنر ماد عالشن کے بے واقعات ٹیل کے جاتے مس جو نرہ واي 


ر 22 سک 7 سیر ر کے م 5 سی نے ء 
زندگی کے اس یں سالہ وور یں ی آے۔ اکر اشخاص اور مقامات کے نام ا 


تی ر کر دی کے ہیں۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 








www.KitaboSurlhat.com 


ےکزاہ رم 


غالبا ۱۹۹۰ء کا واقعہ سے کہ بظدہ کے بای خلاقاٹی ر سے ری اطف ایت سانب 
تخرف لے نے E‏ مازی بی میک ری ای ہں۔ ان کو وت بی کل بات ب لوم موی 
کہ ان گی کی ا اک کے بے ا ےو وا ےار نے حر و ات 


ہے۔ و گا سسجت یا 
اندر راف ہوا نز ایک شط سا بھڑکا اور میری آ کے اور سرمیں ورو شروح ہو یا مرا خی 
ےک کوکی شر اشرار (جنات) کا وہاں کان ہو کیا ے۔ اس 002 
رمک صاحب کے یا سکیا تھا انموں ےکم اک میس نے فو ہے کام عو ڑ با سے ائنرا مارت 


۶۶۵7 نیا علاقہ یا جال کے کان کی بات 
گر رس ہیں؟کما کی اپتی ہی دوکا نکی بات سے عرش ی 
ا دلئ" رات سلسل اے جا 7ں۔ پل کی ایا KT‏ میں ا 
اب واں چات ا 2 کے م گے کر E‏ ب آپ 7 ن ٠‏ ي ی مل لے 
ہے“ ما آ پک دو ری آگے ے گی ضر ا ات ار مال ا ا × 
افرا رکو ریا ےے می واقعات چ ا“ را تکو اچائ بابوں ج دا سما شر 
درو ہوا اور اہ ہر ٭ 7 ی ا ہے ا سے ر CT.‏ 
ری ہے جنا تکی بات لو اللہ تعالی کے فان کے مطاان ۶ ان (جنات) ٤‏ مایا( انس ) :ار 
رم علیہ اسلام) اکے باکت ےک القہ تھا نے فرشتوں کے سا بت کی آم عد 
السلا مکو يره (اظہار اطاعت کا کم و اس ا رت سے 3 تم 


نا ران اش سک اولاہ (جنات) کے اتر “ ہیں آسے ا وای ر ل 


ےس 


2 ¢ 


5 ' | ۱ ٠ ر 7 7 و س'‎ ee 
عطا روہ سیر گی اوی شریعت بر تی امور ا ای الہ نمی ١ں ری ب‎ 


7 لم کی سنت اور الله تی ٤‏ ی رضالو روت ۶ 20 رھ سس ۹ں اون ن 


, کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KifgboSunnat.com 


کامیالی ای مس ہے" فرمانے گے میس نو خور ان مات کا تال یں ہوں کے تو ایک 
صادب اہ کر وا پھر ایا ایگ جیب واثعہ سا کہ ہے بھٹو وور (صیدربی کے آخھویں 
غر کی بات سے ان دفوں فی وی ےر بڑے ر کش اور ”وای“ ر وگرام آیاکرتے ے؛ 
مارے شمرمیس صرف چند ی فی وی سیٹ تھے مار ے کر کی میک میں ی وی تھا مہ 
م ی اکر وت ای ٹف شس ایک امار 2 بے وکان کاش رکھا ہو تا 
یا اک وك مر 3 ے ووکان ٤‏ جاے سے کش سیا ک قل ٦٠٠٢‏ روے سے وو 
ین نے بعر ضرورت مز و ویساک چ زار رویی ےم کے اما لگا ہوا ھا گس خوا ںو 
او ھا سب ے نیک آواز جواب دیا “کہ ای ت م یس سے وہا ںکوکی بھی صفال یکمرنے 
2" نی ہی ں۔ اس پہ ہنی رای و پہیٹانی مون اپ لڑکو ںکو باکر لای ن انموں 
نے ی ا وما ح ین نہ جلا میہرے کر کر نے 7 اور شار دہ جی۔ 
کے . نے کہا کہ 2 ماق کے ”مور یر مزل کے ان کی ل ٤‏ ارا" 
ارواے + yS‏ ں لی کی مخالض تکی (خود اتی تقو نکی یاد ہر اور وہ ہے )کہ می چند 
سا ول متزی کا کم 1 عرص ہکرت زاوال س روزائہ ل پیل" ای مور 
اک اور کاروں وا لے ور رع ہے ار آے اور پر صا دب سے ای مشلا ت 
:- وہ ان کا اور ہاں ویر کا نام دج رای سر ی کیسرس بناے پیر کے اور اعرار 
یرہ غالا تع رز کرتے اور ایک برای ىیکماب ثکاتے اس میں سے بی وک ھکر کے 
زا کی بھائے اور شرمواتے ا بای اینوں یں سے ی ے موی 
ڈائے ہیں“ مس یکو فرماتے جار وکیا سے کس یکو جنات سام ٴ اوی جوا وغیرہ بتاتے اور ای 


سا 


یا 


0 ۳ َ7 جج رہ ان غ سے رت E‏ اکا 
پو یمر صاحب سے وو نبا نوس می اورروراے کلف > بھی سے عشاء کے بعد 
زاغ و ا کے موق سر ا کا م صاحب! بے شار لوگو ںکو ہیں روزا ان 
ی ای ال اور ر پچھوئی ی کاب حول یکر ہرایگ کا مال اور احوال اور ماضی“ 


مھ دچ 


1 ¢ ۔ 


7 وت 
کک ی بت تر ےی یں انی کت ی کان تا وو نل ان 
ھول کی ماب میس ار ی نیاکے انسائوں کے اعھااناسے درن میں؟ آپ ام مان ے ؿٗ ج 
7 08000 شر ہہ ۰ و سو 7 
02 سج اب ڈیڈ ست اور ۳ خری! بات ضرے] ں ےت لہ ولوں ک 


ما س 


: 7ے ٴ جک el‏ 0" م 
م م شار ت اور اید ہیں لے ۃاری روزی کازراج مناہا ت درت ای اب یں لیا ونا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


سو می فلومصعصہت 


ھا؟“ میں نے یی الہ جب ات کن ا انوں نے اما ھج ای اور نکنل 
سار ی دنا اگل ہے جو ان کے باس آی ہے؟ (اس پر میس خاموش ہو یا یم میرتے ہے 
وہاں کے اور انیس چو ری کا سارا واقعہ سنایاء فو پر صاحب نے لو بچھا نس ر مل ے؟" 
انموں نے کہا ”کیک کی تین ۶ م خوو بھی کر کے کے“ پھر فرمایا “لد کے لن افراد 
پو کے بڑے موجووہ کے ام عھمر اور رش لواو“ چاچ وہ سوا کاب صب مول 
وہ کاب نات ''کھو یکی اور باقاعدہ صاب وکا بکیاگیا اور آ غر میں فرایا ”کے کی بای 
و کم ہے۔'' یہ م نکرس گآ کے اود اس بای ب شرو کر دی۔ دہ روتی چا 
ری۔ ای کی ساس اور خندروں نے بھ یگواتی و کہ ىہ یا او رکوگی کیک رکا فرد اس وت 
وہ ںگمیابی سس گر جنا بکون متا ے ”حاب ج ھکرایا سے اور اس میس چو رکا پت تل 
گیا سے“ تب ق بات تو معلوم ہو ی ی اب تک کاکیا سوا لں؟ (غالیا ال صاحب ت 
یہاں تھی نف 7ب استعال کی اک بمو جو بر ات کرک می موی ے۔ موا ساس اور 
میروں کے ”صن سلوک کی شال رہتقی ے اور وہ بھی جوا کے ے دہلا مارٹی مر تق جں' 
کی وجہ سے یہ خقیہ یا علامی رشن میں یتش جاری ری ے۔ گر اپنی میا ہ 2 
عال ابتی یاں ہو فی می ں' ایا عموماوہ خطا کار ہوک کی بے خطاگر دا ی جافی ہیں ہے تار ے 
متاشرے کا ایک بست ہڑا الییہ س کہ لین سے کے بات بڑے پکھوئے بنا ر تھے ہیں ۔ ۱م 
زرا قال الزن ہو کر نتھوڑی ی دا خونی اغا رکریں او ہے ام کے میں آجانا کہ ىہ اور 
ای لزز رکروہ اصول ۶ض کید شیطان ہیں اور اس کے اور تی بھی ضرور اکا اور 
بختنا ڑا کہ بعد میں ای کک مکی موم بٹی کے اتر ضرور وی سل وک اس سک 
سرال میں موتا ے جو وہ فو انی ”مرم بھالی کے ا ھک ری ری ہے اس طرح ڈ' 

نقصان برواشت کرن ڑا ےک ریاس و مکافات کل یا ارنلے کا برلہ اور ہ وکیا گر جو تل 
س خصیت ر مکی وجہ سے ہے شامت آگی سے ای کے قوق کی ادا گی معائی وغیرہ 
سے خی ںکی' لیا آخرت کا ”وز“ (لوجہ) رب باق رہ جانا ے۔ ای کرم میں م سلیعم 
اور حن کل کی نشی نصیب ف ہیں ۔آمین!) مسرعال چو ری کی رن تو نہ ہی پھر قدرت 
غداونری دی کہ پاچ بچھ دن بعد میرابارہ تیرہ الہ ڑکا جھاگا ہا ووکان سر آیا او رما اب ی ! 
(یندی کے اپنے ہم رلا کے کا نام سے ک رکھا) اس کے پاس میں نے سو سو روپے کے کال 
مارے لوٹ دسلے ہیں اور نیا ٹیپ ریکارڈ بھی اس کے یا ہے۔ (عالانکہ وہ پاک غریب 


_ کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


ا اش 


اوگ تھ) میس نے دل ‏ سںکھا اامد ش! ماری چوری ی کی“ رطالا ستری صاحب 
اقاعدکی سے رد ١داکرتے‏ بہوں گے) اور پچھرٹیں نے اس کے وال رکو ہلایا او رکیا تما ر!لڑکا 
مارا جور سے“ اگر رف دتے ہو فیک ے ورنہ جم تھانے جاتے ہیں دہ غریب ڈ رگیا اور 
کیا ستری بی آپ لر نہک رہیں۔ میس ای اس سے بپ ھکر ہوں۔ (اس کے کے گھر 
والے ای ی ای مت ے اکل نے خر ے) بے رر بعر وہ آیا اور سارا واثعہ نایا کہ 
میرے لڑکے نے می وی وکت بہوئے آ پکو اس تک کی اللا ری سے ر تم کے ہے 
دکچھ لیا تا اور ال کی ومیں قررہ جہ پیر پر دہ کے یی ر کے ہوۓ بم n‏ 
ا ا و اک ی راو کے کد ی ل zr‏ 
ےا اوی ر ی ادر ی او کے آکے تے اور چا ےکر مھ زار روپ 
کال لے اور الا کی لگا را اک رکھراہٹ اور جلد ی می چالی جیاے اور م ay‏ 


4 ce 
e 


٢8 


کے بتک کے کیہ کے کے رک ھکر رل چار ہ و کیا۔ 7ر 20ج نز 
وہ ان تیال ساحیوال چا گیا اور انے ماموں زاد تم عمرلڑکے EE‏ 
دوسرے ہر سے نیا ٹیپ رکارڈ ریز لیا اور اب وہ وای آیا اور ای وت آپ نے کے 
اکر ا س کی فی شکرن ےک وکا فو اس نے ساری جات اگل دی“ دو ہرمار و اس تے اڑا 
دے' بای چار و سے لے گی قایا دو رار کی رم یس آ پک تطوں می او اکر 
ET‏ و و رر ہپ 
ے؟ سرور کاننات مل کی حربیث مہا رک کا نموم : ”جو حص کسی اہن (غمیب دالٰی کا 
دعوب یکرنے وا لے فا لکھو تن“ با کی ہیں دکھانے دائے) کے یا کیا اور جو بی اس 
نے ایا اسے سیا اور یع مائ تو وہ کس اس یز سے بری (باہرا ہ وکیا جو مھ کلم بر نازل 
ربا ینی۔ دو سری روات میں بر یکی ہجاۓ فت رکفرسے نی ایانس کر ہ وکیا۔ اک 
اور روات میں ے کہ (ظ یب دای کے داگی) کے ای جانے وائے اور ای کی ضرلق _ 
ےن ا نا کے نے مسوم اس فو فال ویر لو کے دالے ر ۱ 
سرکار عا کی تنگ ی کا میان ہے“ جتانے دالے کے عال نموم کا آپ خو اندازہ لگا کل ہیں- 
دی کس طرح خیطان نے ہہ چکر چا کر ایمان اور ال کا نقصان کروایا“ جان کا _ 
نتصان وت طور ر و س بک ہوا“ تصوصا دہ یار ی بسو تو زیادہ بی اس ”اج مم“ کی ۱ 
سجن ری“ ے مجر گر وا نکر س رکوئی کی کی ی تین جائی و بای اور ابھالی رور ۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


٦ :‏ ْٰ پ 


WWW.KitaboSunnat.com 


17 


(لقصان) پیا کر اش خوش ہ وگیا۔ مات" اکر پٗ استغفا ر کرے؟ انا لله و انا اليه 
ن برس مد ھت 8 گج : ۵ کم 6ن سر لیے 
راجعون اشرت بڑھے اور ب دم ر ہے اور اپا امان خحبوط رم لو جّوں عصانات 
سے سے ربج اور انشاء ایند عند اللہ اج کے تن بھی سرت نیز یہ ام ربھی متو سے 
کہ ما لکی زگ وکی ادائگی اور بڑے مستربی صاحب کے ”ابطال باگی “کی دعو تک برکمت 
سے رتم مسروقہ م کی زونہ اعم ٰ 


| کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


. 18 


ر 


اتی ب عم کور ”یب وان“ حطرات کے اتم و م رو کے لق اترا“ انی 
کے ملک اور علاقہ والے سترسالہ واف بورگ نے ا نکی ابی بز ری اور ےکورہ ٹیپ 
دای و ٹیپ ا کے وو ین واتعات چاۓ- راوی مات تہ عم رن یں- اول اک 
مول انا نکی عورت جو کردا ر کی شہ ی“ ان کے پا آکی اور لیے تحوی ےکی 
طالب مو“ جس سے اس کا خاوئر مرجائے- ظاہر ے سوائۓ کھلانے پلا کے ہہ 
مق رکی اور طریتہ سے عاصل نہ ہو سکم تھا اور اس خوراکی گل کو بھی زیی شل 
ویر اور میرک باکر یک رماو تی وصو لکیا جا سکتا ت“ اس زمانہ یس بین سای 
کا روارج تہ تھا ووات میں تھوڑا ساکپڑے کا ڑا“ ہیی اور بانی اکر لوہ ے کی عب وال 
ا رکنڑے پا وا سطینی م سے لھا یکی جات ی“ چنائچہ رت نے عحدہ دوات بن اکر 
ای میں سای کے اتر تھوڑا سا زہر(نکصیا) بھی ما وی“ اور اسے چند تحویے اں سے 
ر دے “کہ ہمار من ہ کی چ ووو“ شرت ونی میں مو کر روزا لک 
تعوی پلا دیاکریں۔ اس عورت نے ایا یکی“ کر کل کی اتن ل ی مقرار سے اس 
کے شوہرنے مع کیا تھا“ الت اس کے بییٹ مس شدید ورو شرو م گیا“ ام وی 
ت“ ری ڈاکٹر نے چی فکیا ‏ او رکا جو چ ڑم نےکھالی سے اس میں زہرڈالاگیا ے۔ 
ماوند لہ بی پئ نالاں تھا تھا نہ میں اطلا ع کر وی“ عورت اور عائل صاحب روثوں ر 
یں کال گرا اور ا ضی رلم رے ہک خلاضصی ہوگی- ) 

رو سرا واتعہ بھی سن ع کی وہای ان پیر صاح ب کی خدمت میں عاض رہو کہ 
ہماری جرک ہو گئی چور جا یے! پر صاحب جن کا نقصان ہوا تھا ان میں ے ایک دو 
آرمیو ںکو اندر لے گے اور وچا کی بے یا کن بر کک ہے؟ انہوں نے ا دا“ برا 
زادہ کی ک کی پر ے؟ انموں نے اس کا نام بھی جا دیا۔ پچ کہا سب کک وک لوگو ںکو 
بلالو دوسرے ون سب لوگ گے اور ان سب کے نام کے لے اور می کی کوری 
شیریاں بھی اتن ہی تورار میں بلس“ جن وہ اشناص تے' پھرا کو قطار س بار ھا وی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


E 


WWW.KitaboSunnat.com 


اور اندر باکر سب میریوں کے باہرکی طرف پر آری کا نام یرہ عبعدہ ایک ایک 
شیاری پر لے دا اور نس پر زیادہ شیہ تھا اس کی شمیکری کے اندر (کبڑی طرف) پارہ 
ای طرح مل دا اور جب رعوپ تیز ہو گی“ او ان سب یریو ںکو طار میس سوپ 
س رک وا اور فرباا دیگنا ابھی تھوڑی دب بعد میرے جنات چو رکی شیر یکو قطار س 
سے دور پیک ویں گے جب پارہ والی یر یکو دہوپ کا یبتک اتا فو وہ اکچ لکر 
پک وور رن اور پھر عائل صاحب اں ر کیم ہوا نام رکلاے اں س ”حر 
صاحب“ پلڑے جائے- 

ایک یکو ے اسل عرض تو رات کا لاحن ت کر وہ ابی ملیف کا پاعٹ 
جنات“ ی ارو“ تعویذ وی وکو تق ی بندرہ کے ایک براور کیم صاحب نے تلب" 
انی جا چان کو بندہ کے پاس ت دیا بندہ بھی ایس عریضوں سے زرا گب راتا ے' 
تھوڑی ی لی کی بل کر کے تحویز دے دیا۔ ایک دو باہ بعد پچ رآ یکہ فادہ او ہوا تھا 


کک روہ تمعوی اڑا اپ ٹا وے وو وی سی رورو س یکونششل کے بحر کر ورز 


درے وا یھ عرصہ بعد پھر آگئی “کے مرکھا یا ومک (موت و ولاوت کے موقی) یں کی 
گئی و تعویز لے اثر م وگیاک راگ یاکہ اش تحال اور اس کے رسول ارم کلم کا ام کیا 
ہوا ہو ت اس پر اڑکاکوکی اث یں ہو ما اور نہ اللہ تائ اور اس کے رسول اکرم میم نے 
وپ جانے سے رکا ہے کر دہ نہ مان جن چڑرانے کے لے نیا ویز دیدیا۔ بآ 
اور ینہ گی سب سے پل والا آحویز دو وہ بہت مفید ہے بندہ ن کیاکی جیب پات 
کہ مریض واک رک ھتاہ کہ میں ہے ددائی شی لوں گه بللہ اتی مض ی کی وہ مل 
وای استمال کر وا ق رآ دس ہار ای طح ہوا بلان بٹرہ نے جنگ اکر اے غااف 
مول جواب دیدیا ۔کہ میرے پاس وتم کاکوگی آحویز شھیں۔ اس پر وہ طوھا“ یاکرپا“ چ 
گئی۔ قین چار ماہ بعد بر آئی اور کے گگیٴ جو آ پکی می احور ویدو- غراف مول 
بش نے اس سے ہے خی لک س ےکہ اسۓ دن یہ یچاری کم کر ت نہ ٹھی موی“ چھا 
کہ اس عرص مم ںکوگی تحویز لیا وکماں سے؟ نے اس نے ای عالشن کا نام لیا کہ وہل 
بی دے سے مبری باری 17 اور اور پالا ماشہ س لھ اکر حا بکتا بکر کے تی ٴک کی 
نے تعویے ڈانے ہیں اور علاع کے طور پر آحویز بھی وی “کہ ار وقت ج بکوئی دیما 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


20 


نہ ہو اور اڑکی کہ مال ی کاپاؤں نہ با ہو“ اس ج یٹ ھکر اس آحویز ہر پشا بکرم 
(اب ظاہر ےک ایا وقت را کو بی ہو کا ے) و س را کو اور اکل باہر جل 
س کی اور ایک جچھاڑی میس کی اور وہل ہہ ”مل“ پوراکیا- زرا نصور رما ئگئے! رات 
کو جل میں ای عورت ت کا جانا اور چھاڑی میں گن کتنا نوناک تمل ے۔ خلا“ عائل 
صاصب نے اس لے چا اک بے اس بر گل نوکر ہیں کے کی اونا الزام تم بر یں بلہ 
PVR EER SR APOE‏ 
کس ؟ کما ال !کہا پچ رکیا ہوا ؟ کہا ووپارہ ا بکتا بکرنے کے بعد فرمانے کے“ تحویز 
یں باہ ر یکسرلشٹنی جنات) ج! برضا تحویز وا گر بھ ارہ یں ہوا۔ 

کرم جات ٹس عبرا شر صاب کے ایگ ورو (عری الشرام“ زی کے ورو) 
کے سال میس ایک عائل کا زکر سے جو فاسفور یں سے اک کر جنات کی کارستانی چا 
تاور صوق مجر یں کے زکر یں ایک عائل صان سے انز ر ری خوذاک کل 
بنا جو پالنل رر پھر ریہ کے برك م وہ کاخ مرا او رتاک ہے کان وو 
لے اہ ای س لف کا تآیا ے؟ یرای کے پالم میں وہ کانز بو نا اور وه 
وفناک شل بوری شح مورار ہو اتی اور اس طرع وہ خرت عائل صاحب سارہ اح 
لوگوں کے ایمان اور مال ہر ڑآ ڑاےے۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitgppSunnat.com 


طا بی اوہ 

مضفالی یی سے ایک مج رعورت مارے ہاں رورھ وۓ آل 7 الہ نے رام 

س ےکم اکہ ہے بلڑکی بریغاك ہے پ کیا نو جاک یری ایک شریک رشت وار عورت کا 
طلائی آوی: ہکم ہوگیا تھا وہ وہای عورت قضاے حاجت اور کے ونیو لن کے کے باہر 
کھیتوں میں چا سے اور بہت سے وو ر ےگموں میں تھی اور م نے سب کہ بہت 
تلاش کیا کر نہ ما پھر وو کی کے مخورہ سے ایک میا کے اہی گے اس کہا کک میں 
”ماضرات“ کا ل کروں گاکوی نابالغ لڑکا نے وا وہ ہمارے بی الک عر لڑکے کو 
نے آئے۔ اس نے اس کے اگوے بر سای کال اور یھ بات بہوئے و مکرنا شرو 
کیا ہار ہار عائل صاحب اوح جا ےک کیا ماڑو دسینے وانے آ گے ؟ بی ہ کنا پال! 
بر وھا دری کھانے والے آگ ‏ کہا ال پچھ رپ چھا حت کے وا گیا کہا پال؛ آخ میں 
ھا کیا جنات کا پارشاہ گیا ؟ کہا پاں! کہا ا سک وفع کے وہ چو رکو حاط رکرے! پھر چاکک 
یہ کے ا ہے و میری چس ہے (لمشنی مرا ام نے ویا) تب ورا“ ہی اس کے 
ماومر نے جو عائل کے پاس اکر ہے عم لکروا ربا تھا سے کو پازو سے پل ڑکر اٹھایا او ر کہا 
پل ! لڑ کے ے ای ”اث " رور یں ہوا تھا زا وو کے ا یی ال ت ےکما زرا 
صر ر از“ وور و لیے ورے' 7 آئے اور کے سے ان ڑا شور کر واک لو 
سی پور ے' مارا اوہ رے۔ اوھر عیرے فرشتو ںکو بھی اس ہآ وید ےکی ر س 
یڑا میں نے تھی ںکھامیں کر انموں نے نشین یں کیا اور وہ تھانے جان ےکی کی 
یت ہیں- اب می ںکیاکروں؟ ہہ نے مھ لہ وا ,بس کے تز ویں "لیس ۶ 
تصوصی پر“ رورم کا رورم ای کا بای لی کر وے کیا ازر عاش صانب 1 دنک رامات؟“ کا 
پل بھی کل جاے کک فا صاحب الہ وااوں کی چو رول' نوع اور ت وں 
کے کیسوں می ںکیوں عاضرات کے زرل ر عمائی نمی کرت ے؟) اور گر حش وی 
ے و آپ لوگ ہی ں کرو “کہ عا صاحب کے با لے آرمیو کو ووپارہ کیو او رکھو 
کہ جناب“ آپ کا کریے! چور و آپ نے جا وی گر اب دوبارہ بر ای حاضرات کے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


22 


زرلجہ “یں ہے ا دریں “کہ چو ری کا ال کال موجود ہے اک تم اسے اۓ قضہ شس 
نے لس وہ بول“ تم لوگ ان کے پاس کے تے۔ و عائل صاحب فرانے کک ہک ”چا 
باک جاو“ را راغ ع ر کاو“ 


تین : فم سیم ار موجوو ہو فو ا کر شیطانی کی ساری عقیقت کر اللہ فوری طور 
ہر معلوم ہو جاتی سے “کہ چوری کا یل و نہ لا البت رک گموں میں فتنہ و فہار ضور 
شرع مو گیا اور اس سارے شحضیہ اور گنگ و وو شس بی پک مال ہوا“ ھن ال 
نتصانٴ ایا نتصان اور زہنی ریا (ہانی نمتصان-) سابقہ سات س عرض کیا جا چا 
ےک ہکات اور اس کے مص رن غلا موفف پر سے ہوئے ہں۔ کمن ' ا مر (اروو) 
میں اسرار الی اور نی پاڑں کے م کے یدگ کو“ اور لفات فیروزی میں کابنٴ جنوں 
ے وریائٹ کر کے یی میں جائے والا کس اور ہے عاضرات کا گل یا و 
تلبیس ام یا فاق عم لک وجہ سے ہوا سے جکا مرانک اور خان ے رور کا 
معلق بھی میں ہو نیدی اظ سے ہیں تو ایک ہی کیس کے متحلق ایے عالمین 
تیرو تورم لف وجوت و اسباب ییا کر گے ۔کوئ یکس یکو چور بزائے گاکول یمسی 
او رکو“ اور اگ رکوکی ریش آجائے وکو عائل اسے تعوی ڈالے جانا کو کر اوو کول 
ویر عامل آسی بک کارستانی چا ے گا۔ غر لوگوں کے لے فو بی ولیل ا لیے لوگوں کے 
پہندوں سے بچانے کے کے کان ہے خاس طور پر هریضوں کے لے کہ انیں ہے بھی 
س چنا چا ہے“ ان کے سان جج ھکیس ہے اکے تن رع ہیں۔ نیس بور اور 
شغاء! اہر ےک جب بپلی چ( خص) ہی قلط سے و جویے بھی لازا“ قلط مو کی اور 
شفاء او ان کے اتر میں کی درجہ میں بھی ہیں کیو کہ تیک یق کے سات ار محل 
| الا کام بھی اصول کے مطابق اور ی کرے؟ نے شایر اش تخا کی تھی ایراد اس کے 
شال عال ہو“ کر یراں ت یک ق کا شا کک س ہوا کہ لوگو ںکو وٹوف بتانا اور 
ان کا ال و جانٰی ناجائز اما کرت ہی مقصر ہوا ے۔ رہ را مرعلہ اتحصال ایا نو وہ 
وی نصبحہ“ دقوع پڑے ہو مالا سے خواہ اس کاعم ہو ی دہ ہو۔ دٹی نقطہ نظرے 
نو اس پر ی شیر وعیر آلی ے دہ آپ عحدیث مبارک کے نت رکف کے الفاظ سے پھر 
حر فرالیں۔ نیز ظاہر ےک یہ مل غیب سے تعلق رکتا سے اور اللہ تال فریائے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitapgSunnat.com 


ؤں- لا یعلم من فی السموات والارض لغيبلاللهن “ زین اور آسما نکی 
ہہ چزوں (طغیب) کو الل تا کے سوا کون ین جات (اس میں بای“ عال اور 
متتل سب آسے) اور جب ال کسی پچ کا عم ہی میں اس میں تر کا 
سوال؟ اور اس سے کی کام ہنوانے یا بگاڑنے کی امیر و در خواست کی کیا جک؟ !عش 
لوگ کے ی ںکہ عائل جائۓ وتوہ کے جنات سے اسۓ جنات کے زرا اسل میں کا 
پت چا سیت ہیں تو آئے' م اس بارے میں بھی ای ھکریم سے رشا بے ہیں۔ حضرت 
سلیمان علیہ اسلام کے جنات سے مد اتی کی تی رکے سلسلہ میں * کہ ابھی بی ر ابمل 
ی کہ عفر تکی وفات کا وقت ی“ تو ٣پ‏ نے تاسل و کیل کار سے لے ہے 
ترکی بک یکہ ایک عصاء چول کا سمارا لإ اور رت ع زرا کل نے تپ کی روح خیش 
کر ی۔- ایک سال کک آپ فوت شرہ ای عالت ران س موجور رسے کہ ہر 
اتس کی کیل ہوگئی۔ اور اوسر میت ای سے وییک نے مین ای وشت اورا عصا 
کیا کر کی وکیل کر وا“ اور وہ عصا آپ کے لوچ سے لوٹ گیا اور آ پگر ڑے) ما 
دلهم على موته الا دابة للارض تاکل منساته فلما حر تبينت الجن ان لوكا 
نوا يعلمون الغیب مالبثوا فى العذاب المھین © (سوره سپا ۳۴) جنات كو 
رت لمان علیہ اعلام کی وفات کا تب پت چلا جب وبیک نے ان کا عصاکھا لیا اور 
آ پگر پڑے“ تب جنوں نے وب ہن لیک اکر وہ خیب جاے ہوتے تو (ے ایک 
مل کے زی لکرنے وانے) عزاب میں اوو ک نے رجے۔ اش تی ی کی کاب جو 
کمہ ری س کہ چئ رگ وور تک بھی انمیں اس خیب کا تلم نہ ہو سک کر ہم لوگ ای 
کاب پر ایمان لانے والے کے لدان“ عم بسی ماب تکرتے ہیں کہ جنات و ہراروں 
کل وو رکی خریں بھی ہیں جا دی ہیں۔ بللہ اس سے بھی بست آکے کج جاتے ہیں 
اور اللہ تحال پر ایھان سے زیادہ ایی خرافات پر ایھان رکھت ہیں اور ان کو ”عل 
اللات“ بت یں۔ بل کانوا یعبدون الجن اکثر هم بہم مومنون ۔ الہ وہ 
جو ںکی عیاو تکرتے ہیں اور اکر فو ا یں پر ایمان رت ہیں (سورہ سا ۳٣‏ ت ۱) 
حش عاش وھ بی کرم ویم کا ارشار ا جانے والے کاہنوں ویر کے 
تلق ان نرا یں۔کہ انھم لیسوا بشیئی حن وہ پک بھی یں“ زا اب 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.Kitabgunnat.com 


مارے لیے 2 رن کار بی لی م ہے مشابرہٴ والٹوروں؟ احپارو رعپان اور 
موجہ وات ے جو خااف شرلجت ہوں کم ف کر صرف اللہ عا کے ”یف و 
کم بیرے خاش اور اللہ تعالی اور اس کے سے رسول اکرم لم کے جائے بہوئے 
اتر و اعھال پر اییا شی نکرنے والے بن اٹ“ نس کا اشارہ صرح حضرت علی وھ 
کے وات میں ا سے ”کہ جس کا فوم سے “کہ حور اگرم لم نے حضرت تی وھ 
سے فرایا اے علی! اکر چامو ا جت کا یں مشار دکرادوں؟ جب حضرت علی یھ نے 
عو سکیا وو تضور ! آپ کے (ان یی امور کے تلق ان شرہ) ارغارات بر ار لہ 
ایا خن ے “کہ وکے لیے کے بعد اس میں ذرہ بھ ربھی اضافہ دہ مو گا“ (ا وکا قال) اور 
ہے ای نین والی زندگی کی برکت ی کہ ان تھوڑے سے بے ملیہ ساب کرام نے 
تتریا“ یں سال بی میں وی وا بر دینج یکو تال بکر ریا“ اور ہم تج ای سین والی 
زندگی سے محردم اور اشی“ اغلال و اصر کے شلام (جنممیں کا ےکی ایک صفت اللہ 
تال نے اپنے عیب می کی بیان فذائی) ساری دنا میں ار کے تریب ممککتوں اور 
بے اہ مادبی وسا تل سے ملا ال“ اور ایک ارب ے زاکد اخرار یں ہوتے ہوۓ تھی 
مظلوم و مقمور ہیں“ ہج نکی فیا ری کی کہیں خنوائی خھیں- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaBSSunnat.com 


قران ابر 


ب ماورالی تان کا برا بل نج پچ ایک ان کے برے کا واٹہ ہے" رادرم 
تی یر درز یکی زیا ضنے! ب ویمات کا رٹ والا ہو عیر قریاں تریب سی“ لوگوں 
ے ان کے ہے بدے شوق سے قریانی کے جاور بے ے۔- میں ای علاقہ می ںکمیں 
فرب جا رہا اک ماگ کے ہل یا چوک پر ایک ع یسا لوگ ہمہ جن دو افرارکی 
طرف موجہ تے۔ ایک صاحب عائل وو سرا مول“ (ھو کے (لڑکا) تھا اور ں 7 
اشرت ۷ک گل" بد رر ھا۔) پد کہ اک گی ٢‏ قر کہم ہوگیاے اس 
کی بازیای کے ے ہے ل ہو رہا ہے۔.میں بھی مع میں شال ہ وکیا لڑکاکمہ رہ تھا (بعد 
اولین عراعل) کے شام جنات نے کے دکھیا ‏ ےک دو آوبی بر ےکو ےک رکیتوں 
س سس کے اور کے رسے؟ اب وہ زراکنارے پر ایک درخت کے یی کج گے جو 
زرا ایٹ س ے اور اب اہول نے مجر ے کو زز کر ویا اور ای یکل انار رے 
یں* اہ میں ایک تیر اوی گی“ ا کی ان وووں سے کو بای ہیں جو سی 
نہیں جاقیں' اشارہ سے پت چتا ےک یھ ڑا سا ہوا“ پچ ریہ دو آومیوں ن ےککوشت 
کے ین جیے کے اور بانٹ لے اور اب وہ تین لف راستوں ے روائہ ہو کے“ 
اب آپ ٹور اراڑہ فرلی سکہ ہے سادری کاروائی ایی مم ود رہورٹ معلوم موی نے 
نس میں زرہ بر کی تیک کی کوک ہاش ہیں اور حاضرین اور بھرے کے مالک سب 
نے یہ نشی نکر لیا مو اک بس اب قصہ بی تام موا کے برا او چوروں کے بیت میں چلا 
گیا۔ لبھی لوگ ای پارہ می کسر یسرب یکر رہے ج کہ ایک آدبی جو اس عاضرات 
کے کل کے آخری عرعطہ کے وقت آیا تھا اس نے .کک سے ہا“ ارا برا کی تھا 
اس نے تفصیل چا“ جب اس مخ س کو سل ہو کی“ تو وہ اس سے کے لک ہہ تم 
لوگوں نے کیا نواس“ شرو عکر رکی شھ یک برا ہیک میں چلاگیا ابھی میرنے سا 
پل“ برا ہے گر بن ھا ہو ہے آوارہ پچ ر را ھا میں نے اے اۓے ہاٹوروں کے 
ساتھ باندھ واک چلاے س اور اب میں اس کے مالک کی تلاش میں تھا کہ ہے ماشہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


26 


نظ رآیا۔ چنانچہ مالک نے جاک جرا وصو کر لہا ۔ 


مین - ”مول“ کل ای تی یں“ رو ٹن وجوبا ت کی بن 7 إں- زیارہ 7 
ای کی شخصیت خظاہری اور اس کی گے وار موم پانوں' ہے ا کی توت قد کااڑ؛ 
کے خیطانی چگر۔ اور ہے بات ٹوٹ ریا ےک اسے عائل نو ع رلک کو ممول بنائۓے 
ہں- (گاے معاشو اجازت وے و عور ٹکو بھی )کیوں؟ ا کہ ہے رونوں اس 
ال اور ضیف الاعصاب ہوتے ہیں۔ جو عائل کی وجاہت اور شخصیت ے ری 
طور پر رگرب و تائ ہو جاتے ہیں۔ باغ اور زین و بم سج التقیدہ لوکوں بر ان اکا 
تہ اث یں ہو یڑا ای ہے معمول یں بیاے۔ ران مکو خود اس کا زا یہ ہے۔ 
ایک کڑم معزز شخصیت نے جب رام نو رتنا اس پر بی حاضرات کا عم لکیا تو کے 
عائل لوک جا کہ کیا جھاڑد وین والے مے؟ جواب ہں! بر چھا چھٹرکا ککرنے 
والے وغیرو اق رجک-۔ پچ فو ہہ سارا قصہ لے ہی بنرہ نے سنا ہوا تھا کے اییے اییے 
وت ہے وی زین میں تھا۔ پک عائل صاح بکی شخصیت کا اث تاک بے کت وی نظظر 
آنا جا ا۔ (نرے کے انھوشھے پر سیاہی ‏ اکر مکی کی کہ ابی اہ جمائے رکھنا پیک 
بھی یں جیپلنی) راقم اں ہا لکنا رب“ اشرمی جب انہوں ن ےکماکہ شاہ چٹ تک وکہو؛ 
کہ چو رکو سان آنے کا عم دے۔ فو ىہ بھی بنکرے نےکمہ دیا۔ عائل صاحب نے پھر 
پیچھاک ہکیاچور سان کیا ؟کھا میں ا اور ساھ ہی اپنا سردا ہیں ہیں ہلا دیا “اس طرح 
گا او کے سے م ٹ گی اور سارے منظرطائب ہو گے اور اب صرف ابا اکونا بی تھا 
جو سمانے تر آرم تھا دومرا وات بھی ای زانہ کا ےک پٹیالہ کے ایک چڑت جوان 
اجر کین شیو وای صاحب جو اس زازہ کے ایم اے تھے جب لی اے بھی خال غال 
ہوتے کے اور اہ تام کے سا الور تقار ہے وگری بھی ضرور کھت“ جع اکہ ملک نمر 
اللہ خان زر فی اے مولا طف ہی خان فی اے (ہرچن دکہ ان صاتہا کو جو ہن متام 
واصل ہوا وہ اس گر ی سے سی تیا کر الا“ اپنے ابنطراگی وور مس خو وکو لی اے 
متا شرو کیا تو وہ سار ساتم چنا ی رہا) ىہ سوائی فر کا کے بھی زاغل تے۔ 
مت زژن و فطین کر ہے سے کی عندد لڑکے کے علارج کے لے قصبہ میں ہے 
اور جو لہ اں علاقہ اور تصبہ میں بندہ کے بزرگ ڑم مولانا کم مر عپرانڈر صاحب 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


27 


(مرجوم و مخفور) کے سواکوگی ست اتن ایل کم تہ ی۔ ہا یں ان کے ارار ہک 
مانہ و دوامانہ میں برا مان ہو کے ڑم کیم صاح بکی لائریی بڑبی وسیج ھی اس 
یں وو سرے علوم کے علاوہ ریم اور بنا زم وتر کے موضوع ب رکمابوں میں سے 
ای کاب کی (خالبا“ تیر کی زان سے ترج) اس می شیر کل ا٣‏ اسباق تے اور 
ایقرام میس ہی وا طور پر موٹے حروف میں ہے بدایت وررج یک اکتا بکو گضش 
مطالعہ کے لے پرگز نہ بڑھا جاے بل جنموں نے ہے علم سیکھمنا ہے“ وہ ایج مرف پہلا 
سیق پڑھیں اور اس پر ع لکرییں۔ اس میں کامیاپی کے بعد دوسرا بی ای طح انر 
تک ان سوائی صاحب نے لے سی کی ابتراء رات ا وف پر بی کی کیوتکہ وپال کا 
سب س ےکم رک نو عمراور تقل ارو ہہ ہی تا کیم صاحب بھی سوائی صاحب 
گی ژپروسٹ تس کے نو وراحع سے“ کر نرا ےک ”وست شفاء کل ا ی 
ےک وہ شان ملق کے وجو رکو ہی لیم ن ہکرت تھ) اور بئرہ بر فو ا نکی ایم اے 
کی ری کا بھی رعب تھا ہر حال دوسرے ااب کی موجودگی میں بعد مغخرپ ارارہ 
کے بلااخانہ بر رام کی ایک ایک کی شلوار کٹ تک انعو اکر بن ہکو ا سے اک ےکھڑ اکر 
کے خود بے بیٹہ جات اور گحشنہ کے اندر مڑن ےکی جک ہے بار بار پات پچھبرتے اور 
کے ”ویھوا مس نے اۓ گل کے زور سے تمادی ہے ایک اکڑا ری ے۔ اور اپ 
تر چو گے ت سی ممگراس پائ کو نہیں موڑ سو کے ا تھی خاصی ککرار کے بعد جب 
انیس (شایر) نیشن ہو جا و زور سے کے ”اما اب چلوا! اور ومو وئی ہوا جو یں 
ن ےکھا ےکہ نم پیل رسے مو کرای باھیں اتک یں موڑ گے“ چنا یی ہوسا کہ 
بٹرہ ان کی کم عرولی کی ہمت ہی نہ ا دو ین روز کے گل کے بعد وو مرا سب 
شرف ہوا پار پائیوں پر اباب تع تے اور صرت مولاا کیم صاحب بھی ت ریف زرا 
ےک سوابی صاحب نے بئرہ کو اےۓ مٹھالیا اور کہا ا ۓے ووٹوں او ںکی انیو ںکو 
ام پیوس ت کرو! و ھکر فی تو پھر بار بار وہ وی فقرہ کے رے “کہ میں نے اۓے گل 
ہے زور سے نماری انیو ں کو پائرد وا ے اب تم خواو تنا بی زور گا ان کو چرا 
میں کر کو گے! کان مر کے کے بعد برای طح زور اور رعب ےا- ا ا زور ۱ 
ا اور اہی ںکھو لنےکیکوش کرو“ تم رکز انہیں نمی ںبھول کو ےا چان عب ٠‏ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 
28 

ساب ایا تی ہوا کہ بٹرہ سے کیو کے لے ایس کیا کر ای رومیت کے اصاس 
نے باز رگا سوائی صاحب خوش ہو ےک دومرا سبق بھی کامیالی سے ورا ہوگیا۔ 
ایس پھر غالبا“ ہے خیال آیاکہ دوسرے ہب یکو زیادہ ینت کنا چا ےے۔ چنانچہ پچ رانموں 
نے بندہ کی ایال با ہم پوس ت کروا ریں اور سوا صاحب نے وی رار شرو کر 
وی “کہ تم ہرگز انی انیو ںکو بدا می ںکر مک کے اور ارم جب تاران ےک اک 
کیولو! کر می ںکھول “سو کے رکز نہ ںکھول کو گے“ فو مین ای وقت بنرہ کے ول 
یش ہے خیال آرہا اک ”ہے غلط بات ےک اس (سوائی صاحب) نے مری ائلیاں 
این اس م سے باندھ رکی ہیں“ بک بات او صرف اتن ےک بندہ کی اگکیوں میں 
گوش کم سے اور ای 2 1 ہیں ران اگیوں کی ڈیو ںکی) کا یں ہڑی اور 
موی ہیں“ ای وجہ سے وہ انیو ںکو جو (اب )کھو لے ونت (تھوڑی ی ور کے ے) 
بچنس جاتی ہیں میں کول یا۔ ورد ہے کوزسا مشکل مہ سے زرا سا زور لاو اور 
کول چاچ جب وای صاحب نے رعپرار آواڑ ے کہا و ں ارو ٤‏ ہرز 
میں کول سو گے" ای ونت بندہ کا برکورہ ضیال کیل پذم ہو چا تا تب فورا بندہ 
نے وونوں انت کول وے۔ رال صاحب 2ران E‏ و ب 
نے اپنا ٹزکورہ خیال ظاہ رکر دا سے س نکر حضرت مولانا اور وو ہرے سب عاضرین سوائی 
صاحب میت گی ڑے' اور تی اتب نے را ”لو تی سوائی صاحب! آپ کا 
علم و کم ہوگیا' اس کے بر ل“ اس م یا گل کے احا“ کا زین ى( خال 
بھی میں آیا س وکے! جیا یہاں بظاہر تر آنے وال کو بھی اد چز 


اورک شق میں تھی حض عل اور معمو ل کی شات کا مال تھا جو بظاہر ناف 


تیقت اور خرف مول تھا۔ رکون کے سارن کی طرح لہ نو عاضرین ۔( بلح وص 
قرو واحدذ نی مول) کے وا کو“ انی بات کی صل رار سے متا کی کے وہ 
مار کی با ت کو پچ کے گے (کہ رسیاں اور اٹھیاں رک تکر ری ہں) یخیل 
الیه من صحر ہم اتھا نسعی ؛ بیماں بھی مممول کے دا غکو باوص اور دنر 
عاضز نکو الوم متا ریا اور پال بھی دوسرے الفاظ رای کے مال سحر وا 
اعین الناس ( لوگوں کی ٣‏ گموں پر جا وکر دیا) ج س کو آرج کل نظھریندی ( مریم ا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


29 


با ٹزم وفیرد٣)‏ کت ہیں' یماں بھی دی والوں پر بی اث عاو یکر واک خلاف حمیقت 
اتک اکڑ جانا اور انلیاں بنرھ جانا س بکو نظ رآ“ کر اس غا علم و عم لکو گض ایک 
ووی خیال نے بی راڈ یا کر وی اور اکر اللہ تعا کی زات و صفات ر جج و سمل 
امان اور نوکل ہوٴ تو ای ےکوئی مادی یا یطانی حرےے انثا ابش کا رگر یں ہو کے اہ 
لیس له سلطن على الذین امنوا و على ربهم ینوکلون (شیطان رتم کا او 
اج رب ر ایمان اور نوکل 7 والوں بر (U‏ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


30 


مر رر یی انی کا ورو 


کی سال کی بات سے“ بندہ کے ایک عر عبدالرشید نے جو بورلوالہ کے مضافات 
شس رج ہیں اور اتے ما سے تو مند جوان آدٹی ہس“ ایا واتعہ سا )کہ یری ایک ٹاک 
و رینگھنک ورو رور ہ وکیا (ےے رخ الورک“ عن النماء انی کا ورو اور اکر 
شای یکا بھی کے ہیں گولیاں' ا اشن ؟ ما شس ے باندنا وغ وکو علارج کامیاب نہ 
ہو کہ میں نے فصد بھی کھلواکی گر ارام نہ ہوا۔ اپایک ایک ون جمارے موضخ 
میں ایک تق سا شس“ چھوٹی سی داڑھی ری لے سے پل تج اور صندوبنجی لے 
وارو ہوا اور مو رکر وا لہ شس سراور عال بول رووا ے آیا ول ایر اہۓ 
کی مق ےگ میا ہو۔ مر عال مرکم اور عورتیں زیادہ“ انی انی مشکلات کے وور 
کرودانے کے لے حا ضرمت ہونے گگیں۔ جب یھ زیادہ ہی حر چا ہوے لگا تو س 
نے خا لکیاکہ ای کے پاس جا کر معلو مکروں“ شایر بے هر کی ا ۓےکوگی اور ہی 
پر تہ ہو۔ ہیں نے ہے لو یل بی سن رکھا تھا کہ ہرمعیبت زوو کو وم ''لعوی' ”هارو“ 
اور ”عایے“ (جنات) کی کارحتالی ہی جاتے ہیں اور انی غرمت وہ (طالبا“ ننزی کے 
علاوہ) یڑا گوشت ونیو کی صورت می سںکرواتے ہیں (گوشت نالب“ اپنے ہار میزیانوں 
کی پانڑی کا اا م کے کے لئ شای لے ے) جرس وہل بنا اور اپنا قصہ بیان 
کیا تر ڈرانے گے تما بی چاڑں گا۔ ‏ یہ کے بعد لوگ لہ گے تو س نے پھریاد 
دای کردائی/ فرایا تمارے ہا کوک ایی تمہ (مکان وغیرد) سے جماں راش نہ ہو“ میں 
ن کہا ا میاریوں کا پاڑہ ے۔ فرایا فیک سے وہاں چلو اور ال تھوڑی ی روئی اتر 
نے لین میں اندر روگی لے چلاگیا اور پچھر تم دونوں پاڑہ بیس کج کے میس ن ےکنا 
کھولا اندر گے نے وچ اکوگی چار پالی بھی بیماں موجود ے؟ میں نے کہا پاں !کہا لوا یں 
نے پال ثکا لک کی میں ھا دی۔ پھر کے عم واک اسرلیٹ جا اور ہیں بند 
کر لوا ( مرا نام ولدیت ویر او چکلے ہی وھ رکا تھا) میں ابھی کلام پا ھکر تم پر دم 
کروں گا اور جو رای ار ن وار اا کے ا رر رول میرے ین ب رک 


کتاب و سنت۔ کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 
31 

دبی۔ کے پک شبہ سا ہواکہ آ میں بی رکرواے ک یکیا رورت ے؟ ١ے‏ جو پک ہو گا 
وہ کے انہوں نے دکھانا ی سے یا پچلرشابد اس کوگی پچکر نہ چلانا ہو“ نا میں نے لی کر 
ص بظاہر فو بن کر یں گر ایک گے کے کوتے سے وکنا ربا خرشاہ صاحب نے 
یھ منہ بی مد میں بڑھنا رو ںعکر وا اور چارہاگئی سے گرو چکر کے بھی شر کر 
ردے “ون نو هکھڑے ہ وکر پڑت اور چکر لگاتے کے“ کر بے بت میں نے وٹ ہک یک 
میرے سید کے برابر کر کے“ اور میرے سیت پر اس تہ پھوکک ی ماری چمال روک 
ری ہہوئی تھی اور جس نے ىہ بھی وکاک ایک پچھوٹی سی ڈلی ان کے نہ سے کک لکر 
پچھونک کے ساتھھ ہی روگی ب رگری۔ میں نے خا ل کی اک رون ا گوشے کا کون ریہ 
داثوں میں ر گیا ہو گا و گرا سے“ گر جب میں نے ہے وياک چند منٹ بعد ا رول 
میں سے وعواں کے لگا سے تو فورا“ کے اس عائ ل کی ساری کیم کے میں کی “کر 
جب میں روئی لے اندر مکان می گیا تھا اس وقت اس نے انی دوہی ٹس سے ڈیے 
ٹس سے فاسفور سک ڈلی نو ڑکر منہ یں رکھ کی اور اب یہاں الہ مول بن اکر بے 
الو بناتا چاہتا ے- رو ٹین منٹ بعر جب ووال زرا زارہ ی کے لگا و شار صاحب نے 
بلنر آواز س کے کہا ”جوان! یں مو کر وجو“ کت ژبروست کال ارو تم کیا گیا 
ہے! تمماری قم ای ت یکہ میں عین وت ب گی ورد مارا ”کے“ بھی نہ 
رمتا ووا ہار ے سی میں سے کال کم کل را سے “ کے ہے فراڑ وک ھکر غصہ آیا 
اور میں نے اٹ ھکر اس کا ازو پچھڑ لیا۔ وہ تو تھا بی سرکنڈڑوں کا کیو ڑا پر مجرم خر جب 
بش نے اس ےکما کہ ابھی صندور, یکھول اور دہ پان وای ڈسیہ ٹس جو چڑ سے وہ بے ال 
کر دکھا! تو تو بے مرالی معلوم ہوا ے کیا لیے فراؤ سی دکیاکرتے ہیں؟ ہے نکر اس کا 
ریک فی ہو گیا اور پام جو ڑک ر کے ی جوان' مداکی کم کے اور یھ بھی نہیں۔ 
”رینگهن وا“ ے اکا روا سے علار عکروا لو“ اور اش کا واسط بولنزا مرت“ اور 
یری روزی میں لات د ار آ پکی کک مرا ہوی۔ 

ای ھی میں ای نے اک مریض ک وجول کی افر خب تی صب ول 
”ویز ڑائے“ تتلاہے عورتوں نے نو صب معمول سے سای مک لی“ ر مردوں میں 
سے کی کو کک مو گیا نو شا صاحب نے فرایا س تحویز زی ل کر رکلا وولکا۔ چائ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


32 

مرلیضہ کا ام والرہ کا نام ور لچ ھکر مزر ”صا ب کناب “کر کے را ا لہ وو 
شٹ کھودوا وہ ووی نو ٹہ نہ لکلا کا ایک فت او رکھودو۔ گر ہے شہ للا نو پر حاب 
کیا اور ایک پار ص ٹف کر ب رکعدوا یکردائی وہاں سے بھی پک دہ بلا نو فرایا بی مانن 
لا وہ سے کے“ فو انسوں نے پرانی ی لو ےکی پتیوں پر ایک پرانا سا کائز پیٹ ہوا“ جس 
4 مر لہ کا نام اور انی والره کا 4 اور گے سٹرے وکر اور اوٹ اش یں اور 
الفاطظ لگ ےکر“ برائے سے رخ رت کے دجاگے سے باندہ کر ساان بے ہی تیا رکر رکھا 
تھا ا سکڑھھے میں بذ چا کرس سے وبا دا“ اور پچ رانا ایا اور ہے '”آحویزات* بھی 
رار ہو گے اور عائل صاح بک چچاندی بین گئی۔ برای پنزیاں' را کانز اور ایگرک 
ی“ عرص سے ڈانے ہوۓ آحویزوں کا موت بی نگئی۔ نضیاتی طور پر مرکو اس 
خیال ےک مببی مکی فک اسل وچ و وور مو گی“ ہشن شر زرا اذا موس ہو 
اور وہ چھاۓ سے کی“ شا رکون یره وغیر: کی کا تی ی“ کر وسوس رن اپاک ی 

وت ہ وگئی۔ ٹاہ رس ہک شاہ صاحب نو پل بی رفو چکر ہو گے تے۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


زی يلاء 


طلا آویے" وائے مالل صاحب کے متلق نی جناب عاتی تو ایم 
صاحب ریٹائرڈ یدرس نے بدا ویپ لطیفہ جو حیرص“ کہ ہے سنایا۔ آپ بھی ای کی 
زیا سے ' آ پکو معلوم سے مارا پملا گے حقہ دیمات بس ہے۔ میری ابی ہک وکنا 
روج الغاصل )کی کف ی بست علا عکراۓ گر ”عرض بڑہتاگیا جوں جوں وواک“ 
نے بپرنے سے بھی مور مو ی۔ لف اور سلسل عورنوں کے اصرار سے انموں 
نے بے بھی مجبو رکر ویک کی عا کو بلو اکر محلو مکرو یکلہ فائمد ہکیوں خی ہہو]؟ 
شا ای س کہ ہہ مرش کی ہجائے مھ اور“ یی محال ہے۔ خیرم انی صاب کے 
یا ں گیا“ وہ میرے ساتھ میرے ترسی مکان (در والح شمم) ریف لاے سیمک میں 
ے٤‏ عرلصہ اور الں یی والرہ کا ام ور اوا اور ے کرس ویر کیج اور کت اور 
صا بکرتے رے' فاس ور کے بعد وہ الا اور فربایا '”تحویز ڈالے کے ہیں اور 
”اس روشنران“ سے وہ تحویز اندر آۓ ہیں“ میں نے کہا ”حت ! ہے مکان و بحر 
یش بنا ے اور عریض کی یف یکلہ سے سے اس پر جاے شرمندہ ہوئے کے ڑعٹائی 
نے ا ہو ںہ آپ رک رک مرش می ون کر ےا ا وی ر ی 
تام سے“ لاو ری E‏ روے!“ چناکہ وہ ای یں 5 رو پھر ہو یئ (ے 
ر" ۰ء کا واٹے سے جب اع روپه بل کے یال روے ے زیارہ وفعت 


رگ تھے )کیوں صاحب! یہ لطیفہ سے یا کی ؟ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


34 


۵ء کے لک بھ کفکی بات ہے“ رام عص رک ازان کے بعد پر میں نماز کے 
ے حار ہوا وہل برآبدہ میس حت پیر صاحب ولوار سے میک لگاۓ ٹیٹھے کے 
ہت دور کے علاشہ کے ہیں اپنے عریدین ما معقتزین کے پاس گاسے ریف لاإ کے 
یں“ نی احثتقیقت بہت بد رگ“ صاع اور ضف نماندان کے فرد ہیں۔ بندہ کی ان سے بے 
واتیت خائرائی تو ی گر ان کی ایک اضان صفت کا کم نہ تھا السلام کم کے بحر بئثدہ 
یٹ کیا اور حس وس کی اک ل ران ہں۔ کر ہزرہ اموس ر“ تو ځور یی گویا 
ہو ۓےکہ کل -.-۔-۔۔۔ میں فلاں صاحب کی لڑکی (توان الصم) کے جنات بک کر آیا 
ہوں“ اور پر خوو تی اس کی آفصیل بھی بیان فرائۓے گے “کہ یہ عبارت کان بر کک ےکر | 
ا کی تی بناکر اس کا وعواں عریضہ کے پاک می دس“ فو فورا“ جنات ماضر ہو چاتے 
ہں- واج ر ےک ”طلا آوردے والے عا“ ای مریضہ کے کل می رت ے 
اور بنثرہ نے ان کو اشھی ونوں کی پار اشی پر صاحب کی خوشامر سکرتے وکسا تھاکہ وہ 
جنات کو عاض مکرنے اور کے کا ل جلا ری گر پیر صاحب آمارہ ی نہ ہوتے ے) 
بن ہکو وہ عبارت تو معلوم ی کر اس کا پزکورہ اسمتعال معلوم نہ تھا اور اب اس کا عم 
ہونے کے بعد ھ یکو شش نہ یک اخراج جنات کے مضمور و مروجہ طریقہ بر مل 
کرنا کیا اس کا تصور بھی بی ازیت کا پاعث معلوم موتا ہے خر پیر صاحب (ج اشاء 
الد کے اہاوربیث ہیں) مزید فرانے سک ہک برش نے عریضہ بر پزکورہ خی والا لکیا 
تو مین جنات عاضر ہو گے (طالبا/) رو رد تن اور ایک جن“ میں نے ا نک وکاک تم 
لے جا ورنہ زل ہو گے! فو وہ اکڑنے گ کہ پال سے وھا سے کی اکر نے ؟ 
چنانچہ مس نے ا کو جلا وا اور ا لکیاکہ بس ملیف اور مواللہ ترا گر ہوا کہ 
مات جن اور جنیاں جو محردق جنات کے رشت رار تھے آ گے میں نے ا نکو بھی وش ی 
وی او رک مایا تم نے ان تیوں کا عش یں دیکھا؟ کر جناب وہ تو زیادہ بی اکمڑفو ںکرۓ 
گے نو میں نے ا کو بھی جلا دیا “اس کے بعد ان کے مور ہیں پلنس رشت رار جنات 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


5ون 


اور گے“ اور ہے سالہ وونوں طرف چپ ہا ی را“ یک پکتان کے جنات کی ہلت 
کے بحو“ ہٹروستان سے ان کے رشت وار آگے۔ اور میس وک رہا تھاکہ ان کے رر 
کے کے سیوں بے سبینک بھی موجور ہیں ان کو بھی میں نے وا ریگ کے بعد جلا 
ی یک ایک سو (زاکر ہندسہ یار س را) جنات اور جنیاں جلا وے؟ بدے ہی 
ڑحیٹف تے۔ اس سے بی لہ میں یک -.-۔۔ می ںگیا تھا وہاں ایک جوان لڑکیٰ مرکو 
ا ا گی“ جس کا کی مرش کا علاج ہو رہا تھا گر فاکرہ یں ہو رہا تھا میں نے اس ہر 
فکورہ تی والا کل کیا نے ایک جن عاضرہوگیا۔ میں نے اس سے بوچھاکہ غمکیوں اس 
ییار یکو ت کگکرتے ہو؟ نو وہ نے اک ایک روز ہہ مغ کاگوش تکھا ری شی میں 
ن ےکھا ”ایک ہنی بے بھی یرو کر اسنے نمی وی اس لیے اب میں اسے ای کی سزا 
دے رہا ہوں۔ خی میں نے ا کو لا ای طرح پیعمل آباو میں بھی ایک مریضہ جوان 
ی“ عرصہ سے اس بیپار یکو بھی رکس ایل ) کا عارضہ قرار رےے تے۔ میں 
نے و مکیا نے ایک جن حاض رہ وگیلہ اس نے بھی وی وجہ بال کہ اس مرغ کاگوشت 
جو ودکھا ربی کی“ اس میں سے تھوڑا سا حص کے نہیں وا“ خضرت صاحب لو ہے 
خان بیان نرا رے تے اور بندہ ناو بے عم نہ سو ےکر جران ہو ر تھا ٢کہ‏ مکی 
لڑکے ااب م وطن مالوف میں استار صاحب سے مولانا رم کش لامور ی کی اسلا مکی 
گی ووسر“ یری تاب بات تھے“ نو اس میں ککھا تاک ”جنات باہر ویراوں' 
جنگلات اور میرروں وکو یں رج ہیں- ان کی وراک ک وکل اور ٹڈ ی کی ٹوشپو 
ے“ اب اکر ان عحخرت صاحب کے ظرے کے میا وہ انسمانوں کے سام ر نے بللہ 
شریک طعام م وک رگوش تکھانے وانے بن گے ہیں نو ان کے بش کے مان حص 
کوک بھی انان اخمیں فراہم ی کر کلت قدرت کا نظام دنت انا نکی خورل گند م 
کے وائے اور ا سم ند مکو کاش تکرنے وانے موی ی کی خو راک گند م کا بھوسہ بنا ایا 
راغ م کھوسے زارو اپ ےک انان کی مقدار خورا فک اور موی کی ژیارہ- اب 
ار موی بک گند مکی روٹیاں ب یکھانے یں نے انسانوں کے لئے گند م کا شای ایی 
دانہ بھی تہ گے ای طح اکر جنات بھی انانوں کی خو راک ب یکھانے میں“ تو ہے وتا 
کا شام ہی میں پل سلتا۔ دوسرا خیال زین مس ہے آرہا تک بقول حخرت عائل 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


36 


صاصب وہ جنات (بھارت سے آئے ہوے ا لازا غر کم ے) دوسرے !خر شرع 
مسلم ی فی لم تت“ مرج طح کی انا کو نوا وہ خی سام ہو“ شض ازا رسای 
کے جرم میں ریا“ فی یں کیا جا کا“ اور فلی کے برنے ل بھی اسلابی کومت 
عدلیہ کے فیصلہ کے بعد ب یکر کن ہے۔ اس طح کی ایک ج کو بھی شض ایا رسای 
ا عام صاہب کی شان ںممتائ یکرنے کی مزاتے ی کس تامرے اور انون اور 
مل کی رو سے دی جا تق ے؟ اور اکر ہے کی طح بھی جات یں نے ایک فرو سے 
پس کر جھنگڑوں جانوں کا یں کیہ جج ہو کنا ے؟ بجاۓ اس کے کوکی ممتول یی 
طریقہ علاع بھی ہو سکتا تھا۔ یں کا زکر شای رآییں آ یرہ آئے گا۔) رمال پیر صاصب 
تو اس انداز سے رک مکورہ لڑکی کے علا کی کامیالی کا زکر فا رے کے جیسے انموں 
نے ایک بت بوا کارنامہ اتام دا ہو۔ پیر صاحب زرا امو ہو لو بندہ نے عرش 
کیا حطرت! آپ نے ان جنات سے جو انا زبروست مقالل کیا اور ایک سو ے زائر 
جنا کو جلا وی“ تو اہر کہ آپ نے انی روعائی طاقت سے ی ان پر بال“ کر ہندہ 
کو خیال آیا ہے کہ جس طح جسالی مقاللہ میس ایک پھلوان خواہ وہ رتم زہاں ہی 
کیوں ر ہو؛ اکا جشٹگڑوں رو رے چھونے پلوانیں ے مال ہکھرے گا نو اں یج 
پھلوان کا عال ٹے اتر س بست بلا ہو جائۓ گا کی وککہ اس کے طاشن و مۓ افراو اور 
نازہ وم آتے رہیں گے کر ہے اکیلا کماں کک ڈٹا رے گا؟ ای طح کیا سب کو ان 
شدید روعالی متابلہ سےکوگ یکوفت محسوس ہیں ہوگی؟ نو پیر صاحب زرا سا جپ رہکر 
کر ہے ہیں کے بج بھی لیف ممیں ہو" ملاک یہ ان کے چو پر 
کل“ تکلیف اور ریا کے آعار صاف دک را تھا۔ تج ر خضرت صاحب نو لہ گے“ 
چنا دن بعد ای مضہ کے پڑوی سے جو بندہ کے ووست تے لوجاک ان ونوں 
چو ہے اب د ے آئے حے اور اہوں نے اس لض کا علار کیا تھا کیا 
وہ لہ تر رست ہو گئی؟ جواب ما اٹ یقکہاں! ان ---۔۔ صاحب نے لو ژیڑوں ے 
اس بیچار یکی اتن پائ کی“ اس کے بال وپ اور اتا اراک اس کے والدین او رگحم 
والوں نے اھ جو ڑگر اتی روک او رکا ضرتٴ آپ ابی فیس لے لیس اور ماری 
بٹ کی جان پچھوڑیں' اگرچہ ہہ عریضہ ےکر زندہ ت ہے“ آپ ا ا کو ڈنڑے مار ما کر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


37 


لاگ ہیک ویں کے۔ تم باز آئے اییے علاع ہے“ اس طرح عائل صاحب نے فیس 
نےکر ہی ا کی جان کش کی کی سال بعد اس عریضہ کے والرین اتنا“ لے 
نو اں ملش کا عال ورات کا نو چایا ار اللہ اں کے شاری ہوک سے اور رو ٹن 
سے کی ہیں۔ بندہ نے لوچا ان پیر صاحب کے علاع کے بح رکماں کے علارع سے فا رہ 
وا کا م نے تنگ اکر سب طلاع پھوڑ سے سے اور صرف اور صرف اہ تحال کا 
سار بائی درکھا نو ارش تداق نے اپنی فضل وکرم فراری“ ہے 

اٹی پیر صاصب کی ایک عرد ی کی دخراش واستان ضرا : ہن سک نوجوا نکنواری 
بی ی فی سے وت ہو کی ی“ خوو اس کے ساس فوت موک“ خوو اسے سل وی“ کنن 
ایا جنازہ ایا اور ال کے والر اور باتیوں نے لے ھوں سے اے ر7 
پر صاحب پر ائمان کی عر دیکیت تی پرتی ی؟ (ییر صاحب نے فرایاے) وہ فوت 
نہیں مول بللہ اسے فو جنات اٹھاکر نے کے ہیں“ اور ہے وظیشہ اور یہ( م) چہوں 
کا استعل جایا ے۔۔ چلہ ورا ہونے پر وہ آجائ ۓےگی۔ چنانچہ پیر صاحب کی رایت پر گل 
ہوا رپا چلہ لورا ہوا تو اس رات جبکہ جتات نے ای کی لڑ یکو وائیں اس کے کم رانا 
ھا اس نے اپ ےگ کو خوب چیا“ اکر بقیاں جلائیں' نک یرہ ھا ےکآ عورت 
زات شی بر حرم مرو کے جنات کی ملس میں شاید شمولی تکی ہمت نہ پا تی“ ابا 
اس روز وہ کی وو سے مرش کس کفکئی اور را مکی اہ کو جاتی ہوکی ہے ٢ای‏ دک کی 
کہ بیو ںکو گی جکر معلو مکرتے رہناکہ ”مان“ آئے یا خمیں؟----۔ گے روز خوو 
اس ے معلو م کیا و مہ بسورئۓے ہوئے بوگی ”اڑے! اعا وس یں کی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


38 


شر ق مال 


ایک عام رین“ ۲تل ہیاں خطیب' مقر“ مرشر اور لیڈ“ رطان !تام خر رر 
آنات خطیب“ اتن صفات کی عائل شخصیت اکر خود ”روعانی عائل'' نہ ہے او لوگ بتا 
وےے ہیں ان کے سابنہ زے علاج ایک ریہ نے اپنا واتعہ ای ین سے بی بے 
جنات کا اث سے اع دشر وکرداۓ گے ی فائدہ ی بے فائدہ سال چنا رہا۔ پچھر 
شاوی مکی یچ ضا ہو جات یا مرک میں بی وت ہو جائے۔ آ خی بی چند مدکی 
۶ قبلہ کیم صاحب برل سے و مکروایا اجس سے بھھ الل کی اہ کنر ند رن مر 
کیم صاصب کی وفات کے بعد وہ بھی لوت ہوک اں سے ٹیل جب ل کے ابقدائی 
ام سے“ شرت مس نکر میں نے بھی ابنا علارج ”رو آنا“ صاحب ے کروایا“ جنوں 
نے ملف عم کے تعویزات رے“ حصب رایت وہ استعال کے جاتے رہے۔ گل کے 
شو میں بی تحویزات رے وت عال صاحب نے فرمایا ھا کہ ”ایی برا ے لو اور 
عیرا گی تک ا سک پردرش شکمد اور عید کے دن میر ےگ رچھوڑ جانا" اس بر بھی مل 
کیا یاکہ ایک جراکھیرا خریر لیا جو عیرا یی سے وو تین ماہ لہ قران کے لان ہو اتا 
تھا گر ہمارۓ گح بکرے نے لہ اکا اور بی لہ تھا) ائۓ زور شور اور ررر ے 
رانا شرف کر وا نس سے ماری و جان عزاب میں آگئی۔ آخر نگ اک وو سرے 
رن تم نے شور کر کے اسے فروخ ت کر واک غیرالا کی کے قریب حضرت مولا 
صاح ب کو یا و ٹیا بکرا خری دک ویړس کے“ ا ای کی رم یل خرص تک یں کے کر چ 
پل یو ںکی طرح آمل از وت ضائع گیا یا مررہ پا ہوا (یار خھیں۔) محال خضرت 
نے ہرایس عافظہ می محفوظ رکھا اور عیدالا کی سے دو چار ون لہ ہی بلوالیا۔ مم 
نے ساری صورت عا لگوش ش مزا رکی رک فار فو پاککل یں ہوا اور برا ہم نے برکورہ 
خیال سے روخ تک دا تھل) ہے یکر حضرت ہم پر ت ناراض ہوئے“ رار کو 
بھی تیار ہو گے کہ کر اکیوں فروش کیا“ ہر صورت ہیں میس ا یکی بور شکرتے 
را چا سے ھا۔ای ۶ عروی“ کی بنا ہر تممارا نتصان ہوا۔ تم نے ان کی ممت 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


سج تکی اور معان بای“ اور آتیدہ کے لے اتا کا ومر ہکیا تب جان موی“ “ب 
بدہ نے نو کل عل الد سب مول اجوائن ونیو والا علا جکیا اور نما زکی کت می کی 
اور پگے دوسرے تحار مال جائے۔ ار ب لڑکا گی سال وبصورت اش کیم نے 
عطا فرایا او رکو ددرہ ور نہ زج ہکو نہ بی ہکو بڑا۔ خطر ےکی مر ےگ رنے کے بعد 
ا کا والر وو موٹ لے کر آیا؛ بن ہ کو یک ٹھاکہ وہ نویس کا ٹاوٹ ے۔ ‏ رم اراز 
سے اس سے وھا تو اس نے لی مکی اس پر بندہ نے قجو لک نے سے عز رک دیا۔ 
پچ وہ ووپاره اي گاوں کے ایک ارب یکو جو ہرم کا وور کا رشن وار تھا سفارگی اکر 
اتر لایا۔ گر بات کی بی بر الد برقرار را - اس لڑے ہے بعد اش حال نے ا سے 
لڑکی عطا فمالی- اشاء ای لڑکا اپ وتوان سے اور لڑکی بھی بج شر ار سے ریا رو 
ین سال یکھوئی اور ریت ے- 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز . 


WWW.KitaboSunnat.com 


40 


مت کے چاول ۔ 


کی سال چتشتربندہ کے ایک ووست شع ان کے کی شمر سے تیف لائے جو 
ووکانرار کے اور بٹرہ ان سے زیادہ ان کے والر سے وافف تھا جو نماہت صا بابلد 
صوم و صلوۃ اور مزدور طق سے لق رت تھے۔ ای بنا یر اس ووست کے موایلہ سے 
زیادہ دی ید اس نے اگ رکا وات“ یں سے اس کےگمروالے زیادہ ی بیان 
چا اک ال یہ زارہ 7 یار ر'ق سے کل اں نے گی میں اتے درواز ےکی ویر 
نون او رگوشت ڑا وکا یں سے وہ اور زیادہ پریٹان ہ گی “کہ کی نے ہم ہر جارو 
ٹواکر وا سے۔ خرا نکی لی کیک وش کی“ اور اام شریجت خصوصا' اور الد تخا ہر 
وکل کی خصوصی بای کی او ر کاک ہے گض تھوڑا سا شیطانی پل“ لدان کے ول س 
مرف وتم ڈالے کے لے“ اور اللہ تا کی طرف سے اوج اور ٹاہ عٹائے کے کے 
مولا سے“ اکر اس چلر میں مکیوں کی او رکون“ کی صورت میں پانس کے فو چریے چلر 
چنا ی رے گا اور ”ون اور ایمان کے شکاری'' مالین اۓ مارات کی غاط راے 
پلاے بی رہیں گے“ اور اکر لمران الد تخا بر ایمان اور نوکل مضبوطا ر کے تو اس کا 
بل بھی ییا یں ہو کا اس پر وہ دوست کنے گے میں نے خور ا امات کا 
تات میں ہوں ہے عورتیں بی تح فک رک کے پاوں ہے سے زین نال دق ہیں بے 
یم ہک عض لوگ چاو حر ویو کا سفلی گم کرت ہوں کے گر بض اس کم سے 
اکل وانف نہ ہوتے ہویۓ بھی شرار ا ای رکا تک رگنذرتے ہیں اور جو لوگ و ہم 
رست “ ہیں اس سے ا نکی فوجان پر مین جا ہے۔ پھرانموں نے اپنا ہی ایک با پر 
اطف واققہ ایک جس ہازار شس میری دوکان سے ا س کی ملحقہ کی میس ایک وجوان 
لڑکا بڑا چلبلا اور چتا برزہ ہے“ اٹ میرے سا ملس رہتی ہے ایک روز ران ہوا 
آیا اور کنے لگا چقاا چاو ل ما گے؟ میں نے و یھ اکں خوشی کے ؟کما ہے نہ لے“ اس 
پل کر وے! س ہن کر نام وش ہو رپا“ رو سرے روز وہ پیٹ ب رک رگ رم گرم چادل ۱ 
لے ای تو س نے برجب دوبارہ لوچا کہ اب لو جا وے! ئو کے لگا اف چاو لکھا اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


41 


یہ جاکہ ککتے زیدار یں؟ خیرم نے اعرار می کی اورب آ یی ہوئی۔ تتا 
ید ما سوا سی پور بر آیا“ اور کنے لگا تح نو (یلاۂ اور زروم) دونوں گھڑاؤں گا“ کو 
فور ہے؟ میس ن ےکما یار او جا فو مھ سے میں کہ م ےکیا ماجرا ے؟ کن لگا ہ لک ر 
بھی چا بھی واا جب میں خاموش ہوگیا۔ اس کے دو تین دن بعد جس نے اس کی مس 
و یں کان اور ٹوا ی کن“ شامیانے گے د بے اور غاص روف نظ رآگی۔ میں نے زاره 
دی نہ کی“ بر شام کو وی نوجوان فا ہوا آیا پار میں ٹرے“ زروے اور پلا کی 
پپئیں؟ رشبو ے مممورا بولا نے پچالا مو کہا س نے انار وکیاکرا تھا صرف وعدہ یار 
لیا نو کینے لگا بس زرا چند دن صب رکا پھر چند ون بعد اس نے بودی بات من و ن 
ای او رکھا کہ ہھا! آیو پن ےک ای کی میں صوئی---۔ صاب بھی رت ہیں جو 
اشاء اللہ ونیدبی امور میں ہمایت ہوشیار “گر دٹی امور میں صوم و صلوۃ کے پابند ہونے 
کے سات اتر گر فار اام و رواجات کی ہیں" ارج وو بھی ۶1 و ورو وگرے کے 
در اپنے ری اتن امت و لاعت کے جزل کار ی بھی سے“ نیز مواٹی طور پر 
زاس خوشھال اج تھے “یی مول اور بے م ق نہ ے) ایک دن ہم چند لڑکوں 
نے شل ہہیا اور میرے زمہ ای تو میں نے اس کیم کے مطابق ایک کلمز ےکر اس 
پر مانے سے بے اور لف اعراو اور اوٹ پٹانگ الفا اور زم لک ےکر ورمیان میں 
ان صو صاحب کا نام لے وی اور ان کے سونے کے بعد گی کے اوبر سے ان کے 
مع کے سن یں پجھیتک دیا۔ عردبی کے دن تھے صغال کے وای عورت نے اکر 
وکا“ اور صوق صاح ب کو عم ہوا نو وہ بھی گھراۓ ہو ےگ مآے- عثرسول اور اوٹ 
نگ کی ت خدر جاے انموں ےکی ہک کر پا ام وھکر یں ای ے' 
کہ کی رشن نے یری زات کو شان بنایا ہے“ لنرا اس کا فو کرنے کے لے ویر 
”لیات“ کے سا ایک دک چاولوں کی بھی پیا“ اور ساری کی میں تیم کی 
مارے گی ےکی لازا“ چاول آنے ت“ چاچ چاول آئے اور آپ کو بھی جم نے 
لے برجب ہے ہہاری ىہ پل کوشش او ری طح کامیاب م وگئی اور تم ےک یکو 
جک کک نہ ہوا“ تو جماراحوصلہ بدڑھا اور تم نے اس سے وسع کم ای“ اک ایی م 
) کی بر کلف نمزاکھائی او ر کھلائی جائے۔ حصب سال ہے غر مت بھی میرے سرد ہوگی' 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


42 


اور م نے اس کے اخراجات کے لے با بای روپے چندہ کی کر لیا تک میں نے 
تمان ے مر ےکی سی یری اور ال پر زد سس رت ژالا باک زاره ون الور 
اور خوقال نظ مر ے؛ اور ساتجھ ىی اک تحویز' کے کر ایک را گر اضافہ یا کی 
سرخ روشائی سے کک اک خون سے ر شدہ معلوم ہو“ مزیر ہہک صوئی صادب کے 
ام کے سا ا نکی اہلیہ کا ام بھی ریا اور تم بلاۓ تم ےک اک چند سوئیاں بھی 
تو اور بی میں گاڑ ریں۔ گر یہ کی ہت اس وفعہ مھ ہہ زیادہ بی کک و و وکرنا : 
بی “کہ سر یکو ان کے مکان کے بون ورواڑے کی چوکمٹ بر اس زاوہے ے اور 
اس وت لکا ا جب صونق صاحب کی نماز کے لے پام کے وانلے موں؟ اکر ژیادہ 
سومرے ای جا“ وکو یکنا یا بی پٹ لیے“ کے لیٹ ہو جانا نو لوک کل بپھرنے 
لک جات اور وگ یع“ مرعال میں نے خصوصی طور بر ان کا ٹائم یل نو ٹکیا اور 
ژکوره ری مہ لوازت وروازے ی ٢‏ وال اوړ کی ج وٹ کے رمیا ن کتڑے ⁄ 
یانرھ وی“ یج رماری وخ کے یں مان صو صادب ماز کے لے ج ر 
کھو لے ہی زگرہ ری ان کے مر مارک سے ککرائی۔ اس اپا انار سے وہ کے 
کی طرف چاروں شانے حب گر بڑے اور بر تصوصا” ریک ہی تکزالی رک ھکر ان 
کے نو موش اڑ ےک بر ہاگ اٹھا اور شور گیاکہ کی ” نلم" نے بڑا ہی ت 
وا رکا ہے۔ ای شور و و رك ےگا او رگم والویں معرار (ما/وپ) کو ایا 
(خود و پاچ لان ےکی مت نہ رک تے برا کو اترو اکر اور زرا ہہ ٹکر ری کے 
پاں ‏ ھکر ڈرتے ڈرتے بقور محا کیا اور ری کاسارا نقشہ وک ھکر تو صولٰ صاحب 
کا ول ہی وی گیا او رگ کے بات ازا وک بھی درجہ پررج عال جلا م ھگیا۔ پھر خاصی 
کٹ و جس کے بح رگ رک یکیینٹ میں م سفق قرار راو منظور ہولی “کہ اس رن و مر 
ے زیادہ ی وار ہوا ے' ازا کی م مو عال یا عام طریقہ سے اس کا رفو ان 
ہیں“ خصوصی طور بر اس کا ۱ عتا مکرنا چا سے “بھی ہم بی پا کے ورنہ ہار اکوئی 
اور کا تجیں- چاچ وے ‏ حشرت صاحب“ سن ”شر صاحب کو رور ورراز سے 
ناس طور پر لاا گیا اور اس کے اتر م شریف وال“ اور شل میلار اور خضرت 
صاحب کے ”تویذات' وترو سب مجھوی روگرام یر گل ہوا بڑے چانہ بر دگییں 


. کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
43 


یں زروہ اور او خوب کھایا ھا یا کی رزوی ہونے کے نا لے ہار ےگس بھی 
زررہ یلاو آیا اور ا میں سے آپ کا اص ل کی حاض غرم تک ایا تھا- 

لوٹۂ اس ڈراے کا مرو خوو بھی صوئی صاحب کا تم ملک تھا کر برکورہ اوہام و 
وساوس کا انل نہ تھا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


44 


حور یی وال 


بے بعد ایگ پاوتار نائران ےگ میں عورٹوں اور بیوں کا کر رکزررکن 
شورع ہوگیا چچعت پر شور“ کن میں غل“ اور اثر رکیروں میں کو و بی یا الد خر کیا 
ایمرجلی م وگی؟ ک یکو پارٹ اتیک ہ وکیا یا کی عزی کی وفات کا کرام میا یا کوگی ہوا 
موزی سانپ کل آی؟ !ایی کوت بات یں نو پچ رای اکونا سانحہ م وگی اک وی 
ی کیا گے س اوہو! آپ نو پاکل بی سارہ لوح او رکویں کے مینک ہی ںکہ 
آ پکو پد ہی خی چلاک مکورہ بالا سب خطرات سے بھی ہوا خط لاہن ہ وگیا۔ ارے 
ھت یکیوں آپ پسیلیاں کجھواتے ہیں؟ جلری چا ے کیا معیبت آگئی؟ اچھا بھتی! آپ 
نہیں مات تو زرا ہی کڑا کر س“ دم ساوح لس اور مایت ناموشی ےک نچیروں کی 
آہ ٹکی بھی آواز نہ آے“ ای پڑوسبیو ںکی سیڑھیوں پر چا کر اوپر مت پر آجائمیں 
- آگئے؟ اجما اب پچ راک پار سا رو کر ر یکو ووثوں اتھوں سے پل کر غور ے 
ہو سیول کے بیت اغلاء کی طرف ررس ° کا وال آ پک ببیت اتلاء کے ررواڑے 
کے ات ی باہ کی طرف ”ام بم“ ت ر یں آرم؟ ”ایی یں“ ارے آپ 
ی یک سے“ ی پی الم ٹر“ ۶ رآ پ کو وہ ں کا مرا ےکا 
صٹرت! سور طلوع ہو ا سے اور پر جز ماف و دی 
سو ری بی وال“ کی مون ی ژع ری نظ ر ری ۓے اس کے علاوہ کے وکو اور 
چ ت ر یں آری “ہہ ارے انش کے بتر ے' بسی جن جھ آپ دک رہے یں 
کی تو سے فا ری ڑ“ ا سکی گائے۔- اور ہے مس س مس مو ر کک کی 
رال“ اس کے متعلق آپ نے ہا تک ی او ر کی ”شتاوس بی“ سے فٹ اسکا 
نام نے وا زرا ل سے کام لو اور سوچ وک بعلا چمت پر اس جلہ اور ا وق“ ال 
”نوی“ ہیی موجوری کاکیا مطلب ے؟ ارے میاں“ غضب ہوگیا م بر ہمارے سی 
ر نے اتا زبروست ”وار“ کر را ے غرایا! اپ ارا کیا ۓے گا“ ہارے پچھو نے 
پو ے نے" تے' ا ار لار ارت کے بی ہر اور عنروؤں کے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


45 


کی ہکان اور مانران کا منظرے؟ !ہے پاککتان کا ایک پو سا شمراور ملمائوں کا 
کل اور ملمانوں کاگھ ہے جو اللہ نخان پر اور اس کے آنری نی حضرت مر لویل ر 
یمان ر کے والے ہیں“ او رکوئی پا لگ ران نمیں؛ بللہ ایم اے لم یاف راہ سے“ و 
وریہ اسنے تم یا اور روش خیل ہ وک ہکیوں اس قد گے ہوے ہیں کہ اس 
بلاء کے با جانا پو ورکنارٴ اسے پورگ طح دور سے دیگن کی ممت بھی این اندرخ”میں 
لے ہلل ان وشت وہ نے مشور کر رے ہیں لہ ہلری ے تیر ( ما روب 
تیا عورت )کو ہلاو اور وی اسے اٹھاۓ اور اس سے سس بجزدبی محجات تو ولائے- 
ابی ہے مشورہ ہو بی رہ تاک ا نکی بڑوسن آگئی اور ان سے سارا عال سنا تو ان 
سے اوے جان ےکی اماژزت اگ“ روه اور ی اور ہاری رال ایی لی او ر کہا کے ا کو 
باک رکھا ےکی اجازت ہے؟ ىہ س یک رگھردالے نو بو یکا ہ وکر رہ گے“ بول بھی نہ کے“ 
اور اھ کے اشارہ سے بی اجازت وید ی کہ جلری بعاگ ما (ورنہ اکر ىہ ٹائم بم یں 
پھ ٹ گیا نو ماک ہم بھی مارے ہیں گے-) پو ن ےگ اکر وہ دال ریا اور سب 
گم والوں نے خوپ کما“ اور اش تال کا شر اواک یاک مفت کی رال عطا ال“ اور 
اتشر لہ ان کا نے پل بیکا بھی یں ہوا“ کر ابل وال“ انران کا زکورہ وتم تم نہ ہوا“ 
رجہ اس مسوری بلا“ کے وفعیہ کے لے متعلقہ مالین کی خصوصی شرمات بھی حاصل 
کا ہو کی وا یگ کہ ہر رع سے "للا وف ا یا ہو کر جب بھی 
ا گرم کی چھونے یا بے قرو رکو یف مرش وف وکی مو بی لہ 
اسے ای ”مور کی وال“ کی ”ییات الات“ رار وےے ہوں کے“ الح خیطان 
نے ان کے ول و داغ میں اس ”بر خی“ کا نے بودیا ی کی آیار یگرودٹیشی کے 
وی حطرات“ حصوصا“ وا ہیں بڑے احتمام ےک رکی رق ہیں اور ب گر ا کیم 
کی شر رمت ہو جائے تو برایت لحیب ہو چاے“ ورنہ وہ تو اس میں مزید آگے ہی 
آگے بوست جائیں گے ومن یشا قق الرسول من بعد ما تبین لەالھدی و یتبع 
غير سبیل المومنین نوله ماتولی (سوره الناء ر٣ ١‏ نہ ۵اا) اور جو شس 
رسولکی تاشت ہک ربست ہو اور الل اھا کی روش کے سواسی اور روش ر عل 
رر آنھا ئیکہ ا پر راہ راست وا ہو یی ہو و تم ا کو ای طرف چلا یں گے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


46 


پر روہ خود ‏ رگیا۔ غالبا“ ا س کی زیادہ وچ ہے ہے کہ و اعلام کی شریج تکی ججائے 
”قوری شریبت" ی ”وان شرحت“ پر زیادہ نشی نکیا جات ہے“ ازا اس بال بس کے 
رات و ضور اہ رہوں کے اور ان کا مزا بھی چکھنا بڑے گا۔ 

اور بچھرصاف اور س ری بات صرف اتن سے “کہ اللد تحال نے انان کو دنا س 
کہا ے نو ہے اکا گض اقل تمل وطن ہے> ورد کا ای اور وای لو جت ے جر 
الہ تال کے رضاکامام ہے اٹہ تع پا یی جا ی ںک حضرت آرم ای اواد 
کو سار ےکر پھر ”ہے“ روک وطن میں وایں لے آتیں۔ اور اس قمر کے 
صول کے ے جس طرح انان نے بودی زندگیٹگذارنی سے وہ طریقہ انیاء م 
الام او رت ال ار زرلجہ ا ایا جس بر پل کر انان دا اور آثخثرت رولوں چلہ 
کامیاب ہو سکتا ے۔ پالئل ابی ہی“ جیے جس انی نے رہل گاڑی با“ اس نے 
اس کے لئ ایک لو ےکی پشڑی بھی بیاری؟ اور اس ائمینرنے لف مالک میں اپ نے 
ریت کروه ماکرے بھی کے بے تر گاڑی ف زول وکر کے سب سے زاره 
اور ی واقف ہوتے ہیں اب جو لوگ اس ا گر اور اس کے ترم تکردہ اقرا کے 
عم و ھل کے مطابق گاڑ یکو پلا کے“ وہ شرل مقصو بر کرت تج ہاش کے گر 
جو لوگ اس ان میں سے انی مرضی سے پک برزے کال دی“ اور انی ری کے 
ووسرے برڑے ڈال دیں یا انی کی یری ا مو کر پٹمڑی کی ضرورت وی نہ 
کریں یا پشڑی لو ےکی بجائۓ للڑ یکی بنا ویں یا لہ ےکی پشڑ یکو برای اور پرصورت 
اور ڑنگ خوروہ رار دیکر چاندی یا سونے یا جچٹی می کی تش و نگار والی اور پچلدار 
پسڑی بنا رس“ نو ظاہرےکہ رل گاڑی و کے سے ری؟ بللہ جتنا زیادہ زور ڈرائور 
کے کا اتی بی وہ زین میں وق جات ےکی“ وام ژراور اور سواریاں کش ہی عاتزی 
سے وا کک کریں اور زور و شور سے بیک آواز ”کار ایکپریں زمرہ ہار“ کے لہرے 
یں ۔ کیا مارا عال بھی الا ہی یں کہ اہن میں بے غار برزے تبر کر وئے 
ڈراو رکی قابلیت صرف ہے ویک یکہ ہے بو یں کی ہی ما رجا ہے واو ا یکو اہ یکی 
میٹ یکی الف ب کا عم بھی نہ ہو دہ مقص رکا نین نہ مشزل کا م یہ مت کا خیال۔ اکر 
تم صرف کل طیب کی یاد والی دو بانؤں جن صرف اللہ تا ی کی رضا کا حصول اور اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


کے سے بھی مھ ی کے جا بہوئے رة پر لورے نشین کے اتر کار بتر ہو 
ماٹیں“ نے ہماری کلڑی ین سی ہے اور دونوں جما ں کی مشکلات وور م وکر انث تحال کی 
رضاعال ہو کن ےم 

بی وہ شرل سے جر حضرت تچ کا و نہیں چتا 

اور رطان اے رو گے ہیں بہلاوے وے یں 

2 
دہ رباٹی سے 
واما من حاف مقام ربه ونهى النفس عن الھوی فان الجنة هى لماوی 
(صورہ النازمات ۹ے ۲ )٣۱ ٣۰‏ 
اور یں نے اس رب کے سام ےکھڑے ہونے کا و کیا اور سکو یری خواہشلت 
سے باز رکھا یں جت اکا شدکانا م وی 
قد افلح من زکھا و قد خاب من دساها © (سورہ ااش مس ۲۴ے ۶۹)اور 
یقیا“ وہ فلاح پاگیا نس نے اۓ شرع کا تک ہ کیا اور ناعراد ہوا یں نے اس خاک 
یں ملا دا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


48 
ایپ اپ 


ایک عزی: (ام آپ صونی مجر مین فرش کر عے) کی ھرییض کو لائے' جن کا 
معامہ بھی موجہ نوات (کرجنات؟ تعویذا ت کی کارستائی) سے علق ی“ ی الاممکان 
رام نے مکورہ غا رکو صافکرنے او رکماب و سنت کی تحلیدات پر گل کرت ےکی 
وکوت دی ای سال میں موجودہ ”وین و امان کے شارلوں“ کا زک کی آیا نو صو 
صاحب نے بای“ ک ضطع تان کے ایک خرس کی شور ”مال“ کے پاں جانے کا 
انفاق ہوا“ بیچاری عریضہ کی تکلیف کا سب بی ان کے گم والوں کو معلوم نہ ہو تھا 
اس کے بقیربی وہ گنف علا عکراتے رگ رکو فاکرہ خی ہوا تھا وہ لوگ کے 
اتر نے گل ےک کچھ وار اور چمانریدہ آول ہے۔ عا صاحب ِ1 ال گے وہ باری 
باری ہر ای ک کو اندر بلا انس کے سام ایک دو تار رار بھی ہوتے' ماری باری آلی و 
عیضہ کے ساتھ ایک اس ےگ رکا فرد اور ایک میں اندر گے“ ہم نے تھوڑی ی 
رومدار عمیض کی مکی فک چا“ او رکھا پت ہی میں چتاک کیا معالہ ہے؟ عائل 
صاحب ڈریانے گے ایی معلوم ہو جا ما سے ومو و یی یک کر ریہ کے برك ر 
ای کورا سفید کان (جو بہت سے اس کے اس پ لہ سے رک ہوئے تے اور ساتم پان 
کا بڑا پیالہ بھی ورا تھا) ل ےکر عریضہ کے بر پر ایی طرح برا اور یھ کلام بھی 
شض کے باعتا رہ اور برای نے مارے ساسے ہے وہ کا اس پالی س ڈیو دیا۔ پھر 
تھوڑی ور بعد وہ کلنز ہیں دکھایا جو بحل انل سفید تھا گر اب اس پر ایک نوفاک 
شل“ ہل کے ی بے بدوے وات یں پٹی و صاف نظ ر آری 
تھیں؟ جس سے تم بڑے تران ہوے۔ اب عائل صاحب فرانے گے“ ہی سے وہ 
الل جو ا کو می ہوئی سے اب فو یں کول رک یں ر ہو کاک ا سک وکوئی 
دوسربی ملیف جیاری وق کی ہے۔ اس کے بعد انموں نے بطور علارج احویزات وہر 
رے اور ا نزرانہ وصو ل کیا ر ے اں ای کی ل و صورت' طز شو وکر 
سے اس بر کک م وگیا اور یس نے وہ پانی کا با ہوا کایز اٹھان ےک یکو شش کی“ نو اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


ا“ 





vw Sunnat.com 


نے ٹورا“ اے اپنے ت بتک وا اس پر مرا شک اور کی بی گیا اور س وہیں جیا 
ر کہ دیچھوں کہ ۓ آنے وا ےکس میں ہ ےکی اکنا ے؟ میرے سای نو باہر لہ 
گے اور ۓ لوگ آ گے تو عائل صاحب نے ےکماکہ تم باہر لے جاڑا یں تن ےکم 
آپ کو میرے ال کے سےکیا لیف ے؟ میرے کان ین کک وش سے وہ 
کے بی الرتک تھا اب ڑا بھی شرو )کر ویک ترا ان (سن ے آنے والوں سے )کیا 
تلق اوہر میں بھی ا ڑگیا او رکہاکہ میں ان سے کے زرا رور جیا رہوں گا ترا اس 
ہے کیا ڑا ے؟ مر وہ نہ ماتا۔ اس کے ویر حواری بھی جھکڑا م نکر ا کی ہمابیت میں 
ہو لے کے“ اور ۓ ریش بھی ہے خلاف ہو گے کہ کوں مارا وقت ضائ کر 
سے؟ ریس مور م وکر باپ گیا کر میرا ٹس تا م را اور ٹس کسی کی ورژوں سے 
دنا را کہ نے مریضوں کے سار ہے کیا مال ےکر سے؟ متا بے کے نظ رآیا وہ وی 
ہارے والا معالمہ تھا اور جب کے ریش باہ ر ہے فو انہوں نے تھی وبی سارا عال 
تایا ج ہماری ری گرا تھا من سفید کاغذ بدن پر بم رک پان میں ویوا اور کا بر . 
خوفاک کل ظاہرہونا اور یمر تحویذات اور شیسں!(عالالکہ ان لوگو ںکو جار ے معا لے کی 
کون رد ی) مس نے ان سے کانزی بلاک کل و صورت وریافت کی لو انموں نے 
ہو بو وی بال“ جو تم نے وکس تھی۔ بمرعال میں ہے و بج گیا “کے ہکوگی ا یل“ 
ہے کے مالل یں کر کے اس کے سفیر کانز ہر پالی یں ڈاونے سے وہ خواک شحل 
بن جال ےکی وج کے میں د آلی- 

رام نے ان سےکماکہ جب میس ہندوستان میں اۓ گاوں کول میں بعتا تھا و 
حضرت مولانا کیم مر عبدرالشر صاح ب کی لا بجر ےی می ای کاب رارلوں کے شپروں 
ہے متعلق بڑھی تھی اس س کی ایی روشناتیوں کا زکر تھا جو نظرنہ آتی یں کر 
ارہ کی چز کے مس ے وہ ٹر نے گت یں“ ان میں سے ایک ہے کہ ای 
م کے صا یکو کا کر مکی طرع بناکر صاف سفیر کایز بر یکن کھھا جائے “نے وہ کھھا 
ہوا پاککل نظ ہیں ٢‏ گر جب اس کان زکو پانی می ڈوکیں تو وہ رر بڑی واج نظر 
نے تی سے ای طرح اکر پاز ک پان ثا ل کر اس سے سفیر گنز یرجھ آاعیں“ لو وہ 
رہ کل نظ یں آے کی“ کر جب اسے آگ کے قری بکیا ہاے ا اس کے سیک 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


00 


سے ار ریگ کی مات خوشنا رر نمودار ہوگی۔- 

بی یکر صونی صاحب بھت جرا ہوۓ کہ کس طح شعبدہ بازیوں سے ایے 
لوگ عوام کا مال اور ایمان لوٹ ہیں۔ ای مم کا ایک وات عر زار نے جاک والد 
صادب ن کرای شرس ایک فت پات پر یک ہوۓ بہت سے مجوی فا لکھو لے اور 
قت کا عال جانے والے اپنے بورڈ لگاے براجمان وکے۔ والر صاحب نایا“ شا“ یا 
کہ دع معلو ا“ ایک وی کے پاس بیٹھ گے“ اور کہ عال میا نکراک کی ریشایاں ہیں ' 
جو رور نہیں ہو ریں معلوم یں کیا وجہ ے؟ نو اس نے ب باخھ دیا یح کاب 
کھوئی اور پجھھ ا بکتاب کیا“ اور پر ایک سفیر کان انھکر اسے اپنے م لی کے تل 
کے چو حے کے پاس سک فو اس کائغز بر ایک خوفاک شل اور ہے حنرسے پچ کور نانہ 
رار اور بے لا سن الفاظ نظ ر نے کے ہے کائمز ال نے والر صاحب کو وکا“ اور را 
گبرائۓ سے سے میں کے لگا“ آپ کو نو بت ی بلاس بی ہوکیں ہیں ہے وکے! 
جنات“ جارو اور تع وی پت نہیں آپ کے کے زاوہ وشن آ پک مکرنے بر خر ہو 
گے ہں۔ جلد اس کا نو ڑکراؤٴ ورنہ وشت پار سے نک گیا نو ہے نہیں بے گا“ والد 
صادب نے انی ڈائڑی سے ایک ورن پھاڑا“ اور اس کے سام کیا او رک ماک ا کو 
ای ککونے سے ناشن سے پلڑوٴ اور انا کلام اس پر د مکروٴ اور پھر کے ای طرح وی 
کل اور الفاظ ویر اس پر سے ہوۓ دکھاؤ! اس وفت وہ اکیاا ہی یڑا ہوا تھا اب بی کی 
یہ بت می یکر اٹ یگمدی سے تھوڑا ساس کک برے ہوا اور بولا '”جوان! میرے عار 
یہاں جٹھ جا ایک ہار ررے اومے ووں کا“ والر صاحب نت ہوۓ آکے بوھ 
گے“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


o1 
هه * بب‎ 
2 لست رش‎ 


۳ کی بات سے راقم والدہ کرم کی خدمت میں حاضری کے بعد وای گم 
آرا تھا“ کہ آگے ے ایک صاحب (آپ م ام و فک ریس ) آرہے تھے ان کے 
چڑواں نواسے بدا ہہوے ایک نو مھ مات زع نز ت بی وق کے جج 
کف کہ سے ووا اور وم ورو و کا علا کرا رہے تھے پاس آئے فو رام نے وچا بے 
کا کیا یا عال سے؟ کہا اتہر ٹہ کیک سے اور پھر خوو ہی بی شتو شرو کر دی “کہ 
رو ہے کو یا نچویں رن رات کو وورہ ڑآ تھا“ سرولوں کا اور لصف عب کا 
وت ت“ ٦ں‏ کو اور زرل علاع نو مسر آیا“ ریب ہی صوق صاحب (آ پگرم 
وین قز ضکر لیں) اگ ےتا ای نے ہے ہی بات بی انموں نے ہے کی “کہ وچا 
کہ بی کی ع کت ہے؟ جا گیا با دن! فرانے کے“ ا ار پور ولارت ٴ مین ون کے ائرر 
رر و مکروا لچ نر ہے ا لا تر الیعار ہو چا اب ہے زندہ یں 
رے گا۔ میں تن ےکما عصونی صاحب! نرگ اور موت ت اش تعاٹی کے اتر یں ہے' آپ 
مم کر ریں۔ خی رانسوں نے و مک دیا۔ اس کے بعد میس نے پوچھاکہ ی نے تک 
ریز خی گی یمر ر کیوں بار ہ وگیا؟ فرمایا ناریا سک ماں کے چیٹ سے لی 
سے اور پچھرخودبی ا سکی تفصیل بھی (بغ رپ گے بی) جانے گے “کہ مہ ا شا کی مرش 
سے اور ے مرش ا کو ہیں کہ ا کی می کی گی می ابے پا کے اویہ س ےکر 
گنی چو کی ایی عورت نے جو اھر کی مضہ بھی“ ناکر کی میں پیک دیا ھا -- 
کم صاح بکی ہے بات س نکر بن کو بہت صدمہ ہوا ”کہ اگر وہ انی طرف ے ہہ بات 
کت وکو تچب بھی نہ ہو کہ اس فرقہ کے لوگ اےے مات کے شرت سے 
تاک ہیں “گر جن صوئی صاحب کا انموں نے نام لیا تھا ا نکی طرف موب ہے بلت 
ی کر بندہ کو بست ملیف ہوگی۔ زیارہ ای وچ ے' لہ صو صاحب ائاء اللہ 
ای ریف تھ۔ رکم صاحب نے بور شثایت ہے بات نی جائی ی بللہ کات کے 
طور کرک الا اس کے لط ہونے کا امکان یں تھا یز صاحب موصوف می عائل 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


52 


صادب کی مر کک ابی روان شرت کے خصوصی شان بھی ے) انان سے م 
دویں ہر کےگندے پالی کے پچھوئے سے اس پل ب رکھڑے ہوئۓ تھے جو سک اور 
گ یکو ملاتا ہے رام سے ضط نہ ہو سکا اور انا پٹ ہڑ ھکر کم صاحب ہے کہا آپ ہی 
چ جاک کیا ان کی ہے بت لیم کے جانے کے تال بھی ہے؟ آپ وگ ی 
رہے ہی ںکہ م سکتے بد ےگندے پان کے پل پ ہکھڑے ہیں اور اس پائی س لوگو ںکی 
فااظتے' مویشوں گور“ حیسانوں کے اور ارول اور می کو لے کا پا 
سب شال ہوتے ہیں اور ہے پا کا زیادہ ھی ے اور اس کے لاک ہونے کا رع 
کو عم بھی سے گر پچ ربھی اس کے اور سےگمذرنے وال ےکی خش کے ول می یہ 
ال بھی ہیں کہ اس پان سے یں کو بلا یا یاری پٹ جائۓ گی پھر اس 
تھوڑے ے پائی سے جو سوکھ بھی چا اور نظ ربھی نہیں ای کے اتا زبروست مض 
اگ رنے وال ور ت کو لک سا سے جو نہ صرف ا سکو بللہ ا سکی دوسربی نس لیکو 
بھی س پچھوڑ ہے اکر ہے اصول مان لیا جائے وکیا بعارت کےکفار و جا ومگر ہے 
جیب موثر اور تلوں کک کو جا ہکرنے والا آسان تزین نط اس طح استعل دہ 
کرت ۔کمہ باب داکتان) مس پار دریاؤں کا یی عندوستان سے آت سے“ تب وہ 
جادوگر پر روز یا ہر نت یا ہرباہ وو چار سو ای یگن دی مندی عورتو کو وریا میں خلا دیا 
یں ( اور ایی عورٹیں نماتی بھی ہو ںگی) اور بر وہ بای و پاکستان میں ٣ا‏ ی ے 
اس پا یکو جو لمان“ انان اور چائور ِں وہ ورا رجا اکریں ج یتو ںکو اس ن 
سے مرا بکریں وہ فصل سوکھ جاے اور اس بای سے جو سینٹ ویو میں اکر 
عار ہیں یرک ہاٹیں؟ دہ اس پان نما بلا سے خودب ی گر ہیں اور اس طرح ئ پھار تکو 
کون و رگے کی ضرورت جں آئے اور دہ انیم بم بنانے کی“ کی کہ وہ ہے مارا کام 
مرف ”یار ۶ورنڑں کے اشنان (شسل شدہ پان ) س ےکر ل إکرے گا۔ بیان اور کیا کے 
اس ایمان کے“ اور قریان جا ے اس وحیر کے ”کہ صوق صاحب باشاء الد 2 ایرث 
ت اور ایک خخاص مفو اخائ ل کی رٹ رین بھی رابا کے تھے بول اس کے بے 
کے وہ کال ر“ بی استھ لہرتۓے ے گر برا ہو پیٹ صاحب کا ىہ پ ر”مسلف''ش 
سے اپنا ”مطلب“ پرا کر لتا ے“ جس کے طریق کار اور نک بھی نرالے ہیں- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


53 


(آے ”ایی لاکہ جنات کا پیر" میں بھی طاحظہ فریاھیں) ای نظریہ یا عقیرہ یا و کہ اس 
کی پیاری اس کے شسل ے لک گی کے متعلق وضاحت طاحظہ را ےک اک 
سی بیاری دوسرے شف سکو لک جان ےکی وړ وار کی اعاریٹ میں موجوو ے؛ 
ہی میں عروی (اک رو سرے کو پاری کک ) پا“ ون ی“ ستاروں کے ازات وئیرہ 
بھی ژور ال ایک ال کا سوال “کہ خارس زدہ اونٹوں میں ر رست اوت شال ہو 
کر ارش کے مرش بن جائے ہیں" اور حضور اک زیم کا و تل او کو 
کی پیاری یڈہ کے م سے کی (اس طرع) وو سرو ںکو کی ارہ کے عم سے کی“ کی 
درج ہے۔ وراصل اش کرم مومنی نکو ان اوہام ونی سے فوط رکمنا چاخ یں“ اور 
اہن اتر چ وتن لق جو ڑکر اسے م مومن“ تی اور متوکل بنا پاے ہیں کر 
پر س ان اوصاف کے اعلی بدارج کا عالی تو یں ہو سکتا لیا فطرت انان کو وظ 
رک ھکر کی مر کک ادویہ اور جھاڑ موک جو مطالقی شریعت ہو “کی اجازت عطا فرائی۔ 
راس میں بھی ہروقت ىہ اریہ برترار رونا چا یی ےکہ شفا صرف ای ریم کے پاں 
ہے اور وہ ای کے امرس اور ای کی مکی سے آکی ہے زگرہ ظاہری اسباب ٹیل 
شغا یں ہے اور ہم ان ذرا عکو عحضل سنت نوی بر لکرتن ےکی نیت سے اضتار 
کرت ہیں۔ اور تو شض ایی ی زک خضل تحال بس رکرے“ نو ای کیم لے مر 
وت ای نظر رمت میں رک ہیں اور اس کے سب کام دونوں جہان کے بناتے ہیں“ 
اور اسے اپی دای رضا کے مقام پے بھی مٹیا ہیں ومن یت وکل علی الله فھو 
حسبه ان الله بالغ امرہ (الطلای آیت ۳) جو حص اٹہ بر پھروسہکرے و وہ اس 
کے لے کان ہے“ اور اللہ تحال انا کام بوراکر کے رتا ہے۔ بال رہا اکن کا موا“ 
کہ اس نے تو مشاہدہ اور یہ سے ماب کر دا ہب کہ بیاری کے جرا م ایک مرش 
سے دو سر ےکو ل فک بیاری پچھیلاتے ہیں۔ تو عرش ےک ہگ کے وس بد رہ افرار 
شس سے ایی وو می کیوں اس مض کا شکار ہوے ہیں“ جبلہ سب نانران کا مالل 
ریش ے کیال ہوا سے “گر یار ہار 7 ن اور پچھ رہ یات کی 
ک کیا اس وتا کا ظام اوی بے سراچل را ہے یا اے جر ہارے سیر دکر دیاگیا 
ہے؟ اکر تممارا ایا خیال ہو فو یں بی مہا رک انس طرح م اۓ آ پکو اپنے ہہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


4 


امیر ”بتر ر“ کی اولار تع ہو نے یں اس کا جن سے کر م فو حضرت اوم علیہ السلام 
کی اولار س“ جو اللہ تال کے مقر رکردہ غغ اور ارف اخلوقات تے۔ بی کیا بات سے 
کہ تم تر کو تم سے بھی (تفعیل*) زیاوہ ن۱ ی مکرتے مو کر ار رکی زا ت کو بی لیم 
س کرت ؟ اس مور مطلق نے بے غار جمان پیا فرائۓ ہیں اور ان کا کی انام بھی 
با شرکت غیرے کش ای کے پار میں ہے ای انی وتا میں لون کی اون الا 
ضرورت ہوا کا متلہ ویکاھیں “کہ جماری انی انی برکات سے جو تم فضالی آلودگی پا 
کرے ہیں “کیا ان کا اڑالہ عام صاف ہوا ے تدر لور سر ہمہ ونت یں ہو )ا رہتا؟ 
ازز أف و شیف ہوا کے تسب کا بھی خیال فرا بے شار زین و اسان جنا بڑا رن 
ہو۔ ای کیا بیاری کے جرا یم“ جو ہم خود انی بد برہیزوں سے پہړاکرے ہیں ان 
کے ازالہ کے لے فدرت ل ےکوگی فطری نظام یں رکھا؟ توت بدبرہ بد نکیا ہے“ ای 
شام کا ہی ایک حصہ ہے! اور مزر ی ہکہ یاری کے جرا م فو ماری شام ت کی کل میں 
موجوو ہو کے “کیا فزرت نے تفر ورس کے کون برڑوے تخلیق سس کے وہ اس 
جو نوع انان کی غرمت سے زیادہ ا سی کی ای کا باعث بن ری ہے اور یں کی یاد 
اتن نزلزل ےکہ ہر پیاس سال بعد این سابقہ متعدد نظریات تبدی لک کی رہق ے؟ 
وہ اب تل مکرتی ےک پان مغرو یں رکب ہے اور ایا رکب جو ات چھونے 
جروموں ر تل سے جو سو یکی نوک پر ہزاروں کی تخراو یں کت ہیں؟ اور ہیں 
صرف اتان طاتت کی خوروڈین ہی رک سی ہے۔ مل ان کش رانو ںکو ہے جرٹڑے 
کی ر یں سے ای طرح تر رق کے جراشیم بھی ہو کا ہے ان کی تر ے 
پشیدہ ہیں اور ہے لوگ ھی اسے بھی ی مک رلییں۔ مارا ڑ امان ےک صدعث فی 
سور المومن شفاء (اوكا تال) مومن کے میں خوردہ میں شفاء سے کی حقیقت ر 
بی ے۔ اس میں شن کا علق صفت ایمان سے مان فرایاگھیا ے اور نوکل بھی ایما نکی 
ایک شارخ ے۔ مومن کا ایر تی سے لن اور نوکل اسے روعالی و جسمالٰی قوت عطا 
فراما سے اور ہے قوت زرلعہ حصول شفا شی ے- ھرآن پاک پنرے اور ابش تتا کے 
تعلق کا بترن اور اولین زریجہ ہے“ اس ے ومن کا قلب توت اور شنا حاص کر 
ے وننزل من القران ماهو شفاء ورحمة للمومنین:) قل هو للدين امنوا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
00 

هدی و شفاء 0 ویشف صدور قوم مومنین © و شفاء لما فى الصدور 
0 واذامرضت فھو یشفین 0 ٭م نے رآن میں مومنین کے لیے شنا اور رمت 
نازل فرمائی۔ او ر کہ وت کہ مون کے ے ىہ برایت اور شفا ہے اور ای کرم 
مون کے سیبوں میں شفاء عطا فر ہے اور جب میں یار ہوا ہوں و اللہ شال ہی 
بے شا عطا فا ے۔ ان محروضات کا مقصر ہے ےک وکر مر اسلای امات کے 
اتر جو موت مات پانی ملاک جانا“ مرکا“ سوکک“ زیی وغیرد سے دہشت زدگی 
عوام میں (خصوصا“ عوروں میں) بغرت پائ ہا ہے“ اس کا ابطال کیا جائۓ “کہ ىہ 
ومات ری اور وناو رووں متصانات کا باععث تن ہیں“ اور دب تک ان ے اک 
ہوا ہاے کول می ملاح بھی کا رگر ایت یں ہوا جیا وکیا گیا سب سے 
ڑا زرل نا روعالی و جسما ی ران ید سے کر وہ بھی مو تین کے لیے بی فا کا زراجہ 
شا سے فان کے گے میں وننزل من القران ماهو شناء ورحمة 
للمومنین ولا يزيد الظالمین الاحسارا 0 (سورہ تی اعرا عل آیت ۲۸) ہم 
نے قران میں مون کے کے براىیت اور شفاء نازل رال سے “گر ظامین ان سے 
فان بی اٹھاتے ں۔ رو ری جلہ ارشار ے کہ ان الشرک لظلم عظیم (ص رہ 
فان آیت ۳) تیت“ شرک سب سے بدا م س کہ الد تال کی زات و مفات میں 
اس کا شیک ار را جلۓ۔-۔--- اور پژکوره مات اکر عنروادر وکافرادہ اصورات و 
قات سے ماخوز ہیں۔ ن سے حدود رک میں وخول و شمولیت کا شرر خط ے' اور 
ایی انات ن یل“ ون اور ی بر لم ے ردری بدا ری 07 اور ایر تال 

کی تاراش کا باعث من ہیں اش کرم یں ان سے فوط فریائے۔ آیں! 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


6 
ایک لاکھھ جنا تکا ری 


کی مک بات ے' اک تووار کی ر کے بارس رف لاے اور اتا حال 
با نکیا کہ میس کی سال سے بمعہ ابل و عیال مال برینانیوں اور اعرا وغو میس جرا 
ہوں“ تفصیل ہے جال ی کہ شیع (فضی طور بر ساکلوٹ بے لیں) کا بشندہ ہوںٴ یھ 
ارا ی بھی کر رسیے والوں نے کی سال لڑکاۓے کیا نشی نہ میرے نام اتال 
اراصشی کرت اور تہ جواب وین (شنی انکار بھی نہکرتے۔) نگ اکر میں نے ابی زاق 
تھوڑی سی اراضی روخ تکر کے مظف کے میں زری اراشی رر ی “گر وہ وریا کے 
یلاب میں بس یگ کے اکر افراد ییار رسخ ہیں پد یں چتاکہ اس کی کیا وچ 
ہے؟ غالا؟ وہ اتی وات میں غیب وائی کے کی زرل سے ان ستو کی وج معلوم 
کرنے آئے تھے بندہ نے عرض کی اک ان سیتتوں کی وچہ و خرو آپ کو بی معلوم 
ہولی جا سے “کوت سیبیں نو تیک و ہر ہرطبقہ پر آکی رق یں“ اور س سب 
سے زیادہ تو اغیاء م السلام ر اتی ری ہیں تصوصا“ سیر الاخیا زیم ر سب اغیاء سے 
زیاوہ مصاک سے اس ےک وہ ایے موا کی رضا ر رای رہیں' اور اےۓ ا ول 
کے لے راہ ہے میں آنے وای ملیف کے وور میں مود صر و احققامت ہیں انیاء 
م اللام کا وور لو 2 ہوا اور اب لو ۲ گناہ گاروں کا طقہ ی س0 0 :7 ان 
کے امال کی وچ سے یں آکی ہیں اور اکر نو ای کرم یں معاف بی فراے 
رج یں وما اصابکم من مصیبة فہماکسہت ایدیکم و یعفواع نکثیر 
ں (صورہ ااشثوری آ ہے )٣۶‏ جو معیبت آل ے وہ ہار یکرنوو ں کی وجہ ے ی لی 
سے اور ہم تمارے اک گناہ تو معاف بی فریاتے رت ہیں۔ (مغموم) اب جو نس جو 
رای اللہ تی کی کرے گا اور اس کے دی نکی مد نوڑے گا نو لے بی پت ہو کک 
شس کون اکتا کیا ہے یں کی ہے مزا مل ری ہے نس نے گاجری ںکھانھیں اور 
پیٹ میں ورو ہوا نو اسے فورا“ پت جل جا س کے ”پیٹ درد بوچ گاج“ دو سر ےی 


س کو اس کاکیا کم ہو کا ے؟ ہے نکر وہ ص با جران ہوا اور پولا واہ گی واہ! ہے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
57 
آپ ن ےکیاکما؟ میں فلاں خر وگو چرانوالہ فرش کر ں) میں فلاں صاحب (جو ای بیٹ‎ 
علاتہ دیعات) کے با گیا تھا ( جو عحملیات کے لے شور تے) بی عالات اکر میں‎ 
نے ان سے ا سک وجہ پ یکی انموں ےکم اک میس اییے و یں چا عا شی جوم‎ 
جرال کہ ے) گر ایک لاک سے زار جنات میرے مر ہں ' ایکون مضہ ایی‎ 
آے کی توس اس میس موجوو بج کو ما رکروں گا اور اس راعش کا علا عکمرنے کے‎ 
بعد اں ن سے آپ کے مصائ بکی وجہ کی ارچ لوں گا (قا رین ا ملاحظہ فیا ہے“‎ 
کس طح جوم وغی کی ٹن یکر سے ایر سی“ بھی برقرار ر جاری ے اور مضہ‎ 
کے جن سے یی امور وریا کر کے تل ایمان بر کلماڑا چ اکرحب جاہ یا حب م کا‎ 
تائ ا راب کی کیا جا ربا سے“ اور اس طح ہن و باط لکو ہم آغوش فربیا جا رپا ے)‎ 
ھوڑی ور بعر ی اک علض ی“ اور مولوبی صاحب نے رم وق کر کے و83(‎ 
عاض کیا اور اس سے کوئی اتک مک یا معاہرو“ (اطرلی موجہ در علاع برا) کیا یر‎ 
ای جن سے میرے تان ھا کہ ہے تخس (نام مات اللہ فر ض کر لس“ اسل نام‎ 
۶ اور تھا سے س نکر رام کے زہن میں حخرت مولانا کم ر رارش صاحب روڑوی‎ 
ارشار پار آیا لہ اں نام کے لوگ بت ہوسیار اور چلاک ہے ہں) اور مت رکو‎ 
سے کیا سے اور بچتا  کہ تم بر جو کی سال سے میں آری ہیں ا نک کیا وج‎ 
ہے؟ و جواب ملاکمہ ان کےگھرکے کل نو افراد کے یھ سات جن اور جنیاں کی مول‎ 
ہیں (ن ان پر مسلط ہیں!) بندہ نے (ازر:؛ نف ن )کم امرش ا شخیص فو موی پھر اس‎ 
کے بعد تچوی: یا طا کیا ہوا؟ کے گے ہے تعویذات انموں نے وبے اور تم نے‎ 
اعتعل بھی کے کر بالل فدہ نمیں ہوا (شنی زرا بھی فرق یں ہوا)۔ ہے صاحب پے‎ 
عام بھی اور اپاوریث بھی معلوم ہوتے تھ ان سے بندہ نے عرض کیا آپ کو ان‎ 
آیات کا مطلب معلوم ىی موا“ ما دلھم علی موتہ اس کہ اش تحال نو یان فریاے‎ 
ہ ںکہ جنات ملعا یکو حضرت سلمان علیہ السلا م کی موت کا کم (بھی ریا“ ایک سال‎ 
بعد ب) ہوا جبکہ ان کے عصاءءکو یجس پر وہ (سارا کے ہوۓ فوت شدو) کھڑے‎ 
ے ویک نے کھا لیا اور وہ ٹوٹ گیا و عصاء کے اتر بی حضرت لہا کی گر‎ 
بڑے۔ (ہالالمہ حشرت لمان ان جنات سے جو سی انی اتی کر رے تے چ دگز‎ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


8 


کے فاصلہ بر تھے“ اور ہے انی ںِکھڑا ہوا وک بھی رے تے) اس بر جنات بھاگ گے اور 
انسوں نے خوب جان میا کہ اکر وہ (جنات) غیب ہاۓ ہوتے فو (کم ا زم ہے ایک سال 
و) اس زات آمیزعزاب میں نہ نے رے۔- اب آپ فرمابے اکہ الد تال نو فا 
ہی ںکہ جنا کو چئ دگز وور کا بھی م نہیں اور آپ کے ابی رٹ مولوی صاحب جن کا 
داروا ی قرآن و حدیث پر ہے وہ جنات ے جمگڑوں یل وو رکی خری کس بنا 
ہے ہیں؟-۔- خراس بات کان و کون جواب نہ وے کے تب بندہ نے عو سکیا 
رت تاراش نہ ہوں “بھی روا شی ہوٹی سے ی کڑوی! بنرہ کا وا نظریہ ہے ےک 
لم بنرے کے کام وو عم کے ہیں ایک وہ جو اس نے خودکرنے ہیں دو سرے وہ جو 
کلم نو اس کے ہیں گر وہ اڈ زکرم کے اتر س ہیں۔ لی عم س اعمال از م 
اکلات“ راکش و سفن ویو یں“ دو ری م می بندے کی زندگی' موت؟ روزی؟ 
اولاو“ شغا ویر یں“ مارا ی طرز حیات فو ىہ ہونا چا ےک مم عم اول کے کاموں کی 
می الامکان اوا کر نے کیک و کریں“ وو ری عم کے کام ای کریم مار ے خر لورے 
فررانھیں گے۔ کر مارا س یا شیطان یں ایک دوسرے ضور“ اور پچھراس کے مطاب 
ل کے ”جال“ میں بیس لتا ےکہ جو کم اش تال نے ہار ےکرنے ہیں اس ر و 
م اتتپار ی ںکرتےٴ اور کے ہ ںکہ ہم خووکریں کے تیے روز یک اش تال نے 
زمہ لیا چ وما من دابة فی الارض الا على الله رزقھا (ہرذی روج زین بر ع 
والے کے رزتی کا اش تحال زمہ رار سے) گر مک کت ہیں ل وکیا 
اور جس کا مکو اٹہ تال نے بنروں کے زمہ ایا سے اور فرایا س ےک جنتوں کو کہا 
جاگے گا اد نحلواالجنة بماکنشم تعملون (اپچنے امال کے بد لے جت میں اٹل 
ہو جاؤ) اکرچہ ان انما کی نوق بھی اللہ تدای نے عطا فرائی ھی “گر اہ اس فضل و 
کرم کے ساتھ مزر آل ہے فیا رہے ہی ںکہ دخول جن کو ہمارے ٹوٹ بچھو ٹل اعمال 
سے شوب فا رسے ہیں۔ گر م اس وول جنت کے میدن سبب (اعمال )کو خور او 
کرت ت“ اش تعالی کے زمہ لگا دینے ہیں مکہ ایی اکر اللہ تعای نے ای فضل فرانا ی 
ے اور تقزر میں یں کی ھا بی سے وکیوں پچھر ان امال کی مشقت برداش ت کی 


جاۓ' اور ار راتراس وو سرا متام سے خب لو ارت وکرو پاک ی تضول ہں- 
کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والٰی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


وس سا NE‏ 


(نعوز باش) اور ہے لل انگاری مرف ون کے امال میں ے' وا کے کاموں میں 
ضرورت سے کی گناہ ژیادہ کت رج ہیں اور ان کاموں میں م ایی کوت چت باڑی 
شی ںکرتے۔ الد تھی رایت وے این لزا ان مو وضا تکی روش می انا 
سیل عل کر لیں اور تا مر کک الا حع کی تی وغ کے بعد اہ تعالی ے رو 
رت قل صلوۃ ائاجت ہام کر مسنون دعاۓ ماحت کے مطاان وا کے ریں- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


60 


ڈاکویا اکر 


ایک تی کے ایی ویماتی کس (ام وی مر ف ضک ریس ) نے کئی سال پر 
وریا جنود یکی مردی کے ایام میس اکر اپنا دکھڑا میا نکیا کہ یس اھ رتس رکا ہماج ہوں' 
وال بھی موی رورم کے لے کیش وغ رکا تھا اور یماں اکر کی لور ا“ بر الد 
موجود ہی رہتا ہے اس کے کے ان مویشیوں کے معالات کا غاصہ بے بھی سے اس 
وقت یری کس کو جن رن سے ہجاۓے ییشاب کے بورے کا درا خون آرہا ہے؛ س 
نے وو کی زی اووبہ وس اور ژر ڈاکٹر سے کی ووا مایا اور تی ون میں یی سو 
روبے رج ہو کے ر زرہ بجھ بھی ناترم ہیں ہوا (ست زانہ کے تین سو روئے ئن 
میں رکھییں) رات تھے اپاکک ہے خال آ اک مہ مرش نمی بل ہکوگی اور پچکر ہے! رام 
نے چا کی وجہ سے ہے خیال آیا ؟کھا مکی یوی دس بارہ سال سے کال بیار سے 
رور وور سے کمالیہ وکرو ے اور زدیک ے ت مار حکرواۓ ‏ سوا ایک جلہ کے 
چہاں ے تھوڑا سا ناترہ ہوا کی دو کی چلہ سے زرہ کر کی آرام یں ہوا اور ا 
نس کے علاع سے بھی اس وقت کک آرام رمتا جب کک اس کے تعویذات استمال 
کر ہے تعویز تم نو ایرو بھی تا اس عائ کی شخصی تکی یھ علامات باش فو را مکو 
پنۃ پل کی اک وہ شخص عل اصع بی گیوں میں ”مرا“ اکر تھا۔ جوا ن گرا رک 
دو تین اچ اہ داڑھی' سریر پنے رکے ہوئے ‏ پا میں چھٹی اور غالبا“ تھ یلا اور اس 
کی ایی ری بر اٹ آواز اور ایی صداٴکہ بس ہے و اشر تحال اور اس کے پیارے 
رسول مایم بر تیان ىی ہو چا ہے' قرول مھ صاحب نے جا یاکہ گی پار اسے گحھم 
ہے مرکو اس نے ملف تعویذات ریے چند ایام کے گے وہ م ہوئۓ نے چند 
رن کے اور تعوی و ے گیا وہ رتم ہو نو مزید و ےگا ۴یس پر وف اس کی خصوضی 
غدمت' (نٹزی ہے ) کرنا بڑی۔ غاصا ۶رصہ ای طر عگز رگ" انان ر 2 رای 
آئی ری ہے حش رفعہ بی کل سے ا س کی ضرمت کی رم پور ی کی جا“ تب 
یس سوت لگا کہ ایک پھاری دور ہوگی گر وو سریی بہار ی چم ف کیا اور بر ایک ون الیا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


61 


ہواکہ یں پازار میں جا رہا اک اچایک وہ ”ای“ کے رور سے نظ رآی؟ اس ون اس 
نے آنا بھی ھا اور اتفاتا” میری جیب میں اس ونت ایک پیے بھی نہ تھا اور ن ہگرٹں 
کوئی ررقم ی“ اس لے میں فورا کس فک کی میں سے ہوک رکہیں دو ری ج چ ایا“ 
کہ اگر بیماں وہ بے مل گیا نو ا سک وگ ربھی لیجنا ڑے کا اور قرش ےکر خر مت بھی 
کرنی بڑ ےگی۔ لیا اب وہ اگ ریس جاۓ گا فو یں اسے وہاں شی ملوں گا تو وہ خالل 
ویے بی وایں پلا جاۓ گا۔ اور میں ابی وات میں ىہ ہے کے ربا تاک اس نے کے 

نی دیکھا۔ مگ ہگ آیا نے پند چلاکہ وہ عالل گرم آیا ہی تیں- پھر ایک ددہار کی 
با تل ایا کہ میس اسے وک ھک کیک جا ا اور وہ اس تام عرصہ میس مار گے 
یں ای“ مالائ مول کے میات اسے اس رم میں کی بار آنا چاۓ تھا جس سے 
بے لقن ہوگیا ےکہ ا سکو کی ہے م م وگیا س ےک ہے ”ری “کک ہ وگئی سے“ اور 
اب مھ یماں سے ہے حاصل خی ہو گا اور غالبا“ ای وجہ سے ی اس ن ےکوگی چلر 
پلا دیا ہے “کہ ہے گگ اکر پھر میرے قموں می گر جاھیں۔ بعلا سردیوں میس بھی 
جھینس کو ات یمر ی کے ہو کق ےکہ وہ سو فصد خون کا ہی بش بکمرے۔ اس کی 
بات نکر بندہ س ےکم اک انان کی مشنتہ اعراض ( لیف وتو کی شخیصس کے لئ و 
بندہ اس مریش کو تین ڈلیاں معری کی و مر کے کھلان کو دیاک ربا ےک کی سے 
زرا وقفہ سے امیی ںکھاکر ان زا نقہ چا ےک ےکڑوا سے یا شما یا ہیک؟ اور اس سے پگ 
پت پل جانا سے (اگرچہ ہے نی نی بل ی ے) ر اس جا و رکی اس لی ف کی 
ص کے ہو کق ے؟ خیال ہواکہ عز رک دیا جائۓ گر بر اچاتک زجن س آیا اور 
اس ےکماک می چھوئے برت یکڑوی وغیرہ س رکا یال لاو اور اس سر و مکرواؤ؟ پر وضو 
کر کے کین کے مرف منہ باک اور سرب اس کے سے مین بارت“ اور خیال رکھناکہ 
ا سے گندی لہ ن گے پر کر کے جانا! چوک ذہ رش من تھا برا یکر ورا ٠‏ 
پلاگیا اور چچھوئی سی الموموشم (سلوں) کی بالٹی میں پائی نے کیا اور اس سر و مکروا کے 
می اور ترما“ نصف گند بعد وائیں گیا اور چانے لگا کہ میں نے وض وکر کے 
یف مارنے شورع کے نو وو مین منٹف کک تو اس نل ےکوکی برواہ بی نکی“ اس کے بعد 
وہ گھبرانے کی“ پھر تھوڑا تھوڑا سے کی اور پھر ے ایی بچر یک ہیں لال صرخ“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


62 


تول سے پچڈھارے مارنے کی اور ایی یڑک یک ج رکر وی“ میں جرا کہ ہہ وبکر 
تی ال گی اب ان پان کے چینٹوں سےکیوں ایی ہرک ری سے یی ہنرو کی 
گوی اسے کن ہو۔ خی میں نے پان کر کے ہی دم میا اور انر مہ جیب بات مول 
کہ اس نے چند نطرے بیغاب کے کے جن میں موی ی بی ی ری کی جحکک 
ی اس آ ری مشبدہ سے ول ر صادب کان مزر مفبوط ہہ وگی اک ابی و 
نیس ہی کی جا ری ہے۔ جب صرف اس یس سے ہی اتا فاکرہ ہو گیا و ایر ر 
لاخ سے نو انشاء اثر ضرور اورا اتر ہو گا چنانچہ اے بنرہ ے جا اک تماراخال ع 
معلوم ہوا ہے۔ پھر نک و مک کے واک اسے پالی مس مو کر پاوضو (دوٹے سے 
پلے) یک سح یٹ مارو برای مک والا کے کا پڑا سملا وہنا اور ہے تحویز گے میں 
ال وا وہ چلاگیا اور چند ون بعد پر ای “کہ المد پش یس تو پالنل نھیک 
ہو ی ہے اب یری یوی کا علا کرو! بندہ نے لو جما جو آحویز آپ کے ایی صاحب 
نے آ پک اہی کو سے ے ان شس ےکوی باق بھی ہے ؟کما ہے کے پلا وے وہ ضتم 
ہو کے“ دعولی اور اش کے کے وہ بھی م ہو سے صرف گے کا تحویذ با ہے۔ رات م 
نے کا وہ لاکر دکھاوا تھوڑی ور بعد وہ تحوی لے آیا سے شای اچھی تک اس نے 
منیڑھوایا بھی نہ تھا کہ کول والی کال“ کایز کت سا نیا ت ہکیا ہوا ہوا سا اتر بره 
نے ا کھڑلا اور وکیا اور ششرر رہ گیا کہ جو ینہ لکیما و کےا اس میں وری کلام کے 
اتر اتر کے بی یرای کے نام اور ان سے استراد ونیو کی کی ی؟ اور اس یں 
انا مرالش ہک ایا تھا کہ بیہود و نور کے معبودوں سے کی برکمت اور شناکی ‏ ماط ران کے 
نام بھی درج تھے“ جن شرع میں کی سطرکے۔ درمیان مل بسم الله الرحمن 
الرحیم اور چاروں کولوں پر جندوں کے اوبار رام“ پہمن؟ سیت نومان کے نام پچھر 
یي ”ن ا یماش برستوں کے لو روز اور ژر وشت وخ اور 
درمیان میں چوکور خانوں ںکوگی ند سے ونر“ اور پچھر فرشتوں کے اما مجن مم زر و 
مرف توک کے لئ مکی ی باق سب تی راہ سے استعانت و امت را کی رر تھی“ 
اور متقصد صرف ہے تاک جس طح بھی ہو غیطانی یا رمان اث م وکر ریش کی سپ لی 
ہو جائے“ اور بر ا کا پا الو سیرحا ہو جاے۔ بر عال ہے سب پئ وک کر بندہ نے یہ 


ê‏ گ8 ۲ ٠‏ ا 
کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


و جا وا کہ وافق ہے شیطانی پر بی چلا گیا سے “گر بوجہ انی مسلسل مرش کے بندہ نے 
علارع سے کی لوت موزر تکر دی۔ جانا صرف یہ سے “کہ مس طس لرگ ان غیطان 
جالویں یس نے اور پچحضماتے ہیں۔ وا کے تصو لکی اط راک سے ڈاکو بھی بن جاتے 
یں انما الشکوابشی وحزنی الی الله ای ا ناک صورت مال کی اللہ تان ے 
ی فیارے۔ نوٹ: اس عائ لکو جب ہے ین ہومگمیاکہ ہے اسابی ھیرے پھنرے سے 
پل کی ہے تو ایا ناک ہوا “کہ ا س کی گیوں کی صدا کا اس کی کل بھی پچ بھی 
رر گئی۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
64 


ا مہہ ور سر اوہ تور ہر 


ایک صاحب؛ کاشگار' ماصی رور سے تیف لئے“ تت ری کا موم تھا کے 
کک ری یں اہ و کا 7 ہے دواؤں سے آرام نہیں آ٤‏ تحویز ویړو! نره 
کہا اکر مرش ہے و رواء سے بی علج ہونا چا ہے۔ کے گے شاید تظربد ہو۔ رام 
ک وۃگمزشن واقعہ ولی ھکی یس کا ار آیا اور قرا ای ایک اتی مردلوں یں ہے 
عرش جوگمربی کے موم میں نکی مد کک کن ہو کا ہے“ اتن خت مردی مس و 
کہ میں یں 7 ول ےکا واقعہ س یکر اس نے بھی اپنا واتعہ سا (غال با پر رست 
بے تعلق رکھت تھے اس لے خواہ نی پر کی ہو اس لفظ کے خااف جح کنا بھی 
باعث ا قاض و حاب ہو ہو گا )کہ میں و باہ رجھیتوں می ںیا ہوا تھا “گی مس وروازے 
بر ایک ٹن سکھوڑی بر سوار ی تالا“ دروازہ کا ہوا تھا یا ولوار پچھوی ت کے اسے 
کھوڑی پر ی ہو ۓےگعرکے من میں پنررہ میں چوزے نظ رآئے نو کے لگا ایک 
چوزہ کے ود ۔گھروالی نے اس خیال سے “کہ چلو اہر رر ہہ اسنے سارے ہیں ان 
شس سے ایک اس سا کو وسینے ےکوی فرق نیس بڑے کا جل یا بی بھی او چوزے 
کو اٹھا لے جات ہے دہ ایک جوز ےک و پھڑنے گی نے چوزے نے شور مھا و سے مم نکر 
ای کی میں مرٹی بھی بھاگی ہہوگی سان گنی جب اللیہ نے چوزہکپھڑا اور اس من س کو 
و کی تو وہ مرٹی (جھ یوی اع اور تی یکی( وک ہک رین لگ نہیں میں چوزہ نہیں 
لوں گا یکلہ ہے مرئی لوں گاا الہ ےہاک“ اپنے خاوند وگ کے مانک )کی اجازت کے 
فی رچوزہ ت ایی زمہ واری بر وے کق بھی کر مرفی میں ا نکی اجازت کے بر یں 
وے گی یہس یکر وہ وعمگیاں دنین اک ہیں پت نیس می کون ہوں؟ میں سید 
وں بے مال وای ںکرے ہوک میں مارا اور ہارے چالوروں کا ستیاناں کر ووں گا 
ویر گر میری بیدی نے اسے ری نہ وی اور وہ ای طرح بڑ با ہوا چلاگیا۔ شا مکو 
سگم ٣ی‏ نو بے ہے قصے معلوم ہوا اور پچھردوسرے ون کین سکو ہے لیف موی اس 
ىر دام س ےکماکہ ہے نظرید ہیں“ بللہ ہے بھی وبی معاللہ معلوم ہو نا سے جو یں نے ولی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


یر کا آ پ کو ایا ہے۔ بمرعال اسے ای خبطائی کر کے وئ ےکر کے لے ایمان و 
شی نکی دعوت کے سار تحویذ وغیرد بھی دے۔ بعد میں وہ صاحب کی اور کام کے 
لئے آئۓ فو انصوں تے ہیاک ائممد لد شفا م وی ے۔ ) 
شقن :سان جدید سیدوں کاعال آپ نے ملاحظہ نرا“ ایک مرفی کے لئے ملران ک۷ 
پیڑا ف یقکرنے کو تیار ہیں “کیا ہے ای سید ہیں؟ اکال سے نو ہیں گت ”کہ اصلی 
سیدوں کے نانا ی لیم نے ابی زا ان کا“ اور اۓ عمزیزوں کا“ ان کے ف وں 
تک ےکوکی اقام میں لیا تھد۔ آپ' کے رات مارک شی رکر وۓ والے اور وو 
میارک کی کڑیاں آپ' کے رخہار مبارک میں پوس کر وۓ والے اور ظرت ہر 
اھ اور حت زیب ول کو شمی رکرتے والوں سے کوت پرلہ سی لیا“ بللہ سب کو 
مواکف را دیا- ار شال ان امت کو وو ہے فتوں اور ان جدیڑ ?ی رول ادر 
چروں سے وط فراۓ آئین! 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


66 


مرف دکھال ج 


ایک دای غریب تد نم الہ از رض ض کی *اپی یٹس کے لے تعز لیے 
ای“ یس اکہ آگے آنے وانے عال سے معلوم ہو کاک وہ ای ”پیر سق“ گر تار 
ماندران کا فرد ٹھا“ گر وپاپیو ں کی سای سے خاصا متاثر معلوم ہوا تھا“ تالا ای لئے 
اس ے از خرو نی انا واقعہ اا 

پاکتان نے کے چند سال بعد کی بات ج کہ میس بھی ایی آبائی رح و روا کے 
ملاٹق بے والد کے اور یران کے پیر صاحب کی وفات کے بعد ان کے صاجزارے 
سے بیعت ہوا۔ (پیر صاحب کا ورپار لوصا فر کر لیس ) ہے سے پیر صاحب بڑے قد 
آور خوبصورت جوان' ایج ھکھانے لے کے خوت“ داڑھی منڑھی موی“ (غالبا/) ماز 
روزے سے کی آزار نظ رآئے۔ سوا اس کک مہ بڑے پر صاحب کے بے ے 
او رکوئی صفت ان مس پیروں وای تہ یھی (ہے بھی الییہ ےک ڈاکٹ رکا بنا پر ای ڈاک 
میں ہوا اور یہ ایر انجینزی کے ہے کول امیر ین سک سے “گر پیر صاحب کا با 
ضور برای ہی پیر ہو اور ھا جانا ے۔ غالبا“ ہے اس وجہ سے کہ ڈاکڑی اور 
بغ انی کا تلق ہماری دنا کے معللات سے ے اور بی کا تلق صرف و اور 
آخرت سے سے اور مارے ول ٹیس وتاک لو وری ثرر موجور سے رون اور آخثرت 
ک یکماحقہ امیت شی“ اناىش) خ راس کے بعد دو تین دفعہ پیر صاح بکی ضرمت میں ہر 
شای ”یزرا ضرمت“ با رہا زک اکل متقصد موجہ بیری کا سی ہے) اس کے بعد 
ایک دن کے پام لاک ہیر صاحب می میں مان میں یاو فراے ہیں۔ میں نے یا 
می نکس خض پا اض ر یک وی میں جھمرے ہیں اس کا مب پت ونی جاو ا دہ پام کے 
گا ”سنل جیل!' میس نے پچ ھاکیا سنرل جل کے سپرنٹیڈف صاح بک یک وی ؟کما 
نی بللہ پیر صاصب جیل میں تر ہیں۔ میں بدا ران ہوا کہ پیر صاحب اور شل مں؟ 
کیا بات ہوگی؟ مزر رون پر معلوم ہواکہ شیا عیار (فرضا“) میس انموں نے اپنے مد 
کو ت یکر ویا تھلہ اس پر ے اور بھی جرانی موئ ی کے ہے کیا کیا پیر صاحب شی بھ یکی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے وائی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


671 


رت ہیں؟ ٹرش ملمان کیا او ر کی زرل سے پیر صاحب سے ماتجا تک اجازت ل“ 
اب ملاغخوں کے اندد پیر صاحب اور باپ رش“ میں نے جاتے ب یکھا ”ہےر ہیں السلام 
مم" (اھ مر چم یں سا تھا) پیر صاح بکھڑے مرا سے مجھے رک رسے کے 
بے با خیں۔ چند لوہ بعد فرانے گے“ ”ت کون ہو؟“ میں نے ول می کہا "لو یا یہ 
و یماں بھی یں بی اۓے؟ قامت کے روز یی ںکیا یں کے او رکیا یں نشوا 
جے خ میں نے چا گے شض ار راز ہوں اور بے آا نون“ میں نے 
ندرہ روپے ا نکی خدمت میں پیل کے ای وم مس بے ای نے بے چ لک 
یں ٹائم شخم ہوگیا اور یس پیر صاح بکو اشارہ سے سلا مکر کے والیں ایا قرا ایک 
سال بعد کے پھر پیر صاحب کا پغام لاک مان فلاں روڈ (جھ لان شر کے بی دٹی علاتے 
س کی( پر فلاں کارخانہ کے پا فلاں س کی کی (مریعہ میس مکان) میں شمیس پر 
صادب نے یار ذرایا ہے۔ چاچ س وہں کنیا اور جامس روپے ا نکی خرصت کے ے 
مہ نے گے ول کا او پیر صاد ب کی خدمت میں کی آوی مورب کے ہوئے 
تھے میں نے پیر صاحب کو سلام کیا- اور ن اھ لایا اور اش روے 
نزرانہ یں کیا اور عرش کیا کہ میس غریب آدی ہوں؟ ایی حثیت ے زرا زیادہ ی 
کخکل ہہ جزرانہ لا کا ہوں قبول فرہاشں! کر پیر صاحب با یں روے وک ھکر تاراض ہو 
کے اور فرایا ا بسی پھے؟ کے پی می ںکہ ا سکیس میں میرے براروں روپے ی 
ہو کے“ اس تھوڑی ی رٹم سے مر اکیا نے گا؟ یہ فو تم ےکم ازکم تین سو روٹے 
چائیں۔ ہہ اس زان ہ کی بت سے جب سونا قرییا“ ایک سو روبے الہ تھا شی ار کے 
شخ کے مطالق پیر صاحب نے پندرہ جار روبے طلب فراۓ “ خر تھوڑی ور لو 
یلما را اور پچ رات اکرنے کے بہانے اجازت کی اور وہاں سے ادا پھاگ اک ہگ اکر ہی 
کیان کا مانس لیا ہے ہے ہمارے پیروں کا حا لکہ غریو ںکی کی کھال می ہیں- یہ 
مسند رمال ے یا خر قصائی؟ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


68 


ایل کی آپ یق 


فلط عاان کے بعر اب چند واقعات ع عالین کے طاحظہ فریانھیں۔ ١ے‏ ۱۹ء کی 
بات سے چند اشخاصص مد ورت وم اوڈ لامور سے آے کہ زان تالف نے م ر جاوو 
کر وا ےگ میں اکٹ بیاری اور یں میں لزا ڑا“ کاروپار ٹمپ مو کیا ہے۔ ارہ 
ےکماہہ او آپ نے دوسرے راق کے کارناے مان کے ہیں زرا انا عال بھی چاےے 
کیا نماز پنحگانہ پڑت ہو اور را کی زکوۃ نے ہو؟ نو وہ ج پکر گئے۔ اس ر 
نرہ ےکم اکہ ارا سب سے پ لا کام ہے س کہ م اسۓے آ پکو ہی المنقرور اش تال 
کی شریعت کے اام بر گل کر کے ورس کر میں پچھر اس کے بحر کی ووصرے 
معایل کو یں ہاراعال نے بی اعرا تیل کا سا ہے “کہ ج بکوٹی عذاب الی ان بر ان کے 
ائار نکی وچ ے اسمال پاران* جوش یا نڑی رل کی صورت میں ٹازل ہو ا و وہ 
ا سے حخرت موی علیہ السلام اور ان کے ساتھیو ںکی ”کوت“ قرار دی کہ انموں 
نے اپنے سے وین کا ہڈا ڈالا سے می ىہ عالات ٹیل آئے' ورنہ اس سے پل ھی 
ایا س ہوا تھا اور اکر اللہ تال لکوگی انی اور خوش انی وتا کت ہم تو ای لاان 
کے واذا جاء لهم الحسنة قالوا لنا هذه وان تصبهم سیئة یطیروا بموسی 
ومن معه ( وره اعراف آ ہت ۳) ووسری طرف ایک اور حص اٹیل ای تری 
کیک کا جا ہوا تھا جو اکرچہ اتسس کی برادری کا (اوڈ) تھا گر ان سے واتفیت نہ تی“ 
بئرہ کی پات نکر بولا“ چھائی“ سنو“ ہے جو نماز والی جات آپ نے کن سے اس اس ر 
کے ہو جاو“ پھر وھٹا کیے تممارے کام الد تعالی خود بی ی کفکرتے ہیں۔ میں ےکوی 
ہوائی بت یکر رہا بللہ خو ھیرے ساتم ہے بت ق ہے اس لے میں میں بھی 
ای کی بی مکی دک ہوں۔ پچھراس نے اپنا بدا ہی ایمان افروز واقعہ سنیا' ای کی زبالٰ 
ضنے! جب ھم مشرتی باب سے بجر ت کر کے پاکتان میس آمئے نز یہاں ترم پک شس 
ہیں بھی اکٹ وو سے مماہتری نی کی طح ا ایکڑ فن کس زر ارا الا ٹ کر وی 
کی“ دوسرے کاشتکاروں کی طح میں نے بھی فصل کاش تکی کر جیب بات یہ ہول یک 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


69 


میرے پاروں طرف مححتہکھیتوں ہیں وو سروں کی اتی بھلی قصل ہوتی کر میری فصل 
زین سے ایک دو پالشت اوپر ابھرتی اور مل جاتی یا سوک جاتی یا ہیں تھوڑی ی ان 
ہیں اق بی میں تھی سی ضلیں ای طش برہاہ ہ ھ تی“ تب میں برا ران اور 
رشان ہواکہ ہ ہکیا بات ہے “کہ میرے جھتوں کے پڑوی بھی ای دوکان سے تج اکر 
نل بوتے ہیں جس سے میں بھی لا ہوں' جن ایک ہی تج سب ہے ہیں اور ایک 
ہی کھائے کا ای اسے سارے لوگ لگاتے ہیں اور زین بھی سب کی ساجھ سار اور 
ایک بی م کی ن ایی مکی ہے کر مرف میرے اتر بی ہے نتصان کا معاللہ 
کیوں ئل آنا ے؟ (جاں ک یکوکی سے اعتقاد ہوا ے وہ انم مکل کے عل کے 
ے ای سے رجو کرت سے غالبا اسے بھی بی موجہ وتم لاحن ہوا ہو اک کی 
تالف نے میری فصل ”بانریھ" ری سے اور میری فصل وہ خور زجج ےکر“ انی فصل میں 
شال کر لت ( کر حال شی ایک بز رگ (امیر اجار ) صوق عراش (اوژانوال) 
اموا ی کی ندمت میں عاضر ہوا (غالباه مسلک اور اوڑ کا لفیا وجہ مشترک ی ) اور ای 
ارا قصہ سنایا۔ اتہوں نے مھ سے ووسرے ”مان“ کی طرح ہے نہیں مو ناک کیا 
کی سے تمماراکوئی لڑائی ڑا ے؟ بللہ مرف ہے اڑچھاکہ تم ماز بڑحت ہو؟ میں نے 
عو ضس کیاکہ ”ی ہی ی نہ بڑھی'' را ”دہ ڑا ہے بات س“ ری پانچوں نمازیں 
روزانہ پڑھو ىہ فو اش کی مرن کی غاز ہوئی اور مر اس سے کم پڑھلیں فو وہ ایی مرشی 
کی نماز مو کی الش کی نماز یں ہ گی ! اس کے بعد فرایا ”لاس ای طرح وایں لے جا 
اور ای سے گن مگ نکر بور پاچ نمازیں روزا ایس ون اتو اس کے بعد پھر 
ہے پا آنا (مژنی جج ےکوی تويز دم ورور دیو می ںکیا) چنانچہ میں وائیں آگیا اور 
لورے چالیس دن ری نمازیں بڑھیں“ پھر دوپارہ حاضر ضرمت ہوا اور بتایاکہ ٹل 
الاس چالیس رن پ لے مان سے مار ہوا تھا اور ہے عیرا مسل تھا یں بر آپ نے ر 


یہ 
سے 
س 


فرمایا ھ الہ پاس ون نماڑیں پٹ ھ گر روپارہ آتا لزا یں رویارہ آیا ہوں؟ اور گر آپ 


رای و می مت مکھا کو تار ہو ںکہ یش نے الس دن پادی نمازیں پڑھی ہیں اور 

الیک نماز بھی فضاءشمی ںکی۔ ہے کر آپ نے فر کیا الد تا کو حاضر ناظ رجا ن کر 

کے م وک م ان دک ی مازیں 1 ہش نے یل کیا ”بی ہیں“ (چو مہ 
OO‏ اج RE AOL‏ 


Dd‏ سے ک2 


WWW.KitaboSunnat.com 


70 


ان کے کھشنوں میں موا ورو رتا تھا لزا وہ اکر یلق ما رکر بیش اکرے ے) مرا جواب 
سن کر وہ وو زانو (ا یات“ تعرہ کی کل ں) ہ وکر قبلہ رغ موسے اور او کو چچرہ 
میا رک اٹھاکر بڑی ہی سادگی اور بے کی کے سات اللہ تحالی کی بارگاہ س عرش کی 
اے مرے الل ا (یچھر مب ری طرف اشار کر کے فرای) اس ہنرے نے ری بات مان می 
اس لے اب فو ا کی بات مان ہے“ (ے اور اس پر زور و ےکر) اور بے قرا ”بی 
بنا جا چلا جا" چنانچہ میں وایں ای اور اب آپ اگر چاہیں نے میرے اتر جاکر حور 
وھ ںہ "ار ! را کار اروگرو کے سب کاروں ے اوا ہے ن جب ٹن 
بی نمیں تھا میرے عالات بھی سج نمیں تے انش تدای نے (تھوڑی سی لیف ج 
ک) کے سید ھے رات ر کار یس جح ہوگیا و میرے عالات بھی جح ہو گے (انل 
تال کا مز رکرم ہے مواکہ کاب و عشت کے عائل و عائل بجزرگ کے پاس مگ وا 
ورنہ دین و ااك کے موجہ ڈاکووں کے سے اھ جا ا نو سب بتھ صفا نٹ ہو بالا 
لا ہن“ اپنے پاس آنے وانے عرض مند اور مفتخزین اشفانس کی زندگیکی گاڑ یکو 
”لیات“ سے ''اعال کی ی زی پہ وھا سے ہیں واش ایر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 





WWW.KitaboSunnat.com 
11 


صوق قر الٹر صاح ب کا عبرو اتتا مت 


صو عبراشر صاحب اموا ی والے اے وقت مس سد امم شمید مھ کی 
باقیات ترک کے امیر تھے جک رک چرتر زا فمتان) تھا بدے عرصہ رواش ر کر زے 
زین بھی کام کرتے ہے“ یک کی ال اداد تقییا“ کی طور پر انی کے زربیہ مول 
ی بے تی بڈر اور چنا ار ے؛ ارڈ ان سے بست ناف اور ان کا یکا وشن 
قا اس کا خیل تھاکہ اکر ایے خطراک مخ سکی نل پل کی او ہمیں اوڈیا سے ضرور 
بس رکو لکرنا ڑے گا۔ رام نے ان کے لیف محتزم الحاح مولنا عاش ر صاحب بڑھی 
الوی سے حم شریف میں صولی صاحب کے عبرو اتقامت کا جرت اگیز وق سنا جو 
انموں نے خر صوق عہرایڈہ صادب موصوف سے سا تھا“ صوثی صاحب کی ازال : 
مموم) انھریزوں نے (طایا/) دہ کے سے تچ ےگ رفا رک رمیا اور کے بر لم و ست مکی انتا 
کر وی“ وہ یھ سے ہندوستان میں عھابرین کے ہے رالی لے ؛ کے اور ای بال اراو 
زا مکرے والوں کے نام وکوا ف نے تھے وہ مارئے ار تک ہاے“ مرا نکی 
چلہ ازہ دم آدبی آجاے اور وہ ھی مارتے بارے عاتز آجاے “گر بر ایر یرے مہ 
سے ایک لفط کی ان کے حصب مطلب نہ کا اور ہے سب نیہ اولس کا بدا اریہ اضر 
ای گرالی می سکرات۔ ایک ون ایک لدان لور خوشایری تھائیرار نے چایلوی س ےکا 
”وا اے میرے سی کر ویں؟ ہے تو گض ایک انان سے اکر ی ہو و وہ بھی جن 
بڑے فو مرا ام پرل وی“ چنانچہ کے اس ” تصائی' کے حوال ےکر دیاگیا اور اس نے 
ای لواری صفت کا مظا ہر کے ہو ۓ ایک ”ا ہرن'' موا (وہ لوے کا پھاری کور 
ڑا ج س کو زین میں گا ڑکر لوے کے کسی دوسرے کلڑ ےکو مگ میں مر کر کے 
اس ”اہر“ بر رک ھکر بڑے ہتھوڑے سے رسیوں سے سس لکوے ہیں) اور بر 
کے ان کر اس ٣‏ اہرن “کے او ہ رک کر میرے مین ہتھوڑے سے کل رے 
گے۔ (شاید اگری: نے ہہ سوچا مو اک اس طرح ایک تیر سے رو شار ہوۓے یں راز 
اگکوانا اور ا س کی نل می ) بمرعال ان کے دوسرے یو ں کی طح ہے حربہ بھی جاکام ٣‏ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


72 

ہو یا“ اور الہ تفای نے جج ایا می رعطا قرا “کک ان کا مطلوبہ ایک لفط بھی میرے منہ 
سے تہ لکلا اور وہ زل و تارا ایتا سا متہ ےکر رہ کے“ مولانا عائنش مر صاحب فراے 
کے کہ ہے گر بے انا جرت ہوئی کے ایا تیم الشان صر اور بے شل قوت 
برواشت کا نے تم لوگ ضور بھی یں کر کے ای خال سے میں نے عض کیک 
رتا ہے سب ہے کی کن ہوا اور آپ نے گے اسے برداش تکیا؟ نو رای ”اہ 
تی نے سورہ اہ می ہے اشر رکی سے“ مولانا فریاتے ہیں ىہ کر میرے ول نے 
بے انقیا رکھاکہ ”پل اتی لوگوں کی ترات فاتمہ یح معنوں میں قرات فا ہے ہمارے 
میسو ں کی رات ناد کی کا طیتے؟" ان ی ورك صو پراش صاحب ام ڑکانی 

والوں کا ایک اور واتعہ انشاء اید نرہ جات میں آے گا۔ 


س 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
pe 7 
de 


کم شوہ لوٹ 


بے بھی انل صمدبی کے سامیں شر کا واتعہ ہے مل کی ہر یس دن کی کسی نماز 
کی جماعت کے بعد“ ایک نق سا شس یل کے سے کے“ ان بڑڑھ ساکھڑا ہوا اور 
مازییں سے بڑے بی مورب ریت سے قر ہا ایی ابرار کا سوال کیا۔ لوگوں نے 
صب وق ای کی ضرمت کی بندہ ا سک ھگھ مایا چا پلائی اور بے خر مت قاری 
سے کی کی ستا زاشہ تھا وو تن روپے کی فرع کے میں تیں سے زیادہ تمت ر کے 
ے۔- اس نے اثراز کر کہ بر زکو؟ سے ارا ر کی ہے“ ایک با ی جیب واقعہ ا کے 
قیام پاکتان سے پل ضلع جالن رع رک کی حصیل میں چوہرری غلام مر صاحب غلو رار 
ہر جو روزانہ شمرکے ہگ ریس ڈلوٹی بر آتے اور شا مکو ایی اکل بر وائیں اپے 
رجو دیمات میں تھا لہ جاتے۔ ساتم چیراسی بھی اتی اکل بر ہوت۔ اس زا س 
ایل بی بڑی الم سواری کی جاتی تھی موٹر اکل ن یں خال خال بی ئ رآتے 
ید اورا موا اور پیرری صاصب کو پا روے 2 س7 اں زان تھی 
خاصی یوی رتم صو رکی جاتی شی “ خیرانوں نے اس روپے کا ٹوٹ اٹ ی بیو جیب 
میس ڈال لیا اور (شا مکو) وای ںگھے۔ انمیں کرٹ پٹ ےکی عاوت تھی“ ابا انموں 
نے ریت سای اور ایک پاتھ اکل کے پتل پر اور ایک پاھ میں میکرٹ بے اور 
جات رے جب ریت تم موی او ڈیہ ڈکالی کہ دو سرا ریت لگاوں “گر ویک اک 
جیب ای سے اور بے جماں سوار ہوتے وقت جیب سے کرٹ کی ڈیہ بای تھی اس 
ڈیب کے ساتہ ہی ٹوٹ لگ لکر باپ رگ گیا“ ان کی اوع رنگاہ بی نکی اور اکل بر سوار 
ہو یئ اور تہ رہے۔ اب پد چلاکہ پوٹ پے وہی ںگم ہو گیا“ ترا ےکر چوبرری صاحب 
نو وہ ںکھڑے م وکر کرٹ نے گے اور چڑاس یکو عم واک فلاں جک وی نثانی) 
لی میں نے ہے ڈیہ نال ی“ داں اس کے ساتھ بی نوٹ بابر اکر نل لک رگ ریا تم 
اسے وہل سے اٹھا لاوا چڑاسی کے لگا جناب جم جل میں نو نہیں س کر ر سے“ چنا ہوا 
باروفی راس ہے؛ کے لوگ مارے کے آنے وانے اور گے لوگ مارے آکے سے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


74 


تچ جانے دالے وہاں سے گذر کے ہیں“ اور وہ وو فی چون و شی نمی ںک ےگ رکر رات 
گی ھی کی میں و بکر غائب ہو جا“ وہ نے پچاس روبے اتا بدا وٹ تیا“ ج کو نظر 
گیا ہو گا اس نے اسے ورا یی اسے اٹھا میا ہو گا اور ا کی نو عید موی ہوگی۔ اس 
ر جوبرری صاحب نے زرا خی کے ساتھ اے کہا ”زیادہ بائیں شہ بنا اور س شس 
ہیں کہا ے ای ا ی 
چوہرری صاحب لو بھوے باوشاہ ہیں“ نو ٹکیا وپل دھرا رکھا ے۔ کر میں م وکرم 
تھی اذا اندازا“ جھ ب ای گئی تی دہیں بے دی کے ات دو چار چکر گائے تر دہ ہے 
دک کر جہان رہ گی کہ عین راستند کے کنارے جو بجی می کے روڑے ے وونوں 
طرف بڑے ہوۓ تے ایک سائیڑ بر نوٹ ایک وی کے سار لگا ہوا را ہے۔ اس 
نے وٹ اٹھا لیا اور سو چا کہ ری صاحب ایر مھ ر سے وکل“ کا رعب والنا ٠‏ 
ات ہیں “کہ میں اش پر انتا ب نوکل رکھتا ہوں کہ وہ ری چتز ہرگز ضائع نمی کے 
گا اا آرج انا ہے نوکل بھی اس طح ٹیس کے ہیں ہک کھوڑی رر تک ال نکو ٹیس 
نائوں گا سک ٹوٹ مل گی بلک کہوں گا ابی ٹوٹ نے بلا خیں! پھر جب وہ لاز 
کب یں کہ ایک می کی اہ کی ا بگھ رکا رچ کے برا ہو ا؟ تب میں ان 
کی گرا ہ ٹکو اف ول رار و ےکر ٹوٹ ال کو دے روں گا او رکھوں گا پد ری 
صاحب! زیادہ ہی نہ بھاراکریں تو مناسب ہے مہ سو کر اس نے لوٹ جیب میں 
ایی طح حو سر یی ےکر لاک رد آئے برحب مہ چاسی چوہدرری صاحب کے 
تریب جیا نو انموں نے لوچا کیا وٹ م لگیا؟'' اس کہا ”یں“ اس پہ تب چوپ ری 
صاحب زرا بھی میں گبراۓ اور بڑے اتان ےکا چا اکر ٹوٹ ہیں س ملا 
نون سکس یکو بھی وہ نوٹ ما ہو گا وہ ا یکو ل ےکر ممارے پاس کج جائۓ گا اھا اب 
چو چلو“! ےک کر وہ اکل پر سوار ہونے گےٴ تو میں ول میں بت شرمنرہ ہواد جم 
خیل ت کل لد گی“ اں لے یں نے چوبدری صاحب ے گا ”ویر ری صاحب! زرا 
تھریے! ہے لیس این ٹوٹ س و نما کر رپا اک محا کا وعد م کرواکر لوٹ روا کے 
سپاو اور زرا سے ہے چاکر مب بی حا یکو رور فراش کہ ہے وٹ اعم ٢‏ ا 
جائنے والوں میں س ےم یکوکیوں نظ یں آیا؟ چند بارا“ مر“ عورتٴ ہے و میرے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
75 

سانے مھ سے چند قدم گے ہی اکل اس وٹ کے پاس ےگ رے ہیں ائموں 
نے کی اسے یں ویک دوسرے ی ہک آپ نے کے یہ س کاک ملا کرو شار 
وٹ مل جائے“ بک ہے راک ”اوا باکر ٹوٹ اٹھا لوو“ یجن الے تین کے ا کہا 
بے کی س کو آپ وٹ اس کے پار میں پا ڑ اکر آے ہوں “کہ پد رہ میں منٹ تم 
اس نو ٹکو پاچ میں پلڑے ٹیٹھے رہن بر ہم والیں اکر خود تممارے پار سے ایے 
اک میں ےکر وصو کر یں اں سر جو ا رار چوہرری صاحب نے ٹرایا وہ با 
ی حقیقت ر جنی اور ایمان افروز ے۔ الفاظ تو شایر ان کے دہ ہوں“ مغموم ان ہی کی 
کلام کا نیہ س کہ ”دما کون ىی ایی بات ہے جو بجھہ میں نہ آ ہے وکی! اسل 
بات ہہ س کہ بے کا وجود ٹاک ہے ہے تب پاک موا ےک جب اس ے غاز 
روزہ اور وو سرے جمانی اعمال شرت ارا کے جائھیں/ ای طح بندے کا می بھی 
یاک سے یہ بھی ای طرحع پاک ہو ما کہ جب اس میں سے اش تعالی کے اکام کے 
یال کو شاور فطرانہ ترا اور صر قات ور ارا کے جا“ اور یں پھ نے 
کہ زک ۃ کا حاب سو روبے میں سے اڑھالی روبے سے“ اور وہ بھی جیلہ ایک سال وہ 
رم موجود رہے اور خر نہ ہو اور ووسر رم کے سا م لکر پچھراس میں سے ای 
حاب سے کوۃ ال ہا سے اب جے پیا روپے تہ ھی اکر ہے رقم لیک سال 
تک باق رق نو زکوۃ دی ہا ورنہ میں مرا مول ےکہ می سال بک رکا اننظار 
شس سیا سی رخ یئ 
ن پچاس روپ ں کی زکوۃ سوا روپ ای وقت ایک ( خن) فت رکو دیدربی می اب 
ایخ یہ ہگ کہ ایک نو سرکارعا ل کی مل م 7 سے 
ال پاک ہوگیا اور اللہ تال جل جلالہ کی زات پاک اور طیب اور ہر عیب سے مرا سے 
اور وہ گل تھی وی قول فرماتے میں جر اک اور نال ہو۔ نہ صرف تول قراے 
یں“ بکہ اس گل اور ا سکی جزاء میں کل اضافہ بھی فراتے رج ہیں۔ مث 
اک کے مون کے مابق ‏ خلوص سے الد تحال کی راہ شس وا ہوا او 
زا یکو اتا پند آنا ہ ےک الہ تال ا کو انی بے مثل ھی میں لے لیے ہیں اور چ 

ا ںکی اس طح ورش فراے ہہس نس طرح تم اپنے (کھوڑے کے) نجیر سی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
76 

ورش کرت ہو“ کی کہ وہ ایک چھوپارہ باع بڑےۓے اعد پپاڑ کے برابر ہو ہا سے“ 
ال ائبر! اب ویج وکہ ایک لازم سرکار“ سرکار کے مقر ر کروم وشت سے زا کر ۶ے 
سرکار کا کام یلامعاوض کر ہا ےو سرکار اس سے خاص طور ر کتنا خوش ہوٹے ہوں 
گے۔ ای طح انم ٹہ اللہ تال نے کے ہہ نق رے رکی ےک میں جانی اور ال 
اور ووسرے اجام شریعت کی پابندی غفل تَا یکا رہتا ہوں- اپ پگورہ پالا اصول 
کی ینا بر میا فکورہ نوٹ بھی الل تھا کی پاک بے شال ی میس آ کا تھا اب تم ود 
ی سوج ل وک جو نز اللہ تول بل جلالہ کی ی میں آجاہے اس می کول اور زرہ کر 

تصرف کا خیال بھی لا کا ے؟ ول الممد و بان تا 


تین بت ت مون“ مرک اور مناقق سب پر آجائی سے “گر مومس کا رز 
کل ان ووترں ے خلف ہو ہے بکورہ واقعہ میں دنت “ ایک موم ن گاگردار' علال 
کی زاو مرجت کی ایند اور الد تھا ر ول“ فو اس کا یہ بھی رتا اور آخضرت مش 
یع سی نفئع' خخلوف اس کے وای موجہ ”ل المشکلات“ بر ایک نظ رپھرژال 
یں“ ار جوبرری صاحب مرا نخواسعد بے وین اور عحض ای و ری ملمان ہوے؟ لو 
اول نو 2 رشوت کے اکر خلوط ہوٹی اور پچھراس کے اشثرات کے ی آگکے رو مرے 
ائل رک طرف لج رہۓے اور روه اعون اور چوری کا پھ ہۓ والوں کوموں 
اور عاطوں وکرو کے اس جا بن تج ل“ مان“ امان سب کا تصان پرواش ی کرم 
ا فاعتبر وایا اولی الابصار © 

اے صاحب مظ رلوکوا یج عبرت ماس لیکرو۔ 


جر ہے کا WM‏ اور مار ور 


ات تی کی شرییت ر سج ٹین و گل کی برکلت و انوار کا ایل وات“ 
صحبتے ا اولاء میں ھجب کاب نے مفویات رت 2 الیرےٹ مولانا ی زکیا 
دیٹھ میں میا نکیا ہے“ جو بدا جیب اور اا اروز ے“ لاظہ فریائیں- 

حضرت بیز ان ”ارج بھی ہو جو ایرام کا ایمان پرا“ ارشاد فریاتے ہیں کہ ہمارے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


71 


درس مظاہراالعلوم کے پایوں میں سے ایک عافط فضل جن صاحب تھے جن کے 
صاجزارے عافظ زمرہ ان صاحب کے' ج کا گے کلام ”اش کے نل ے تھا (جو 
انموں نے اپے والر صاحب سے لیا ا) ایک روز بعد نماز تجرعافظ زندہ ین صاحب 
مولا (معظم نانوی ریف )کی ندمت میں عاضرہویۓ اور ۶ کیا طرتا رات و اشر 
کے فل ے اللہ کا غضب ہوگیا تھا مولا ٹس بڑے اور بوا عافظ بی! ار کے 
شل ے ار کا فض بکیا ہوا؟ وہ کین گے“ خضرت بی! اڈ کے فحضل سے رات تین 
پار چور میرے مکان می رال ہو گے“ میں اڈ کے نل ے ا کو وک ھکر بع گی“ 
اور ان سے لوچا ارے تم چور ہو؟ وہ کے گے ہل ارڈ کے فضل سے جم چور ہیں! 
میں نے کہا سٹو! الد کے شل سے سب جاسنے ہی ں کہ الڈد کے فل سے شر کے 
رتیسوں میں مرا شار ے“ اور اٹہ کے شل سے پررسہ (ھکور) کا خزاد ممیت ا لال) 
ھی میرے پاس ہے“ اور ایر کے شل سے وہ بل میرا سارا یہ ا مکوٹھڑی میس سے 
ن سکی چمت پر تم ٹیہ ہو (وہ بدرسہ کے نای بھی ے) اور ار کے فل سے اس 
کوٹھڑی کے وروازہ بر صرف مھ پیے کا موی سا ٣لا‏ لگا ہوا سے گر مہ الا اید کے 
نل سے تم ے کی تممارے باپ دارا سے بھی نہیں ٹوٹ گا خواہ ار کے فضل 
سے تم اسے مع کک ٹھوکتے رہوا اور بچ رحضرت بی ! میں نو الد کے فضل سے اتن بات 
کے ر ا اور ران ے کل نے من جب جح رک رت مرا را کاک وہ 
چور اش کے تل سے ابھی تک اسے ھوک رے ہیں تو می نے ان کاک میس 
نے مولوی بی (مولانا مظم نانوی رل ) سے سنا س ےک اللہ کے فضل سے جس ال کی 
زگواۃ دے دی جائۓ وہ ال الد کے فضل سے ای کی ططاظت مس ہو جانا سے اور میں 
نے اشر کے شل سے اس مال کی بوری زکو؟ وے رکی سے بک بے زیاددا اس لیے 
اہ کے شل سے میں نے یه ہی یں کہ وا تھا کہ مہ لا اللہ کے قشل سے تم 
سے بلکہ تممارے باپ سے سای رات میں بھی نہیں لہ گا میری ہے بات نکر اللہ 
کے فحضل سے وہ جر جاک کے“ اور اس طح اڈ کے نل ے را کو ا کا 
) فض م وگیا۔ (مفموم) 

خضرت مییہ فراتے ہی ںکہ یی قرآن و عریٹ کا ہکرام وھ کے زا میں تھے“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


78 


اور کی اب مارے :. ۔ میں بھی ہیں کر فزن مرف ہہ س کہ حاب ہکرام وع کا ان پر 
ایان ت بی اور شق تھا اور مارا صرف زبانی'! اٹہ کا ایک کین سا بندہہکمہ رہ تھا 
کہ ہم میں اور کا ہکرام لع یں ہے فرق س کہ دین ان کے ول میں اور وتا ان کی 
ی میں موی ی“ جب بھی وین کا تقاضا ہوا مف یکول وی لیشنی دنا پچھوڑ ری )کر 
تارا مال ہے س ےکہ دنا ہمارے ول میس ہے اور وین ی میں“ جب بھی وا کا تقاضا ہوا 
تم نے فورا“ ی کھول دی یجن رین چھوڑ دیا۔ ای لیے تا فرق ان کے اور مارے 
اگال میں سے“ اا ی رن مارے عالات میں ے۔- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


79 
مد نے وانے جنات 


جزل مر ضاء اشن شید کے رور کی جات ہے“ ححخرت مولانا ی الرین موی 
صاحب رامت برکا عم تقریما“ میں سال کے وققہ کے بعر جامد ریہ اوکاڑہ کے سال 
س جمانیاں تثریف لاے۔ بیہاں ایک می میلس میں جس میں حض دوسرے علام 
حظرات سی موجوو گے“ بئرہ ے روران گنو موجہ حر اور جنات کے ”ہوے' 
ری حقیقت اور اس کے جج طریق علاع کے متحلق یھ وریاف تکیا۔ جوا“ ہے 
لیف عورف ںکو موی سے اور علامات سے ہیقت معلو مکرنا بہت مشکل ہو کے 
اس کا باعث جن چچزیں مون ہیں ۔ مرش مرا ١‏ تان ارتم وشیر) ٢‏ کر ۳ شر 
جناتا اگ رکوئی وان زار اور م عم و قل کاعائل جو طیب بھی ہو وہ ڑ ان سے امور 
میں فر قکر کے اصل خی کر کک ہے .گر ہمارے ہاں نو یس ایک بی جائ اصول ب 
مل ہوا ے ”نڑبڑا سے پ رگکڑیاں گڑیاں را اور پچھ رتو یھ اس راہ کے سام ہوا 
ے وہ ایک وا بھی آگھوں وق ہے۔ گر ہے سب بج ھکرنے کے بعد بھی نیہ 
ماک کے ین بات ہی ربا ہے۔ اس بر مولا نے بھی اس طریق علا کی یں 
فرا“ اور فرا اک ان عوارض شریہ اور ویر سب مشکلات کا عل ”ار ریت“ ہی 
سے (مفموم)۔ مولانا نے اپتی بات کی ہی ی کہ ان کے مرا آنے والے ایک وجوان 
طااب م جامعہ ریہ نے کہا موانا! آپ وہ وطن والا واتعہ تو ای سنائھیں! مولا او 
امو رے “گر م لوکوں نے پاصرار ان کو جو رگیا “کہ اب لو ہم وہ وائعہ ضرور ی 
سس کے نو مولا نے قرا ایے صوص انداز (وجیسے لاہ اور زرا نوف کے ساتھ) 
تس ہے واقعہ سا آپ بھی کے اور اپنا ائیمان ازہ قراے۔ مولا فریاتے ہیں (مغموا) 


س موضع امو کے (فروزیور۔ شرق بخجاب) می قام پاتا سے ل بدرسہ 
کے طالبعلرو ںکو سیق بڑھا را تھاکہ چند وای آوی رشان صورت سے اکر نے 
گے سیق سے راغت کے بعر ش نے ان سے اکا کم ے؟ نو انموں نے کہا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


80 


مولوی بی! ,نو یوی معیہت میں ینس گے ہیں ہا راکوگی چا راکرو۔ مس نے بو چھاکیا 
ہوا؟ نے کے گ ھک جنات نے ہم مت تن کر رکھا سے“ ج سکی تفصیل ہے اق کہ 
اول سے کہ ماری کی سو من پوڑی (بھوسہ )کو جو باہ رکیتوں میں زت کی ہوگی کی“ 
جنات نے اگ لگا دی۔ اس کے بعد ىہ کت شرو کر دی “کہ تم لوگ موییٹیو ںکو 
چو واوا“ وا گے وہ ا کو اٹھ اکر پچھینک وےۓ جب نظ رکالی نہ آنا۔ تھے ہک 
(اس سے فو صد ہی مو گئی )کہ مارا خاندان خاصا بدا ہے“ تم لوک علی الع حصب 
مول با رکھیتوں میں کے ہوئۓ تے اور ہماری عو رت ںگ میں صفا یقکڑے دھونے 
ویر کے کا مکر ری یں“ دن اصا چڑھا ہوا تھا اور مار ےگھییش دو سے شر خوار 
ت“ ا نکی ماوں نے چاریاکی کے پازو کے اتر ےڑا باندھ کر جھولا سا بناکر اس میں 
یرہ کیره وونوں کول کو لٹا ہوا تھا“ اور وہ سویۓ موے کے “لہ اچاگ وولوں کول 
نے ورو ماک یں ماریں۔ ا نکی بای ان کی طرف دوڑیں ‏ و ویک یاک جھولے کے 
کپڑروں میں سے خون رنے لگا ے۔ عورقوں نے جلری سے بیو ںکو جھولے سے الا 
اور گور میں انا اور 23 کہ جنات ان روثروں بول کے غ 4 گے زط ان 
کے تن نہیں ہوسے تے) ایک لڑکے کا خقنہ و ہج ہوا دہ و گی دوسرے کا خت غاد 
ہوگیا اور وہ م رگیا! اپ مولوی یا اکر ہے کا مکوگی و یکر نو ہم ان کا ضور مقاللہ 
کرت “گر ان جنات ے نکیا مقالل ہک کے ہیں؟ اس لیے آپ ہی مارا ىہ سیر عل 
ریس اور ان کا ہنروبس ت کرس - نے ان کی صورلوں سے پک و انرازہ لگا لیا ی 
کہ ہے ویدار ملمان معلوم ہیں ہوتے“ نا ہم میں نے ان سے وچ اک کیا م نمازیں 
بڑھاکرتے ہو؟ نو وہ شرمندہ سے ہو کے اور ہوئے بی یں ! پچ رک ھا روزے ر ےو 
جواب ملا خییں ا پچھ رپ چھا زکوۃ اور کشر رکا لے ہو؟ کہا ہیں! ان کے ہے جوابت سی یکر 
یہ غصہ سا ایا اور میں نے کماکہ جب تم ارش تی اور اس کے رسول اکرم پیم کا 
کوت عم بھی میں ہے و پھر تممارے ساتھ بی چ موا چا سے“ جاؤ جاک جاڑا 

چنانچہ وہ رمد م وکر وای لے گے“ اور والپیں جار معلوم ہیں کس ے او رکیا 
مور وکیا کہ چند دنوں بعد وہ میرے اسار حم موانا عطا ائشر یف بھوجالٰی صاحب کا 
امرضر سے سفاری خط کہ گی الدین! ان کے ساججھ جا اور ان کا کا کر دد) نے آے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


S1 


اور امیا ان کے بدررسہ کا ایک طالب کم بھی مرا کے آئے۔ اس پر میں نے ا کو 
کاک سب سے کی بات و ىہ ہے “کہ خم بھی عیرے سان اہ کرو اور آتیدہ کے 
وا روزه“ مت راور زگو؟ 7 ام ربعت کی ابن ری کا ومر هکرو“ اں کے بعد یں 
مارا کوت کا مککروں گل خر انموں نے ھیرنے سان اوہ کی اور رکوہ ایام ای کی 
پابندی کا عم کیاد تب میں ان سےکما کہ استاز کرم نے جو فرایا سے “کہ ان کے 
مات جا“ نے ہے کام فو بیس نی الال نمی ںکروں گا کی وکمہ میں اپنے زرا سے معلو مک را 
رہوں گاکہ م نے جو نوہ کی ہے اور ایند تخا اور اس کے رسول اکرم سی کی اطاعت 
کا وعر کیا سے“ اس پر عمل کچھ یکرتے ہو یا یں؟ اور پر چان ون بعد تممارے امال 
می کو وک ھکر میس وہں انشاء اللہ آنوں گا اور وعا کک یکروں گا اور رہا استاز حنم کا 
ڈیا کہ ان کاک مکر دو فو اس کی یل میں اک یکر وتا ہوں۔ پھر یس نے کان 
ایک پرزہ لیا اور اس بر کک اکہ ”ہے فوش ہے می الدین این مر علی اوی کی رف 
سے ان جنات کے نام جو اس مکان میں شرا ر شس کرت ہیں “کہ ”م فورا یال سے 
لے چاو“ اور اکر ہیں جاو گے او ہیں بڑی خت مزا دی جات ےگی' اور ان ومیو ںکو 
کاک خلا“ پارشو) اس کا زکو سے مکان ےک والے وزوازڑے کے اہ رکواڑ ر 
(آے وکر سے) لگا رو۔ ناک انموں نے ایا ی لیا اور کر ایر ای وك ے ان 
جنات کی ساری شرارتیں م ہو یں“ اور پھر رس مقررہ کے بعد می اٹی ا 
کہ وہ ماز ونیو کے امن ہو گے یں ان کے گا ں گیا اور وہال وع گیا- 

تین -مولانا ی الرین صاحب موصوف تعویذات ویر کے تال نمیں' (البتر وم 
فیا رینے ہیں) اس ےک لوگ ایال شرج ت کی طرف وکا حقہ فو ہکرت سس“ ان 
تتویذات پر بی گی ہکرنے کے ہیں۔ اس لے انموں نے بکورہ بالا یٹ کی شی۔ 
ان کے براور ترم مولا تین الرین کسی ایم این اے غالبا“ تعویزات وترو رے 
ہیں ۔کیومکہ ان کے پر امیر حخرت حافظ مر اوی میٹہ نے زیشت الاسلام میں ایے 
امال“ وتلاف اور تحویذات وغیرہ گرب کے ہیں اور بابند شرلیعت صاحب تتقڑبی حضرات 
کو عمویا اس کی اجازت بھی عطا رای ہے الہ حقرت مولا مین الدین 
رصت ر اور رت مولانا گی الرین ”ع ریت“ ر کل فراے ہں وایڈ اکم 


. کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


82 
.تق رکا طخ 


ملک تار ال رر مرحوم ایک مشمور صحائیٴ ارب اور شماعرتے' بدے شلف 
مارج اور کچ العقیرہ اور صاع لدان ےکی روز ناموں اور عضت روڑہ رار کے 
2 رے' در نکی مار الف نے اور حل می گے“ مسل یرٹ 
اور مولانا کم مجر عہراشر کے مم او رگرے ووست ھے' ا نکی آپ تق نئ(الفاظ 
بئرہ کے نہوم ان کا) 

ےگ جرائوالہ کے ایک موضع میں میرے جانا بی ہمہ وقت مر میں بی رے 
تھے از پنحگانەکی امامرت“ ورس“ ان“ جنازہ اور و ں کو وو وف تم رین ان 
کی روات کیں۔ چند بے طلا بون علاقہ کے ای مد میں ساد رجے تے۔ اس 
زات میں ہے روخ زرا زیادہ تھا کہ کی تھی شاری ىا تی کے وت لوگ اللہ تا کے 
کی میں رض ارا کے ارا کی ود ا ان و اک 
ووت کے موتح پر نان بی چند ای طلبا کے سار کی قرمی مو مکو جا ر سے تے۔ میں 
کم عمرپیہ تھا شہ ان کے برابر یل سا ھا اور ن ہگود یں اٹمائے جانے کے تال تھا“ برا 
ان سے بے رہ جا سا او رکو طالب م رک جانا اور کے ابنے سا ما لیت اور پھر 
کے چتا۔ رات میں ایک خسان آ تھا وال سے ہے سب لوگ جا رسے تے اور یں 
ان سے تی پک فاع پر تاک ایک بر سفیدری ازہ نازہ کی موئ“ پاک رات کے 
ساققہ دیکھی اور ول میں خیال آیا ”کہ نو اس کے اور چڑھ جلا اور میس فورا “اس پر چ 
گیا ابھی وو چار زم ہی اس پر چلا تھا کہ ایک جاب سے میرے من پر زور وار میٹر 
بنا اور میں اس کی ضرب سے دوسری جن بک ر گیا اور میری تخ نکل گی“ گر یر 
ارنے والا نظ میں آیا۔ یری کے نکر طلا یں سے جو میرے کے اور وو سے طلا 
سے کے تھا“ اس نے کے مڑکر وھا اور کے گرا ہوا ایا تو میرے پاس اکر اس نے 
بے پل ڑکر اٹھایا اور یر کین کی نی بھاڑنے لگا۔ ابھی چند ےگ رے نہوں گے“ 
کہ یری ناک سے خون جاری م وگیا؟ اس بر اس نے کم راکر میاں ب یکو آواز دی “کر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KiggfoSunnat.com 


میاں بی! ہے یھنا مرا رک وکیا م وگیا ے؟ میاں بی اور سب ظلبا وا ہی سے تو میاں 
کی نے میرا عال وک ھکر خی لکیا کہ شل در یکی وجہ سے اسے کم رپچھوٹ پا سے 
اس ے ائہوں نے ایک طالب مک کرام کہ ایا بڑا روال یا چار رکھالے میس ے کو 
کر جلری ے لاو“ اور روه ای میرے رر کوڑا شر کر وا کر اص در تک کی 
لک نے کے بعد ک کول انا نہ ہوا بللہ اتر بغار بھی ہوگیا اور ڈر بھی گے زک“ 
اور یں ڈر سے ین لگا کہ نان یا ىہ بلا کے گما ری ہے تب نان ب یکو خیال ہواکے ہے 
گری یا کوئی اور انی بیاری ہیں بل ہکوکی حیطانی کر ہے“ اس لے انموں نے آیات 
رآ بد کر کے سر و م کرنا رو کیا“ کر بججائۓے انال ہونے کے اضافہ بی ہہو امیا جب 
اا ہیک وکوگی اور ہی خیال آیا اور ھ سے لوچا ے! چ ج ج اکیا واقعہ موا؟“ میں نے 
اں ڈر سے “کہ اا بی کے ماریں ےک تو قمری کیوں چڑھا تھا بجھوٹ میس بولا بلہ 
اکل پچ اورک بات جا دی۔ چ رکا لفت نکر انموں نے ممیرے چھر ےکو غور سے 
دیکھا اس بر تو انان انگیوں کے ابھرے ہوئے نشانات پاک والح نظ رآئے۔ اس ر 
انموں نے و مکرنا پچھوڑا؛ اور سب طلپاکو م دیا کہ ”اس ار کے اروگرد ٹہ چا اور 
لا حول ولا قوۃ لا بالله العلی العظیم بڑھ ب ھکر اس تج رکو ساتھ ساتھ 
جوتے بھی مارتے جاو“ (یے جیب عم س نکر نالب“ وہ لبا جرا او بہت ہے ہوں گے 
کر تقیل وکر تی یزا) سب طلا نے بی مل" شرو کہ دیا“ اور پچ ر تھوڑی دسر 
بس کے براش اناد شروع ہ وکیا نار بھ یکم ہوگیا اور ناک سے خونع آنے میں بھی 
کی یکر راتا ت ہوا تب تھا کی نے مزیدارشاد فیا کہ ”اب تم اس تمر 
کے اور جونڑں سیت چڑھ جاو“ اور اہی کو خوب لماڑو“ سب ہا نے ایے ب کیا اور 
چند منٹ اجر امیر پر میں اکل ر رست م وکیا نہ بی وہ تخار ربا اور ثہ بی وہ لے - 
عر صاحب فریاتے ہیں کہ نانا بی جماں عام کی تے وہاں عائل بھی بمت حے' 
تیر بے سے انسوں نے ہے قو اندازہ الا تھا کہ ہے شیطانی کارستانی سے اور ای ے 
انموں نے آیات ترا اور سٹون وعاوں اور لا حول بر ”تل ر مکیا گر جب اس سے 
بیائۓ افاقہ کے اضافہ ہوا“ نے وہ اش کی بوری کیم فورا“ بج کے کہ وہ اس ایک 
”ت سے دو شکا رکرنا چا جے شیطالی لغ کا ارفاع اور ران غ کاا تمرع- اور وہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


84 


یو ںکہ اا بی چ وت کے مور“ شرع سشت اور اس کے ملغ اور خاطخ شرک و برعلت 
تھے اور ان کے اہلاقی سن کی وچ ے ک کاب و شت کا ور کیل کر لالت کے 
اندمیرے پٹ رے تے۔ مد برک اور ترق کی توید شدید سے ابل بای 
کے الوانوں میں ایل ی ہوگی ی“ ازا ایلیسی کی مکی اہتراء ہوں مول کہ اتی مور 
وائ کاب و سنت کے حصوم پواسے کے ول میں اس نے وسوسہ ڈالا کہ مر پر چڑھ 
جاؤا اور پھر خر ہی اسنے کر کی مارا۔ اور اس کے بعد جوکلہ معاطہ تو ارا ای میاں ` 
بی کے پا می آنا تھا اکر وہ سے ہو فو ہی سی یکر کہ تق ری بے جرمتی موی ”وہ 
اتخفار' پھھیں کے اور ا گناہ کی اوہہ و تلان کی مک رکریں گے۔ تب نو ہے شیطانیٰ 
کیم کامیاب ہو ہا کہ سمارے علاتے میں ہے شرت ہو ہا کہ ”یھو ج وبالی تر 
والوں اور اولیاء الد کی ”کر“ کے ھکر تھے ای بڑے وی کے نواسے نے ” ایک 
ارگ“ کی ترک بے ری کی“ تو اس قروالے با رگ نے فورا“ اس سے برلہ لے 
لیا ”اس طح ا نکی ویر و شت کی وکوت کے اثرات زائل ہو جات“ اور اس 
زکورہ موی ری ج لوگوں نے ایک جم الشان متیر“ روضہ اور دربار شرف بنا وا 
ھا“ اور پچھراس علاتہ کے لوگ ںکو درش“ کے لیے ایک ما شدا میا ہو ہا اور 
شرک و بدعات کے ائ رتیرے مزر بڑھ جاتے۔ اا بی کہ صاحب لصیرت عام اور 
عائل سے“ انہوں نے سوچاکہ ارچ ترک بے رک گناہ ے۔ کر ہے نو متصوم ابال بے 
تی“ س کو اہ تما یی کی شریجت تو مورو الزام قرار یں وین“ پھ رتو ائشٹس بی رہ جا سے 
جو ابی رک کر کا ہے“ ازا انموں نے اس شیطان اثرا تکو وو رکرنے کے ے وم 
کیا ر جب وہ کا رگر شہ ہوا تو انموں نے ایی طرع باق ابلیسی کیم کے بی اور اس کا 
علارج 'للو ےکو لو کان سے'' کے اصول بر“ اور ہ ےک ”لانوں کے بعوت بانوں سے یں 
ا“ کے مصداق' بلغ لرکو ںکو قرب چڑھاک رکیاکہ دک !ےجس تق ری بر مت کی 
شر تکرلتا چاہتا ہے“ اس ت رکی م مکیسی مٹی پلی دکر رہے ہیں اکر پئ ےکر کا سے اور 
ا نکی ایک وؤ کا سے نو نو ڑکر دکھاۓ اور نو بھی ہار م یکر زور لگا نے اور ا نکی 
جوتو ںکو چڑ اور انیس یہاں سے بہار ے! کر ایس جانا بی کے میقین و نوک کو وک کر 
رو جار م وگیا۔ الما“ وریٹ مہا رک کا مون ےک ایک عام سز عابروں ے زیادہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


85 


شیطان پ بھاری ے۔ 

ال نہ سوال بان رہ جا ےک ٴ اکر حصوم کا نو ناو رشح میں ع کر 
میاں گی نے باخ لڑکو ںکوکیوں رہ چڑھایا؟ ان کے کے نو ہے کا مگناہ تھا جواب اس 
کا ىہ س کہ خلا وع شرک کے اڑے تام ہو جات ےکی ہت ہ گناو بہت موی تھا 
کیا کوت تھوڑا سا م وین رک والا کس تر پاؤں رکنے اور رکو سیر ہک رن کو 
کیل برای قزار رے سا ہے؟ دوسرے ی کہ اس عم ل کی نظ رفس میں موجور ے؛ 
کہ ابتراء اعلام یں لانو کو اٹہ کا ہے گم نازل ہوا لا تس واالذین یدعون من 
دون اللہ فیسبوا الله عدوا بغیر علم شس میں ملمائو ںک وکفار کے بتو ںکو برا 
کن سے ش مکی ایا سے “گر جب کل کرم رج ہو تو خوو حضور پاک ویم انی مبارک 
پچٹری سے ان یتو ںکوگراتے جاتے ے اور فرہاتے ے حاءالحق ورھق الباطل 
ان الباط لکان زہوقان (سورہ بی ارا سل آیت ے۸) تن کیا اور بار م ٹکیا 
اور اٹل نو نے والا بی ہے۔ ای رح میاں بی نے اترا وم سے اس کرو شر کا 
وفع ہکرنا چا کر وہ سوائۓ اس ”طریقہ بجی“ کے جو میاں بی نے اخقیا کی راہ فرار 
اتا رکرنے والا نہ تھا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


86 


واستان م المرین اراس 


بندہ کے پاس میاں م الدین ارانیں تشریف لاے“ تارف پر معلوم ہواکے ان 
کے آ پا اپرار ے خائرالی تعلقات ں۔ انموں نے ایا کو معاطہ بیان کیا“ نٹ ے 
ان کا موجہ نزات کا پھے متام سا ہونا رع ہو تھا۔ الا بنرہ نے ا کو ایمان وشن 
کی وکوت دی فو انموں نے چایا“ ائحمد بر“ یس ان برعات و مات کا تی س ہوں؛ 
کیوتلہ ای دکریم نے م پر ایتا میس ہی با بی اسان ہے فربایا تھا کہ میرے چک کے 
اتر والے جس اسکول میں میں تعلیم ماص لکربا تھا تھا کے جو پٹمان استار عیب ہو ۓے 
اور ایک عافظ صاحب جن سے میں نے قرآن یر بڑھا دونوں نے بج سب سے یل 
اور سب سے ضردری بات بی ہے جال یکہ وجو بنا اکر فوحید ے“ نو بان ہارے مل 
4 اور انشاء اتر ټول ہں- اور اکر وحیر یں تو ماری عھ رکھرس ارۓ رہوگ 
اتھ لے ہے بھی نہیں آئے گال اس وقت سے میں نے ہے بات مضبوطی سے دل میں جا 
رکی ہے۔ اور اس اسل میں تھے ازا تش بھی بہت یں احسب الناس ان 
یتزکواان یقولوااسناوہم لا یفتنون 0ا(سورہ کوت یت ۲ )کیا لوگوں نے یہ 
یھ رکھا س کہ وہ اس ات اکمہ وسینے پر پچھوڑ دی جائنھیں کے “کہ چم ایمان لاے' اور 
ان کو آزایا د جاۓ ؟ یری کی کا نتصان ہوا ایک دو افرار بھی فوت ہو گے“ سے کا 
نزدیک سے حت وور“ تاولہ مو گیا کی موی بھی ر کے اور صرف ایک کین رورم 
ہے والی باق رو گی شی“ وہ کی ییار ہو ی۔ دوائیوں ویو سے اس کا علا ج کیا کر رہ 
ر فاکرہ نہ موا میرے سب رش رار ”ټوری مرجت “ واے مسلران تھے بطور خر 
رای اور سرزش کے کت رۓ' سر سے رلے يہ جا“ اور فلال مزار ہر چاکر منت 
انو“ اور ان سے مشکلات کل گرواؤ“ ورد ای طرح مسلسل نقصانات اٹھاتے رہو گے! 
س جواب وت اکہ میرا نو یھ بھی نہیں" سب اش تما ل کی طرف سے لماعت ہے“ جب 
چاے لے لے بندہ رای سے اس میں اور کی کاکیا وخل ے؟ مرا جواب س یکر وہ 
کے“ سج بھی عقل نہ ۓگ اور تو ای طح ”لوبامیت" کے مزے تا رسے گا۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


87 


ینس کا اریہ مال ب کیاکہ بں ىہ تی چا رک کی مان ہے۔ لی مو“ مرا 
بھی مکل“ تب میس نے ول ہی ول میں اپنے مولا سے لوں عرش کی ؟ میرے اللہ ا اکر 
اس سال آ پک طرف سے اس بنرے کے پیچوں کے لے روو کاکوغ ہیں کک امیا او 
ار را منظوراا مارا کی اج رورے کے گزارا ہو بی جاۓ گا“ تر ساری ویا نو روزاد 
رورھ ری سو ہزاروں اوی ا رورھ FN‏ ہوں کے“ کرای چائور 
ر آپ کا جو ام وو تین کٹ میں انز ہونے والا ہے“ وہ ”اھر“ بنرہ ابھی ناف کر رتا 
ہے کم اکم اس چاو رکی اتی د ےکی ملیف فوکم ہو جال گی ول می یی ہک ہک میس 
نے ابے پڑو یکو ہلا لیا“ اور یس کی ٹاو کو رتتے سے باندھ و اور انی دو تی کا 
و کس لیا“ اور چھری تی زکر کے چھیٹس کے تریب م وکیا باک اسے میم انش مزب ھکر 
زئ ےکر ووں“ جوشی میں اس کے تریب ہوا وہ فورا ۷بی ائ ےک رکھڑکی ہ وی اور ر مجھانے 
کی“ ے نکر اس کا کرو“ باک بھاگا آیا- اے و یک کیش ”چ کی ین رورم 
سے بجھ ر گے اور اس کا بے چس رتس دودھ نے لگا۔ اور پچھ رتو وو یس امیر لہ الک سیٹ 
ہوک بر ی یی اصیل“ طررست و واا ی ری' نہ صرف ی کہ یں ورست موق“ 
بللہ دوسرے معالمات و عالات کی اللہ تحال نے درست قرا رے۔ غالبا“ شیطان ایا 
21 راو زی اکر ناکام ہو چکا تھا اور مرت ای بندہ کے شای عال ہو ی تی- فلا 
امر- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 


وش ت کال و کا 


ل ۹ء کا وائے ہے شش باب ے ارت کے لحر نرہ کا عاران اور برادام 
مولوی ر عمرمی دہ کا نمانران جچمانیاں بلاک روو کے ایک مکان میں رت حے جس میں 
مرف ر وکھرے تم ہرخاندان کے لے ای کہ تھا بندہکی ایک مشیر (ز) بھی ای 
مکان میں رہتی تھھیں۔ ان کے سسرال می کے علا میں سے ' اور ان کے بچ ہونے والا 
تھا گمربی اور سرو کا بین بین کا موم تھا کہ شی رہ بوت ناز ب کر سے بام رآ ؟ و 
من س ایک بدا ڑا مازہ جا زہمگوشت کا وھا بڑی میران م وک گی والا رروازہ نو بند 
تھا یناکم بھی اسے اندر خی لا سکم اور بی اگ بڑے اور وز یوش یکو ےکر ولوا رس 
نہیں پچاند ق اور پھر ہیں سےکھایا ہوا بھی نہیں ہے “ازا ضور ہکس یکی چارو ٹونے 
ک رارت ےکر کر الد ولمرین اور ماموں E‏ زیت اور رعاؤں ے ا کا 
اش کر بر ٹین و نوکل ایبا کم تھا کہ فور ہی ول نے فیصلہ وریا کہ نس نے بھی ہے 
کارستا یکی ہے وہ انشاء الد ناکم و ناھراد موک کی وک ایند تعالی کے سواکوئی بھی رہ برع و 
نقصان یں بی سا پچھراس نے اس لوھڈ ےکو سے سے چپلڑا اور مم الد ہا ھکر پلدیہ 
کے ر ہے ہو ۓےکوڑے کے ڈرم میں باہ گی میس ڈال وا و نکو مماری شیف بپموبھی 
(ن )کو جب ہے سارا قصے معلوم ہوا نو وہ بیچاری' برانے زان ےکی سید ھی ساوی عورت' 
بس تگھب راکی او ر کن کی بی امہ فو ت کیا فض بکیا “کہ خوداے پاتھ کا ریا او کے میں 
فو یں ات کر اہر پچھینک دتی بالہ جو تقصان ما چنا ہو ما وہ کے کج جانا اور نو ہی رمق 
اب فو ىہ خطزہ برا موجود ہ ےک کی وشن نے مہ مار اکاک صرف جیرے لے ےک کیا 
سے کہ مد اتواستتہ اس طح تیرے پیٹ والا کہ زنرہ نہ رہ اور اس رین موی کے 
پچ جاے۔ اس بر کیو ےکا" پھوچھیا نے زرہ بد ربھی گر نہکرا نہ کے انشاء انش یھ 
(اقصان) ہو گا اور نہ انشاء الد کے ہو گل“ اور پچھ راید رش رک یکو پش بھی یں ہوا اور وی 
اس کے نین والا یا ا ب کی یٹ میڈیوں کا باپ سے بللہ الد ٹہ اب ت وہ ”انا ہا“ بھی 
بن چاے- 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
89 


ریت اور جاۓ 


برادر ۶رر و گرم ڈاک کغایت اتر سلمالی نے اہۓ ایک ڈاکٹر ووست کا وپ 
واثع سایا۔ 

ڈاکٹر صاحب (آپ ڈاکر عبدالر شید م بے یش ) بڑے قوی الم ریھڈ وی 
اور یچ الحتیرہ س سے“ کی شروں کے سرکاری حپتالوں میں ایے فراش اوا 
کرتے رہے انہوں نے خور ایا واتعہ سنایا :کے یری شاری ہاعیوال کے کی موضح میں 
موی ی“ وہل میں انی اپل کو لیے کے لے بھی یھ دمھ آرا مک کے میں نے انی 
سا سک وکا ٭ای! کے جلری چاے بن اکر وو ( تو تہ یں چاے کا عاری تھا) ہے در 
گی ؟ و میں نے وباک ری مما گرے کے اندر باہ رآجا ری ے“ خر نے 
اس جا تک وکولی ایت تہ ویک کھانا وغیں تیا رکرنا ہو گا “گر خاصی رر ہ وگئی اور چاے 
نہ آگی ان میس مب ری ساس مھ سے یھ وور سے بی کے کی اا شریت بنادوں؟ میں 
اا نے و چا نی ج! اس پر وہ پک ی کی“ ھوڑی دم کے بعد پھر 
گی اور کے کی تان بنادوں؟ میں نےکما خییسں! میں نے تو صرف پاے می چن 
ہے۔ اور اتے بی یں ران کی ہوا کے چائے بنانے میں اتن دم کیو ں کر ری ے؟ 
میری ساس اوھ ادھر ہوک“ ت میری اہلیہ نے کے اشارہ سے بای اور کے ےکم اک 
آج گیا رھویں شریف“ ہے اس وج سے گعرکی گاے کا رورم باک استعال ہیں 
کریں کے بللہ جو گاؤں کے اتر بی ' ملنگوں کا وہہ“ سج“ وہل وووھ ا کو بنچیا 
جائۓ گا ای لئے ابی آ پک چاے بے ے مکل میں کی ہو ے“ کے ہہ سن 
کر مت غص آیا او رکما ایا بھی گے کا رورس روہوٴ اور گے چائے ہن اکر وو وه تیار ی 
3( سکف رنیم کے ارطیاب کے ضور سے ی) ارز کی؛ بولنا پاق بھی کر آواز دہ 
یق ی“ ب میں نے پھر ددبارہ اسے کہا“ ابی“ ىہ کیا فضول ہرکت سے ہگمردالے 
الگ پو رور کو تر ے رہیںٴ اور وہ تی ری“ صطیڈڑے ملنگک اس ووو بر تی شکریں' 
جلدری کرو اور رورت ثکالوا تب وہ پار جو ڑکر بول ےج ! جج میں او اتن امت میں اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


90 


یال تح“ دودھ ا بی شی جا اب ںکیاکر کق ہوں؟ اس بر میں ے کہا ایا 
یں خور ا گاے کا رورم روہتا ہوں- ب کے ےک رین 02 ےکر اس گا ےکو دو ئۓ 
یپا“ نو دہ لایس چلانے گی اور سرخ سرخ ٦ں‏ نا کر پدنکارے مارنے گھی۔ جب 
شس نے اس کے بر ےکو اس کے آ ےکی اک وہ زرا رام ہو ہے“ رکیا ما لہ 
اس پر زرا بھی اث ہو۔ اکل میں شیطان نے ا کو نھان شور کر وا تھا کے پرا رورھ 
ہے کے لے آکے بدہتا اور گے ا کو لاتیں بار“ جب کی پار بسی بے ہوا نو بت جج 
ھت غص آیا اور مس نے باواز بان انی سا سک وکا ائی! اکر ارح اس گے نے دووھ تہ 
دا او وام گے اسے ز عکرنا پڑے میس اسے چموڑوں گا یں“ اور پچھرمیں نے لے او 
اا غص بُچڑے ر انار اور ال نرہ ٹیں روز یھر ے کو ان اکر مان کیا بی 
اوی ولوار کے اور سے گی یں پھیییک دیا۔ کی میں وہ واے ہے گرا اور میس نے 
خی ل کی کہ ا کی گرون نہیں او ایک آدھ ٹانک ضرور وٹ کی وی کرش ىہ کے 
کر بست ?ان ہوا لہ وہ ڑا کی کے دروازے میں سے ہمایت آرام سے ہویک اک 
ترایاں خرااں چلا آرا ے۔ اس کا ر اب بھی گان ےکی طرف غا بی گے نے اک 
نظرا کو ریما اور و را“ ی رور گمنوں یس کرک اے رور پلا اہ مد ار و 
گی اور ما آرام سے دودھ ہے لگا اور یمر یں اے اکر یں ے دورھ الا اور 
چا با ی 

ین : از صاصب موصو فکوئی دی تئر موجہ باپ کے عالم فاضل یا مروجہ 
معوں میں مات والنے ”عا“ کی دہ ےکر ان کا ۲ع عمقرہ اور سن و اختقلال 
رک ھکر شبطان رفو چر م وگیا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


91 


رک ع ر 


مرحم برکت علی ذرایت سیر حے ہاوے“ مفل س ر خلس ہیں تح مرف 
رآن ید ٹا پڑت ہوۓ تے اور نماز پنحگانہ کے بعد مرف ای کی لاوت 
ہی ان کا غل تھا انہوں نے اپا واقعہ سے سنایا کہ ش رک رلدے لای اور رکا بے 
ہما ںکرا سکرتے ہیں“ وہل چوہرری الد رکھا صاحب کا اینڑوں کا عد ہو اکر تھا کم 
کے اوس گے ورخو یج ےک ہے ایک چھوٹا اکر سا بنا ہوا تا ٹس کے ساتتھ ی پک 
کا برستان بھی تھا ( ای وجہ سے شایر وبا کو چچوکیدار تا فیس تھا) ایک بار چوپ ری 
صاحب نے جج کماکہ صون! نو را کو وہاں سو جا اکرا ٹیس نے بای کر ن وک ماکہ را 
او شییں؟ شس ےکا مرف اللہ سے ڈرنا چا سے ! قرش نے را تکو چارپائی اندر ے 
ال اور اشم کے نچ باکر نماز سے راغت کے بعد سونے کے ے اس بر لی کیا 
پگ در بعد ورخت رکھٹیڑی ہولی اور ایک جانور نے اور سے جلا لگاکی اور کے 
سے 4 مور را اور بھا گ گیا شس نے سوچا بی ہ وگی' اور سوگیا رو ری رات ر٠‏ 
درشت سے ایک پٹ یق کی جامت کے برای جافور نے آیا اور آہست سے میرے وای 
ماب پارا ر لی گی ا سے ی مارگی اور بے گرا وا“ یھ ور لحد وی 
جاور“ چار باک بر میری بائیں جاب اکر لی ٹکیا تو میس نے با کی ما کر برا سے 
یئ گرا وا ہے دی بعد بر وی جانور میرے پل ں کی طرف پاق بر اکر لی گیا اور 
شس نے لات ما رکر اسے ب گرا دیا۔ اس کے بعد وہ ایا غاب ہہوااکہ مل جب کک 
وال رما نہ وہ کی بھی میرے پاس آیا اور دہ ی نظ ریا۔ 


ہن -میاں کت موم بھی مض سیر سے سارے ملان سے“ اط تال بر ین 
کم اور ق ابر سے ہزاری و یٹوٹ ی کی صفات نے خیطائی کم کو اکم ینا و) وش 


ال ر۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


92 


روا 

روپ پل ایک متصقزس' بویا“ نس نے ایی ایک مٹیم الشان ساطت ام 
کر رکی سے اور وہ اتا عار اور اسینے ن میس انتا اہر سے “کہ بڑے بڑے نرو ںکو 
وہ پر وی ےک یکوشن ک ربا ے اور اکٹ رکامیاب ر ہتا ہے' سوائۓ اس کے ے ا ریم 
ی ماہیں اس کے ال سے کو یی 0 سک نس وو اوك ے؟ ہہ مون 
کے ام رکا امنظار راے۔ 

بعل صفیات میں امب را چا رن صوق عراش صاصب میٹ امو کا ی والوں کا زکر خر 
ہوا سے اشی کا ایک جرت ایز بللہ کرت ایز واقعہ سے (الفاط ان کے یں مغموم 
ای اے) 

اوا کی جوائی میں کے بز رگوں ے ”تش“ ماس لکرنے اور محروف عوائی الفاظ 
یس ان سے ”اللہ الد کے“ کا بست شون تھا ارچ میں لکا اپاوریث ت“ کر 
میں نے پرکورہ مقصر کے حصول کے لے علقہ اراوت کا رار اصا وس کر رکھا کا“ اور 
ای لل ص میں ور گرلوں“ اور ”وریاروں“ بر بھی جا( 2 جا ایی 
طا رو با رظاف شریعت کات وکنا کہ ول کت ہ وکر دو ری چک کا رر خکر لیت ای 
رع برا برا نجاب کے ایک شور پر صاب کی ضرمت میں جا پیا جو اگرچہ 
میرے جم ملف ون جھے “گر وہاں اس علق کی اکٹ موجہ خرانلت موجوو د یں“ اور 
پیر صاحب پابندی شرج تکرتے او رکرواتے بھی دیلھے' مشلا نماز باقماعت کا اعتمام اور 
ماز کی بل مف یں شس کل (وا ڑ ی والے) نمازلوں کو ل وی“ اور الخ کے 
024 معقترین ہوا وہ کے ہی بدے اق رہوں؟ اکر وہ ای سنت رسول اکرم سیم بر 
گل سے عحروم ہیں (ٹجن داڑھی منڈی موی ہے) و ا نکو یی کی صف میس کہ دی 
بال“ نیز ان یر صاحب کے عریدو ںکو پر صاح بکو ر ہکر ےکی اجاڑت کی نہ شی 
وید ب میں نے نم لکیاک میں ڈمرے ڈالرئے جانیں! (اور اس کے لے ان کی 
نظوری اور منظوری سے بل ”علایات وات و رصلٰوۃ کا ار ی الا ضدری اہور ے) 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.Kitaep$unnat.com 


اور پھریں نے ان سے ”نیش ما سل “کے کی اجازت ما سل کی اور ات خلوص اور 
جذ بے کے مات ا نکی شدمم تکی کہ بہت جلد پیر صاحب کے ول بل یہ جلہ با لک 
سواۓ ایک خصوصی تر برانے غاوم کے پا کے ؟ اور کی خارم یا مر رکو ہے اجازت نہ 
ی کہ یر صاحب کے ناص ”ر شرف“ (جو وو ری شرل پر تھا) بخ ر اجازت ہر 
وقت جا کے_۔ اس جج شرف میں حرت پیر صاحب آرام یا اورار و وطانف ٹرایا 
کرت سے“ رمال ہے سل چا رح کہ ایک روز میس ان کے جرد شرف میں اور 
جانے لگا (‌ڈالبا“ رات کا وشت تھا اور چ کے اندر اور پاہر روشنی ی) چ کاکواڑ 
ٹھوڑا سا کھا ہوا تھا س جو ی دروازے کے ریب ہوا و انرز ے کے پر صاح ب کی 
جک نظ رآکی جو نرات اماک اور جز بے کے سار وظیفہ ”یا جن عبرالقاور جلائی شتا 
لد" زرا بلند آواز سے اواکر ر سے تھے (چوکمہ میں نے ابھی تک ان سے ہے وشیفہ یا ایا 
کوگی وو سرا رک انل لے سرزد ہوتے تہ وکیا تھا النرا) تھے ہے وظیفہ سن بی ات 
صرمہ واک بیں وہں سن ہ وک رکھڑا ر وکیا اور مس نے ول کاک ے! یال کی 
کھورا ہہیا اور گلا ج ہا والا معاطہ بی ہوا اپ و یماں سے ک لک وکو جکر اور کی اور چ 
کی راہ ے- ر ت مول فو بر صاحب نے کے ای ج شریف میں طلب فربایا اور 
رالا عبرائشہ رات کیا بات ہو کہ فو والیں چلاگیا؟ س نے عرض کی حضرت! آپ کے 
ان شرکیہ وک نے و آپ سے مری عقیرت کے سارے کل بی مما رکر وے“ 
قیقد میں اییا و کر را تھا کیے بج گی کا شاک“ لگا ہے میں نے نو ہی مشک 
سے ہے آ پکو سنال اور ہاری رات بے ون ی ےک روس پرا را- حر ! ہاں 
ویر کی ہجاۓ شرک ہو رہا مو“ وہاں اؤ ا سکی کوت سےکولی وو سرا کل بھی با رکو 
غراوتری میں تول میں ہوں“ خواہ تم ای کو کتنا بی روعانیت اور اصوف کے اتل 
دارج قراد وےے رہیں۔ اس کے جواب میں پیر صاحب نے اس وظیشہ کے جوا زک یکوئی 
اویلات پا دلاتل بیان یں فیا کہ مرف ہہ فیا کہ ”ہراشا کے پت (عم) 
نہیں “کہ اس وظیضہ کے اژا کیا ہیں“ اور ”س بھی اس کے اژات ہیں وکھڑاوں 
گا میں نے ول میں سو چاکہ جو چڑے می شرک“ و اس کے جو اغات مول کے وہ 
ھی آلورہ رک بی ہوں گے“ ابنا ا نک دی کی ضرورت ہی کا ے؟ پچ رخیال آیا “کہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


91 


جماں اتا عرس ترا وت ضا م و گیا ہے دال چند ون اور سی“ جماں ستیا یں“ وہل 
سوا تیا ناس ا ان کے ”ازات“ بھی دکچھ لے چا س پارل ناخواستہ وہل را رہا۔ چند 
روز لحر بر صاتب نے پھر بے او فرمایا اور فرمایا ”عبرال دا واا ورپار عاضر ری جانا 
ے تار ہو جاو“ فو یں نے پیر صاحب کا لونا اور کھیلا الا اور جم لامو رکو روانہ 
ہوتے۔ راوی کے مل سے بے یی بی ہیر صاحب نے اشار ہ کاک یں اتنا ے۔ 
چات میں ےکن دی زک وکا اور اس نے تی وپ انار وی“ اور م ڑگ ک ےکنارے 
کتارے آ گے لے گے مرک کے ساےہ مانت ححیت تے اور بھی رن کی رون لوری 
طرح میں بھی شی یبر صادب آگے اور یں چ تھا کہ ایک تہ پر صاحب ر 
گے“ اور اہوں نے ایت امو ے اشارہ ے کے وج ولاک اوھ و وا اور ٹن 
ہے وک ھکر ران وا اک ہابت وت ور آور ہز ریگ“ عر لبا 4 نورا 
چو اور ایک نی ول سرب ”کھال ےکی چعونی بی بر تشریف فر ا کے ہیں اور ٹول ہر 
توبصورت الا میں ”عل تیو ری“ لکھا ہوا سے“ یں ای ونت پیر صاحب نے بڑی 

ت سے اس سے بجھ سے فرایا ”عبدالڈد! لوگ وات صاصب کی حاضری ان کے 
وریار اور قرموں میس جاکر وت ہیں کر وکے! ٣ای‏ وظیف "کی بکت ے واا صاحب 
توو یخس تنس جوارے اتال کے لے یں شیف لائے ہیں۔'' پھر پیر صاحب کے 
ہو تھے اور ”واا صاحب“ نے ہمایت کلت سے سبقت را“ اور پیر صاصب کو اۓے 
سنہ مارگ سے چنا کر کائی لا ”مانت“ ڈییا۔ کیصی مہا رک اور ورائیٰ فضا شی 
توشیووں کی نی آری یں“ اور جیب روعای یف و مصتی کا یں تھا اھر رو 
”یڈ رگوں“ کا موان ریف طول اور تر بز ہو ر تھا اور اور میں اپنے کی 
دوسرے ی خالات کے رومز ر میں متلا غ اور اں ٦ی‏ ے جو نحن آقراب اليه 
من حبل الوریدک شان وال ہے کے ج ہے عرش کر ر تھاکہ اے ذجلال والا 
کرام 2 ملق ے؟ آپ کے ران ومن ورائھم برزخالی یوم یبعشون اکل 
مت اکہ جرففت شدہ روز قیامت سے یمه اس دنا میس ددبارہ نہیں آکے کا کرش ہے 
کیا وکے رہا ہوں“کہ حخرت سید نا عل یو ری ہیل“ ج یکو فوت ہوئے صدیا ںگزر 
یں مہ میرے سا نے موجود ہیں۔ فور ہی سرکار مال سے کے اس کا جواب معہ طریقی 


کتاب و سنتہّكِیْ ,روشلٰی هیں لکھئ جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


: سے 8 و کو کاو و پیک کے 
ا 7 ۶ سے ا رڈ پا ہے کن اک ہے ری A‏ اہ 
ہر ےج ےی رھ کے کیو ری اپ ہے ےر ان تا یہ پت کک و نک کی a‏ ای لو کے 


www.KjtgboSunnat.com 


کار مرتحت فرا وا گیا اور میس بج اللر من ہ وکیا اور ہے میرا چمار مرعلہ ام ر(تن 


سوال جواب اور ا بیان اور ری کار) صرف چند مین میں ہی کیل پزے م وگ ر 


جب پر صاحب معالقہ سے فارغ ہوہے فو انموں نے بے اشار ٥کیا‏ کہ م بھی واا 
صاحب سے معالقہ کرو چنانچہ میں نے ”ا صاحب“ کے سینہ مبارک ے ٹوب 
مطبوطی سے اا سید بل اکر ایس چ لیا“ اور یرای القاء ربا کے مان بس نے 
اوی آواز ے لا حول ولا قوةالا بالله العلى العظيم ڑا ب ورا ہی را 
صاحب“ نے ما کپراہٹ اور طافت سے اۓے آ پک کے سے 7 ارات 
ہو ایک میزی ے اتب ہو ےک نام و نشان تک لطر آیا نود تو غاب ہوئے ہی 
جھے “گر طرو ہک وہ معطر و معبر فضا“ ورائی و ترک ماحول بھی این اتر نی لے 
گے خوشجدے کی بجائے اب وا خمایت ول آزار پر یی ہو یی رھک بھ پر 
لد ر سب حقیقت وا ہو یکی شی اور اہر لہ ٹم اید کل میرے ایمان میں ازگی و 
اضانہ ہو چا تھا کر اس ”اھر ال" کے ساتھ ایک اڈ“ بھی اکہ پیر صاب ہے سب 
یھ دک ھکر بھی اپنے اس عقیدہ و وظیفہ سے تاب ہونے کے خال سے بھی روم 
رسے “کہ ہے وم ھوک سے رک کے بعد تہ فرانے گے ”عپراش! ہے و کیا 
غض بکیا کہ دا ا صاح بکو تارا ض کر وی“ جا فو وٹ ہو جا اور آنندہ میرے اس بھی نہ 
ا“ میں نے حر سکیا حضرت دا صاحب نے بی لا حول روزا رول پار خوو ھت 
ہوں گے“ ہے یہ جو ا کو اتا بوب تھا اس سے لو دہ ہرگ تاراش میں ہوتے ہوں 
کے اور لا حول ے جو تاراش ہو ا اور پاتا سے اس کا م آ پ کو بھی ایی طرح 
ہے“ اور ہے جو آپ نے فرایا س کہ آکئرہ میرے پا ی ہآ و حضرت! آپ کے 
پاش می سکیا لے آؤں گا؟ جو یھ آپ کے پاس تھا اس کا نو پل کل چ انھم اتخذو 
اشیاطین اولیاء من دون الله ویحسبون انهم مهتدون (مورہ اعراف آمت )٣٣‏ 
انوں نے خدا کی بجاۓ این کو ووست بتایا ہوا سے“ اور رہ کے رے ںکہ م 
سی دی راہ بے ؤں۔ 
کیوں جناب! لب بے “کو آپ نے بیان لیا؟ 


شار بے ایالب صوق عبراٹہ صاحب موصوف کے؛ وظیفہ "یا م عبرالقارر ا۶“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


90 


سے لق ظرے و ل کو ضرورت سے زیرہ ”خت اور غلو“ رار وس “گر خضرت 
سيدا غ جا رز کے متحلق ان کے موجورہ متتزین جو غلا عقاایر و تصورات ہے 
ازاك یں بوست کے ہو ۓے ہیں' ان کی مروو و عقرار و اعلیت سے و وہ خرو ی 
وائف ہوں گے تر ان ان ك اور موا ی میں جو صفات و اضارات را 
جیلانی سیل کے بیان فرائۓ گے ہیں ان کے م کے بعر او صوق صاحب موصوف کا 
موثف رورت سے بے ”نرم“ بی معلوم ہوا ے۔ ایک فوت شدہ لڑکے کو زندہ 
کرنے کے لے حت جبلائی کا ری حت فر اکر آسمانوں سے حت ع را تل سے 
اس د نکی (فوت شدہ لوگو ںکی) روحوں کی لی چچچی ن کر الث دنا اور اس سے اس 
داع گے وا گے ضارے موے روہارہ زیرہ ہو جا“ اور برع رال کا روئے ہ+وۓ الد 
تال کے پاس انی اس ”وین“ کا عال جانا اور اس کے براوا کی ورخواس تکرن اور 
(ندوز پالڈر کف رکفر بنا شدر) ابش تفال کا ا کو ج پکرا وہنا اور عندوستان مل 
رات اروف نے یوں کے لے کس گی آسان زان می اسیک چچھوٹی می تاب جس کا 
ام یاو یں“ کر وہ سید نا ت عبدانقارر جیلانی ریش کی ضر سوا تمری بر مل شی 
۷ و مصحف تے موانا عبرالر گن شوق ام رتس ربی؟ اس میں ا نکی دو سرب یکراماٹ 
کے اتر ای ککرامت ہے بھی کی تھی کے سید جیلانی کی (غالبا“ انطاری کی) کی 
ص نے اکر وکوت کے جو حطرت نے مور فربائی وہ چلاگیا نو ایک اور آوی نے ای 
وق ت کی وگوت طعام اپ ےگھ کی بین ش کی ہے وہ بھی مور نرا“ پھر ترا تنس 
ای وق تکی دعو تکی منظوری ےگا“ ای طح (غابا) ار دس آدبی ایک ہی دشت 
کی دعوت افطار اۓ اتۓ ٣‏ ول یس دے گے اور آپ نے سب کی وکوت منظور فرا 
ل“ ایک س جو شروع سے ی وہل موجود تھا اس نے خر کی“ حرت! آپ ان 
سب لڑگو ںکی وگوت میں کیے ا گے؟ اس بر آپ نے اسے ہیں بن رکرنے کا 
عم وا تو اس نے بی رکر یس“ پھر رابا ولوا ت اس نے انی کی ں کھویں' اور ہے 
جیب ہنظردیکھاکہ ای ئن یں ایک ہی کے ورخت کے ہرایک ہے بر آپ یرہ 
وہ جلوہ افروز یں“ پھ رآپ نے فھایا ”ای طح تم ہردعوت میں بیک ونت شریک 
ہوں کے“ اب آپ خر اندازہ فمالیس کہ الم مونین اصل خدائی اضتارات نو ایے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


97 


ب رگوں کے پاس مھت ہیں اور الد تدا کو مض ترک کے طور ر سی م کے ہیں 
وما یوم ن آکثر هم بالل الاوهم مش رکون 0 (سورہ لمث آیت ("٦‏ ان میں 
سے اگ لوگ اللہ تا بر اسمان رکھت یں کر ات رک ک یکرت رے یں۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


98 


وسیل امال 


خرب کی نماز کے بعد رائم اروف کر سے بامرککلا“ نو ایک تو جوا کو خنظر ایا“ 
تارف کرای فو پت چلاکہ بے سمارا مماجہ اور م ہے' اس نے انی بیان چالک 
یری پدرائش سے مل ہی مرا والہ ددبارہ مندوستان چلاگیا تھا پھر پاس سال ہو گے 
پد یں چلا زندہ بھی ہے یا شخیں؟ یری برادری نے بج ےکوی مارا س وا“ اور میں 
ی میں رل مل کر جوان م وکیا تو کے انی شاد ی کی کر موی (خری بک وکون چت 
ہے؟) وو ہی شس نے تک و ددکی' اور ایک بیوہ عیسائی عورت جک ی ایک لڑکی بھی 
ھی کو ملا نکیا اور برادری سےکما کہ میس تم سے ایک چیہ بھی طلب کر 
گر آ پ کی مان اور اسان ہو گا “کہ مرف نارح میں شال ہو جاڑ! کر وہ اس پر 
اراش مو کے “کہ خبروں میں شار یکر ہے نہ خود میری شار یکرنی کے دی ی! 
بی مشکل اور منتوں سے اشمیں را کیا بپ کی ہے لوک بی شائل موے بھی مو نہ 
ہوے۔ اس کے کی سال بعد اب پروی ستل یی کیک“ اس ورت کی لڑکی 
ملمان نہ موی ی اور وہ اپنے (عیعائی) یال سے مق لای ی۔ میں نے سوچ اک 
اس کو بھی ای طح لان کر کے کی کم لڑکے کے کح میس وریا جائے“ اک 
خیل کا می تعلق م ہو کر اس کے کوت مسلم لڑکا نہ مت تھا“ بوی مشکل سے 
. براوری کا ایک لڑکا تا کیا“ اور برادر یکی بھی پل کی طرح یں یں ہک مرف تح 
میس شال ہو ہاو“ کر حصب سال وہ اکڑ گے بہنرار ونت چند لوک آمادہ مو ےک یکو 
اح سے “گر تج (رقایا شرت ن ہکرنے والی برادری نے) مارا کام بی یڑ وی کے جو 
لوک شال ہو رسے تے ا نکو بھی اور لڑک ےک و بھی گرا کر ریا“ سارے بی کر ہو گے“ 
مرا بج ھ کردا میں ن ےکھا می کی اکر کا ہوں“ یھ عرصہ بائی ہوا وکوت وما وظیقہ یا 
اتفغار وغیرد و خو کر و کچھ امیر کام سے کی مون“ کر ہے شی بر صرسوں کی جم 
عق ے؟ وہ پارا شاید کش اور مہ سے پریٹان آیا تا ایوس سام وک رکھڑا رب“ و ف ” 
ہئرہ کے ول میں خیال آیا اور اس سےکماکہ ارچ مرف آم کی رات بی حصرے' 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 
99 

ام ایک کام م خووکر کے وجو“ شیر اش کم ارا کم بنا ریں- اور یمر یرہ نے 
قرا ” بخاری شرف میں ن کور تار یں بن ہو جانے والوں کا واف ٹا“ رو آرمیوں کی 
آپ ٹن فو بر ہکو یاو آگئی تیر ےکی یار تہ آئی۔ بمرعال ای طریتہ ر وعا ماگے کا بندہ 
نے اس کہا کہ ان لوگ ںکی طرح تم بھی اٹہ تھا یکی ہارگاہ میں اتی بر ی ی خالص 
گی (نس میں ریا تک کا شاتیہ بھی نہ ہو اور ارا ول بر اس پر تن ہو اور اس کے 
خلوص کی گوای وے) بطور وسلہ بی کرو“ اور عر کرو کہ اے جرے انث را اگر 
می دہ کی“ (جو میں نے آپ کے شل وکرم اور تونق سے ہی اداکی) مرف آ پکی 
رضا کے لے ی کی سے اور وہ آ پک بارگاہ شس (آپ کے شل وکرم ے) تول 
ہے ناس یی کے بل (صرتہ اور وسیلہ ے) مہ ری ہے یہت رور تما رے“ اور 
مرا کام بنا دےا! بندہ کی ہے بات نکر وہ ناموشی سے پلا گیا بر شرا ایک سال کا 
عرص گز رگیاکہ وو آدبی بندہ کے گع مےآئے' ای کک گور میں بی تھا ای کو لو بثدہ نے 
بیان پان شل اور بے آواڑ سے فی اصارت گزور ے) دو رے ری 8 
بات کی نو بن کو شبہ سا موا کہ شایر ى وی آوی سے“ مزر آقویت اس خیال ے ہوگی' 
کہ اس کا ای ای کی برادری کا تھا تب بندہ نے اس سے بوچ اک کیا تو وی آری 
ہے جس کا ی کے کے اح کا محاط ہگڑ بد ہیا تھا؟ کے لگا ہاں! بندد نے مو اکلہ اس 
محال کاکیا بنا ؟ کہا س ےگھع رج اکر ای طح دا بای کہ ابی نوہ کے وسیل سے کہ 
یس کے جوا ونیرو کی گناہوں میں جلا تھا یں تانب م وکیا ا )کے یا انڈدا! اکر ری 
وہہ ی سے و اس کے یل میرا یہ کام لی کر وسے؟ اور پچ ر ایند تالی کا ایا کرم ہوا“ 
کہ کو وہ مکڑے ہے سارے اراو خر میر ےگ یآ گے اور کے کے٤‏ جلر ی کرو! 

جلدی ارح دعو اکر فارغ ہو جاو اور کی کا اننظار ن کرو“ (ایٹہ اگر وانڈہ امں) 
عقین اشاس (ثوت شرہ) کے وسلہ ے وھا ماظنا و اخطان سے “گر اپے ائمال 
صنہ کے وسیل سے کوالہ واقعہ تار ی راخلائی ہے۔ زندہ اشخاعس کے وسیل کی کل ہے 
7 ان ے رعاکرائی چاے“ اور لوت شرہ کا وسیلہ پل کا سیل صرف رواک ے" 
اور جو ول اس کے جوازڑ میں دی ہا سے صرف ایک ایا وال روایت ے مج لہ وہ 
روا یہ“ اس لاکن یں ہے کہ اسے اور کیے راس ااعمال وا اعتاتر ام اث انراز 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


100 


صلی مکیا جا ایک زیارہ اکم خط وای“ اور ایک خطرہ سے باکل پاک زا عائل ان 
بش سےکون ی چ راتا رکرے گا؟ صرف اللہ ت_الی سے بخ مکی وسیل کے دعا گے کا 
تذکہ اور ا کی ماکید فو ا یکرت سے ت رآن و میٹ میں ئی ےک لتض ابل اللہ 
او اے مو کا مقصر جات بی ترار سے ہں- پل وما حلقت الحن والانس 
الال یعبدون قمر غلقت عیارت“ اور عیارت کا مخ ر الرعا 2 البادہ کے مان وعا' اور 
رو ری حدیث شریف کے ماب الدعاء ھی العبادہ (رعا ی ارت ے) اور 
مارے لئ ران و وی وتاس می رستور حیات ہیں“ جس ے اللہ تال سے ا گے 
سے اللہ تال ے لق 4 رتا ہے“ اور سٹون دعاؤ ں کی صورت میں ھی اکرم میم 
سے تعلق بھی 2ا را ے۔ ان وونوں ھتوں کے حصول کے بعر او رکیا چا ہے ؟گویا 
ایس طح موم ن کا متصد حیات پرا ہو رہا ہے۔ نیز رآ اور تہوی وعا نکی شال ایی 
سے کے مالم یاز“ (جمسٹریٹ) اک کو بلا کر خوو کے “کہ ”تم اس مون کی 
درخواست آلھ پا اھ و اکر لاو“ عرف ان بات سے می سا کو اس بات سے لے مر 
خوش مال ہو کی اور اسے ٹین ہو جائۓ کاک اس یر کام ی گیا ہے اہ امیت سے 
اش تا ی ے ریا گے ۲ اتجماء م السلام اور حصوس)/ ک ارم مم کے الفاظ اور 
طریتہ مبارک سے (خس می ں کم و بی ایک لک چوہیں ہزار امیا مم السلام شای 
ہیں) یی سے می ایک ب یکی وا بھی“ نس گی کے مان کی وسیل کے اتر موجود 
یں“ براہ رات مرف ا دکریم سے ہی اتنا کور ے (صرف ایک روابیت حخرت 
آرم عل الام کی وہ کی وع بوسلہ سد ال رین پل کے قول ے جو روا ہے 
ورای“ اور صریها“ لاکن تریح یا تحدیل نہیں ک اللہ تھی تو ارشار فا ہیں 
فتلقی ادم من رب هکلمات فتاب عليه اور دو ری تمہ بی گمات ربنا ظلمنا 
نفسنا وان لم تغفرلناو ترحمنالنکونن من الخاسرین مان ی را ریے 
گے ہیں کہ تم نے آو مک وھ کرات سکھائے“ پرا کی او قبول کی (وہ گات ہے 
تھے اے مارے رب تم نے انی جانوں ہر مکی“ اور اکر آپ یں معاف نہ 
راس کے اور ہم بر رتم نہ فربئھیں کے نو ہم تیا“ بے قصان اٹمائے والوں س 
ہے وای گے ار ےی رواییت اس کے برس یھ اور بی یا نکر ری ے) اور ہے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


101 


ام بھی لوط رہ ے“ک کیاکی ضوف ما موضوع رواییت میں بھی ہے مکی دکھییں آل سے 
کہ ”م اللہ تال ی سے اغیروسیلہ اشنا کے رعا دہ باو“ اکر وسیلہ اتا بی رو ری ہو 
و جماں بھی اللہ تال سے وعا ماگ کا ذکر سے وہیں وسیل ہکی شرا بھی ضور موجود ہو 

ای عم کا ایک اور وات نرہ کے ایک عزی: ایک وجوا ن کو ےکر آے؟ جو 
ما سے معزز و مول خاندان کے رر سے بے کی بھائی ے ان کے واللد ڑم نے مزاب 
جاناکہ ریٹائر نٹ کے بعد انی زندگی میں بی اشیں چاکرار م کدی جائۓ “گھراس 
سلیل یں بڑبی رکاوٹ ہہ ہیں اک“ ایک با جو زرا زاره بی صلا اور آزاو م کا 
ی ا حصہ سے زیادہ اور ای می کا نتم لمنا چاتا ت“ اور اس ر اڑا ہوا تھا 
والدین؛ بستوں“ بعاتیوں؟ کی کی نہ بانع تھا اور تقریا“ مرنے مارنے بر بھی ات آیا تھا۔ 
اس ساسلہ میں ایک پلاٹ کا معاطہ بھی تھا۔ جس کے ھان ار وہ بنا ا نکی بات نہ 
اےٴ تو ان کو لاکھوں کا سارہ برطاان انکر منٹ اٹھانا پڑت اور مارے معالے کی 
عدالوقت (میعار) شخم ہونے میں صرف ایک رات بی با شی نرہ کو پچھراس سے 
انقباض ہوا گر اناق سے یہ لوگ بھی پل ھکیس وا لے کی براوری سے اعلق رت 
تھے ا اخیں کی ”وسیل ایال“ کا ن چا اور اضافہ می کیا کہ انی ا یک ھکمنائکہ وہ 
و ضور ی ہش لکری ںکہ وہ بندہ کی والدہ ھجم کی ونی بن ہیں او رگ کا کو 
وو مرا فرد یا ان کے والد صاحب بھ یکریں فو زیادہ بر ہے۔ ہے نکر وہ لے گے اور 
کی دن بعد ردیارہ کی اور کام سے کے“ اور اس محاطہ کے متحلق ایا ”کہ تم نے ٭ 
ای طح ”نوسیلہ گل“ کے ذریہ دعاکی اور امد اللہ اللہ تعالی کا ا اکرم ہوا “کے کو 
وہ تارا مک وکڑو' بھائی وو ہی گی مایا“ اور کنے اک ایچھا م جس طح کے ہو میں مان 
لتا ہوں گر میری یہ شرط ہے (اور مت بی موی سی شرا ٹن کی) اس طرح المد اٹ 
وہ ماری اکن ہڑی معیبہت اش تحال نے رور قرا وی جس کے ازال سے م سب عا 
ے- بان الث وکو ` 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


102 


مزاور ر 


چند ال کا واقہ ‏ کہ جناب عافط شروو الحن (تبریل شدہ نام) تٹریف لاے؛ 
مسر کے پاہر تقر تھے رای کام ے! بندہ انم ںگمرلایا چائے پلاگی اور خرض پ ی“ 
فیا“ پ کو معلوم کہ میں وہای لای بجعت کا مالک ہوں“ ہے عرصہ مامت 
کرای پچھر دوسری تہ ا مرا مول س کہ میں جہاں جاؤں“ خود نماز بڑھاوں ی کی کی 
اقتزام میں نماز بڑھوں نماز کے بح رکھڑا م وکر اعلا نکر ہوں “کہ اگ رکو س آپ 
یں سے ایا ے جس کاے خیال ہو کک لوگ کے (ا حیمشن) لگواتے ہیں“ رو اگماے ہیں 
تو اث اور فاکرہ ہو سے کر جو لوگ چند لفظ اٹہ بے اور و مکرتے یا آحویز یت 
ہیں ہے سب غلط اور روک ہے“ فو وہ سا نے آے! اور اکر کی س کاکوئی مستلیہ ابی 
ہوا ہے “کسی طح بھی عل یں ہوا کوت ص ایما ہے جو ایا مرییل ہے “کہ ہ رم 
کے علا کرو اکر مالوس مو چ ہے“ و وہ کے سے پات کرے! برجو آ ما اور میں اسے 
و یا جانا ار بر بیشہ ڈاکرہ ہو اور کامیالی تصیب ہو“ کر اب د رے اگم 
س ایک معام الیا ٹیش آگیا (بٹا افبان ہوگیا )کہ مج نے ہرچاراکر ڈالا اور پر م 
کے با عل کر ہاککل بے اث“ چرس بیان م وکر اپنے مرشد صاحب کے پاس عاض ہوا 
اور سارا رکا ہیا نکیا اور انموں نے جو کے چا وہ بھی میں کیا کر سب پک بے 
ناترہ مات ہوا۔ یمر یں ان کے مشر صاحب کی رمت یں مار ہوا اور ارا ثصہ 
میا نکیا“ انموں نے جو علارج سے بتایا وہ کیا کر بات وہ ںکی دمیں ری“ زرہ بھ بھی 
زت یں بدا برس کی اور ہزرگوں کے پا گیا اور جو وظیضہ وغیرد کے انموں نے 
تایا وہ کی کیا کر تہ وی وعاک کے تن بات ا نخس یہاں خطیب جاع مولانا 
(سلک ہرود ی )کی ندمت مس مار ہوا اور انموں نے جو نیگھ ارشار راا“ ا ہے 
یری تی یں ہو“ یرس خلیب جائع مولا (سک دیوبندی) کے پاس عاضر موا اور 
انموں نے جو یہ رالا می بات ہہ سب ہک اس بر بھی مبری لی یں ہوگی- اب میں 
آپ سے ہے بوچچتا ہو ںکہ ب ےکیا م وگیا؟ پل نے بھی اییا یں ہوا تھا اور اب ہوا ا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
` 103 


ایہا خت موایلے ہوا کے سارے علا بییار ایت ہوئے! بنرہ نے عرش کیا ”آپ نے 
جن رو طبقات ے رجور ع کیا سے سن طبقہ با رگن اور طت علام“ رہ ان رونوں شس 
سے میں سے اتر ایک وہای ضرب الشل کے می کہ ”ار مخورے کا وق میں 
نو روا ر کی طرف من ےکر کے وہ مشورہ طلب بات ہو“ شای اتی ی رر میں اش تیل 
تمارے اس مطلوبہ ستل کا عل تمارے زین میں ڈال ویں“ بی شض ورا رک حثیت 
سے بندہ عرش کا ہے شاید اٹ دکریم آپ کا ستل عل فر دی دہ ہے س کہ مرچ کا 
اک اہر ہو سے اور ایک پان“ شی اسان ۴ م اور ا کی رو“ پگھا اور بلب 
آپ کے سا نے ٹر آرے ہیں ہے کل ا نکی ظاہری سے اور ا نکی اسل کی سے“ 
انان میں روح ہے اور ان چڑوں مب کی ہے وہ کا مکریں گی ورنہ بے کار یں 
| ای بح آپ جو اع (پزرلجہ دم وروو“ ہو وظیفہ وتو )کرت تہ وہ نو اس کا مکی 
اہری کل تھی اس میں اسل چ رکا ی؟ عافط صاحب لو ناموش رے؟ بندہ نے خور 
عر کیاکہ ان ا مال مج ال اور ان کی روح یا جان ”اش کریم سے وھ“ یکم 
اے ایل درا ہم عاج“ بے بس اور خطاکار اس معیبت کے تمل نمی ہیں“ زا انی 
رمت سے ا کو عافیت کے سار وور فرما رے! یر اکر رکا رکی عرضی ہو نو وہ چائور 
کی بھی مان لیے ہیں“ اور اکر عرضی نہ ہو نو اخمیام کم السلا مکی بھی نمی مان ےا اس پر 
عاظ صاحب فرانے گے س! (امد پش ری نل ی ہو گی "بندہ نے ایک وات 
ازمواعینط حضرت نانوی یھ (غہوا') انبیں سا کے جب سوط بخرار کے موںح پر 
آاروں نے لاھوں انانوں کو ع کر و) او رکوگی بھی ان کو رو کے والا د, ر“ ال 
وقت بغراو کے مضافا تکی ایک تی میس ایک ماب الدعوات بزرگ (نام پھو لگیا) 
ر اکرتے تھے فق رآری تھے لرگ ابی مشکلات و اعراض کے لے آتے اور ان سے 
د و کے اورم صو ر حال میں 2 4 تر والٹور ان کی زرمت یں اضر 
ہوۓ اور عرش کی حشرت بغراو تو شخم ہوگیا“ اکر ان نام ہا اریوں کاکوآی وہ کر 
ار ر اکل“ ن مارا پھے بھی یں سے گا“ آپ وا قراس کہ اللد تدای ان تامو ںکو تم 
سے رور ی رکے! انموں نے قرا“ اتا یس بھی ری اکرو اور ہے چارہ م کی کر کہ 
مدکی چمت پر ہمہ وت ایک اوی نتارہ ےکر موجور رے۔ اول نو انشاء اٹہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی ازدو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


104 


Slt‏ ار مار خغ بی س کرں کے اور اگر ترا کواسٹہ وہ اوھ رآ ی“ نو وو تن 
ص رگھوڑو ںکی ٹاپوں سے پرا شد ہگر وک ممیل سے ان کے آ ےکی نٹائر یکر دبے 
کی“ ب وہ شف خطرے کا نقارہ جا رے اور پھر تم ہیں فوط مقابات پر چمپ جات 
٣‏ اور میں بھی اس وفت وع ا کرنگا۔ پر جن پار رن بعد باناریوں کے نے کے خط کا 
تارہ با لوگ پمپ گے اور اس بژ رگ ول اش نے نقارہ کر اپنے سائے ڑا ہوا 
3 بال ہم ار پڑ ھکر او رھ اکر وا۔ امراق ے کک لہ آورو ں کی ناہوں ے 
تاک م وکی؟ اور وہ فھ رکر ارس ر دک “ اور آہں میں بحٹ و حی سکرنے گے کہ آکے 
گہاں جا رے ہو؟ وہاں تو صرف ریت کے ل ہی نظ رآرسے ہیں' ہہ ان میں سے 
اصرا رکرتے رے کہ آگے تی تھی مکازات“ محر اور ورخت تے لزا ضرور اتا 
چاے- آخ واچی کا وصلہ ہوا اور وہ وای ہو گے تتارے والے ے کن ور لہ 
ورول کے وپل نہ کے پر اظمیزان کا سان لیا اور خطرے کے شخم ہونے کا علامتی 
قارہ بھانا رو عکر دبا بزرگ نے پالہ سیدھ اکر وی نما“ ہوا اوھ کی پل رمق شی“ 
جدھ ری جا ہے ے؟ انموں نے نقارے کی آواز سی نو کر وياک ھی 
ررخت“ مکانات' یر سب صاف نظ رارے ال وہ یر گے او ر کے 8 سکیا بات 
کہ جب چم ی کی طرف انا منہ (ررخغ )کرت ہیں لو وہ غاب ہو جا ے؟ اور بے 
کرت ہیں و نظ رنے گی ے“ اچھا برای طرف کے ہیں انمیں آتے دک ھکر قاری 
نے پھر خطرے کا قارہ با وی ہزرگ صاحب نے پھر پواللہ النکر و“ تی نظروں سے 
اب ہو کی“ وہ مل آور پھر رک کے اور بث ماد کے بعد پھروائیں لے روپارہ 
خط لے کا نقارہ بجا پالہ سیرھا ہوا“ تی نظ رآنے گی“ اناری برست یکو عل“ ای 
طرح ین بار موا تیسری بار جب عملہ آور سی کی جاب بے“ اور خطرے کا نقارہ کیا 
لو ان بزرگ ول اتر ے ارار ہکا لہ پال کو الٹاکروں“ نو ٹورا اتر الک طرف ے ۱ 
المام ہوا کہ ”تارا وکیا تا ے؟ کی غاب عاضرتیرے پا سے ہو زی ے؟ 
یں !ی فو یں ہ مکر رے ہیں کراب چم ہے مہ ںکریں گے اس ےک کے نو اتا 
بھی م یں ”کہ ہم نے ابل بغار کے ساتے ہے سلوک کیو ںکیا ے؟ چ کہ ان کے 
انال بر ای جر کک ہچ کے سے “کہ ان میں اصلا حک یکوگی رمق تک باق دہ ری 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
105 

ی تب تم نے ناریو ں کی صورت میں ان ب ”مزاب“ ناز لکیا ے اور ا نکو مزا 
ری ہے ٹوکون ہوا سے مارے کاموں میں وغل دی والا اور جرمو یکو چچھٹرائے والا؟ 
کیا ا ا پکو پئ کر وال“ متا ہے اجھا فو زرا سا اجر بڑھاکر وکے! سوائے 
ایک كم ئ اور بے تھی یس ہو گا“ اور وو کا م کیا ے؟ تا بم جم ۲ لۓ ”اول“ 
(دوستوں )کی رست میں سے کاٹ وس کے!' اس امتاہ ربا یکو س نکر ا نکی فو مال 
ی خی رہگ یک انی لام ہیا ہ وگیا؟ س نو ضرمت شلق اور براران اسلا مکی خر خواتی 
کک ھکر ہے سب پئ ھکر رہا ھا“ اور اس سے تصوو صرف الد تال کی رض اکا حصول تی“ 
اب اکر سرکار بی اس ے اراش ہوں؟ و ساری وہنا جاے بعاڑ س“ کے اس ک یکیا 
ہوا ہے؟ ای وقت چرہ گر گے اور رو ر وکر اللہ تحال سے معان با رہے“ پھر 
کماں کا پالہ او رکھماں کے لوگ؟ قر اش کے سب خیال کک تلب سے کل کے“ 
روے ات روے ہے“ نک نالموں نے اکر اشمیں بھی شی رکر وی اور ھت یکو بھی 
اہ و بریا کر ویا'' ہے وات ی کر حاذظ صاحب موصوف کے کے اور تقریا ھن چار ال 
بعد بر غریب مان کی مقصد کے لے تشریف لاے' اور نا“ وریاف کیا “کہ چنر 
مال پٹ رکا میرا واتعہ آ پکو یار ے؟ بندہ نےکما ہاں! پر خوو ہی فرایا کہ میں نے 
آپ سے رخصت ہوکر اللد تتا سے خوب بی استغفا رکا (لژنی بخرت) نو اش تدای 

نے اہ فل وکرم سے وہ عقیرہ لال صل فرا وی ور اد- 
تین :ہو کا کہ مائ صاحب اینے طرلق علارج کا ریش سے معاوشہ نہ لے 
ہوں گر تالا“ غی روس طریت پر حب جاہ سا ہار چاق ری کہ شرت نو مو 
ری“ ودوسرے ی ےک سل کامیالی سے انی زات کے لق ری رمحسوس ری پ) یہ 
اث مات چتا ر “کہ ہم پھے ”یں“ کے ہیں میا کہیں ‏ کج“ کے ہیں! (ھالائکہ اصلی بنا 
e LY‏ سا ف اکر اے 
و میں ا اور ”ین“ بھی وی گا جماں وہ اے ٹنیس گے وی ۱ 2 اور 
آخری اور کی ااٹمنٹ ہے۔ ال کریم محض اۓ فضل وکرم سے جم سب کو 
حسنت مستقرا ومقا ما والیں میں داشل فربائھیں۔ (آمٹین)ا اور زرگوں کے 
جواہرات میں ے اب وہ و ر"ء ضر ےک کت اور ارو و انف ے ”جب“ سرا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
106 

ہو ہے“ اس کا خیال دنا چاہینے' ا سکی ہجائۓ ”رعا“ ئی بھی زیادہماگی جائے اس 
سے ”ہز“ (عاتزی) بدا ہو ما ہے“ ظاہر ےکمہ جب وش سے اور ہز تھوو۔--- 
ایک حدیث ندی (نفیوم عرش ہے) بر امان او تھا گر م ے پا مون معلوم ہوا 
تھاکہ ہے ہوم کے یٹلا اکر تم اول سے آ۶ تک سب جس واعد بن چاؤ او رک یھ“ 
میرے ع بن جا تو شس ایک رو ری محخلوق بی دراکروں گا ج وکت ہر ےکی اور بے سے 
محا ما ےکی اور شش اا موا فکروں گا“ کیا اللہ تھا یکو گناہ پند ہ ں کہ گناہ نہ 
کرے والوں کے تم ہو جانے کے بعد نے گنا کے والوں کو پر فرماۓ گا؟ یں 
گناو مطلوب نہیں بلل ہگناہ گار گناہ کے بعد جو الد تحال سے معان انتا سے“ اور اس 
معان میس جو عاجڑی (یمز) موجود ہے (اسی انان کی بھلاگی کے ے) وی بز مطلوب 
ج 

اور ہے بھی ہو کا ےک نس بنر ےکو الد تعالی محبوب رکۓ کا فیصلہ فرالاس پھر 
اس کے وی نکی فاظت فریاتے ہیں اور جو دا اس کے دی نکی بگاڑنے وای ہو“ ا یکو 
ای بے سے وور فریا وےۓے ہؤں' بظاہر نو اس پنرے کا ننقمان ہوا گر حیبق “ ووا 
ارہ مو اک زمر قائل ے کا دا اور حیات ابربی کا سامان بنا وا“ گے رت موی اور 
مطرت خر کے واقعہ میں قرآن مجر س ل حصو مکی وج“ ای لڑکے کا آ یرہ طاموت 
او رکف رک نمائندہ ب کر والمدین کے وی کو ہکا ڑنے والا جمنا تھا تو اید تدای نے اس عر 
جن کو وور فیا ویا“ اور اس بے کے مون والرین کے اال نہ میں جو صب رک یکی کی 
کہ عم رصدمہ پر ہو نا سے اور صدمہ کے کیا ہیں تھا“ اب صصی رکا وتورع ہوا اور اس کا 
ارک خت بر کر گر ات ی شال :ا اردان مد لیا رعا خر 
منه زکوۃ واقرب رحما کے مصداق ہمایت صاع پاکیزہ اغلا اور رمرل اولار ای 
کے بدلہ س عطا فرا“ ہکان ان ! 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


۷4 


نٹ یی بارش 


کی سال کی بت سے ایک م رخس اہ وطنی رام تصرف شیل) میاں ور رین 
عد آے الرجہ ای سے“ کر حشرت ان کی میٹ نے جو وظیفہ و اعمال و انام اشٹمیں 
جاۓ تے ان پر ٹیس ہہ بھی ان سے ہو کا کل کرے رے؛ نماز روزہ کے ابر لو 
) ہوا ہی تھا ایک روز شیف لاۓ اور قرا بٹاا م نے بڑی معیبیت میں پاش کے کر 
گری کا موم تھا مار ے گھمیس کہ دیمات میں تھا اور اس وقت وہل کل نہ آلی 
خی) عشاء کے بعد روڑے برسے گے۔ ہم نے سوچا؛ غ کے لڑکے کیل کیل میں 
شرارقوں بر اتآ ہیں الا انر سے اش لکاراکہ بھاک جا ورد ہم پل ھکر روصت 
ری 4 رو ہے ون“ سے ون“ واد رن گن ای ونت ر ہے کم ہوا رہ 
تب تم نے سوچا “مہ وکو اور ہی بت ہے “کہ کی الف نے ہیں ڈرانے کے سے 
(لہ یہاں جنات نے ڑا ژال وا ے) ہے کم بناگی سے“ اور اب کی ناوانف آو یکو 
خریدار یکر ماری زر اراضی اور مکانات نات تھوڑی تمت پر نتھیانا چابتا ے کہ 
اب فو ہے بیہاں سے بھا کو تار بی ہوں کے“ گر تم ای جدی موروثی جانا کوباں 
سح پل ضالع ہکریں گے“ بللہ وس کو سپچپڑنے کا اطا مہکریں کے پپھر ہم نے 
مشورہکر کے اپنے مانران سے کہ خاصا بڑا تھا) چار نوجوان گڑے مان اور ہیں 
پار ٹارمیں خی خری رک ریں “کہ جس ہاب سے بھی روڑے ػآمیں“ لاک تیلو اور اس 
کو لوا جب کور وقت ہوا فو روڑے پچھ رآنے گے“ اند رگردالوں نے شوہ مایا اور 
جاک اں سائٴڑ ے روڑے ٦‏ رے ہں" اوسر و نے وتوان نے اوھ ار ر لاٹ 
سی رکو تنس نظریہ ی“ پھر بویا شیوں نوجوان بھی ارم اکر ”روڑے مار“ کی 
اش کرنے گے مم رکو حص بھی ر ای ب فو نہ بھی ژر کے اور کو نو ہین 
واک جب اا روڑے آنے والی جانب زین رکو ”ہی رکا (نثالات قدم) 
رنہ ا کد ىہ اانوں کی نہیں ب وات جنا تک کارستانی چ“ اس کے علاج کے 
) لے تممارے پاس آیا ہوں۔ بترہ نے اس خیال س ےک عو لوگ ایبا علا ج کے اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


108 


کرانے والے پہلا مرعلہ ہے ضروری کے ہی ںک عائل صاحب متا ہ متام بر تشریف لا 
کر اس کا ابی طرح معائنہ رای“ پر مراقہ فریاھیں راغت کے بعد پر اسرار انراز 
میں دانھیں باش صرہلائھیں اور بڑی کی ”ہوں“کریں اور فراش ”ڑا زبروست لہ 
ا ہے" یی مطل سے کاو میں میں کے دی" ور روہ چا ارا ربق لاح 
اتیں چاٹیں “ا قاض حو کر کے میں نے ای جا اک آ پکو معلوم بی سے میس تو 
کے سال سے ہیں آنے جانے سے معزور ہولٴ آ پ کی عافظ صاح بکو یلو اکر وہل 
یس وہ یں بڑھائیکردئیں۔ ہے نکر وہ لے کے“ او رکئی رن کے بعد پچ ہے“ اور 
چا کہ یس ےکی دن عا یکرداک یگ رکوکی ارہ میں ہوا۔ 

و بلدہ نے انییں چئ رکیل و مکر کے اور ایک تحویز واک ان کیلو لیکو چارو ںکوٹوں 
یں گاڑ رو اور تحویڑ مکالن ٹن ولوار ے زا رو“ (مالیا“ رو جن ست بعر وہ ) بر ایا اور 
ہا کہ وہ ساسلہ تو ای طرح جاری ے او رکون فرق خی ہا“ بندہ ریا سا ہوا اور 
ماک یں وو ری جکر سے پن کرو ہے یکر وہ کی بریشان سے ہو گے“ ای وقت 
بلدہ کے زین میں آیا اور بندہ نے ان سے لو چھاکہ کے چند باس آپ بانھیں کے ؟کما 
کوں یں کا مار ےگ رکے جن اراو ہیں سب کے نام اور عمریں تھا“ اہوں 
نے ککھوا وا تب پ ھا ان یں سے وس سالہ لڑکا لڑکی اور اس سے بڑے جت مد 
عورٹیں ہیں' ان س کون نمازی سے او رکون بے نماز؟ وہ و سوج کیا وک رکر کے 
چانے ےک بھ اللہ وہ سب نماز ہیں“ پھر وچ اکتا یں پلا ہو ہے ؟ کا خھیں! 
لاکوی توب جاندار کی مر“ عورت٠‏ پچ بدرگ یا کی جافو رکی زہاتش کے لے 
مکان میس ال مو سے ؟کما یں“ تب بندرہ سے کہا اب انشاء الد آپ کاکام بین جاے 
بت ی آپ خود صرف دو پچھوٹے چچھوٹے کا مکریں کک گر اکر سب عورف کو 
سکہدیں کہ اگ رکوکی ای عورت بھ یگ میں ہو نے“ گے راخ ر ضرورت نہ موب کےا ٰ 
سرب کے ؟ دو سے ب کہ شا کی نماز کے بعد اکر آپ کا وضو کا تام رہن سی طور بر 
یار ہو و ہاور ووپارہ وضو کر یں“ اور شس چلہ رو2 یں“ E‏ 
کے وقت سے میں ہیں منٹ کے وہی ںکھڑے ہو جانھیں“ اور پاک نہ ژر کہ آپ 
کو روڑ ےکی ضرب ج ےکی وہا کے ہ وکر ہہ اواز بلئر“ تین پار ہے الفا ہی لک 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


109 


”وہ چار چڑں مارے سی یں ہں“ بی کرات مین مین پار روزانہ ٹن رات ای 
وش تکمیں! وہ صاحب نکر لے کے“ شای ہے خیال بھ یکرت ہوں کے کہ اکر تم شود 
کک سیت فو ان کے پا سکیوں آتے؟ اب ہیں یہ ج وکام خودکرنے کے کہ وا سے“ 
) او شاید اس طح یں رخا دا ہے“ سام وہ بیچارے او ر کر کی کیا کح ے! خر میاں 
صاحب موصوف ےگ رج اکر پل نو عورقو ںکو ی کاک نیوا من لوا اکر ایی بھی بٹھی 
ہو نگ رنہ صتا بل رب لزا ضور رکھنا دوسرے اس نے نماز عشام کے بعر 
ود تین پار وہ کمات ہے“ اور قران جاے' ان کر مکی قدرت کے کہ کے رم 
ے ہاری شدہ وہ روڑوں کی پارش کا سلسل ای رات ہر مو گیا اتہر اللہ ! پچھر ایک سال 
گرا فو میاں صاحب پچ رتشریف لاے اور جا کہ س ےگ ز شت سال ہاں سے چاکر 
وولوں کام کے اور اھر لد ای روز سے ارح کک پاکل خریت اور اعصن و ااك سے “گر 
شس اب اس سے آیا ہو ںک ےگ زشے رات میں سونے لگا تو کے خیال ای “کہ کیل ال 
سی موم تھا اور بی مہ ی “کر م بر کت مصیبت آئی موی شی اور تم نے ا کے 
وو رکرے کے لے کے سے کے اعا“ قویزات دغر ک رکو بھی علاع کا گر نہ 
ہوا“ اور جو علارح کا رگر موا وم ایا خقراور جیب جا ن کن“ اور کے پار کریں وال 
بات لو او آی گر وہ چار چرں ا بست و ر گر کامیاب نہ ہوا“ اپ 
ددبارہ وی چار چڑیں وچ آیا ہو ںکہ وہ کولی تھیں؟ بندہ نٹ ےکماکہ آپ سے لے 
کر بی فو آ پک کہ گیا تھا کہ آپ عخاء کے بع دکمیس “لہ دہ چار چڑیں ہمارے بای 
یں ؟ بخ ر جج نو تی ںکھا تھاکہ ایک ما زیدہ چڑیں ان بس سے آپ کے گم موجوو 
ہوجیں اور آپ قلط با کر وسیے ہوئے ال بات نے یی ی گر آپ وک نہیں رسے ‏ 
کہ ضس کت لو ڑھا ہوںل اور ان پا بھی موں؟ کے وہ اکل بو لک“ روبارہ تا دص! 
تب بندہ نے انی وہ چاروں چسں تن ے غاز ت ہاترار کی توم اور گے سر 
عورت چایں؟“ اور وہ کر لے کے کر تین اہ بعد پھ رآۓ او ر کے گے“ نا بی“ وہ 
کم و پھر شروں ہوگیا' پت شی ںگیوں؟ رام ےہاک ”ری چار یں" ا رکرو “کہ ان 
شس س ےکون ی بچ آپ کرش کی ہے اس پر وہ سورخ گے او ر کے گے ال! 
میرے بڑے سے چھوئےے لڑکے نے نماز چچھوڑ وی سے بندہ ت کہا یں بی سے چور“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


110 


پھر دہ ےئ اور چند ناہ بحو کی اور کام کے ے آے ‏ نو چا لک والیں جار میں نے 
آپے اں بی ےک وکھا کہ پا کیا ہے ساری معیبت ووبارہ صرف ہاری وجہ سے شروع 
مول سے“ اب تم جانو اور مارا کاما ہے کر وہ ہپ چاپ ان الہ تال نے اے 
برایت ری- اور ا نے سی یکا کڑے ہے اور ماز شور کر وی اور پرا مر را 
کہ ای رن ی وہ ”اران زت“ بن ہو گی؟ اور اللہ تدای کا نل وکرم اور اصان 
ْ ہ ےک کی سا زر ےک پچھردہ کت ابھی کک ہیں ہوگی- 

تین : ۔رکھے لیات سے عالات درست سس ہوے (اگرچہ ىہ لیات خیر شری 
بھی نہ ے) گر ا ول تال نے اعمال ے احوال ورست ریا ویے۔ ایت ہواک ا مال 
رلت ی وار کی کامیالی کا زرلجہ ہں- وہ ار ی 4 اساب بے مازی کا اور 
نوم کا زکر نو کا ایک روایت میں ےک ان کی موجودگی میں رمت کا فرشت وہال 
نہیں ۲“ گے ر قورت کا زکر حدیث جریل علیہ السلام میں سے کہ ام امون 
صرت مات وڈ کے جر شریف میں ان کے سرپ کپڑا نہیں تھا و چرس اندر راش 
میں ہوے“ اور اہر ےکہ جب انان کے حاط اڑی گارڑ) ن فرش سرکاری جم 
ے اے پو ڑکر عل ماٹیں“ تو ان (شیاٹین جنات) چورو ںکو آنے سےکون روک 
سلما ے؟ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 


االوں کے بھوت 


ہے یکی سال کا واتعہ ہے“ رام کے ایک دوست بڑے زین“ عقائر و اعال ی 
والے (اصل نام پت کی بجاۓ آپ کیم عبداھی ی کے لیس اور علاقہ دہاڑی کا 
وہال) تیف لاہے متقصد آھھ وریا ت کیا و فرانے گے میں نو بست پریان ہوںٴ 
وج بے تا کہ میرے سی کو جنات کی تلیف شی یں نے بھی و مکر وا بھی نکیا“ 
کبھی بک ارہ ہوا بھی نہ ہوا ایپے بی ہہ سلسلہ چتا را“ بچھ راس سے پچھوئی میری بی 
ا ہ وگئیٴ نو اس رر نے مہرے کو چچھوڑا اور میری بٹ یکو ستاتا رور غکر وی (وورہ 
نا اک پیٹ درو سے شرو ہوا راش سے بدن ‏ و مز جانا اور یوی ہو جالی' 
تت یف ہوقی تی) اس بات سے جج شدید کر لاہن ہوا کہ بی نے برایا وسن 
ہے اب اس کاکیا بے گا؟ چاچ اس لیف کے علاحع کے لے بن مضہور عاطوں اور 
گرلوں کے عالات مزر معلو مم کر نو صورت ہہ تی نظ رآکی ”کہ ان کے علاع یل 
”پیل ایمان کا عفایا پچ رکام بقایا“ کا اصول اور طریق کار بر گل کرای جانا ہے ظاہہرہے 
کہ ایک ملا نکو تو ہے نکی طرح بھی ایل قبول ہیں ہو کن“ اہنزا میں نے فمل 
کیاکہ ایمان بچانا مقرم اور جان چا مور“ اور پچھ راس کے لئے ممت مشک سے ایک 
واو بندبی عافظ صاحب بماولپدر کے وی وور وراز علا سے تلاش کے انموں نے قرا“ 
س شور پاس رن تھہمارے ای ز وکر روڑاہ علض کو وم کیا کروں کا چاچ اہوں 
نے اییا ی چلہ اوراکی“ اور ام للہ ان چایس ایام یں مرک ھکوگی وورہ خی پا“ 
تب عافظ صاحب نے فایا اب آپ اکل ہی ری ںک وہ یف کلی تہ رور ہو 
یی سے اب ہہ آحویڑ لو اور اسے مریشہ کے کے میں ژال وو اس کے بعر عافظ 
صاحب رخصت ہوۓ اور ہم بست خوش ہو ےک محیبت وور مو کی“ کر ماری ىہ 
نشی بست عارضی ایت ہوک نتیسرے ون می پروی سابقہ وورہ ہڈا“ بی کو ای 
رج یف شدید شو موی“ ے وک ھکر اور مزید اس خیال ےک تم نے اپا 
اور زور اور ا عتمام ع عائل تاا شکرنے میس صر ف کیا“ پھرعائل صاحب نے بھی اپا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


112 


کل زور مر فکیا کد ت وہ ںکی ویں ری- ا ب کے کون راستہ یا ت کا ر سس 

آا اور ت ےکوی اور صورت ت کام نے کی نظ ران سے اور اس اث سے مرا رل برای 
آگھوں میں انو گے اور یس نے ( ہگ کی عالت رورہ ی) اس ور از جن کے 
آے اھ جوڑے؟ اور عاجزی ےکا آپ اتن رای فراں کہ اس ہگ یکو پچھوڑ 
یں سی وتک آ پکی کک یکول بین یا بئی موی“ ای طح آپ اس م یکو بھی 
انی ی ہی مج ھکر چچھوڑ یں“ لڑ ےکو آپ ت گکرتے رہیں تو ہم اس پر صب رکر یں 
کے گر جتناب“ وہ ٹوٹ ے س تہ ہوا“ اور رورہ ورے پل ونت تک ا رہ“ اپ 
شس بے عحد بیان ہو ںک کی اکروں؟ بندہ نے عرش کی اک اس بات سے و خوشی موی 
کہ آپ ”ایا رکا“ این کے پاس یں کے کر ہے بت بندہ کے لے بحت جران 
کن ےکہ آپ اۓ اس عقیدہ اور گل کے پاوجوو“ موجہ خیالات و نوات ےی 
عد متا مو جھےٴ اور آپ اہ فنری حم ل کی مر تک کج کے“ تفصیل اس 
ات لق کی ہے سے “کہ اناك ک وکو واتعہ بل آنا سے فو سب سے کے و وہ انی ل 
کے مطابق ا کی فو تی ہک را ے؛ دو فٹ نہ کے فو اس ام رکے ماہرین سے رجو عک رما 
سے یا مور زانہ ناشثرات کے مطالق دنر لاک مل انقیا رکا ہے“ اکوئی عاٹی دامشور 
(مافنسدان وغرو) کے نظظریات کے مطالق اس کے وتورع کے اساب کا یں اور علاخ 
کر ہے یہ طریقہ و در سب انسافوں کا سے “گر ملما نکی ترشب ہے ہیں سے' بل 
وہ سب سے لے اللہ تخا اور اس کے رسول اکرم لم کے دین و شریعت سے اس 
کے اسب و ل معلو مک رتا ہے“ بقایا دوسرے امور اکر ا ںکی تد یکریں نو فیما اور 
ار اس کے خغلاف ہوںٴ تو ان سب کی (جت کہ اپنے مشاپرہ کی پھی) ہر و کی رک رما 
کیرک ناق ن جر اکن یان فراے“ یا اس کے نے ہوئے ان اس کا می 
سے وی یح بللہ الج ہو کے ہیں۔ ( مشاہ کور کے متعلق اکر وسوسہ آت ےک ۴م 
وی رگواہ کی شارت و ہر زان کی عراس ل مکرتی ہیں م اسے کے غلط قرار ویړیں؟ 
ا کاجواب سے ہے کہ جم کی بار اپے مشاب کو خودخلط تار دس ہیں ادر ا ۽ 
زرا ہے رت نی موا شا مم رل گاڑی میں ٹئے یں اور گاڑی وری مز 

۱ رثاری ے روڑی جا ری ے چم ‏ یے ی ا ےا ورت ر ا 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
113 
تچ کو دوڑے جا رہے ہیں اور ہم آرام سے ٹیٹھے ہوۓ ہیں “گر ورا“ ہی قل‎ 
مارے مشاہرہکو غلط ترار ديرن سے “کہ جو پھے نظ رآرپاے حقیقت اس کے برک‎ 
ہے ن ورخت اور مکان کھڑے ہیں اور ہم (ریل گاڑی مس آ گے کو) ووڑے جا‎ 
رہے ہیں“ یجن اکن مرک نظ رتا ہے اور رک ساکن!! ای طر گی ی کی سیک کی‎ 
موی س بکو چلتی نظ تی سے “ک رن والی اتی نظ رآتی بل اکن نظ رآتی سے لیکن‎ 
ا کی عون تکی تنیز تل فذرا ”کر دی سک پیک ب لی ظرنمیں تی گر چاق‎ 
ضور بے“ بھی او ایک سے دو دو سے تین اور ہراگے ہندسہ پر کی ے) اب آپ‎ 
اچ اس معا ہکو میں لے نو ہم ىہ معلو مکریں اور ہے بنیاری بات ہ کہ اس عام‎ 
آب و گل میں انان و جنات کی حیثیت و مقام عنر ای کیا ے؟ نا“ ہیں ہے بھی‎ 
معلوم ہو ہے گا کہ ان جنات و الین کے حددد اخقیارا ت کیا ہں؟ قرآن پاک کے‎ 
پارہ اول کے مون و نہوم کے مان الد تحال نے جب خاافت نای ( وم )کو عطا‎ 
فا ےکی تقریب معقد فرمائی نو اس مس نوری تلو (ملائک) ناری (اعأن) موجور‎ 
ے ملائک کی حیثیت سرکاری فور ںکی سے جو سرکار کے مقر رکردہ خلیفہ کے یں‎ 
امور مرکا رکی مرشی کے مطابق (ن ہی خلیف کی هرضی کے مطالق) سر انام دسیے ہیں“‎ 
ابا علامت اظمار اطاعت (سدہ)کی ادائحگی ملاٹکہ نے فور اکر دی “گر ائٹییس نے‎ 
(جھ اپنی شلات کی توح می لاکھوں سال عیاو تک را رہ“ ابی حم مل ہوتے دک ہکر)‎ 
(انکا ر کر وا“ اس نا فا یکی پاراش میں الہ تال نے اسے یش کے لے رووو قرار ورا“‎ 
اس کے بعد جت میں آرم کے وخول اور جوا میت اتراج اور عوط کے معالات بی‎ 
آ2 ضرت آرم اور ان کی اولاو اس اور ای کی ریت عار ۓے کے عار ے ای‎ 
زین کے یای ہیں اور اےے علقہ اور عدود کے اندر زندگی بس کر رے ہیں ظاہرے‎ 
وونوں بای دن ہیں۔ ایک ران جنات کہ اج جنات مس سے تھا) دوسرے سے‎ 
مت زباوه طالور' ظرر آے والا“ رار س بھی زاره“ وو سرا رن (انان) زور“ ر‎ 
آئے والا اور تحرار یں ان سے کر ووٹوں ایک ہی ونا میں ہیں- تر فاا 02 رن‎ 
رو ہے اضف زان کو (گر اے ٹررت ہو و)اکیوں یت و ناو وکر کے سب‎ 
انسانو ںکو کہ ق سے ما نمی دتا؟ وجہ ویک این آر مکو شر لت ی ہوگی‎ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


114 

ے اور اس شر کا ابقاء ايان ونوکل 1 اش کی صفات کے سار ے' اور 
ملانک کی گور نٹ فورس اس کے ساتھھ ہے اس سے ہابت ہوا کہ جات لوم 
ہیں اور انان عاکم ا دو ری جات اس کے اھ میہ لایس کک ہکفار رب سفرمیں سشان 
مہ پڑاؤکرتے“ و سونے سے پک ایک آدبی لے ہر چڑ ھکر اعلا نکر کہ ' اسے اس 
علاڈہ کے جوا پوو رلو ویر سن لو !کہ تم اس لاہ کے جنات کے دا ر کی ناه ٹیش 
گے یں“ ايزا س کول ن ورت وکر گل رر ر (ے ان کی کر کاروائی 
تی کیدکمہ ا نکی جنات کے داد یا کی اور جن ے طاقات نہ ہوگی موی شی و اس 
کی پٹاہ ماس لکرنے کاکیا سوال؟) لین مام لبق (انسان) کے وم (جنات) سے وف 
زدہ ہوئے اور ان کی اہ عا سل کرنے کے کور پالا راق نے جنات کو پر وا بنا وا 
اوا ےآ پان رگ و کنر ام اا یں ر رن رال 
من الجن فزادوھم رہمقا(سورہ جن آیت )٦‏ اور انسانوں میں سے لوگوں نے جنوں 
سے ن6 ری شی نے ضا۶ ررار تا بڑھا ویا۔ اس کی شال لو 
ایی سے کے ایک ڈٹی ضر چور یا چوکیدار کے آکے پا باند کر اس کی میں 
کرنے گے“ و اس چو رکا بد دماغ ہو جانا اور مغرور ین جانا یں فطری“ اور اس کا پاٹ 
ٹور وہ ڑی ی ے- اب آپ ور ہے خال زوس مک تپ ےن فا کے مرا 
ات جوڑے“ او رگریہ زار یی وکیا یئ کا مکی اب آپ ہے کا مکری ںکہ جب رورہ 
و ورا“ وض وک رلیں؟ اور مرلضہ کی لیا پل کر ٢‏ اکر اور محوز تن بے کر 
و مکریں' اور اپنا عطیہ مداوندی O”‏ عت“ استعا لکریں اور اسے کہیں “کہ یں 
اب تک ببھولا ہوا تھا اب کے حقیقت مال ہو کی سے اس لئے اب تو ری اس 
کو کیا ن گکرے گی“ اکر میں نے اس علاقہ سے تمممادری ساری ' پکھہاں' (خاد 
پروشوں کے ے) نہ اٹھوا ویں او میرا نام برل دینا۔ بمرعال کم صاحب کچھ من ہو 
کے اور مزید بنرہ نے ٹیش ایک آحویز دیا کہ مضہ کے باشیں ازو پر پاندھ ونا 
ث صاحب شیف نے کے اور لہا“ ایک سال بحر پھر تغرف لے“ اور کارواٹی 
تال کہ یس نے یہاں سے والیں جاکر ای رع کیا اور امر اللہ ایک سال ت کوک 
ووره وره پ5 ہوا کر اپ وو ین روژ ہوۓے“ الا رورہ ا مار ی کس کور یکر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


115 


وی ہوا لو ںکے میں شا مکو مطب بن ھکر کے گی تو اللیہ نے ایا کہ ی کے پیٹ 
یش درو ہے اور وہ سے ہو پڑہی ہے میرنے ول میں ہے اؤ خیال کک بھی نہ آیا کہ 
وی پا (جنات کا بصورت پیٹ ورو ابا ی) رو رہ عو دکر آیا ےک وہ بے 7 و 
چکا تھا کہ وہ غبیث لو اسے چاو ڑکر دح ہو چکا سے“ کر میں چران تھا“ کہ پیٹ وروک 
ری نو با چلاما اور درو سے لوٹ لوٹ ہوا ہے بے ہو تو یں ہو ا ابھی میں ہے 
سوج ہی رہا ٹھاکہ یری اہلیے نے کیا کہ ہد گرو ہوا ىہ خمانے کے لے کل خا 
کی تو ول ر ھکر بھو ل کی“ پھردہ تنوی ہی کم گید تب میں بج ےکی دک 
ہے لو وی ”الہ رور“ سے کے ملاح او آ ابی تھا میں نے فو را“ وش وکیا اور بھی کے 
یں اکر لے ا اے موش میں لانے کے لے آوازیں دی پچھریائی کے نے مارے“ 
روہ ای طح بے موش اور بے سد پڑی رتی۔ تب میں نے سابقہ ریہ استعال 
کیا او رکھا ”جناب پر شرف نے آئے ہیں ہے یکر لڑکی نے فور] کی کمول ریس 
پھر زرا وے کے بع دکھا اپ آپ زرا یہ ارشار فراش سکہ شرافت کے ہار رخصت ہوا 
پند فرہاتیں کے کوت سبق حاص لکر کے جانا ہے؟'' میرا ہےکمنا بی تاک لڑکی فورا“ 
ہوش میں گی اور دوسرے فقرے پر بے تماشا نا شرو عکر دیا اور پھر وہ اسل جستی 
ی ری“ جب امس دب بت ہوۓے ہو ی نے میں ہے اک ہے حضتا بھی ای ”رورو“ 
کی وو ری کل ہے اس لے میں اس ےکا را ی ج پکرد ی ج پ کرو“ کر وہ انی 
مرضی سے یی شتا بن ہو“ اور کن کی ابا تی! اب کے دورہ وورہ ہے یں ہے۔ 
س نے اس سے بوچھا تو ست کیوں تھی ؟ کے کی“ ابا ی! آ پکو تو نظ ر نہیں 7ا تو" 
گر میں و دکچھ ری ی “کہ جب آپ نے اسے ا فک کہ اک آپ پچ رتشریف لے 
آے ہیں نو وہ (خبیث) مرا گلا پچھو ڑکر پھاگا“ اور تصبہ کے پاہ رجو گاڑں کے کو ڑے کا 
بت بدا ڈعی رتا اس کے اور جاک رکھڑا ہ وگیا اور جران بیان سا م وکر اور ویک گا 
کہ اب کے کیا ہوا ہے؟ جن اکر ہے لرگ ڈعیلے بد گے نے پھروائیں کر پل کی طرح 
ت کروں گا“ اور اکر وو سرا معاللہ ہوا“ و وکیا جائے گا گر جب آپ نے وک دی" 
کہ تو نے شرافت کے سا جانا سے پا کوگی شعت ماس ل کر کے بی جانا سے و اتا 
خوفزوہ ہوا“ کے 1ڈ توتیاں گی یں رال ازس کے زوا پھو ڑکر چھا گن 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
116 


کے انداڑ سے ی کے بے اخقیار اتن زبروست اور طول ی ٣کک‏ کہاں و مرا گل 
گھونٹ رکھا تھا او رکماں ہہ کہ جوتیاں اس لے چھوڑ وسک زیادہ سے زیادہ تر 
رفماری سے جاگ کے- 

کم صاحب نے راا“ مرا فر اکر سے اس کا تحویذ ددبارہ دید“ چنا توذ 
ویریاگیا“ اور پھر کرش اس لڑیکی شاوی بھی ہو گئی۔ اور الممد لہ تفال نے اسے کے 
بھی عطا فرماۓ اور پچھراے یا اںی اولا رکو کو ”رورو“ ویر - - 

کم صادب جج عقاتد و اکال کے عائل تھے اس لئے ان سے گھ کے عاما ت کی 
کوت تتصیل احام شر پر ل کی نمیں وریت کی بعر مم بغیر اعتضار کی اور 
زرلیہ سے از وو معلوم ہواکہ یال سے موجہ فّجحات کا پاٹ میں موجود تی ننس کا 
خماط واو ازالہ ےہ ہو سما تھا“ اپ ہے وچہ ”وخول کی ی“ اور پچ غار مکورہ عالات 
سے ایل دکریم نے ا نکی کی مد تک اصلاج فیا دی مو و اجاع شرلع تکی برکت سے 
اللہ تحال نے ان پر رححت نازل فر اکر ان کی مشکل آسان فرا ری“ اور ہے صفت 
فورح شر کا باعث بی ود ائممد- وض اك وٹ کی طاحظہ راد 


ا اکر یہ ہوکہ ہے بھی ”طول کے اتات کی دعل ہے و جواب ہے کہ ہے ”س شای“ 
سے جس کا انان ائۓ غلط عتاکر اور اعمال کی وچہ سے خود مو زام کا ہے عدریث شرف 
کے نموم کے مطابق شیطاں انسان کے کندھے پر غالبا“ (مینا ک کی صورت می) میا اس لیے 
سویڈ سے ول میں وسوسے ڈالتا ے ار لدان کر اٹہ نے ہوگیا اور انلد تا کو (زبالی و مگ ی) پار 
کیا و ہے انی سو تھے کچ لتا ہے جب انان نالل ہوا پھر اشن لان ہے“ اکر وسوسہ سے 
زارہ شلط ہوا تو ہے بھی انان کی ابی شامت ا مال ے ہوا انما سلطانه علی الذین 
یتولونه والذین هم به مش رکون © (سورہ ا ل آیت )۰٠۶۹۹‏ بش خیطان کا تلط الد 
بے امان لانے اور اس پر نوکل کرنے والوں بر یں ہہو نا اس کا زور ای بر پلا سے جو اس کو اپنا 
مر برست جناتے اور اس کے بکانے سے شر کفکرتے ہیں۔ انا خواہ اہ اس ہے الف ہونے 
کی رورت یں 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


unnat.com‏ ناو فو شیا 


اوش کر کان 


ہے مولا مر لمان سی رو وک کا وائعہ 3 جب اہول SpE‏ وشت کی 
وکوت اور رک و برعات کی تردید بے می اسلام کی ین کم روع کیا و موچ دن 
وار مھ وین کے ۶م و گل سےکورے تے اور صرف باپ رارا کی رسوما تکو بی ون 
بے کر اس سے کے ہوئے (E‏ ای ر کت ناراش ہوے؛' اور ہر کن کلف 
پان ےک یکوش ل کرت رس“ کہ ان کا ان کے چند ساتھوں سیت ایکا کر وا 
گیا مد میں بھی راخلہ بن کر و گیا“ آپ ان ونوں قصبہ کے شالی ہاب ایک بڑے 
اپ رکرو کے ار رگرر پڑے بے درضوں کے عن میں ایے بمراموں میت 
ازان اور نماز پا جماعت اواکرتے- ا کیم نے آپ ک وا رب ادخلنی مدخل 
مدق و اخرجنی مخرج صدق واجعل لی من لدنک سلطانا نصیراہ(اے 
میرے رب و کے جماں لیا چا کے ساتھھ لیا اور جاں سے رخس کر ال کے 
اتر رخصت کر اور کی تز ر کو مرا برو گار بنا وے۔ (مموم) قبول فرائی اور 
طان نمی کا اس شل میں مور ہوااکہ ابل قبہ غیرمسلدوں کے تلوب میں ان 
کی عبت ال وی“ ہے نی رم لم لوگ بدے پا اڑ زمیندار تھے“ ہے برانے زانہ میں 
رات کی اترا رکو بھی خاصا وط رکھا جا تھا انا انموں نے ان عفدن کے سرننوں 
کو بل اکر دھرکایاکہ خردارا جو ”میاں بی کو پھ کہا “کیا انہوں نے تممادری چور یکی ے؟ 
ف٠‏ کیا سے یا مگلیاں دی ہیں یاکوئی اور چرم کیا ے؟ وہ تو بہت لے ماس وس میں 
رب کا نام ہی لیے ہیں“ تمماراکیا بگاڑتے ہیں۔ اب اکر ا نکو ہے کہا فو م ہیں مج 
یں کے" تب ہکہیں ان کی ہان ان سے چھو۔ ای ایام کا ایک اٹہ ہے ٢ک‏ آپ 
کے اک نار زی نے جب ”راہ برای“ ر لتا اور 'شریک و برعات“ کو لے 
کرنا روع کی“ نے ای سال میں کیا رسویں شریف "کی یاز پچھوڑنے کا ع کر یا 
تب 2 یار ھویں“ کی رات آل“ اور ا نے سابقہ ے شرہ گرام یر 
میات کیا رعویں شریف کے باز د دی و اس کے رل میں ہہ خرش تھی موجور تھا“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


118 


کہ ای ہیں ےش ل یس بھی تاق تک ہیں ہوا“ اور اے رورس اور ووور 
و والے جائور کے وجوو کے لئے سمل" لازم و روم ا ماما ربا اور اس میں 
غفلت یا تاع کو ان دونوں چڑوں کے نقصان پر مول کیا جا ا رہ اب پت نمی ںکیا بے 
گا؟ رات لو رلاد ری ازان کے بعر ڈرتے ور مویشوں کے پاڑے کا رروازہ 
کی وع ہی“ یی ری یہ رک ھکر اس کا رل رسک سے رو گیا کہ ساری یں اور 
کیکریاں موہ پڑی میں بڑا ران ہوا اور ای شس ورا وروازه بن رر کے ہیر س آیاٴ 
نماز ہو ربی ی“ حطر تکی اقتداء میں نماز ادا کی اور ان ہے واقعہ ایا“ آپ ےکما یہ 
کے ہو سلم سے چلو“ سے وکہاو! چاچ روٹوں وہاں آے' اور اس 22 ے وروازه 
کھولا تو وی اکہ سب جاور مرے بڑے ہیں“ خضرت اندر رال ہوے اور اپا جوا ارا 
اور ہے آواڑ یلنر لا حول ہے کر اس جیٹس سے :کین رں کے رریان راز 
سب سے آگے دروازے کے انل تریب پڑی ہوگی ی“ وو مین جوتے بی اس کے سر 
ڈڑے کہ کال جھاڑتے ہے ا رکھڑی مول“ روو ری سس کی طرف ررغ کا 
لوی جن نی اور بر ںی اور ں وت بھی اش کر جال ککرنے 
کیں' اور سب ایی اذ" ہیں ' جی بھی بغ ہوا ہی میں اور اس طرع ا پاش 
بیو رس ہر ری دی کر در 
گگڑ ےکر و کیا جیب معا اور کیا ٹیب عارح؟ ایک رش کو ووا وی لو ” متتل“ 
کے سارے ریش ای ایک خوراک سے مندرست ہو گے ودڈہ ار- 

اع رےکہ موی تیت مرمیں سے ےک ٹیا“ کے ہس خی 
سے وہ وم ساوح ھکر بے ہوش اور "ععلبیت' بین کے تھے“ وہل گل کی روق می در 
2 اور مالک کا رل لہ بی نوفزدہ تھا“ ایک لیے اس نے ان مویٹیو ںکو بیک ر وکیا 
لا لاا بھی یں“ نس سے اس نے ای موہ خیا ل کیا عالالکہ دہ صرف بیو 


ہے۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
119 


حافظ ر اوی ری کی ڈای 


شور مفسرو رث حضرت حافظط می ےآاصوی بریٹہ کا ایک واقعہ ای م کا مولانا ر 
ابرائیم یل شروزیوری صاحب نے ایی تحصفیف الفیوض ا مر میں جیا نکیا سے مک 
ایک وفعہ عانظ صاحب سفرمی ڈا ی (او خی ) بر سوا رآییں جا رسے تے “لہ نما زکا وت 
ہ و گیا“ راستر یں اک شرستان تھا میں ال اور ورشت رک ھکر آپ نے وہل وض وکیا 
اور اوی درضوں ر پځوز وی“ وال کے میاوروں نے ان ےکا کے ہاں ایج 
پو ڑو' ورت با گی (صادب مزار) لا وار وں گے گر جاوزا صاحب نے اںی 
واه رک ماز با ھکر انموں نے دیھا“کہ اوی بے موش 0 2 اور اور خرس 
ہو رہے ہی ںکہ ہماری بات یں انی تو تبیہ دک لیا عافظ صاحب نے او یکو دی ہی 
انراز ہ کر ل کہ ہے صرف خبطا ار (چکر) ہے“ چنانیہ انموں نے اپنا جوا ارا اور لا 
حول ولا قوۃ الا بالل العلی العظیم پڑ ھکر اے مارنا شرف کہ وی“ ار پان جوتے 
ری رت شط با گ میا ب جاو ربھیسانے ہ وک رکنے کک 
حافط کو کے والے بھی بڑے بھاری بز رگ ہیں“ بھی فو او یکو زید ھکر کے لھا رسے 
ہیں۔ (۱۰۲ص) 

دہاڑی کے ایک موشحع میں کی احاب سای برت کے بعد آباد ہوئے بارشوں 
کی وجہ سے سو کے این ر ہن کی قلت شھیٴ ان میں سے کی نے ترستان می ںکئی سو جھے 
ورخت وھ فو ا نکی نے عیر ہو گی“ ول کے متائی مسلمانوں نے روکاکہ جو س 
یہا ںکی گکڑی نوڑے نو صاحب زار تاراضش م وکر ای کی ٹانک پوڑ وین ہیں“ اس ر 
انموں نے جوااب وا اکر تو ڑا ہو گا نو تمماری تو ڑا ہو اری یں و سی“ اور 
ہوا بھی اي یک انموں نے سوکی ککلوں سے تبرستان غا یکر وا گیا کر کی کو 
راش مک نہ آگی۔ (حضرت اب وبر ران دی نے وعیت زا کیک کے میرے اٹی 
ران ےکپپڑوں مس ہی دش نکر وہنا“ ےکپڑے (کفن) کے مردو ںکی نبت زندہ لوگ 
زیادہ گن ہیں“ ای اصول پر آپ ان ککڑیوں کا معالہ تیا کر حت اور یماں نو ”روید 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
120 

رک“ کا کل بھی مزید شائل تر جو اس کی امیت ر وال تی اور ری بات بھی سے 
کہ ان خی می وتات سے نع و ضر رکا ین رن وائے ب یکم و یی ان سے (اقۓ 
اوم باطل کی بنا بر) متاث ہوتے یں“ جھ کیج عقیرہ و گل وانے لوگ ہں؛ وہ وان کو 
پرکا کی حیثیت بھی یں وی “کہ فاع و مو تق عحض اون تال جل لالہ کی زات 
ی ہے اور ہہ بھی انل تخا کی رمت ہی ےک ظاہری اال ر عا کی طرف 
ساب ارےے جال داروا تی ےکی نے کس یک وکنا کلا وا وک کے ہیں اس ٰ 
کی امدادکی' اور گالی وی“ پر مار دا و ا کی طرف ر رکی نبت جائز ے“ ارچ ىہ 
بھی اش تما ی کی سینت پر بی ولوف سے وہ چاے وہ نل بھی وجور میں نہ ٣‏ ۓ گر 
یر مکی تتاب رر و نٹ و مض ال بل شان کے انتا یس ہے“ اس کے ا رک وکیل 
روک جن ا وان یسک اللہ یضر فلا کاشن ل الا هرون ردک 
بخیر فلا راد للفضلہ (صورہ عور آیت ے۰) اور اگر ایر کے کی معیبت میں بل 
کر وے؟ او اس کے سوا کوگی بھی اسے وور کر کا اور اکر وو کے کو خر عطا 
فرانا ےن کوتی بھی اسے روک میں کا (وم) اس لے مومن کا کال نین 
مرف اللہ تحال کی زات والا صفات پر ہی ہوا ہے اور با کی امور ای ملین و این 
کے بیع ہیں“ اور خر مومن بھی اکر ان نوما کا مگر ہو نو اسے بھی پھے ضرر نہیں 
پہچتا (مکنہ وی لوگ اس ”یکر“ میس نے ہی ںکہ جھ ان کے مت ہوتے ہیں-) شاید 
ای سے کہ دہ ارات ی سی یکفر بالطاغوت پر گل پرا ہوتے ہیں۔ (اگرچہ 
یوین باش کی صقت ائمیں تعیب ہیں موت گ رکف باطاغوت کا مرو حون عن اضر“ 
وا یں مل جا سے“ اج“ یں ا کہ ایمان باش سے روم ہیں“ زل کا واتعہ ماحظہ 

را 
یرہ روسان من رو رر ربڑے) بای نت را سے اک اے مم 
کا لو کی حر تک پروکار (جحلت) دوسرا ب رتس“ بت بجی نگ کے ای ککونے میں 
اونچا چو تہ باکر اس کو گائے کے پاک (ہو )گور سے سر اور ایک اور عون 
E‏ اور اۓ ولوا (بور) کا بت لصب کیا ہوا تھا“ اور ای کو س دی و 
سے بچانے کا بھی نظام کیا ہوا تھا ہے بے بہت سورے سوب مے انتا اۓ خا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


سو شید و سیفیان 


(مت) کو اشتان (شسلل) وتا“ بر لوہاں وت (خوشب )کی دعولی وچا“ پچھ راس کے سان 
چار زانو م وکر (آلقی بالق ما رک) ی جا اور ایت رحیان (ضٹوع و تضوجع) سے یوی 
وے تک ا کی لوا (عبارت )کر ماتھا کیٹا ( حر ہک را) اور اس کے کن گان (ھ بیان 
کا“ فارغ م وکر دونوں کا تاشت تا رک را اس کا رو سرا بھائی اس کے یکل اٹ عقیرہ 
و گل کا تا چو ریا ں کر لا ہی را تگھ میس اکر سو ربتا اور ما صے ون جڑ حے 
رار ہوا اور اکر گر پیل کام یہ گرا کہ ہو بووں کے وجوو سے وہ بے لیت کہ اس 
بت نے ایح برای پچ رکو لاا ے؟ اور ا سکو خوشبو ما سے اور پچھ راس کے 
کے روا جیا ے' ان جوڑے اور تھا رگا ہے اس بات ے ا کو خصہ بڑھتا “کل 
بے بحا کیا وتوف ہے؟ اییے برک اکت ے جو بل مل یں بھی یں اڑا 
تا اس پر پیا بکر وے نو ا سکو ہیک یں کک جو بت اپ اتا کام یکر کا وہ 
اں کے یا وو سروں کے کیا کام بنا گا؟ اور یمر چو کہ ہے بھائی کمائی کی کر کے لا تھا 
اور“ بڑا طاقور بھی تھا اور بک بی کیا گھٹو اور نی سے کم کا تھا“ ارا اس بر اس کا 
رعب اور غلبہ بھی لازی ھا ہے بعائی اب بحت بھاگی کی روزانہ اس ول کت کا 
غص اس بت پر انار اور بیدار م وکر پملا کام ہ ےکرک پا مات جوتے اس یت کے 
مر ڑا اور ب مگرجدار آواز سے بحا کو کتا او گ! لا گیا ھا ے“ وہ بث 
روزازہ اہو کے ٹھونٹف اکر ج پ کر جا اور اموشی سے اشد اس کے آکے اکر رکھ 
رتا اور وہ کھا یی کر اتی میسوںل میں چلا جا.]- 

ایک سال کک روزاٹہ کی ہو ما رہ“ بت بت کی واک رما اور روا جولول ے 
اس بہت کی رلت رہ“ ایک سال کے بعد وہ بت کلت یکو خواب میں للا“ لو رکا تم 
کھت ہو روزانہ میرے ات ھکیا سلوک ہو نا ے؟ اب کک نو جم ے ھی رکیا سے کر 
اب بر یں واک عد ہو کی“ لا اب یا تو م اپینے با کو روک لو“ ورد بم 
ار رن اوڑرریں 2 ہے یکر اس بت نے باتھ و ژکر تق ( ۶ش ) کک 
ہارارج! ار آ پک ہت (بے عزن کا ہے و و ہکا ہے“ میں نو روزاتہ آپ کی پیا 
اور سیوا (عیارت اور شرم )کر ا ہول“ ای کپ رون وڑی ے ‏ ۶ ای کی 
وڑیں' یری گروك کیوں و ڑے + ؟ نو اس بت نے جواب و کے * ؟ہمارا ور نو م 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


کن 


ییسوں پر ہی چنا ے ان جیسوں ہر یں چ“ 

یرت کے بعد شرن تباب میں ہراروں اییے ہزارات لدان چھموڑ گے ہن بر 
وه پر حرا ت کو باقع سے اتل“ آرۓ گے“ اور رسال پارر چڑھاے' ان ے 
اتی مصبتقو ںکو وو رکرنے کی رعا کے“ نذر وےۓ اور شی ہے ے؟ اور برش 
عل ھی تفہ کی ہو جاتی او (نقر مرا“ کایف کے بر ان کے عقیدہ کے مطاان) ا نکی 
مامت جالی اور وہ ان ے اےے ڈرت کہ اش تال سے تھی شابد اتا دہ ڈرے 
مول کخشیتہ الہ او اشد خشیہ کر جب یہ لوگ انیس وہیں مرل ےق پر 
ان کاکوگی بر ان عال نہ رہ بک کی جل ہکفار نے ان مارات کو پیند زی نکر کے 
وہل اتی بلڑگییں تق رک یں“ اور ان لوگوں کا وہ صاحب ہزار یھ بھی نہ بگاڑ کے ای 
طرح جوکنار مغرلی بتھاب میں ابینے مندر اور استمان پو ڑ کے“ لدان اجن نے 
ان ے یو ںکو با بات ں کر وا اور وہاں اۓ موی ار جن گے ۔ گر ان مسلراثوں کا 
یل بھی با یں ہوا عالالنہ انی یتو ںکی وجا پاٹ میں اکر ان کے برستار ذراکو بای 
کرے فو ضرور شیطان ا نک وکوا نیف جات اور ہے اسے انی اس یکو بای بر ہی مول 
رج 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.Kitabosunnat.com 


® 
ee 


چند امور ضرور ہے جو لیے مقام پر زک رکرنے سے رہ گے اب عرش شرمت ؤں- 

'۔ غلط مالین جو لوگوں کے ایمان اور مال لوٹ ہیں ىہ کیوں اتے (رنیادی لحاظ 
ے) روز روز تر ر یں؟ اور ان کا کروم کاروپار عرفوح ر ہے۔ اس کے بن کے 
لے چند با کے زین شش نکر نی پاس 

ا۔ اللہ تال نے نزدیک (طالی مون حدیث تری) ”ریا اور مان ماکی حثیت 
اور فر ایک پش کے بر کے برای بھی نہیں“ اکر اتی بھی ہوتی نو کا رکو ای فگھوشٹ پان 
کا بھی نہ دا جانا بنرگو ں کی تشع کے میا نکغار اور نافرمانو کو اللہ تال نے ریا 
ای لے وافروے رکھی سے بے لو ککوڑاکرل ٹک رس باہر ینک دی ہیں اور 
ا سکوڑ ےکو ‏ عکرنے والے کی (فاروب) شا مکو اکھٹے م وکر رکری ںککہ میں نے 
پار ٹوکر ےگندگی کے کے وو سرا کے پاچ“ تیا کے جے؟ اللہ نھان کے نزدیک رر 
مرف دی کی سے“ اور وہ ہے اھت اسے عطا فرماتے ہیں جنس سے ا کو پار و حبت ہوٴ 
اور ای کی رضا اور وخول مقام رضا جن جنت بھی الل رین کے لے بی ق سے اور 
اہر ےہ اےے ایمان کے ٹہوں کے اس نے وائے وی ر عمالی کے حصول کے 
لئ فو س آہے“ بللہ صرف دنا کے مفادات (جائز و ناجائن) کے لے آتے ہیں اور پچھر 
اش تحال کو ڑا کرک ا نکی طرف پچھنک ریت یں من کان یرید حرث الدنیا 
نوته منها و ماله فی الاحرة من نصیب © سور؟ الشوری آیت ٢۰‏ جو حص رئیا 
کی ماق پاتا ہے اسے چم ونا میں ہی دے سے ہیں “گر آخرت میں اس کاکوگی حص 
شیں۔ اور پچھ ریہ پر قت لوگ ایی وا کا حصہ اکل کر کے ”حظ آرت“ سے 
حروم ہو جاتے ہیں۔ الم | نا 

ب۔ اللہ تال نے بعد ہکی روڑی سی مقدر را سے وہ بصورت علال سے “گر 
رطان اپنے اڑول سے اسے حرام ورال سے ولوا لا ہے ىہ چا دنگ کہ و ہہ فراڑ 
اور مکرے گا نو تھوڑی ی یرت میس بی امرین جائے گا عالاکمہ اسے اس سے زرہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


124 


پھربھی زیادہ یں لے گا جو ای کی قسمت میں ککھا جا چا ہے اور س کا سے عم 
نہیں ے“ حفرت علی دی ھکو ون چڑ سے سفری ںکوگی ٹفل ماز ہے کی ضرورت شی 
آئی و اس کا کو ورخت ونر نہ ہولے کے باعث ایک را وگ رک وکاک با“ 
اک رکوگی یف نہ ہو او تھوڑی وب میرے مو ڑ ےک لام چ ڑکر بیٹھے رہو ‏ میں وو قل 
اراک لوں“ ائے نوی تو ل کی جرت وھد نے نماز شرو ع کی“ ساب ہکرام وی کی نماز و 
ال تحال کے دربار میں پلمشافہ عاضری ہوکی ی؟ ا نکی نماز میں محویت وک ھکر اس 
نس کے ول میں خیال آاک ت اگ رکھوڑے پر سوار م وکر بواگ جائے فو ای پید بھی 
نہیں گے ما گر جب پل ڑاگیا نو پان کاٹ دیا جائۓ گا النا ہے عم او ر دمے' الہ 
ام ا رکر بھاک چا“ چتاکہ ان کھوڑے کی ام ا ری اور رلو پھر ہوگیا“ حضرت 1 
اھ نے نماز مکی“ نے دی اک نہ لام موجود نہ لام تھانے والا“ او رکھو ڑا چلر سا کاٹ 
را ے۔ رت علی ود نے انا پنکا اس کے گے میں ڈالا اور شمر میں آگے شر کے 
ازار س ایک ما آدبی وی لام پار میں کے یی کی آواز لگا ر تھا حطرت وھ نے 
رای یہ او میرے کھوڑ ےکی گام ہے۔ ای ےکھا نے پچ رآپ لے لیں۔ رای قر“ لویں 
گا کر لے ہے جناکہ ہے و ےکماں سے کی ہے؟ وہ بولا ایک آوی بازار س چ رہا تھا“ 
ریا سا ھا میں نے اس ے رید کی رت نے اس کا علیہ برجا نو وی آوی معلوم 
موا ب رآپ نے وھا کے میں رر U‏ دو ورم سں! حت عل بزو رو ورم کا لفظ 
ک یکر ہے گے“ اس نے پوچھا عضرت جن هک یکیا بت ہے؟ ت جرت لی وھ نے فیا 
(داقعہ جاک )کہ جب میں نے وہ قل ماز شورع کی شی“ فو رل میس بی لے ىہ بی کر 
ل یکہ اس نس کے اصان کے عوض میں اسے دو ورم نماز ہا ھکر رے وول گا“ 
کر خیطان نے اسے ورنملایا اور جو درم اسے ال طرلے سے مکی کے ہار لے کے“ 
ان بی ورم اسے لے کر حرام طرییقہ سے گناہ کے اتر اجس بی بات ہے اگر اا ۔ 
کہ نے او بست سی حرامکارلوں ے شن تخا یچ سا ے؟ اور پچھ ریہ بات بھی سے 
کہ جو لوگ اتی روڑی تحرام زرلیہ سے بی حاص لکرتے ہیں“ اللہ تال ا نکو حرام ہی 
رے یں کوک حرام زا سے بدیوں کے ا راب کے خالات ی پرا ہوں گے_ اور وہ 
ان بر عم لکرنا رہے گا او رناہکی سرک ےر دوڑ اہی رہے گا کک اکر اوی ےک نوق 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


125 


یہ ہی و سیدھا م میں جاگرے گا (الہاز باش)- حریث پاک کا شون ہک تام 
مرا سے رورش پانے والا برك (دوںع) کی اگ کے ی لان ہے اب ہے دین و امان 
کے ون لوگوں کو فرب کارلوں سے لوت ہیں۔ مرا سر حرام سے اور ان لوگوں کو 
ال ی لیب یں ہو سا واقعہ سے : مولانا کم مر عہرارٹر میٹ روڑوی لامور 
شس کی ووست کے پا سے کے“ رن کی کسی نما کا وت آگیا رونوں ترمی محر میں 
لے گے“ گم صاحب فراتے ہیں میرا جو خاصا پرانا تھا پھر چوری کے خطر: سے اہر 
ببڑھیوں ر اتا کر مار نے لیا کر میزبان صاحب نے انی جوت جو ریا ی تھی وہں 
بیڑھیوں پر جو پازا ر کی سرک سے من میں پچھوڑ ری“ س نے خی لکیاکہ شاید بعول 
گے ہیں الا ان سے کہا ک ہیا بیس آ پکی جو اٹھاکر اندر لے آؤں؟ نز انموں نے 
کا یں بیں پڑی رے وین“ می سے کا حضت ا کت تق جو ہے 'کوئی ےہ 
لولے ہیں مب بی جو یکوکی ہیں اٹھائۓے گا خ ریس پو انا جوا اندرر ہی ل گیا اور نماز 
و ھکر ہم ہہ سے باہ رآنے گے“ فو بے غالب گان بھی تھاکہ جرت وہل موجود نیس 
ہو کی“ کر میں ہے دک ھک ران رو گیاکہ جو وہیں بای تھی خی رہم گھروائیں آے 
راستہ می میس نے ان ے و چاکہ ہے معلل صرف تر تی ہوا ہے پا پل بھی ی ہوا 
ہے؟ مزان فرانے گے“ را تق ہے روزانہ کا بی مول ہے اس بر مس نے ان سے 
چا کیا آپ وی 7 کول د را ہی ں؟ کہا س“ بللہ الک جلا استعال گر ہوں“ 
شس نے بوچھا دہ چنا زرا پاش تو سی“ فرایا چا ہہ ب ےک ”جب میں جوقی انار 
ہوں و ضرور ہے خی ت کر لیتا ہو ںکہ اکر کی ننس نے مبری ہے جو جرال“ تو میری 
طرف سے اسے معاف اور علال سے'“ اپ جو کش اسے جا ےک کو شک را سے 
لہ اسے وک ھکر خوش ہوا س کہ خاصا تمق مال ہے “گر فور ہی شیطان اس کے رل 
یں ہے وسوسہ ما خیال ڈاتا سے کہ ککیوں سے وک وہ وی کے دکچھ رہا سے ابھی و 
ور لیا جائۓ گا چنا وہ اسے چو رتا سے اور آگے بڑھ جا ے' اور ووپارہ پھر 
وو ری پاب سے ٦ا‏ ہے فو سا مے دوسری جوتیاں بڑی مو ہیں وہ ان س سےکوئی 
ایک اٹھ اکر چیا لیا ہے اور اس وتک اس کے ول کون خط ما خیال پرا یں ہوا 
سواۓ اس کے “کہ و کے عرصہ سے ہے کام کامیاپی کے سات ھکر ر ہے“ ایےے بی اب 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز . 


WWW.KitaboSunnat.com 


1206 


بھی کامیاب ہہ گا بعلا شیطان ان بی جوتوں کے اٹھاتے کے وق تکیوں اسے روک 
رتا سے اک اکر علال لہ اور روزی اس تعیب ہ وگئی نو ا ںکی رکٹ ہے 
یں ہے تب بی نہ ہو ہاے اور پھر حرام خوری کے سار تال اے مزی ر کرای 
میں وی را سے" اور مس شس ایل صل اور خی مال کا سے روزی ماگل 
ا وا لے شس کو رام“ پا مشت روزی کی بلاۓے جان اور عزاب معلوم و 
ای طرح رام کھانے والوں کو طال روزی “ی وال عان معلوم Bs‏ ہے اور 
شیطان اس سے لزت باکرا عت ما مصنوگی توف کے زرل اسے اس سے باز رکتاے' 
س بی شوشکہ ے (لفاط یا تطویل صاحب میزیا نکی یں الع مموم ان کا ے) 
ال مالین و عامین ضلاات تو اہر کہ حرام ال کے انار ہم خر ر سے یں“ کر کی 
مر تک اس معالمہ کا ہے پھلو بھی شاید نی برحقیقت ہو کہ نس طس ب رکررار“ رام خر 
وہ رین اور قل کے رشن ”مالین“ ہوتے ہیں ای طح اکٹ ان کے پھندرے میں 
وی لوگ کے ہیں جو بے وس“ جائ“ مرک اور حرام کاروپا ر کے واللے مول“ زرا 
وسعت اظ ر ے کام یں“ آ ع کل زندگی کے ہرشعبہ میں دیاشت و امانت موا رصت 
أور خت و گم اور کرو ریب کا رور رورہ سے“ چوری؟ زا“ قل“ لوٹ بار“ طاوٹ 
منشات کے ساتھ سور اور جوا تو انتا عام م وکیا سے کہ لوری معاشی اور معاشرٹی زنر 
عاو ہد پک ےکوی بھی شتی خض اس سے پو وکو شش کے یں پچ سا رو ٠‏ 
ای“ ہا“ گییں“ مرک“ جنس آپ استعل کرت ہیں یودیوں کے دے ہوئے 
وضوں سے سور کے ساتھ ع والے کارانوں نہوں“ ڈو رک“ زج“ کھار' ماق 
کے ان سب سے آپ تی ہیں ہو گت ان میں سے جو چ رآپ نے یری و 
اس میں آپ نے بھی حص سود او کیہ پل اطرارا“ اور اتیارا“ کا فرق ضور سے اور 
ای اط سے الد تعالی اس کس ے معالمہ پاس کے کر صریعا“ اخلاق برام بر ی 
دوات حب ل گی پو اتراع کے لے زور نے گی اور یر وہ ای حراگڑروں کے 
ال نزرا و ں کی صورت میں یا اولار کے ١‏ لے جمللوں یں پا موزی امراش کے علارح 
یس خر ہ وگی۔ اس طح وہ مال نو اپنے پاس را شمیں“ اتر ج کا ہن ما رکر اسے 
افو کی اں کا وال رور رب بائی ر“ اور آ پکی لصیرت اگر زرا ورو تیر فاس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


ْ9 ا 


تو یہ دکھے گی او رگواہی دی ےگ کہ اللہ تقالی اور اس کے رسول ا رم لم کے پابند 
شریعت لوک جو .ند تفای کی الامکان خلط عقاک و اال اور اوہام و ترازات صوص" 
دنا کی زب و زاش کے پچندرے سے کے ہیں“ اش کون سے اور صاف سچھری 
زندگی ب کرت ہیں اللہ تال ان کی ان“ ال“ رزق اور اولار میس کت عطا فریاے 
یں“ دہ دین کے محال میں او کو اور وتا کے معاللہ میں ہے کے کو وکح یں“ 
اللہ تال یکی رضا بر رای رسخ ہیں اور خر تکی ای اور دای زندگ یکو یں تر 
رک ہیں نے ایر تعالی ا ن کو اکشر مصائب و الام“ موزی اعراش' سیلئی الاسقام 
عارعات' مقدمات اور نافربان اولار ویو سے بچائے رھت ہیں ایس لوگ ہرگ ون و 
یع ےن کے نشی میں آے لے اع ے یب سض ا دہ 
خو رک یکو ووک دی ہیں اور نہ کی سے دعوکاکھات یں لا یخد ع ولا یخد ع 
ایر تتا کی رصت ہمہ ونت ان کے شال عال رہق سے یھ“ بان بھی کفوط' ایمان 
بھی کنوٹا' اور مال بھی فوط نعم اجر العاملین کا ی مز وتا میس بھی ائمیں 
نسیب ہو جا ا سے وڈ اتہر اور اکر ا زرا کول ”کلف کین ے تر استتمفار 
کرت ہیں اور اید تال کی طرف ان کا رح ے زیادہ ہو جا )ا سے اور اں 
نیف کا ترا رک بھی یلان شریع کرت ہیں “گرا نکی من ر ظاہری اسباب و علاع ر 
نہیں بللہ اللہ تال ے ہی رہتی سے تراش کی طرف غر ری رابطہ کان انیں ضور 
تک میں ہوا اوللک عليهم صلوات من ربهم ورحمة و اولک هم المهتدون 
٥‏ (البقر: آیت فہرے۵ا) انمیں خو شی وے د وک ان بر ان کے رب کی طرف سے 
بی عنابات موک“ ای ک رمت ان ہر سا کے کی اور ایۓے ی اپ رامے رہ 
ڑں- 

رج اس مال کاک ہے جو غل گرا کن لوگ پل پھول رسے ر آے ہیں 
ایک پھلو اور بھی سے بقول ملاتا سعیر ا صاحب کی و ہنی رامت برکا م جو انموں 
نے ائۓ وعظ مان میں ارشار فرایا وہ کی خاص فرد یا طبقہ سے خاطب می با 
موی بات بیان فیا رسے ےک ”نبعاتیدا ہہ گگر د کر وک یں روزی سل گی یا 
مھیں؟ ضر لے گی بلک سمارے می کام ہیں کے“ یوک جس زات (می تی جل 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


5 


شاد) نے ا من ”ون کو پیا فرماا ہے“ ان کی ضوریات کا تکفل بھی ای کے 
ومہ سے کوک تال“ الک اور عاجت روا وی ایک بی بی ے ' اور سب انمائوں 
کے کم بھی وی بناج سے گر وو رین ے' فرمانبرداروں کے خی ے اور ناڈرائوں 
کے اتی ہے“ نا ضرور سے “کیوکمہ او رکوگی دا نو ے میں شلا“ ہیں کے جیسے 
ایک آوی نے طوطا الا ہے“ وہ روزانہ ا کو رولی وتا سے“ ٹوشی سے “کہ دہ بول چک 
کر مالک کا ول خو کر ہے ایک ون ا گم ں یں سے جوا اگما میک مکان نے 
سے oe‏ روٹی میں سے ایک ڑا نو ڑکر اس 
یں لگا دی کت دونوں انور اس کےگھریش رجے ہیں“ ای طح کلم وکا کی اس 
رتا شس رجے ہیں اور مکان والے نے رونو ںکو ایک ہی روٹی دی“ ای طح اش تال 
پر مم و کا کو روزی سے رے ال دونوں کاموں بیں مسماوات سے “گر پر صاحب 
شل اورا مھ لتا ےک طو ےکی رون اس کے کے رحمت سے اور جوسے کے 
NZ‏ با" (وم) اش تفای کی نافیانی کہہے کس کی زر ”تبت“ مزاب 
ےت مر کی نی رن چو الل سے عدہ زی رگا ی کی اور یر موت کے 
وت تر (اللہ تخا بچائۓ) وی چو سے کے موک کی*' می ںگمرون نی“ ہکسھیں بار کی 
مو یں اور جیسے زین اور آسمان کی کے دو یاٹ ہیں اور درمیان بی وہ بی رہ ےکی 
ماتا اس گر ان کری مکی ٹوشی اور رضاک یکرلی چا ے؟ 

و رود اور لا رو ر کا گیا نای و موازد “لہ آخرت لا رود اور دای انا نکی 
انقرادی زت ری پاک رور“ یر کی سمجھانے کے کے اش کے بنرے آرت کے ایک 
ون کا اور انا زندگ ی کی ای (۸۸) سالہ رکا نای حا ب کر کے ججاتے ہیں “کہ کان 
مقدارہ خمسین الف سنة ©0 کے مان آرت کا ایک (غاس) دن یپا بزار 
سال کا ہو گا (مارے سالوں کے حاب ے) جو ص اس رتا میں ای (۸۰) سال 
زنر ی گزا رگیا اں کی ری زنر اس ایک ون کے مقاے میں صرف اڑعائی نٹ 
شق سے اب تم ورا عو رکری ںکہ اس اڑھالی منٹ کے لے تم ار تال اور بنروں 
کے حوق کے اور کے ے وروی سے ضا کرے ہیں۔ اورے عمصہ آرت کے 
متا سے ہیں فو شاید ساری انسانی زندگی ایک کیٹ ڑکا برار واں حص بھی نہ ہے 


, ہے ''ٰ۴۳ظ"َ70. 0 - و TT‏ و ۱ 
کتاب و سنت کی روشلی تین لکھی 'خاتۓ 'والی ارڈو اسلا انبا اکا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


129 


۴۔ مکورہ غلط مم کے عالین کے ول میں اکر زرا سا بھی راک خرف موجوو ہو“ اوہ 
اج قرب اور ام روز کے سات اک اور خو ال رم کے ا رلوب کے امکان 
کی طرف بھی فوجہ فراتیں “کے مل تہ بندہ نے دیکھا کہ اگ رکوگی کس راز م عای) 
کی مریش کے متحلق رل میں ہے تا ہے کہ اس کا ی علاع اووے یا آپرنیشن وغو 
سے بی ہو سکتا ہے کر وہ اتی عیاریٴ جرب ڑبائی اور من این مفار کے ے اس ےکا 
ہک یا یہ پر یکیا ہے میرے پاس ابی لیات“ عاشرت اور موکل ونی 
ہیں جو اس مش کو کل ےہ“ چلر وو ر کر 7 رت غیرے سا ان ڈالڑوں؛ 
عیمو ںک یکیاحیثیت ہے؟ اور بس تم فور مرف میا بی علاح شرو )کر دو۔ پھر رمو 
کے ا فٹ مرک ہوتے مو“ اور ال طح ار وہ ریش بے علاع نہ ہونے سے ر 
جانا ہے فو ہہ عائل عنداللد اس کا گی با جزدی قائل ترار ریا جا گا۔ 

۳ با م کے تحویزات' مارات“ رم و ورور وق کرے وا لے حات بھی 
اں کے لن لوٹ فا یں مل ”رگوی شیا" کریا و 2 فلار رت ے اور 
رکو علاح' کی بزرلیہ آحویزات و مات صرف جن چار ملیف کے لے ہو سکتا 
سے تن جنات“ کر ارپ اور انا مرلو مناسب ارو“ بای بن امرض یں وہ لاان 
ووا ا ل اروے الیر عل س پر را ان" اور وہ ے ارہ پرا سک ی 
ان کا لاج ای ہے کیا جانا چاۓ- 

۳۴۳ ای اور ضروری موضموخع: ”لال کے بوت“ کے وات کے مت جنات 
اور اس کے شرکی حفیقت و وفع کا پھے زکر ہو سا سے“ کر ”حر“ کے متعلق زکر یں 
ہوا عالاککہ ہے بھی ”جات“ کے ہوا ےکم ہیں“ بللہ شایر اس ے زیادہ تی ہو- إلڑا 
اس کے حلت بھی کہ محروضات! ہہ عنوان ”قران کا برا“ پھے زکر مر بوم کا اور 
ہار فرون کا ہوا ہے“ سے یخیل الیه من سحر ھم انھا تسعی اور 
سحروا اعین النا سکی آیات سے یقت ری معلوم ہوگی “کہ سا (عائل) 
فریق انی (ممول شعوری) پا خی ر شور یکو اپنے م کی ملف کات جرب زیا 
آعھموں' ہاتھوں ویر سے نیز عزی کی شعبدہ بازی سے متا کر لتا ہے“ اور وہ مطلوبہ 
سام چ زکو ای طح وتا سے“ کے اور سے سا کر رک کہ ےکر دکلانا عابتا سے“ تن 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


130 

”را“ 1 ثوت قد کو متا کر کے اے خاف قیقت مشابرہ کرام ”رای“ اک 
”روت“ کے زرلیہ وہ ا کی '”اظرہئ ری“ بھی ای طر کرت سے (زال با“ لفط نظ ربنری 
کیچ نہ موک نظربند و نہیں موق الہ فریب ضرو رکما ہا ے ازا لفط ”ار سی“ 
غالبا“ مناسب ہو ا) اس ”حر کے رہہ مکی (نظ رآنے وای )کی تلب ماہیت خمیں 
موق“ بللہ ىہ خض فریب نظر ہوا ے۔ اور ظاہر ےک یہ اث عائل و معمول. کے 
پامشانہ ( سے ساس ) ہونے پر ہی ہوم سے اب پر اس کا اث بہوئے کا سوال ہی پیا 
ٹیس ہو اور پلمشافہ بھی ا ہے شض بر خر اسے مس کے یا 
اطلارغ وے“ را ریم کا اث ہوتے کبھی میں وی ہو لزا سب ے پڑے 
ارک و ترآ واقعہ ماترین سے اس ری حقیقت او معلوم ہو کی کرک دد مرک م 
اسر اراز ان 4 زرلجہ روعالی و جما قلاق ور و قلاق ول لوگ بتھ 
خوفاک م کی کا کرے؛ یں اور شیاطین الال و ان ا نکی ہی ت کال اور فلا 
سلط پروپیگنڑہ سے لوگوں بس ان کے مل ا کل ت“ مونے کا تصور پھیلاتے ہیں 
سی علم رین : تہ ہوئے کے سبب لوگ خصوصا“ خواتین' ان کے چال میں زیادہ کن 
یں“ ر ہے اپنے خداؤں (شیاطین) سے مرف انتا کم ہی کروا کے ہیں جتنا ان کے 
انار اور ین میں ے۔ اور وہ پاک موی ے؟ اور وہ تھی ار تحال کی نت سے 
مار سوط ےا اللہ بل شانہ نہ چائیں نے وہ زرہ بر کی وہ ایح و ضرر یں بی 

کت اور اتتا یھ بھی اللہ تا نے انسا نکی آ زاش کے لے رکھا ے۔ 
شیطائی اتارات کی حفیقت وصدود : ال دکریم ارشاد فراے ہیں انه لیس 
سلطان على الذین امنوا و على ربهم يتوكلون انما سلطانه على الذين 
يتولونه والذین هم مشر كون 0 يعد هم و يمنيهم و ما يعد هم الشيطن لا 
غروراں (صورہ تحلل ۲ ات ۹4۹ “ ٭ا) شطان کا تالو ع امان اور نوکل رکے والوں بر 
نیس چا بال سرف شیطان کے دوستوں اور مشرکوں ہر چتتا ہے۔ دوسری لہ ارشاد 
ے۔ (صورہ النہاء آیٹ (Ire‏ وہ (ِطان) ان ے تتھوےے ویر ے کے اور ۱ 4 
(ظط) اہرں ولا ے' کر خحبطان کے سمارے وعرے ضس رب ( رم وکا) یں“ شٔیطان 
انا کو صرف بجھوٹے وعدوں اور خوش تمناوں کے جال میں ضا ا ہے (زبردست یکی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


131 


ک راہ میں کر ) دوس ری جد ارشار رہائی کا وم e‏ قیامت کے روز غیطان 
اپنے پیرو کارو ںکو کے کاک یرام لوگوں (انسانوں) پ ےکوی زور نمی تھا میں مرف 
یں بلا تھا اور تم ووڑے لہ آتے تھے اب کے الزام نہ وو بل اپنے آ پکو 
لام تکرو۔ (سورہ ابرائیم ایت ۲۲) ایک اور مقام پر ارشاد فریاتے ہی ںکہ اس شیطان 
کو ان کو اقتزار مال یں ( ابو خمیں) کر جنا پھے سے اس سے جم ہہ و ینا 
چا سے “کہ کون آرت کو باۓ وال“ اد رکون اس کے بارے میس شیک میں ے :۲٢(‏ 
0) تجن ہے اٹیس تلب انان س وساوں: راک سے ار فورا“(,خفد) تعالی تن 
ہ وکر استخفا ر“ لا ول اھ کر اش کی طرف رجور کیا نو ہے ووڑ جانا ارا اضار 
سے اس وسوس کو آکے چلاے رسے اور عم بناتے رسے اور پچھراس بر عمل بھ یکر 
لإ و خوو گنے۔ ہے نو روعالی ضر رکا بیان ہوا“ ای ر مان ضر رکو تا کر سے (وسوسہ 
آجانا تر افقاری سے لزا اس ر موایزہ یں شہ اس کا ضرر ہے اس سے آکے 
اضیاری و اے آگے 27 رے' لواں بے موائزہ ې وان تبدو ما فی 
انفسکماو تخفوہ یحاسبکم به الله (سورہ ابقر آیت ۲۸۴) حم اپنے رل کی بال 
کو خواہ اہ رکرو“ خواہ چھپا انش تا م سے بہرعال ان کا حاب نے لے گکد) جمالی 
ضر رک ال یج دس پارہ افراد سردیوں میس ای کگکھرے میں سوئے ہوئے ہیں چے 
مر عو ری ں !گر صرف ایک عورت کے بال کی لٹ بیدار ہونے ب ےکی ہوگی ملتی سے 
یاکوگی ار ځور آیا؟ یں پاہہرے وروازہ ئر“ اور اٹرر ا کرے کاک یڑا گا ہوا“ 
نامرک کی جنات کے ذرییہ ی ہے کت کی کی ہے (بگ ہکردائ یکئی ہے )میتی جو 
ایا س شیطا ی ہو گا وہ ” س“ جن خور انا نکی ی کی وج ے ہو گا اور وہ بلا 
والہ ہو گا اے جنات کی شرارت کت یں" اور جو سا جنات کے زرلیہ ایی کاروالی 
کرای وہ پالواسطہ ہو گا اسے ریا جادو کے ہیں جن“ رونوں میں جنات بی کی کارستانی 
ار فا وت ہے۔ اور نماہرہےکہ ہے پل تراش جن بھی رشن ہے“ اور اسے کی ول 
بھی رشن اور جچھوائے والا بھی وشن ٴ اب اس وشن ہج کو سو یص در کی ضرر نے 
کا ری موخ ماحل سے کر وہ صرف پال کال پر اکنا ہوں کنا ے؟ اور ہے جن 
غاب بھی ہے (نظ ربھی یں آپ) اور جس پر ”وار“ کیا ہا رہا چ دہ بیداد بھی نی لکہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


132 


شور بی میا کے جن قوی تر کی سے اور کور ت کزور؟ ؟ وہ اس ورت کی گررن ہی 
کیال نی کاٹ وچا؟ وج بے س کہ اسے ہہ اقیار ہی حاصل میں اس کے انتا کی 
مد اور اخقیار صرف بل با ڑا کاٹ دینے کک ہے۔ بھی آپ نے وکسا یا سنا ہو کے 
جنات جھ روڑے ائٹیں وغ گے ہیں دہ انسانوں ما جانوروں کے م پر تی ںک ہیں٤‏ 
بللہ ان کے پاس اوت رار گر ہیں“ اور جب سے انان کی ارس کا کم ہوا سے بھی 
ریا جھر میں کی جن نے ن کی انا کو يکیا اور نہ ا سک گرون کان“ ہمہ ہے جنات 
زو مرف وتم ڈالے کے کے ایک وشہ پچھوڑتے ہیں ار انی نکیوں او ر کے او رکون 
کے تین ”کوں“ کے نکر میں پش کیا نو شیطا نکی کم چاو ہو ہا ہے“ اور پچھروہ 
نس تیر اش کے پاس چا ہے“ اور اپنا مال چان اور ایمان بربل کر ہے اور اس مر ب 
لان کا تلط مزید بد جانا ہے۔ اکر ر مرف ا دکریم پر ہی ری اور اس کے ا ام 
ہر لکیا نو شیطا یک رکا جال ریہ ریہ ہو جال ہے- 


نہ پاروت و ماروت :اس تھے کے متعلق ہو راستائیں لن ض کب میں می ہیں 
وہ ٹیپ ہو ہیں“ وو رشتوں؛ پاروت و باروت کا انان کل س وتا س ا الد تال 
کا ان کو کرو ےکر نازل فر اور ان کا لوگو ں کو کر (جارو) مانا اور ایک ورت 
زی" ای سے تلق براکرنا اور پچھراں عورت کا ا ڑکر اسان ہر ”ستارہ“ بین چانا اور 
پرشتوں کا مزا کے طور پر بال می ںکنویس میں الٹا لنکا وا ان“ حضرت سلمان' کے زا 
یں چاوو کا ژور و شور ہوا بللہ نوز پالر جن سلما کا وو بھی مار و کر اکروانا کور 
ہے۔ ورال ہے بھی ای بی اسر ئیلبات یں سے ہے وتک موی کی اس راضیل) 
اپنے حشات کے جواز کا بمانہ بنائے کے لیے ملف انیا بر ہمایت شراک الزمات 
لات تے (للہ وہ ا نک یکب می بھی رر تھے )کہ جب امیا مگناہوں سے میس پچ 
کے ہم کے بے کت یں ىہ بھی انم میس سے ایک ہے ٹہ یرن و مین نے 
اں قصہ شس جاں وماکفر سلیمان ولکن الشیاطی نکفروا( ماع نے کر 
نہیں کیا بلک شیاین (جن) کف رکا ک مکرتے تھے ای طح آگے وما انزل علی 
الملکین ببابل ھاروت و ماروت کی انفیہ سے ن پال ہیں پاروت و اروت 
ای فرش بھی نازل یں کے کے بل جن شیاعلین۔ کر کاک م کرے تے۔ اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


133 


رح الد تخا بیسود کے اس الزام کی تروید فیا رے ہیں “کہ ہے سار واقعہ رک لمان 
اور زول پاروت و ماروت) بی ھوٹ ہے“ حضرت سلمان' نے کر کر می ںکیا اور دہ 
تی بای یں باروت و ماروت دو تا ازل گے گے (تب وہ آۓ ی میں و ان کا 
پیل میں ک رکمانے کا سوال پرا س ہو ا) البتر دو شیطان جنات کے“ جو وگو ںکو 
ح رسکھاتے ے وہ کف رکا کا مکرتے تھے“ اور اٹہ تال نے ملائکہ کو بیشہ ہن رے 
کر ازل راا ے ما ننزل الملائکةالا بالحق ہ کرج پاطل او رکخرے؛ وے 
ک ربھی نازل ہیں فرایا“ ازا پہکورہ ہے نیہ بھی یی نیس عابت ہو 

مل کور چاو وگروں کا اص ؟ اج کا نت وراروں شی بریعہ ورہ کے 
مووک بی بن ١‏ م کے حضور ب یککریم مم بر جار وکر وہیے اور اس میں کامیاب ہو 
ماے کے ”اٹ“ ے ”ر کا رن ہوئے“ اور اجان ضرر رسال ہو ہے کا ین اور 
خرف پھیلا ہوا ہے“ واقعہ لوں ہیا نکیا چاہا ے کہ یری مٹورہ کے بیمودی لبیر مین | م 
ےکی طرح حضور آکرم میم کے کے سے چند ال مہا رک ماس کر لئ اور پچ ران 
کرک کلام مڑھھ بڑ ھکر پو یں مار اور پالوں کو کا یس دا رپا پچھر ان موئے 
مبار کک و چور کے ورخت کے خوشہ میں رک اشا کل سے مشابہ ہو ے) بی ھکر 
کے“ وو چھروں کے ورمیان اے رک ھکر جل کے ک یکنوہس میس ڈال وا (و پچھروں کا 
وھ خوشہ پر اور پل مارک پر ڑا یں سے حضور اگرم مکی طبیعت پر بھی بدجھ 
۷۳ اور آپ کی بعت ساز رۓ ی“ اور (ونیاوی .تل موالات س) آپ کو نان 
لان ہو گیا پچھ رپ“ نے اللہ تحال سے وعا فربائ کے ہے کیا م وگیا؟ کے جا ہاے! نر وو 
فرشتوں کے ہاتی مکال رہ ے سارا معاطلہ معلوم ہوگیا اور آپ'ٗ نے دو اہ وک ج 
ک رکوس سے پھ ر“کواۓ اور پچھروں میس سے پال نواۓ اور معوز ٹین بڑہییں' و ہر 
یتپ پا کی یی کہ کل جا اور بی کات فی *ائی یکر شی جب ہا 
سے اور یگ رہ کل یں و طیعت مبارک بشاش بشاش م وک (مفسوم) ہے روات کی 
وتوہ گی بناء بر ھا“ و عتا گل نظرے ‏ اول ہ ہک شد کے تیرے واسطہ کک خر 
اعد ہے“ اور خرداحد وین کے نیاوی امور عتامر و زاش ویر میں چت ش لیم یں 
ک ال“ اور یں کی ایک روایت یں و سے درب ےکی ضیف روا )ات کا ارا یا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
134 


گیا ے؟ روم ٭ اکر ہے واقہ ای رح ”راع“ ہوا ہو ا ٹو چھملہ اعراۓ اعلام وو کفار 
اور منانقین کے کے فو ایک زبروست جتصیار میا ہو جا اور وہ حضور اگرم مل کو ہر 
کان طریتہ سے مطاوبہ ضرر بہنچانے میں ناکائی کے بعر“ ایی زبروست کامیالں حاص لکر 
کے روپنڑے کا ارا طوذان rE‏ الام کے ووسّوں اور و ج رولروں 
طبقا ت کی طرف ے کح اور فاط ہراروں روابیات ا وات کی یں تصوے] گے 
تین“ حخرت امام مالک میٹ وغو سے نو کرت جج روایات یں“ رکب سرت و 
مار اس صورت عال سے غا ہیں سوم دراتہ“ فو اس روایت کا ن بی فیس ے 
سوا رش ہے روا تہ“ اس کا عال ہے سپ ےکلہ اس میس ایک راوی عشام بھی سے جس کا 
وا با ین اھ میں خراب ہ وکیا تھا" اور اں شام ے روای ت کے وا لے سب 
۶ا ہیں۔ م کوٹ بھی یں“ ارم : عشام کے بعد کے راویں می انتا کی وج 
سے ہہ موی مخطرب ہ ےا کوئی کا ے تھی زا گی اوتا سپ ہک حر ماک 
یھ یمق ہیں مکہ یا رسول آکرم لم آپ نے تیک وکیوں ہیں ناما ؟ ایک راوی 
گا س کہ آپ نے اپا فرشتو ںکو خواب میں ریا (جنموں نے حقیقت واقعہ بیان 
ک) دو را کتا ے کہ آپ نے خرب رعا کل“ ایک راد ی کت ےکہ آ پ کو مالللہ 
صرف ازواج مرا تکی باری میس ان کے ہل جانے میں ہوا تھا ددس را کتا ہے ہ رکم 
س ہوا تھا ایک راوی مرکور ہکیفیت مھ باو وو را نو باو“ را اک مال او رکو راو 
بتلا ماری ریا نکر ہے روا ۃ کی اس عالت سے فو ہے شبہ قوی ہنا ہ کہ وای 
شام کا رائ تراب م وکیا تھا یم“ حرکی بی م مین اش پلمشاقہ ( کےا م) ‏ نیہ سے 
ی یں “کہ ووی چار وگر نے حضور آکرم ویم کے ساسنے اکر نو چارو یں کیا اور ال 
طح ہو بھی او حضو ا سے پرگز متاثر نہ ہوتے اور ہہ ووسری م کا بھی پان 
ہے کہ سب شاو ں کی جڑ اٹٹس ہے اور ا سکو اور ا س کی لکو جب عام ی 
ملانویں پر بھی ایی وستیں عاصل میں سے له لیس له سلطان علی الذین 
امنوا وعلی ربهم یتوکلون اور ان عبادی لیس لک علیهم سلطان 9 ید 
الاٹیا ڑوم ہر وکو شیطانی ار خخیف تر ورجہ کا تصور بھی پعوز بایٹد خی ںکیا جا سک کہ 
یہ ح ربھی اکر ہوم تو امت راو گن اشیاطن پر ہی جنی ہو جو علا ہے رل سے ںکہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


135 


ئیکو بخار ہو کلت سے ان کے وات مہا رک شمید ہو کت ہیں ت ان پر کرہاوو کا ا 
بھی ہو کا سے اس کے ملق عش ےک پرکورہ الف و برلی ہیں“ تن سے کو 
پھر سخ میں ہو سی ی طرح برک“ ٹین“ سردی “گر ی' زیاری ونی مابات بشریہ 
یں“ کر کر جمان عار میں“ رومان عارضہ سے“ اور روخ اور قلب مہ وی ہیں 
اکر وہ س خیطانی یا نعوز پار وغل خیطا ی کی زو س آہاٹں“ نو وی مفلوک اور ون 
کی بنیار ی سارل ہو جاتی ے۔ ازا روات مرتوح کے من پر غو رکرنا چاے! سب 
ت مق دم کباب الثر ے؟ ن سکی حافت کا وعرہ اور زمہ الد ہل شاد نے خر لیا ے؟ 
برای کی آیات وو ری آیات کی فی کر یں“ اس سے ما بعد کے مان “جو اور جا 
ا سکی تصرا قکریں وہ مطالق فص ہں! بایا اغ ز ی ی قکریں کے“ نہ ہو کے نو اس 
ستل کو ب کاب اش اور ست رسول ارم ی کی طرف لوغ را جائۓ گا او رگزارش 
س کہ ان روایا تکو بھی ای اصول کے مطابق دیکھا ہاے شم اس مزکور وات کی 
شرت روایان کے مین ”وتو“ سے ٣۳ا‏ سال بعد موی“ اور حضور آکرم مع کیم کی 
واٹ کے ۰۴ سال بعد سوا صدی کے طول زانہ س چنر اشفاص کے سوا کس یکو مکی 
ا کی ن ریس ہو اکا کوگی کم بی“ تھا نس کا اخقاء ضروری ھا؟ م : روایات 
زکورہ میں آ پک نیا نکی وج سے جو عوارض پیل آتے ے وہ عر بیان کے کے 
یں“ آپ ن ےکوگی کام مممی ںکیا (ہو ا نو خیال فریا ےک ےکر لیا ے؟ او رکوگی کا مک کے 
ہے قے خیال فیا ےکہ ی کیا“ ازواج مطرات کی باری بھول جات “کسی چ کو رک 
س کی شبہ ہونے ل کہ دیکھا سے ا ضمیں؟ آپ کھلنہ گے وخیرہ سسس گر آپ زرا 
ور ۳۴ کہ خیالات و بارواشی کا مز دمل ج زگرہ اتات ےکا مات کیا جانا 
متصور ے؟ ایراۓ اعلام کے کے و ری موح ہو کاک لعوز پا ہے ادان شود 
لی مکرتے ہیں “کہ ان کے ھی کے دل پر اثر م وکیا تھا (استضفرادش) مالاتکہ الد تعاٹیٰ 
نے ہر یی کو ایی آنات ے کول رک کا اون امام ٹیا ہے۔ کغار امیا کو کے 
کے ہے واواد اور مجنوں ہے“ اللد تھالی پر واہ نہیں فریاتےٴ ہہ ان کے اس بل وا س کی مزا 
کا کر زراے میں وفی موسلی اذا رسلناہ الی فرعون بسلطان مبین۔--الی 
لا ا ب تر س رتا نت رھاب 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


136 
کو کفار نے مجون گا کنالک ما اتی الذين من قبلهم من رسول الا قالو 
ساحراو مجنون شق مع رین جن کا ہے الزام تاک ہے بھی حون سے (نعوز باش ) اس کا 
وال لی گی سے مک کیا صورت بالا یس ی اکم سیم کے عرکز یاداشت پر پال ارات 
کے موم ہوئے کی شراق کر کے جم پزکورہ صل الزام کی بائ ھکر رسے ہیں یا 
حمزیب؟ اور ہے پہلو بھی پر نظر رکے “کہ شریعت کے اام کا کات و ع الداغ 
تخس ی وبا ہے اب ہہ کیے ہو کا کہ جو کرم تی شریعت کے ایام اڈ 
تا یق کی طرف سے بزرلعہ وی وصول کرت سے“ وہ ایک طرف مل ے ہزاروں 
لاکھوں ورج الل اور ن پللہ شع شریعت کی ہو“ اور وو ری طرف لحوز بلثہ انی 
: داٹ یکیفی تکی وجہ سے اس شرحت پر عم لک رن ےکی کلف بھی نہ ہومگراپے امتیوں 
ر دہ شریعت تافز یکرت رہیں۔ ہے کیا جیب ضار ے؟ مت مکفار میا ایام مم 
اعلا مکو کور (بحرزدد) بھی کے تے> ناس طور ر تضور اکرم مل مکو ”رمل کور“ 
کت ے ان تتبعون الا رجلا مسحورااور اش تال ای کی تور فرائے ںکہ 
اٹل ( حر شیطان وغیرو) اس کے تریب کی نی آگۓ۔ لا یانیە الباطل من ہین 
یدیه و من نحلفه اور والله یعصمک من النا س ”گر اى روایت کے زرل بم 
کفار کے اس الزا مکو یح ماب کر رہے ہیں یا غل ؟ مم پزکور روابیت کا شون ولا ) 
یفلح السحر حیث انی کے بھی تارش کہ اللہ تا فریاتے ہی کہ ”ہام 
بھی کامیاب یں ہو" کر ییا سام رکوکامیاب بیان'کیاگیا ہے وم : فرق ماب : 
ساحرین فرعون اور خرت موی علیہ السلام کے میران متقابلہ س ساتین کا نعو تھا قد 
افلح الیوم من استعلی ار کے دن جو عاب ایا وی کامیاب ہو گا) اور اش تخا 
لے اپنے پیارے ی مو یکو ای جل ہے بثارت وی لا تخف انک انت الا علی 
گرا سس فو بی کامیاب ہو گ) اور پچھر دنا نے دیکھا “کہ فرعوئی چار وکر ناکام اور بی 
ارال کے ی کامیاب ہو کے کر یمال آ پکیا وک رے ہیں ”کہ جن اصرائیل کا 
ووی سام رکامیاب اور سید الاخیاء م اعلام ی رکامیا ب !کیا ہے اتی بی اسرا لیت کا 
ترک میں ے؟ 
جو انمیاء م السلام پر شرمناک الرا تگھڑنے والے اول ے اکر“ الام ټول کرےے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


والے چند اشاس“ تی رشعوری طور پر بنزر بل ہے لاش ہمراہ لے“ اور نل بعد نل 
اس یں اضافہ ہو ر اور تین نے اس کی تج می يی- خون یوریں دق 
ا اٹ کب متعلقہ میں نمو د لاحظ قرا ے تحت لمان کا 
ریا بیس یی پر تس کی بنڑلیوں کے لے بزلل سے ”پل منلاؤڈر"“ تا رکراع“ حضرت 
اتیل کی کہ حضرت اک کو وع الد" تار رتا ضرت وا کا اپی ویج کے اض ری 
یو یکو پات سے نماتے وک ھکر اس کے خاون رکو کا کے رٹ بر بج کر موا دنہ لور 
ا کی بیو یکو حم میں وا کر لین حضرت سلیما نکی توت مردٹی کا یا حاب کا 
چو قل اور حاء بھی لی مککرنے سے عرض ہو“ یر حت لم کی وت ے 
شث ل کی وجہ مل ایک اگوی قرار و“ حضرت لمان والی کل (چ ون بجھیٹر ےکی 
جسام تک بنا ونا ومو سے اندازہ گج اس بھیٹرۓ ی تی ون کی روات کی یقت 
ای نکی رمل نے جیب طح کو یکر رکھ ری“ فڈراے ہں ”ل“ لر ”واب“ ن 
ھی تی بڑی شی گر بڑ ھن والے نے ”زاب“ 28 تب“ ن کشا بڑھ کیا (عرب 
راف رعا کے بھی اسم کھت سے کے رٹ 'کفر زان فور اق یے ی یب 
اور زب قریا یہاں الفاط معلوم ہوتے ہیں) اس رع م زون میں چوک“ ک یکی 
امت سے بد ھکر کے کی جرامت کے برابر موی 
ہو کا ب ہک مض لوگ ہے خا لکریں “کہ یہودی من جار دگرول والی حدے کی 
سید نز بہت مضبوط ہے ازا اس میں ذرہ بپھربھی خی کی کاش خی و اس کے 
ملق وض سے “کہ کیا ام اد سے یھی زیاہکوئی اور پات متیر ے؟ او رکیاے. رچ“ 
77 لہ حرف کے شو شہ تک ای طح مصتون و وط اور لا ریب ے مس یں 
ران پلک“ جس کے ملق من تال گار یان نرا رے یں۔ تھا تحن نزلنا 
الذکر وانا لہ لحافظون (سورہ اک ایت ۹) اور ہم نے بی اس زک( رآن )کر ازل 
فیا سے اور ھم بی ا سکی فا تکرنے والے ہیں بیمال ایک جیب چ ر طت کلام 
ا یکی (صرف صوری کے) ملق ماحظہ فرائے ران پاک کے کاب کی میب ہکرام 
بد تھے“ ان میں سے کسی ےکی ںکوئی لفظ دوصرے سے زرا سا لیف روق میں کے 
وا (باعے میں رونوں بل ہیں٣‏ گر ارح کک وہ وولول ای کرام بی ھکی وی اولان 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


138 

کنیت ای طبح ی آری ہے جیسے لفط جرۃ ہر جک گول ا (3) سے سے“ کر سورہ 
الرقان آیت فی ر۴۳ میں ہے لفظ (صرف ایک ای ج ) ق نما ]ا(ت) سے سے ان 
شجرت الزقوم ای طرح جس کاتب نے حوق لے دیا وہل وہ ای طح چلا آرہاے“ 
اور جراں جات لئے دا وہ ای طرح چلا را ے۔ ای طح صلوۃ اور صلوات کا تھی 
تالا“ فرق موجود سے وغو“ کر اعایث میں اکٹ ایک واققنہ کے لف الفاظ اور بیانات 
جن میں رلوی کا مغموم بھی شال ہوا سے موجود ہوا سے“ اگ رجہ بست مر کک ۶ض 
اط راویا ن کرام نے وضاحت بھی را ری سک کے اس لفظ بیس شیک ےک حضور 
اکرم مایم نے ہے لفظ ارشار را تا ی ہے؟ پا ہم کی صورت میں بھی سندا“ ران یک و 
حدیث میا رگ کے موجودہ زغار تم پل قرار یں وسے جا کے“ اور ہی اکہ عرش کی اکا 
کہ برچ ےک مب سے پل کلام اللہ ہر لکرناہی ی بل ا طریقہ ہے“ اذا اں چر 
مل بھی قرآن پاک کی دد مر یات س ےکی ہا چا ہے ٴ اس کے بعد نت رسول 
اکرم ملظ راہ فالا کل کلام الشر کے تعارض یا خی رمطالق اع لاکن اویل ہو گا۔ 
اام ابوبکر ماص بی نے خضرت مم ہر کر موش کی اعادیث کو و شی (بطااں 

استفاوہ از بقاعت ا امین ) اور شرمنا ک کہا سے۔ 


کذیات شلا : مضو سن رکی رمل والے روستو ںکی ندمت مم ںکذبلت ما کی 
ثل یی خدمت ہے حدیث شفاع تکبرکی جس قیامت کے روز حضرت ابرائیل' کے 
اے جن پجھوٹ' ہو لے کی حاء کی وچہ سے اش تخا کے ورپار س لوگوں کی 
شقاع تکرانے سے غ رکر دنا کور ہے“ اور وہ ججھوٹ بھی بیان کے گے ہیں “جن بس 
سے دو کا وکر ترآن پاک میں اور ایک کا حدریث (روایت) یں ہے ران میں و ایک 
مت تو کر کر اا (نعوز بلر) بل فعلہکبیر ہم ھذااور وو ما غالبا ای وات ے 
مل شمرے بار میلہ ٹوی میں شرت د کے کا ہا“ کہ میں نو یار ہوں فقال 
انی سقیم۔ جیا بجھوٹ روایت میں سے ”کہ انی برت کے ونت راس میں حضرت 
سارہ کی عزت و صمت کی قات کے لے الم پارشا کو“ ججاۓ ا کو ابی ببوبی کے 
انی بن علا“ اس بجھو ٹکو جائز ماب تکرنے کے لے علاء نے اوی کی ہے کہ دو 
موت نو الہ کے سے جے؛ اور وہ کی ا تے۔ ہہ قشہ و روا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


139 


ے گر الد مل جلالہ اکۓ و (روست) کا انی ام بیس یس ٢‏ د اکل 
للف“ بیان فیا رہے ہیں ا نکی خصوصی ع زیت اییاں“ ران“ ضضفیت“ اور صرق 
ونو کی تہ ذکر فربایاگیا“ آپ کا خطاب انی جاعلک للناس اما ما (امام التا) 
ان ابراهیم کان امة قانتا لله حنیفا (ایراتم انی تما ذات میں لو ری امت خے اور 
یف ن سب ےک ٹ کر صرف اللد تحال سے تڑ جانے وائے) اواھا منیہا ھت 
رل زره اور رجورغ الی ایٹر واۓے“ سب آڑیانٹوں یں ورج اول إل واس واذا 
ابتلی ابراهیم ربه بکلمات فاتمھن اور تلک حجتنا اتبنا ھا ابراهیم 
علی قومہ نرفع درجات من نشاء ( 2ے درجات ) ساری زنر اٹول سے بھر 
پور“ آپ نے ابی ہر وب چ کو انل تدای کے لے قریا کیا“ اور ہر خطر ےکو جو کی 
کو انان کو پل اک سے اسے محض اٹہ تی کی ناطر تبول کیا اور جملا“ ایی 
زبروست خرییت اور شان وائے اہبنے سیل ی ابرائیم علیہ العلوۃ والسلام کی الد عر و 
مل“ انی کلام می اش کرم ایک مہ پہری نو (۹) صفات بیان فراتے ہیں ان 
ابراھیم کان امة قانتا لله حنیفا لم یک من المشرکین ' شاکرالا نعمہ' 
اجتباه و هداه الى صراط مستقيم واتيناه فی الدنیا حسنة و انه فى 
الانحرة لمن الصالحين0 ورو ال ایت نم ر۴ ۲ انی زات مس بوری 
امت“ ۲- ایر کا اورا مع مان“ سم یس“ م۔ ٠‏ بھی شرک ‏ رکرے والا۔ ۵- 
ایر کی نٹمتوں کا شر اواککرنے والا -٦‏ اشر کا چنا ہواے۔ الد تال کے سے رس کو 
پانے وال ۸۔ دا س بھلائی پائے والا ۹- اور آخرت میں صا ین میں سے اتن صفات 
اصن یان فر اک ا ریم اپینے جیب مر رسول اگرم مایم کو ارشار فریاتے ہیں کہ تم 
بھی ایرام کے ریت پر چلو“ جو عیسو تھا اور شر کفکرنے والا تہ تا ثم اوحینا 
الیک ان اتبع ملة ابراهیم حضیفا۔ اور حضور اگرم ٹیم خرو اپنی سعاوت کا اظمار 
بات ہیں “کہ می (اپے زم دار) حخت ارتیم (شلیل ال علیہ اسلو والطام کی 
رعا رک تبولیت کا مرو) »ہل (ربنا وابعث فیھم رسولا منھم)' اور ای م الشان 
کیل القدر بی مج نکی بست ی خصوصات میں سے ایک ہے بھی سے “کہ صرف خور 
نہیں بللہ س ب یراہ ہی اللہ نا یی تصوصمی حت“ فیاڑوں اور رتوں کا من خی“ اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
140 


اللہ تخا کا انا یو پگمرانہ تھا کہ ان کی قریانیو ں کی ارا ںکو قیامت کک کے لے 
الژر تال نے فوط فرا ریا“ اور ان سب عبرین'' کے لے“ جو ا کے ورپار س 
مار و ےکر“ ا سی مقر رکمدہ جع زاش پارات کا جھوے دک ی رآ 
چاؤں' اور اگ کو اشر تحال کا عار“ ان اور ار ایت کرنا مچاہیں' وہ برے اں 
روسث (ابرائم) کی“ اور ان کے پا ے گمان کی تریانو ں کی“ ای وت اور ای متام 
7 اور ای طح“ ان کی می فی ارا م رگریراروں میں کی جاۓ گ“ 
یری بلدی بجر" جاں اور جس سح دوڑی ٤ای‏ شس مم بھی روڑو“ جمال پرے 
نے ابرائیم' نے اپنے بدھاپے کے (ممازی) سارے اسب لیکو مدر کے بل اونرھا 
ٹیا اور اس پر چھری چلا وی“ م سے اتن رعایت س کہ جا بے کے جانور کے کے 
رای سح ای جل نچ ری چلا رو“ اور چاں شیطان اش کے آیا اور انموں نے 
ا ےاکراں ا ر کر با وا دل م کی ککراں ارو اور ں رح وہ یرے ا گے 
کے گرو زوق و شون سے بتبادر پر ا اور میرے (کازی) اھ جر اسو وکو لوس وتا 
تی“ تم بھی ای طرح کرو“ جللہ انی وای زندگی کو ای لوری روش ر لا کہ وہ 
طف“ ھا مرک“ یہ تا حن سب ون ےک ٹف کر اور پیزار م وکر صرف اور 
صرف اتر کا م وکر رہ گیا ھا۔ اسے وتک زره بر رواو نہ ی“ ارچ وم اکا ت“ 
صر ف مرش یا شیا ملک میں اکیلا ہیں“ بلک او ری دنا س اکیلا سجن ایک نی وت !کیا 
ا ہے زیا دہ کوت لیت“ ہو کن ے؟ اسے زین میں رکھنا اور بھی اٹی ایت کا 
ہا ٹہ کرم“ اور پر میرے اں ”ررار“ س چاروں طرف ظر روڑاؤ! یرے اں 
دوست کے گھراشہ کی نشانیاں ہیں چاروں طرف ابی مک بھی نظ رآ کی ہے مرا 
گم (بیت اش)ے ووئوں پارے باپ مول نے ےک یہ رہ زسم جو کے اال 
کی اہڑلوں سے پپھوٹا ہے ہے صفاء و مروہ؟ جماں یری بندیی پا جہ پا ی کی حلاش می ان 
روٹوں پہاڑوں کے ورمیان چثرار روژ 07 ے سے مقام اراتم“ چمال درے 
اراتم کے پاوں میرے مگعری ی ر کے وتک پچھر کے اندر ای ےگرے عبت ہو گے“ 
بجی یک بی ش میں اور ىہ رما ر( قران گاہ می )اور ہے سے مقام ری مما“ ان ووٹوں 
اپ بیں کے اعمال صن کی یارگار قالات“ جس نے ہہ شرف اپ ےکی اور ئ یکو نیس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
141 


بش وجعلھاکلمة باقیة فی عقب کیا آپ نے ان چو ںکو وا شس آہیں وکیا 
ہے جو آوم' اور وا جن سے اپنے بدن پر لپیٹ کر مال للۓ ے؟ طِفما 
یخصفان علیھما من ورق اللجنقکیا صاع علیہ اللام کی اس بيب ا ثلقت اور 
بے تیر اوتا کی کیل موی کوا دنا میں کمیں موتو ے؟؟کیا لہ تل کی اس 
زبردوست آبیت (خصاۓ موسوی) کاکولی راغ مھا سے ؟ کیا یی علیہ السلام کے پان 
الد می سے پرندے باکر اڑائۓ جانے والے پرند ےکی سل کی اپ کی نے زیارت 
کی کیا عخرت سلیماع' کے یم الغا تح تک یکول علاصت اب "میس بال ے؟ یسا 
یہ اعزازت اللد تال نے اپینے اس دوست کے غاندان ابراشجی میں بی کفوطط اور ش مکر 
رے۔۔۔۔ اۓ ”یل“ کی ایک اور صقت حر کا زکر' خصوم] الڈ کیم نے فرایا 
ہے اور وہ سے ”صد“ (سچائی)“ جو مزب" کی ضر ہے“ رک واذ کرفی 
الکتاب ابراہیم ان هکان صدیقا نبیا © (سورہ میم آیتام) یماں ”صدا“ ی 
ان فر گیا ہے “لینی مش ج ہے وال ب سا صاوق یں فربایا ن صرف سا نہیں 
بللہ عیفہ مبالفہ ست بی سا بطاان لفت ١‏ مر ممت سا سچاتئی میں کال“ گل سے انی 
ای کی کیل کے والا؟ اور مطالی صاحب معارف القربآن؟ جنس نے عم بھ کی 
جھوٹ نہ بولا ہو اور جشس نے اپے عقیدہ ٹول و گل اور ہر رکٹ و کون میں اپے 
کو صارڻ (ىا) طاب تکیا مو“ اٹہ تعائی کا ہے دوست وو بھی بہت سا تھا“ ان کا خلف 
الشید “جل کی صارتی الور“ اور ان کا وو ا ا احا اور وا تحوب بھی عطہ 
مداوندی تے اور ان سب کو م نے می بای اور سب کو کی نام ورک عطا فراکی 
وجعلنا لھم لسان صدق علیان اور نے یں وجعلها كلمة باقية فی 
عقب“ اور اس کا وکر خر پیشہ باق رکھا“ ہے اقش ثڑ وہ سے جو اتۓ ووست یل اٹہ کا 
اللہ جل شانہ بیان قرا رسے ہیں“ زرا ا کو ومن یں فراے! اور پچھردوسرا نتشہ جو 
روایت ہلا ٹیل موجور ے دہ ھی طاحطہ فر اس جو تضاو ہو گا وہ ظاہرو ین معلوم ہوک 
امام الام اور چد یکرم یلم اور صاحب کل پا“ جح ترا“ زیت کےککودہ مال 
مرف اش کی طرف کیو اتی زات میں امت اور انتا سا“ ایر کا دوست بیہال 
”صاح بکزبات لا“ بنا دی گیا ے! بک اش کرم نے صبیب مل مکو ان صلوتی و 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


142 


نسکی و محیای ومما تی لله رب العالمی نکی تن فرا س کہ مری غاز“ 
مکی قران“ می زندگی اور موت سب پک رلو“ صرف الد رب العال بین کے لے 
سے اور ہے مرا ططریقہ میرے (ہزرگ سی) کا طریقہ ہے“ صاف اور سیدھا نس میں 
لق کی ہیں“ اور ہے طریقہ ابرائی کا طریتہ و راہ ہے“ جو صرف اڈ کی طرف کیو 
ھا اور ہرگز ممرکوں میں ے نہ تھا (ہ ۳٣‏ ۷ )ا مع ا اور مرن اکر 
کے لے ہے الفا رک وہ دو جھوٹ تو اید کے لے ے! عامالکہ ان کی زیی کا ہر لے اہ 
کے گے ٹھا(نوز پار تیر بجھوٹ جو مس کیا یا سے وہ؟)“ عاماکہ نل نعلہ کے قول 
کے وف اس پا کو نے والے یا کی بھی لے والے نے اس جھوٹ نہیں ا و 
جب کہ بعد کے لوگ اے کی جھوٹ لی مکر کت ہیں؟ اور پچھریہ بھی ےک 
کی بھی بی بر وشمنوں نے بھی کوکی اخلاقی الزام عار خمی ں کیا نی بھوٹ خیات 
وغیردا بک تتیطع]“ ہے الزائی جواب تھا بل فعلهکبیر ہم هنا ج کاجوا بکفار نے 
القدعلمت ما ھولاء ینطقون میں دا ےک و بھی ای طرح جانا کہ ہہ و 
ول بھی یں کے لین زان جو چھوٹی سی ہے وہ نمی ہلا کح نو اتا بدا پار مع ہگرز 
کی چلا کے ہیں؟) اس پر حضرت ایرام کا ہے تول قال اف لکم ولما تعبدون من 
دون الله افلا تعقلون (افسوس اور تف ے تمماری قل بر اور ان بتوں پر جن 
کی تم الکو چھو ڑکر اوج اکر رہے ہو) بھی ای پر ولال تک رما ے؟ اور اس ول کا وہ 
کوتی جواب یں وے کے بل انموں نے ”طاقت' کا استعال تو نکیا کہ اس اگ 
شس جلا وو“ وو را ید جھوٹ فنظر نظرة فی النجوم فقال انی سقیم ان کیا 
گیا ہے “کیا ان ا ین کرم کے پا سکوئی یل ایی ہے کم خضرت ابرائی اس وق 
یار ہیں تھے“ او رکا ان لوگوں کے پاس حت کا لوی سرشیفکیٹ موجوو تھا جسمالی 
یہار ی“ واو خخبیف ہو“ کا امکان بھی سے اور ہو کا کہ عز رکرنے کے لے ىہ قر 
مو ہو“ نظر نظرۃ فی النجوم اور انمیاء مم اسلا مکو لوگوں کے ای کرم کے 
دی کی عو ت کو تبول ن ہکرنے کا تم پروت سوبان روں بنا رہتا تی“ ضور اکر م موی کو 
ا کہم فراے یں لعلک باحع نفسک لایکونوا مومنین لیا آپ اپۓ 
پ کو بلا ک کر لس کے اس شم می کہ ىہ لوگ ایمان نہیں لاتے (مضوع) ولقد 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


نعلم لک یضیق صدرک ہما یقولون تم ہاے ہیں کہ ی لوگ ج یں 
مہارے تلق ہے ہیں ان سے تہارے و یکو ت تکوفت ہو ے“ فلا تنھب 
نفسک علیھم حسرات ہیں اے یا خا زام تمماری جان ان لوگو ںکی فا رگم 
و اہی میں دہ کل“ عضرت لوط" فراے یں انی لعملکم من القالین شی تماری 
کرنوتوں سے ناراض و ٹالاں ہوں “کیا رل کی شی “تم اور اضوس اور پر گھلنا صت 
کی نشا ے؟ ای طرح امت کےکف رکا م حضرت ابرائی کو بھی تھا رای تم ) سوال 
پیا ہو سا ہے “کہ پھر یاری کی عالت میں حضرت ایرام نے یتو ںک و کے ڑا 
جواب ہہ ہے اش کے دشھنوں کے خلاف جزبہ جما“ اما کو اور یر مکو قو بخ 
ے؟ ای جذبہ اور توت ایھاٹی نے ا ن کو بتڑں کی قلست و ریز سر ابھا رک قوی بنا و“ 
اور اس طح آ پو شقاء ی وتن اور فذری عاصصل مول“ جں طرح امت محری کر 
ارشار را ج قاتلو هم يعذبهم الله بايديكم و يخزهم وينصركم عليهم 
ولیشف صدور قوم مومنین © سورہ انفال' آیت ہر٣‏ اے ھومتوا تم کقار 
ے لڑوا اشر ہارے ہاتھوں نے ا و سرا ولواۓ گا اور اس یل و خوا رکرے گا“ 
اور ان کے مقاللہ ٹس ہار ود فرماۓ گا اور مو نین کے رل یڑ ےکرے گا سن 
یہار سے شنا فی کا حول ہو گا“ تیسری بات (متعلقہکمذب غر رن سے جس 
سے نی الال صف ظرے) سد اراتم یل ارش کے اس طح دو لق فکدار قاری 
کے سان آتے ہیں اور ہے تصور و کی موا کے عاشیہ خیال میں س ٢کک‏ 
تضور پاک یم کاکوگی تول و ٹل اور ری مولا“ روثوں میں زرہ کا لاکھواں حصہ تھی 
اوت ہو گا وما ينطق عن الھوی ان هو الاوحی یوحی اور لن صلوتی و 
نسکی و محیایی و مماتی لله رب العالمین لا شریک له“ کے بعد 9 
صرف ہے ام تال عور رہ اما سے “کہ سن روات چوک کلام ایی ے خلف و 
معارش ہے ازا ہے یکریم ایم کا ارشار مبارک یں ہو کک“ عصست اتویاء یک 
نیاری اور امت کا عام اجمائی مہ ہے“ انا کے تبدی اور روعالٰی ورجات تو تصوضی 
عطاء ای اور بے مثال ہوتے ہیں ووی خماش ل ؛ یں“ نل“ مل اور ضل 
مس بھی وہ سب سے ای اور ماز ہوتے ہیں“ ہنا اس کا ع اور ا کل وی ہے“ جو 


کتاب و سنت کی روشنئ میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


144 


حدث کے پارو میں ا '' و تذریط رکننے والے رونو ںگروہوں سے ملق عض قن 
علاء تے اقتا رکیا سک“ ای گرو اس روا ت کو لن ےکر لورے زخر: حدیث ر ملہ 
آور ہو جانا ےک (نتوز بالڈ) تام جد مشر ںکو اٹھاکر ینک دو اور وو سرا گروہ اس 
روعت ئی وجہ سے روایت پت میں خلو کر کے اس مد تک پلا گیا ہے کے سے 
یخاری و کلم کے چٹھ واولو کی صرائت زیادہ ۶رر ے' اور ای با ت کی رواہ یں 

کہ ایک عطیل القدر بی پر جھوٹ کا الزام عار ہوا سے۔ اور ہے روات زیت 
ٹلاثہ ول ش ای وجہ سے بی تیل اراش یں کہ ہے ایی نب یکو۔ (نعوز پالڈ) 
جحو رار وے تی ہے بللہ اس ینار بھی غلط س ےک وہ تنوں بکورہ واتعات بی گل 
ارچ ں س فن حدیث کے نتطہ ر ے کی روات کی سٹر کا مضبوط ہوا اس 
ت کو موم میں“ کہ اس کا شن خو کتا ی تیل اعتراضش ہو“ کر اسے ضرور 
آ حص یتر ر کے مان لیا جائۓ “کی وملہ شر کے وی اور تقائل اعمار ہوئے کے پاوجوو ۔ 
ھت سے اساب لے ہو کے ہیں ج نکی وجہ سے متن فاط صورت میں شل ہو ہا 
سے لور وہ الجے مضاشن ر تل ہوا ہے ج سک قباحت خود پار ری ہو ہے “کہ 
یہ یں بھی آکرم ٹن مکی رای موی ہیں ہو کنیں! اس لی سد کے اتر مت ن کو 
دیگنا بھی ضروری ہے 

ہہ طول محروضت ایی روایات' 2 سر سط وی“ گر من کلام اتر اور 
وکر اماویث و تلیںلت ارات رین کے بیادی امور سے موا رض و لف ہو“ کے والہ ے 
یں لے چپ رمت کی گنیس “کہ رن یہودی جا وکر“ ال روات میں بھی ایی ہی 
صورت حال سے “ للا جب ا نکی واقا تکی کت و یاو بی کوک ے؟ نو ام کو 
مزعومہ و موجہ کر ارو ٹا افون“ کل پیلا م“ جنر معز لسم وترو کے ر تق 
وچو“ لور اس کے ضر یلگ دہشت اگینز اوم و خرافات موججود کو کہ کے برابر بھی 
ایت خی دتی چا سے کی کہ ہے انا ن کو انتا وای بنا دیق ہیں اور لمان کی شان 
سے فو مہ بعد سے “کہ وہ ان کی طرف زرا بھی النمات کھ یکمرے “کہ ہمہ ونت ای کی 
ترا کرم پر رت چا ےے- جو نحن اقرب اليه من حبل الورید ای کی شا 
رگ سے کی زیادہ تریب کی شان وال ے' اور اجیب دعوۃالداع اذا دعان فیا /ر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


145 

ہروقت اپنا وربا رکھلا رک ہیں۔ جننییں نہ کن مو سے نہ غفلت؟ نید آتی سے نہ 
ھوک“ اور ننس کے پاں می سب بجھ سے اور جو بلجہ سے صرف ای کا سے اور چو 
سب سے ہوا کی اور رتم فرانے والا ہے خی رماگے ہیں بزاروں ھتیں عطا فراش اور 
عطا خرمانے رسخ ہیں۔ ماگنے برکیوں نہ عطا فرانھیں گے؟ آراب و شرائی کے سان رعا 
بھی ضا فی جا“ ضرور ا ہے“ یماں یا وہل دم یا مو“ تھوڑا یا بہت چھ درپ 
ضرور ہے۔ الد ماگ ےکی تونق عطا فریانھیں- کین 

امات موجہ کے سلسلہ میں اکٹ پپشہ ور عامین نے جنات کے سار ماخر ڑل 
لاو“ سای“ پیت“ پ ری“ آسیب' ڈائنی“ ڑل مزا“ موکل وغیرو اقمام بھی مشمو رکر 
رک ہں- لض ون زا کے لوگ مزار اور تر کو ایک بی نس قرار وےۓے ہیں 
بللہ ایک بی بت !گر تان ا سکی صان ی ںکرتے “وہ قرین یا دو سری مکورہ 
بلائیں'' اکٹرو یتران مانن و متا یں کے ۔زدیک صرف جسمالی ضرر اتی ہیں بب 
”تر“ قرآن پک میس صرف ”وی ضرر کر کے والا) یی شیطا نکی ڈلوٹی سے 
والا ےکور ہے ازا قرین (قری سائشی) شیطان بی ےکوی علعدہ حخلوق نہیں اللہ 
کرم ارشاد فراے یں ومن یکن الشیطان لہ قرینا فساء قرینا(شیطان ج کا 
سای ہوا دہ بست برا سای ہے) اور بی مزاو ہے“ یار لوکوں نے اہ مار کے کے 
خی رکم اقوام کے مات سے مشاب ای ہوائی مخلوق یر می و گنیس ورد ان کا 
کولی تی وجور خایت س 
طول :اس مریضہ میں جن کس گیا وی بول رہا سے“ اس مرو می جن رال ہ وگئی 
وہ اس پر عاق ہوگئی ی“ ونیو اتی ت مرکودہ ماحول م کی ہار سی جاتی ہیں“ اکر اس 
سے مار حیطان ہو“ نو شیطان تو وساوس کے لے ہروقت انان کے اتر موجور ہوا 
سے اور وسوسے الا رہتا سے ا کوآی دوہی ٹس مراو سے نے اس کا غی رجنس ہیں گا 
اقائل ٹم ہے جیسا ابل عرض کیاکی “کے ا سکرہ ارضی میں اص لمردار تین ی ؤں' 
تاک“ نوری' تاری “جب سے ہے لوت بی ہیں“ ان میں ے کی رو لوت کی لوو ل 
وجور س یں ای“ تجن نس رک ری او رگھوڑز ےکی لوو صل یا ر ی رشح 
اور انان کی وط لون ی“ ع فرش اور جن کک اور نہ شح اور انان کی ع انان 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


146 


اور ہج کیا ای شرح اگر فرش اناك کے جم میں اہج تک یں وال ہوا نو جنات 
کے انان کس جاتے یں“ او رکیا بھی انان نے بھی کی جن کے اندر واشل ہو 
جانے کا تضور بک یکیا ے؟ اگر وسل ہے وک جا ےک وہ جو مرلیضہ کے اندر بول رہ کے“ 
و وگو ے؟ جن بی و ے! و عرض ےک وہ جو ر آری ہے وہ خرو ی سے“ اکرو 
کر ہوںا سے۔ بھی سازش یا مرض! اکر دوسری لوق اس میں ہول ری سے لو وہ ٹور 
کوں سی بولی؟ مرل کو خواپ آور روا دید و وہ مخکو یکیوں ح پکر جاتی یا پھاگ 
جاتی ے؟ ایک ومل یہ ریت ہی ںکہ مریضہ میں چار پا آومیوں کی طاقت آجاتا ہے 
اب کرنا سے “کہ اس کے اند رکوٹی غیرمرکی اتور تلوق خسن گئی ے۔ الد کے بندو! 
اگل اوی ک وکو جن یں چنا بال صرف اس کا دماغ خراب ہو ہے اس مرش 
سے اس مس چار پاچ آدمیوں ی طاق ت کیوں آجاتی ے؟ علاکمہ وہ صرف بدئی مرش 
ے! اسی طح عور ںکو شا ن | خان ال رج مکی مر سے دورے بے ہیں اور 
اس س کی گنا طافت آہای ہے ازا ابت ہو اک ہے بھی مرش ہے۔ 

تھوڑی ی بات رہ یمکہ اکر ویندار جقرات ہے فریانی کہ صاحب جم غل ائمال 
کروی کے "ہو اک وکر نو تیم خی ںکرتے کر ”فو ری“ عم نو ححضرت سلما کے وات 
سے مایت سے “کہ جس عم سے ان کے وزمہ آصف بن برخیاہ نے ہراروں کل رور 


سے پیک بت میں تی بیس منگوایا تھا" تو ضرت“ عرش ہے اک کلام پا کو پل ٠.‏ 


کلام پاک سے مکل نکی سی فرہاشیں! اور لورے وین “کو خصوص] اس کے نیا ی امور کو 
زین میں رکھییں کک کو بھی امراس کے عارش دہ ہو“ وات پزکور کا قرآلی وم ہے 
سے کہ حت لمان نے نت ہنیس ھن ے بیت امقر ی اہینے ای منعقرہ دربار 
میس منگوانے کا زک کیا تو ایک قوی جن ےکم اک میں اس میلس کے برخواست ہونے 
سے لے لا کا ہوں“ اس بر اس نے جس کے پاس اتاب کا عم کہا بیس اسے پیک 
کے یں ایی لا سکم ہوں“ بی چئ رکفو ںکی بجاۓے چند یڑ ہیں اور پچھ رسب نے 
وکساک وہ کت کٹ وہاں ڑا ہوا تھا “اس ر رت لمان نے رابا مہ میرنے رب کا مھ پر 
فل ےنکر اس ر اص ہو ق ہے “گر رایت قرا قال الذى عندہ علم 
من الکتاب جس کے پاس ” الاب“ کا علم تھا اس نے ہے کا مکی وا رےکہ لفظ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


”اتاب“ سے مجن ”غا سکاب“ لف کراب نمیں ج وب لیمائی ہنام ٹس انی 
القی ان یقاب کیم می نمکور سے قرآن پاک میں تقرما“ ۵ چ لفظ ”اک“ 
اشہ تا کی ناز لکر و ہ کناب کے کے استعال ہوا ہے اور بس کم صرف چند بار ہے لفظ 
معاپرہ برت اور اوح فو وغیرو کے کے آیا ہے اور اک یساب اس کے نی بر ہی 
نازل ہو ے“ اور ا یکو اس کا ہچ اور مل کم وا جا سے “بھی ایا یں ہوا کہ 
اس بی کے کی اتی کو“ خواہ وہ اس کاکنا نوہ زیادہ ”یج ہوٴ ا سکاب کا علم اس بی 
سے زیادہ عطا فربایا جائۓے۔ اکر وہ اتی ات زیادہ کم کا میک تھا نو یراہ تعائی ای اتی 
کو ہی ای جات ہے کیا بات موئ یک تاب ئی پر ناز لکی اور ا سکاب کا عم ی سے ٠‏ 
زیاد کی او رکو دیدیا؟ یمک عقیقت وہ ہے جو امام ای یش روغیرہ میٹ نے بیان ران ے 
ا وال صاحب“ کور حضرت سلما ے“ ---ہ اور ایر تحال 
ے ان کو م خحصوصی می کہ عطا فرایا ا اۓ والر خضرت واوو کے بکریوں والے 
متدمہ کے یصلہ میں مات یراہ مورہ وإ جو تہول ہوا“ کی ررر صقبات حمر 
رسف سے مشاہ ہیں جن کے لن رای ولنعلمہ من تاویل الاحادیث پاڑں ہا 
کاموں کی تہ تک کج جانا) اور ضرت سلمان' کے نرکورہمیکریوں کے وات میں ان کے 
پان مخورہ اصن نمل کے معحلق رای ففھمنا ھا سلیمان (م نے وہ لہ 
مما کو چچھیا) اس طح ہو سنا ےک صبدنا اوس ف کو جب بین میں سو تی 
ھائیوں ن ےکن و میں میں ڈال وا“ تو ای ابنرائی ھرعلہ میس بی اللہ تال نے اس ”ال“ 
کا اجام تھے لوف کو تارا و اوحینا اليە لٹنبنھم بامر ھم هذا وھم لا 
یشعرون اور ہم نے (اس وقت) ا سکی طرف وی ناز لکی کہ ایک وف آۓ گی“ 
کہ توان کو ا نکی بی رت جنلائۓ کا کر وہ مکو ہیں کے ہیں (سورہ لوسف 
آیت ۵ا)ای طح جب بربر نے اس واقعہ کی ابتراء میں بی تبس کے م الشان 
نت کا زک کیا اور آپ نے بعد میں اسے خط کا تو الہ تدای نے اس بھی ای ابتراء 
واقعر کے ونت بی ای طرح اس واتوہ کا انچام رلا دیا ہو "کہ وہ نت ورپار کے اس 
کھرے میں ہا سے اور ہے اشارہ بھی فرا دیاگیا ہو کے اے تھی خور مٹلوالوٴ اور حضرت 
سلما نے یھ س کی رواگی کے بعد جنات سے پاسالی وہ حت ملو اکر بکورہ مج 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 


148 

عقر ہونے سے پل ہی بردہ کے بے رکوا پچھوڑا ہوٴ اور آپ نے اس جن عفرت 
کے جواب کے بعد خوو فرای مو کے انا اتیک به قبل ان یرتد الیک طرفک اور 
چھرفورا“ آپ نے روہ عٹا وا ہو اور پھر کت سب کے ساسح موجووا! چند یڑ میں 
سکڑوں ہزاروں کنل وور لو ارح اننس ہے زماشہ بس کی کول جیڑزے مز رفار جماز 
یں جا سکتا اور بپ رآپ نے ای انعام ا ہے خصوصی کا ری ھنامن فضل ربی 
سے اوا ایا ایک بات اور “کے سارے اصتی م لکربھی اے بھی کے برابر افضل میں 
ہو گے وہ وت وہہی (عطاے ای) ے کی یں“ اللہ لیصطفی من 
الملائكة رسلا و من الناس (اشر فرشتوں اور انسماثوں یں ے خر رسول ہے 
ہے ہیں) اور ماہرسے حضرت سلیمان کا ووسرا شض الا اتی بی ہو گا وہ ی سے 

کے افضل ہو کک ے؟ نہ بلھاط عم ن بلحاط مل نہ بلحاظ ورہات! 
ورا صل بات ہے س کہ جب کی توم پر اخلاقی و مادی انح طاط کا رور آنا ہے“ لو وہ 
عال ظرمی و بلند حرصلی کی بجائۓ مہات او لے ا رر 
کی طرف دوڑتے ہیں “کہ بخ ری حت و مشقت کے شض پم وگوں سے اینے سارے 
کلم بین جلیاکریں اور اشی چڑوں سے فان کے کام ب جایاکریں“ ملاک ہے کش خام 
خیالی ہے! ج لوگ ایی چیو ںکو سل مکرتے ہیں انیس ہے بھی سوچنا چا ےک اکر ہے 
چزانرادری طور بر موثر ہو تی ہے و اسے افراو یا مرا رک یکرت سے امائی طور ر اتا 
ی زاره مو بھی ناا جا سک ے۔ الزاری زم تصوں] رر کا اث نو عوام کے ولوں 
س قرا پوست بی ہو جا ا سے “گر انقائی ضرر کا ان لوو ںکو خیال تک میں ٤٣‏ بللہ 
ان ”ضرر رساں' طبق کو بھی شاید بھی اس کا تصور تک نہ آیا مو گا شی دنا میس آرح 
تک اییا ہیں ہوا “کہ کسی پارشاہ نے اپنی ان حب میس اہراو رک فو کی جا دو 
مین سو جار وگر اتر ل ےکر مھا جک پر لڑائی لڑی ہو (کامیالی ہونا یا تہ موا نو بع ر کی 
بات ہے) اور نہ کی پارشاہ نے امور لطعت چلانے کے لۓ صب مول وزرا یا 
گے جات کے افسران و کارکزان مقر رکرن ےکی ججائے سو یا وو سو چاو وگر بحر یکر لے 
مول“ اور وہ ہارے لک کا اتظام ہارو سے چلا رے مول سب سے بڑا جج ارس 
قرآنی وات ہام چات سے کہ ان ساتین کا آتا ۔(فرعون) بھی ان کے ک رکو بق اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


149 


جع میں کھتا تھا۔ اگر ایا ہۃ نے وہ ہا کے ملمان ہو ہا ےکی وچہ سے ڈراک 
اوہ تق اب میرے وشن سے مل گے ہیں اور اب و وہ ہارے م یکر اے چارو سے کے 
تا کر ویں E‏ رک ماود کروں کے عاو وف خی ہوا بللہ اس 
عام لوگو ںکی طرح عام انسان سج ھکر موی بر جڑھات ےکی وکیل دی لگا اور ہے چارو 
گر اس کے تقل لازم اور خواہ وار کے“ جب بی اعرا عل ہیں سے اس ہے کے 
پرا ہونے کا اسے خط لاہن ہوا“ جو اس کی سلطع ت کو تم وے گا نو اس نے چاوو 
گروں کو آرڈر یں ویاکہ تم زور و شور سے جار وکر کے بی ارا تل کے ہو ںی 
پراش بی ھکر وو (اڈوس س کہ آرج کل کے حض لان ہے عقیدہ رکھتے ہی ںکہ اس 
عورت کے اس لیے اولاو ہیں ےت ےت ےی ”وء بنری'' (بن رش 
ولاوت) کر وی ے) بلکہ اس نے سکاری جلاروں کے ذرلہ کول ا ا کروایا- 
اور پھر اتی کو بھی اکر اسۓ کرم ٹین ہو“ نے وہ فرعو نکی کی کے جواب میں 
رکون ر جاوو چلاۓ اور لے تا کر و تئے' گر ان سان موشن نے انی سے ہی کا 
اما رکیا کہ و جو بے یف مس وے گا۔ وہ صرف ماری ای ووی ژندگی یی ہی 
رے گا۔ اور جس ترت اور ا کی ھتوں پر تم ایمان لا گے ہیں“ ان پر مت راکوئی بس 
نہیں پل کتا۔ ارچ اش تحال ہر زیر تادر ہیں جو وہ چا کر کے ہیں او رکرے 
ہیں“ کر ٹس نے مار ے انائوں کی 727 فر اکر ہمارے کاموں کو اسباب کے 
مات جوڑ دا ہے“ اور ہم اکر ای طرےے سے جو شریعت نے ہمارے لے مقرر فرایا سے 
وہ کا مکریں گے“ اور نشین الشد کی زات پر رکس گے“ اور اس سے وعاٹیں بھی مات 
ربل کے و ے نمایت صاف سرھا اور آسان راس رونوں جمانو ںکی کامیالی کا ے اور 
اکر مل ےکر“ س آسانی اور بمانہ ساز یکی راہ اختیا رک کے خاف فطرت طت 
اتتا کریں کے ت بھی کامیاب یں ہو کھت ' اور اٹہ توا یکو ہے طرییق گویی با تشر سی 
کی طور بر پتر یں“ ا میا کے کا ایک اور بعلو بھی ملاظ فریاس کہ اب دکرییم ‏ رکورہ 
إلا قر فطری طریتوں سےکوئی بھی کام موا“ نمی بناتے مز اس سے شی ) 
اور نہ شیاظین کو اس کا انقیار وا سے“ ارشار ری ے ولو ان قرانا سیرت به 
الجبال او قطعت به الارض اوكلم به الموتى بل لله لامر جميعا 0 (۶ رہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


150 


رعر آیت ۳۱) او ر کیا ہو جات اکر رآن سے پہاڑ لے گگت' ا زشن شن ہو جاتی با 
مروے بو لے کے“ کر ارا اغقیار انل ہی کے پات می ہے کفار حضور اکرم مم سے 
ایی نشاناں طل بکرتے تاس کے جواب می اہ کرم فباتے ہیں کہ جن کو ں کو 
فآ نکی تحلیہات میں کانجات کے مار میں اور بھی آرم مج مکی پاکیزہ تی میں اور 
اب ہکرام ول کے انقلاب حیات می ںکوگی فور ہن ات یں آی کیا وہ پپاڑوں کے لے“ 
زین کے کے اور ھردوں کے آروں سے کل آنے ےکوی روشنی بلاس گے؟ یہاں 
ال با“ ای کر یم کی ہے فا معلوم نہیں ہو یک ابی کلام پاک ( رآن یر) سے ہے توں 
کام کے ہا“ اڑا جب تین کلام جن سے کی انا وتوع کن یں ؟ و کلام پل لن 
روید سے بھی اڑکا وقوع باککل پان ہے اور ار عام اس پر شاپ ے۔ 
ارچ ہے وتا ار تال نے ”وا رالراء' میں بال اور تام ا مال 1 ڑا اور سرا 
کے لے عم الرس“ مقرر راا ہے اور ہے وتا نو صرف ”رارالول'' ے گرا ی کاے 
مطلب ہیں “کہ اس ونا میس کیک ائمال کاکوئی ا یں ہو ٥اا‏ اللہ تھا کی په درپے 
افر ایوں کی کون رامت ال ناشن میں بڑئی۔ سض اوقات اللہ تان اگ یا رے 
امال کا ار اور کیہ بی ٹوری یا پے ور سے“ اس وتا میں کی وگلا وےے یں“ رر 
واقعات اس پر ابر ٹیں' ہاں مرف ہے عر لکنا ےک دین ما وتا کے نام مر لوگوں 
سے قرب وی کے زراجہ ۲ ا OE‏ موا وہ بھی اس میں رتت“ بللہ وا 
راق اکر تپا ری ہے“ اور ای مو ہہ حص مزید اپنے سائھ لے جا ہے دید و 
شر ے ژرلچہ اجے واثیات کا م ہوا رتا ے جو شض زرا بیع سے کام نے گا وه 
من لے ما “کہ اس نقتصان کی وج اش تا کی فلاں مر یا عددد کا ٹڑنا ہے“ ایک 
حعقرت جو ایا ی کاردبار ڑگ ےکی چوٹ سے مس اور مگ ےکوالٹیٰ رار حویزات فروشت 
کر کے کیاکرتے تے ‏ ایک مین بے ارا“ معزور خض کی یراو“ کے چکر میں 
قرات س بس کے رورا سل 4 تصول کا لغ ا لے 
مار کال اوسر نکل کی اور مقرمہ کی پار گے اسکا ایک عر (فا۔ے میں 
کہ رپا تھاکہ رج نہیں تو عرو یکر لیت ey‏ آ ىا ہے پچرلوں شس 
rt‏ اہ ار E‏ اریہ رو اوس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


ہار گے اک صاحب فر کر“ کے روے والا وم کروانا ے؟ اور ان کو رامت 
امال نے ایب ا تیر کہ ان کے جوان لڑکے نے ووسر ےکی لڑ ےو ممولی ی بات بر 
را مار دباک ے وہ مگ اور وہ مارک کا“ ا کے ورھاء کو رای بیز کر 
کے اواکرنی پڑی۔ ایک حقرت صاحب مریئ کو پل بی رح فرا رسے ہیں "کہ مر 
حص و و ال حو رات ویر کی 2 سوا سو(۵٢۱)‏ روپ ب (علارع کا 
معارضہ از شید لیر لے ہیں گ) عام چ رب پھر مرا“ وارر ہوا ریش 
شماندارکار میں زی شرم اک ینہ لھا ے کے لے ل کر وه مول ے 
ہیں زیادہ رم فیس لی اس طرح رو چار کر گے“ پچھرذرا اہی واقفیت اور ”ا“ پیا 
ہ گیا“ پچ رانموں نے بای کے ت یس مد رے ہیں' با مزاح ل کاروپار سے“ اک 
ور میں ات اما گے ہیں گر آپ کا بھی شراک کا ارارہ ہو و وھ لیں“ حضرت صاحب ) 
کو بڑی بی سرت ہوک“ اور خوٹی خوشی اصی بی رم ان کے جوا ےکر وی انموں 
بے ری رن اور tl‏ وعر ہ کیا “کہ گاڑی آپ کے مکان کے وروازه ر لی وت 4 
جات گی رہ ون اور وقت ای کر ہیں یا یں والوں کا ام و نان ک رر ا 
گی کر اس شمر ا نکی ”تعلقہ مرفین* میں ا سک وی پر یج جمیں دہ مرک وکئی 
ار ”وم“ نرا گے کے ول تما لگا ہوا تھا بڑے بریٹان ہوے ڑوسییوں سے وھ و 
یھ چلا “کہ وہ و صر ف کراہے وار کے“ معلوم ہیں کون تے او رکمان کے تے او رکال 
گے ؟ حش صاحب م لے وایں گے“ اور لوکوں کو ممروں کا ا 
ار ر وور باج ا ال طح وہ رولت ور وولت ے رصت ہو 
گئی ایک اور عائل صاحب بھی لے بی کاروپار کے مھا نے میں اکر لٹ گئے۔ ایک 
”وی“ نے بھی مووری کے ساتھ سار ہے ”کاروپار“ ی کیا ہو ے لوو ںکو وشتوں 
کے ووست بنا کے“ اور ای کے علاوہ بحت ے کاموں کے گراں تمت جوز رتا 
سے “گر خود اس کا ٹا اس کا ایا نافبان گلا سے “کک گے اجر کک بلک نماز روزہ 
ھی چموڑ وا“ اور بک پ یکر کرو پائر کر چت ۓے اور ایک مت کے ھڑار کا اور 
بنا ہوا ے۔ ایک عائل ساح بکو ا سے بی تحویہ 'للز' گ کہ ایی ہشیر کے ی کو بئی 
کا اع وا“ چند روز ہوۓ موں گے کہ رائم کے پا لڑکے والے آ ےک اس لڑکی 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


152 


نے (والر سے آحویز لے ےک) مارے لڑکے کو پلاوے؟ یں سے وہ مارے اتر لزا 
بھ ڑاکرنے لگا ت بر ہم نے ساییوال سے آحویز لاکر اسے پلاے' و یھ فاکرہ م وگیا۔ 
بٹرہ سے کہا ہے چگر ارا بی شیطا ہے یہ تعویڑوں ے لڑکا مڑا اور نہ وپژوں سے 
”یک“ ہوا کر ا نکی بے میں ہے پات خی اک اور وہ کے ر ےک لڑکا و انا غصہ 
میں بھرا ہوا تھا“ اور تا تاک میں نو اسے طلاق دوں گا۔ اس سر را ٹم کو اس کے 
”ی“ ہو ےکی حقیقت معلوم ہوک کہ وہ ای ۓگ رکے دوسرے افراد کا ہم خیال ہو 
یاس کہ میری دی نے نے دیز پا دہے اود اس جر مکی مزا وہ ”لاق ےکم 
کی صورت میں یں وے ر الا پا ! ایک اور شور عائل وور کے کی شمرکے بار 
ایک اہم متام ر“ تالا ایک بی ”لل“ فہاے ےک مروت ائگیٹھی کے بچ اگ 
تی موی اور اتی کے اوبر ایک چچھوٹی ی کڑایی می کمرتا ہوا یل موجود رہتا؛ کو 
ھی عریض ٦ا‏ یا مریضہ وہ انی اید ی کموےے ہوۓ تمل میں ڈالنا اور ورو کی جک اٹی 
ای لا شروع شروع میں تو وہ ہلا معاوضہ ہے لک رہ گر جب فاس شرت ہو 
گی و 7 لیے گا اور پر رٹم کا ریٹ کی مان گرا بڑعتا رپا اور وصولٹی یں روے 
بھی تت ہونے کہ ٹھوک باکر رتم لیت“ تی * وہ مغاس و خاش عا کی مرا 
ریز ارا کا الک ب گی ای طح اس عائل کا رسندا چتا رہ“ کے موت کا پھندہ 
اں کے گے مس کیا اور ا سکی روخ بوا زک گی“ جب کل وغ کے ے اسے خد 
تل بر رک کے“ و عیب اجا دیکھاگیا کہ چاروں طرف سے ش رک یکھیاں ار 
میت کو چٹ گگی ں“ گحھمروالیں نے یا خالل نے اڑائ ےکی بت کو شش کی گر بے 
ا ا ر یڑل ے شر لے وا وژ“ ىا ے گے“ اہوں ۓے وسواں 
وئ وکر کے کیو ں کو ہیگایا؛ پچھر جب جنازہ کے بعد“ می ت کو یر میس ا ارنے کے ے 
پل ایک آری جرمیں اننے لگا نو وہ دہشت زدہ ہوگیا “کہ تر میں چو اور ساپ 
U 90‏ 
کہ ہہ سب پچ کیوں ہوا؟ اور ا پکیاکیا جائے؟ ی ترا غرخہ سے نمی ہیاک 
وہاں بھی وبی ”خط“ موجور ہونے کا نالب مان تھا آخر لا شک تریس وین کک می 
ژال دی اور ماگ آے۔ فا عتبروایا اولی الابصار - زرا ی ”تین ر معلوم ہو 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KilB3Sunnat.com 


گیاکہ عائل صاحب مریضہ کے بھ یکپڑے کے اویر یں؟ بللہ اس کے بدن بر ”ایی 
مارک“ مقام ورو پر لے سے لا حول ولا قوةالا باللا ورن اعلام کے کی بھی ۱ 
مل کو چ طور پر ا کے لیے ارے رین پر بیک وت نظر ہوا چا سے صرف 
ایک چ کو ےکر اسے اتن امیت دیناکہ وہ ج کی ہجائۓ کل معلوم ہونے گے ی 
نیں! اسلام ایک مل نظام حیات ہے“ اسے ایک عمل میٹ یک یا ایک پورے مم 
اما کی اتر متا چا ہے “کہ انال ی بدن کا ہرجزو انی لہ انی خحصوصی ایت رکتا 
سے گر اخضاء ری کی مل وو ہے اعضاء خی ہو کے رسب کا ردار ے کے 
پا" اتک کے اش بھی انان موجور ہو ہے اور کا مکر سکتا ے گر نا نس البرك ہو کا“ 
گن سر کے بخ رکوک انان زندہ اور کار بر ”س ہو سکتا- راس ا عقائر والا عمال اور 
ہے دوسرے ارکان و اکام انی بک کم ہیں“ کرای کے برابر ہیں ہو کے۔ وحیر 
کی شال عم انان شس مرک خیال را ھجئے۔ 

ب یکریم مڈیم کے ار شار کا مفموم ہے میں تم میس وو چچزریں چھوڑ چلا ہوں ار تم 
نے ایس مضبوطی. سے پلڑے رکھا و ہرگ زگراہ نہ ہو گے“ وہ دو چچزیں ہیں ال کی 
کاب اور مری سنت! کل طیبہ “جو رین اسلا مکی یاد سے وہ بھی اڑحیر و رسالت رو ہی 
چڑیں ر تل ہے۔ اٹہ تال نے تام امت کے ے ن یکریم ڈوم کی زا کرای 
زندگی ب کرنے کے لے ”اسوم نہ“ تن موہ بای لق د کان لکم فی رسول الله 
اسوۃ ےن اور اس ”اموم حت“ بر سب سے بے اور سب سے عو صلی“ یہ 
کرام ولا ٹن ےکی اور ان کے اما کو رو سروں کے لُۓ مار تبولیت و رایت قرار وا 
گیا فان امنوا بمشل ما امنتم به فقد اھتدوا (ے ام لکتاب اکر تار > (سن 

موا ہکرام ول کی شل اییان لا ب انی پرایت بات تل مکی جائے گا) اور ایر 
تا نے یا ہکرام وھ کے معیاری ایمان کے بعر“ ان کے معیاری و بول اعمال کا 
مرو دنا س ہی سنا وا اکم و بی ایک لاکھ چوھیں ہزار اب ہکرام وھ یا ان کی 
ا اولار یا ان گی اولاو بح ان ی یں ان کی ورک لا کی رو 
معیار ہن و اطاعت نظ ر یں ۲آ اور پزکورہ امل فہمات کا نو نام و نشان تک نہیں پت 
ای کری) میں ی م اور سن گل کی توق عطا فراے (آشن)لققد جاء کم من 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


` WWW.KitaboSunnat.com 


154 


لله نور و كثاب مبین يهدى به الله من اتبع رضوانه سبل السلام و 
SLE‏ 7س کی کور اھ روک نی حرط کے کا 
تممارے پاس اش کی طرف سے روق آگئی سے اور ایک ایی ہن نمالاب ِناج کے 
زرلچہ سے ان لوو ںکو جو اش کی رضا کے طالب ہیں سلاٴتی کے ریت جا ما ے اور 
اۓے ازن سے ان کو اندعیروں ے نال کر اجال ےکی طرف لا ےا اور راہ راس ت کی 
طرف ا نکی رشا نرا ے۔ 

ر زا اوجوو مول سے خناصضی زیارہ کرو کاو کے ریا چار مید میں پو ری 
مول“ بوجہ عژ رات متورر سای و روان امراش“ زیر ىہ کہ اڈ و ےڈ ثہ م اور 
کو وو سرا رعصف ا کتال' نہ کے کاری اور مون وی کی قابلیت“ اور و مش“ 
یں فلب خیال ہی تاک لیات کی ریا س جو تومات اور خرافا ت کیو یی ہو 
ہیںٴ ان کے بارے میں کی جر تک اگ رک یکی اصلاح کا زرلیہ بن جاے؟ اور از دکریم 
کی بارگاہ می زرہ بھربھی بویت ہو جائے و زسے قسمت !گھراس کے اتر ہے احا صاں 
ھی ردام گر رپا کہ متض واقعات میس رام اروف مال کا بھی زک (خواہ مجور]) ر 
ہے اس میں لتض اعمال شرع کے وار نرج کا زکر ایا ے“ جو بصورت وات 
ہے۔ ارچ ہک وش کی کی کہ مار یکو ہی پاو رکرایا جائۓ “کہ ہے ای اص ”گل“ 
کی برکت سے ن ہک ( شیر الے) مجو زکی“گھر شایر فرش نکو اس سے غاط شی راہ ہو 
جائۓ اور وہ ی “کو ہے ہے“ نہ کتنہ اس“ اور ایا متا ان کے لے مطردہ 
ہو“ ىہ ا نماض بھی ماھ اتر کی حر کک چتا ر کہ اس سلسلہ شرف عکرنے کے چند 
روز عو ایک ۶رر ووست تښ لے“ اور اپنا ٹواپ عار اشخب تم (رۂ) اور 
ام زیر (را مکی ای بر میں) جس سے ا ےکر سفر سے وایں نے“ سامان خاصا تھا" 
لزا شس نے اتر ارارک“ اور سب (رائم کے غریب زان )گر کے“ حتزمہ اندر زنان 
ا یل یککئیں در ہم دوٹوں یتیگ میں اٹل ہوئے' را حطر مولاتا گم الل مھ 
عپرایر صاحب روڑدی میٹ تخرف را ہں“ اہ وا ڑ ی چن نات رو اور ٹوب 
سحتند۔ په تم (راقر) سے شل گر ہو پھ رھ سے اور ہے خواپ ب ایک گن جاری 
یھ e‏ اود می بح آمو ںکی تن پال 


2, 


NTE ج۶‎ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitabaŞygpnat.com 


وی ںکہ اسے (رائم) ہے رپ نچاوو'' 

یت خت ہو بی اہ موم کے خواب میں اس کا ھپ ت اق ہے حریٹ 
مہا رک میں مومن کے رویاۓ صاوق کو نبوت کا پچھیالیسواں حصہ جیان فرا گیا سے“ اکر 
محروضات کی جر کک م ہوں۔ و ہے اللہ تدا کا فضل وکرم اور نانا کی یت ان گی 
سل والدن سل کی رعاش اور خصوصا” حضرت مواتا صاحب موصوف کا ٹیس ے 
(آ مکی تی تمالر یا میں فیس کاس ے) ای کریم اہی ےکریمانہ وستور کے موان از 
ور ان کو اس کا اجر انغاء اش عطا فراشں گے“ اور وعا س ےک اس اج رک مزر ہر 
مضاعف اتی اور جو غلطیاں شعوری ما نی ر شعوری اس میں ہیں“ وہ بندہکی ہیں“ الد 
کریم ا نکی اصلاں کی وش عطا فرانمیں ( تار یں خصموصا علاء سے بھی ا نکی نثاندی کی 
ورخواست ے) اور اې رمت ے ماف فرا یں (من!) اور گیب ارد ے ”لہ 
ای رات رام غا نے بھی خواب میں خو وکو بمعہ اللیہ عازم رین الشرشٹین کے“ 
موا ماز سے کرای سے پڈرلیہ جدہٗ بیماں کی ساان کی زیادہ یما خال ٦‏ ےک 
ن س رہ ون سے لو ہے بست زیادہ سے “گگ رکوگی پاوروی اض راہ سے وہ ایتان 
ولا سے کہ بم ہی او لیے والے ہیں۔--۔-۔ رین الشرٹین میں عاضر یکی تنا ہر 
موصن کے تلب میں ری بی ہے ایک پار ٹیب ہو جے“ نے ہار بار عاضری کی تپ 
شا رہتی سے؛ یہاں و تپ ہی ےکوی ہا ہیں کے جانے کے کے توتے ہیں“ 
کوئی جاکر اور اکر کی تر نے جل جا رے ہیں۔ بھرعال بندہ کے نزدیک تو ار جضت 
کے وو گڑے اس عام آب و کل می ہیں نو اللہ تحال اور اس کے حبیب مم کے 
بی ٹن اشن ہیں۔ وہل کج کر ایا موس وبا ہے “کہ ”اب کک پروی ے 
اوھ رار م کے رے اب ا ےگ ینیچ ہیں“ دعاء او بی ہج کہ اے مولا! وھا س تیری 
رضاء کے گے ہیں“ اور ایک آخرت میں سے عحض اہ فضل وکرم اور رھت و 
رات اور عافیت سے رونوں رہ کے لے تول فیا (ئین) رن الشریشی نکی حت اور 
نظ مکی طرف اشارہ ومن یعظم شعائر الله فانها من تقوى القلوب (تی) 
اور ومن یعظم حرمات الله فهو حير له عند ربہ ے غل اشارہ (2) کی 
طرف بھی ہو کا ہے۔ من سی مزا سے تقو ی اور عراش ق رک نبت کی تی ربھی ی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


7-a _ ہے‎ NIIR 


WWW.KitaboSunnat.com 


156 


ہا ق ہے اور دوٹوں رویاء میں ابل کو بھراہ دیکھنا شای اس جا تک ولیل سے “کہ اللیہ 
کرم کے حاون کے بی شاید ےک وش پلیہ کیل کک نہ تیج پا“ اس کی ہت“ 
رمت لوج اور وعاؤل نے بٹرہ کی بیست مت کو حوصلہ اور اسل با ا ما اہ ف 
الدارین خا (آین) (اللیہ رائم “رت مولا کم مر عبرائلہ صاحب میٹ ھک دختڑیں) 

اں تر کو ری عکیا پم ت تلف اوراق ر“ حوالہ جات کے لے تما 
کب ک طرف و رو کرا عل این رب سے کالی بر نف کرم“ وہ مگ 
تف ب وکیا راہن زم اباد دوست صاح ب کی فرائل ب موتو زات پر 
i‏ ووٹیں ے زرا لف م وگ رمال ڈعاکہ سا کھڑا ہو گیا اور اس طح ن 
صورتوں میں مقصدری مواو تو موجوو ہو گیا گوی ہے تین پیٹیاں کو لکر آپ کی ات 
شع کے لے پش رم ت کر وی کی ہیں“ اسے سلامت ع کے اتر طاحظہ فاس ؟ 
انڈاء الد کے ر روعالی مم کا مزا آے گا ر پچھ ربھی ”ر رگوں'' سے وف ١ا‏ 
کہ بے نہ فراتی کہ آم“ کے ٹبیا سے ہیں فو ماک معلاو مہوت ہیں“ اکر کی 
صا بکو ہہ خیال آے و ان کے لے خضرت عم صاحب موصوف ہیل کی مرف 
وفات کا مظ رچ خدمت سے “کہ وہ ونی انان کی ساری زندگی کا یڑ ہوا ہے اور 
اں وقت شح وغیر: کے سارے مع ات جات ہیں اور تیت کی کر سان آجاتی 
ے۔ حشرت کی وفات؟ اللد اکر انس طح ان کی زندگی اللہ تما اور اس کے عبیب 
عم کے احکاات کے مطابق (انتیاری) قال رک گذری؟ ای س اش کرم نے 
ایی تول زندگی کا اتام بھی (خغیرانقیاری) ظور ےکی اتل صفات و انعالات کے ساتھ 
کیا سٹون لوم وفات (یوم الاشنین) پاوضو“ رتسل کے انی رک نوات وضو اور الاش 
سے مبرا) ری نماز با جماعح تک ارا کی“ ممان نوازی فرماتے ہے درو کی مات 
میں “کراہ کے مکان میں“ س کپڑے اور وکوت کی جاے' نہ گھ رابنا نہ کپٹڑے 
امیرانہ سلوا کر“ شہ کھاتا انا“ عحالت فقری اللہ تحال کی ھ مان کرت اور اس کے 
پبارے ی اگرم می مکی حت رای لی فکمردد) پڑت ہوے ا درم کے پا عاضر 
ہو کے ہے ذعھیب الد اکر لوٹ کی جائے سے 

اک عم کو ریک سے حت کی موت ر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


اللھمارزقنا(آمین) 
ھذاماغندی والله اعلم بالصواب۔ 


مل حب 


طقہ الین میں ”گل حب“ کا بت بر چا ے“ اور اس کے تلق بدے پلند ہانگ 
رہوے کے جات ہیں مل تن طلسی اوی“ تحویز حب“ کے دحاکے میں پل 
ےکی سرکار بن ری“ وکو کے پروپنڑے کا طوقان اکا ہوا سے' اور اس ویاۓ 
شور و غوطا میں ہروو عم مجن نوری م اور کے م وائے مالین شای ہیں جو کے کی 
چو ٹککتے ہیں “کہ ہم سیر لکو مو مکر کے ترموں میں ا ےکی طاقت کے ہیں“ اور 
مطلوپ خواہ یں بھی ہو“ اپنے م کے زور سے اسے چم زدن میں حاض کر کے 
ہیں--۔۔۔ کر اس کی پو ہو کی حقیقت کیا ہے؟ وو واقع ت کی یڈ میں اس کی 
مفقیقت ماعظہ فرمائے- ۱ 


صوی بے چاره 


وو شض روٹوں بی لص اور مغلں؟ ایک نوجوان جو موی بڑھا ایم تھا“ وو سرا 
محر جو ان بڑھ گر زکر و ازکار و ماب وا تفے' تز مہ وقت ج پرست؟ انفا ا“ ایک 
ی مد کے وروش نوجوان نے ایک روز بنزہ سے پا چھا اک کیا کی رور کے آوی کو 
تحویز ونیو سے لای یا بلایا جا سا ہے؟ بندہ تن ےکا خمیں ا ہے امر قوائین زرت کے 
فلاف ہے“ جواپا“ ا ےکھا کہ ہے صوئی صاحب فو گے ہیں ”کہ میں اس طریتہ سے 
لا کا ہوں؛ ہثرو نے کیا نو بلوالو! وو ے رن سول صاحب نے بن ہک وکا کہ کے 
ایک گنز بر آمت رالقیث علیک مع می آ ررر ره کی ےگ اک وی کم 
سے کریے نشین تھاکہ ہو ما بے بھی یں“ غل بی سی آ .تہ ب ےکور کے دبیٴ اور پچھر 
اس وجوا نک وکاک کے نہ رہن“ بوچ لین اک کے ون کاکور ے؟ دو تین رشن بعر ہے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


158 


ٹوجوان ہئرہ کو کے لگا و: فو یھ بھی یں بن بٹرہ کے کہا“ ای صوئی صاحب ے ہے 
إت کو! تو جواپا“ صونی صاحب نے فرایا “کہ وو چوں میس فر ر ہی“ اول ہہک ای 
نے و چن سے آیت کے وی“ عالاککہ وہ زعفرا نکی روشنائی سے انی ی؟ اور م بھی 
کے کی ئی چا ے سی ووسرے ی کہ موزوں آوی سے کھعوائی کی اڑا اپ 
س زعفران سے فلاں صونٰ صادب سے جو ان کے پیر بھاگی کے“ اسو اکر روں گا چنا 
ےکرک اور یکر ی گی اور رن مقر زر کے ر مہ وی ڈہاک کے تن بات 
کامیالی کے آعار تک شر آئۓ سے نوجوان د لگرفت بندہ کے پاس کیا اور پروی 
ا کب یک ایی وہ نو ہے بھی نہ بنا" رام حے حر سکیا کہ بندہ نے نو ابرا ہی میں 
آپ سے ۶ض کر ویا تاک ہے کام ای ریم کے مقر رکردہ تانون فطرت کے غااف سے 
زا ہہ کام پاک نہیں بے گا اور اکر اب بھی صوتی صاح ب کو مز رکرو ر یکر کے 
یہ کا مکر کت ہوں'' نے انی ںکمناکہ ایک آوی آ پک باج سو روپے پیل غرم تکرے 
گا گر وہ ای گل ے ”انررا گان ر“ کو یماں بلا وس“ اس ل کہ ہے فو دوصرے 
ال کامو ںکی نبت بست بدا نی کا کم سے کیوکمہ وہ حبیث عورت ہرسال ہندوستان 
میس جب کی کون مسلرانوں کا تموار عیر و بغر عید وک آئے' یا ہندوں کا توار مول 
ولوا وتر آےپو ہرخوار ‏ پڑاروں ب گناہ مسلمانو ںکو اس لیے شمی رکا رک ہے 
کے رو نکو جو لک کے اس ووٹ اکل کر ےڑا آپ اے کل ے نے 
یال بلاریں۔ اک جم اس کا کا کھونٹ و“ اور ان مظلوم نروحالٰ لانو ںکی ہج 
ور کے لے“ اورکسی جد کک و جان چچھولے' اور مزیر ہہک صوئیٰ صاحب اخپار بش 
بھی اشتمار رے ویں “کہ میں اپنے اس ل سے پاٹ یک یکوٹھڑی میں پوائسی کے غتظر 
تیر و“ تحویذ ہر اسوا رکرا کے“ اڑاکر ان کے گیا کک ہوں“ اس لیے ایے 
یروں کے وارث صوق ۔ ے ے راط کریں اور پچھر ان سے لی تس ہزاروں 
لاگھوں روبے میں وصول ۔ ے چند دفوں مم سکروڑ بت بن جائھیں دہ اب یما لی کیوں 
اس مجر مں وو وق ت کی روٹ یکو ترتے ہیں؟ کر صوئی صاحب بیارے نماموش!گیوں؟ 
اں ل ہک ہے وہ ضزل ہ ہک جماں حخرت غ کا یں چتا۔ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


159 


کال 27 اور وری 2 


ایر کے پاس چن خواتین یں“ ایک ضوفہ کے کی“ میرا داماد میری بن یکو بہت 
ی کرت سے کون انا تحویذ وو “کہ وہ یک ہو جاے بندہ سے رابطہ ہوا او بنرہ نے 
کا امالٴ تی ری بی اپنے خاون دکی نافربان مو کی؟ دہ بی“ خیس! ری بٹی وگ (گاۓ) 
ہے اس کے نہ میں و زبان ہی شیں۔ بندہ ے کہا تو تو ای کی ماں جو مول“ اس لیے 
ا کی عمایی تکرکی ہے ا سکی سا کو ےکر کہ اس سے بوچکھوں کک کں کا فصور 
ہے؟ اس ر وہ ضیفہ و چپ ہو ی“ کر ایک دوسری عورت جو زرا جیز طراز ی“ کے 
گی ایال“ وہ جو س پیر صادب ہیں اس کے پاس پپی جا دہ بای سو رونے لے گا“ 
اور ہیں ایا تحویز رے ما کے تارا داماد تمماری بی کے بے بے امت بانرسے 
بے گا ہے سی یکر وہ شوق بول“ ار کی کے پاں اج سو روے تہ ہوں" (ہہ ۱۹۸۰۶ء۶ 
کے تریب کا واقعہ ے جیمہ اس وقت کے باج سو روبے آرع کے پاچ زار سے بھی زیادہ 
وفعت رھت تے) ران مکو اس مشورہ وےے والی عور ت کی بات سے خاصی کلفت مول“ 
کوت اس عورت کا ہے سلسلہ عطاح اک آنا جاتا رمتا ت“ اور وہ بے شار بور مزاروں' 
عاللوں او ر گرلوں کے ارح سے کی کے بعر“ امد پر کامیاب ہو یکی کی “کر الد 
تال نے اسے اولاد (دو سے ایک ی )کی تمت سے نوازا تھا اور بنثدہ اسے م عقائٴر و 
امال کی وکوت بھی وتا رہتا تا اور ہے عورت کہ اردو لیم یا بھی ھی ارا پھر 
جب وہ وویارہ ای ت رام نے اسے اس کے اس تول ”یوی کے بے اوند کے پار 
ےی بے ے و ے کن عن کی کک تپ ےی عزرت سے ین 
سنا اکر بضر قبن ا سکی غلط بات پر شی نکر لی“ اکٹ ایی عو رجیں ان ایمان کے رے 
عایی نکی اکٹ ہوقی ہیں“ ملا کو فو سب سے لہ اللہ تا کی کلام مبارک پر اور 
اں کے بعد ب یکریم ملع مکی کلام مبارک پر شی نکنا چا ہے اور جو چ بھی ان کے 
غراف ہو" اس پر ژره اکر شن وکیا ادھرفوجہ بھی یں رن چاڑے۔ اعاویث مہا رک 
کی کناہیں نو بت زیادہ ہیں “گر قرآن پاک نو ایک بی سے تم خود پارہ ف م۲۸ سورہ 
اترم کی تری آیات کا رجہ پا ھکر وک لیا“ ول الد جل شانہ نے ہہ ستل پاک 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


160 
صاف اور وا راا ریا ہے۔ آپ نے جس پر صاصب کے آحویز کا زک رکیا ے“ وہ یا و 
نوری م کا ویز وتا مو گا یا کانے م کا (جار و کا) قش وےے ہوں کے“ تیسرا م وکوک 
اور سے شمیں' (ایک لہ راوی کے مطالق نکورہ پر صاحب ای کورت کو ایک 
”تش“ و ےکر ہرایت فیا رے تے کہ کے جو ےکر ا سکی رو ب٤‏ زایا“ بک 
عالت ں) اور اس آنے میں ىہ یل ڈال وین اور پرایی کال را کو جب پان 
وع یں ہوا (طالبا* ۲۸ ہیں رات) اندعیرے میں کی اییے کو ہے رو کھلا ریا“ 
جو تمل طور ر ساد ہو سجن ایک پال بھی سفید اس کے بدن پر نہ ہو ٴ ظاہر کہ یہ 
سب ”کے امور“ کے عم اور ”کے 7 کے لوازیات ی ں) اں ے آے 
اب ہم دی ہیں“ بللہ اٹہ تخا عزوجل سے عر کے ہیں “کہ میں نوری ا کے 
م ے ک یکو ابعدار بنانے کے مل ہ کی حقیقت بیان فراش “کہ تم مرا صر بے کم 
اور تاج ہیں“ جواب ى وضرب الله مشلا" اللذي ن كفروا امراة نوج و امراة 
لوط كانتا تحت عبدین من عبادنا صالحين فخانتا هما فلم يغنيا عنهما 
من الله شيا و قیل ادخلاالنار مع لداخلین 0 وضرب الله مشلا" للذین 
امنوا امراة فرعون اذ قالت رب بن لی عندک بیتا فى الحنة و نحنی من 
فرعون و عمله و نجنی من القوم الظالمين © (تتمال) اور اش تحال شال 
یان راتا ےکغار کے معاطہ بیں (حطرت) و کی وی اور (عخرت) لو کی یوی کی 
کہ دوفوں ہمارے صاع بندوں (اتیاء) کی بیویاں شی ں “گر انموں نے جب ایے 
ماونروں کے مقاللہ میں (ابنی توم کے کار کی عمای ت کر کے) اپنے اوندوں کی خیاعت 
کے (۶ بی) ان کے (بی) ناوند بھی ای اللہ (کے عزاب ے) زرا بھی نہ یا کے“ 
اور ان کار عورنو ں کو (مارا کاری) آرژر جار ی کر وکیا “لہ جاؤ! ںی اک "٤‏ 
م بھی دوسرے 'یوں کے ہار وال ہو جاو اور امان والوں کے معاللہ میں اللہ 
تاٹی فرکو نکی بیو ی کی مال فا ہے کہ اس نے الد تخا سے رما کیک ”سے 
کے رب! (شش اب E‏ راہ س یر ہر ری ہوں) آپ میرے لیے انے بڑوسں 
میں جت میں مکان عطا فا ری“ اور ھے فرتون اور اس کے عمل سے جیا یں“ اور _ 
کے اس نام توم سے عبات عطا فراھیں۔ ف رکون کی بیوی ”سے“ اسلام تو لک بی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


161 


یں“ اور فرعون (شایر اس وجہ س ےکہ جب ا سک یوی ہی ای کی بای سے و رعایا 
کے یج ہوگی) اسے وکیاں رتا “کہ و موی کا دین پچھوڑ وے“ ورنہ میں میں 
ابی فرعوٹی سزا سے پلا ککر دوں گا (فرعون ”زو الاو ہاو“ تھا من ”وم “کو حت لٹ اکر 
اس کے سر“ سی“ تھوں اور پاوں میں لوے کی میں علو اکر ہلک کردا ا) مر 
حضرت آسیہ فد نے اس وی کی کون ہوا تہ کی“ اور اس ظالم نے ای طریتہ سے 
اس شی رکر دیا “اس آخری ونت شارت حخرت آسیہ وب نے زکورہ وعاکی تھی“ ڑنی 
اس جسمائی طور کور عورت نے فرعوٹی مظالم برواشت کے “گر وین ن کو دہ 
چُموڑاٴ ان رووں وافعات ے ہے ایت ہو ما ےکلہ وری عم اش ا سے انیاء م 
الام سے زیارہ کی فرو بشرکے پاس میں موا کر ہے وونوں ان یا ای پہولوں کو اسۓ 
وری م سے انا لحار ہیں بنا کے“ اور رکون سے بدا کا تر تک وھا سکوی 
پا نہیں ہوا“ یں کے باک تکم و ٹیش سر ہزار جاو وکر تے “گر رکون بھی معہ اپنے 
”ارول اروگروں کے الیک کزور سی ورت کو بھی ایے نا نے م“ ے انا ابحرار 
تہ بنا سک“ ازا کے پیل اور فوری م کی ہی بی باتی لک کے اپنے اور دوسروں کے 
امان کو تراب ن کرٹ چاے۔ اللہ کا کر ہے ”کہ اس عورت نے برای کول بات 
س کی 


”حب زوین کا جج گل“ 


سب سے لے و اس کل ”حب زومجی نکی ضرورت اور اس کے ضرورت 
منروں کے لق ہے محروضات چ شدمت ہیں “کہ اس کل کی ضرورت مد 
عفرا کو ت بم کم پش تی ہے اور ىہ ضرورت بھی موا رق مان کے رو ل کی 
وج سے لان موت ہے “کیوکمہ مد فو انی یی و فطری صفا کی بنا بر جخس لطیف کی 
طرف مع زیارہ شش اور الفات رکتا ہے “گر جب ا سک پلیہ الیک یا ایک سے 
زیارہ اییے غاد اکال بر سل اصرا رکرتی لی جا ہے مو اس کے نرارک کے سے 
ا سک وکوگی اییا حیلہ و علا کرت ڑم ہے اور ایی عورت کے غلط اعا لکیا ہیں؟ اول ہے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 
162 

کہ شی اور شیطان اسے اس لاک پر لگا دسینے ہیں کہ وہ زان ا اپنے گل سے اتر ۔ 
کو اپنے اس اظریہ کی تاک اور عال بنا چاہتی سے “کہ مس ن اۓ ماں باپ کو پچھوڑ 
آئی ہوں“ ازا م بھی اپنے میں با پکو پچھوڑ وو“ اس اب فو تم ہو اور میں ہوں؟ تم کاو 
اور ہم وونوں کےا شس“ U‏ اور مور ہیں“ ب پڑھے کوٹ کیوں ہمارے رنک یں 
پننک ڈالے ہیں؟ (عالاک ىیہ تر ےکی بنا ہر غلط ے؟ اول ی ہکہ وہ عورت اگمرچہ خظاہری 
طور ہر والر ے چرا ہو گی سے گر ول اس کا ابی تک وہیں اا ہوا ے' ارج 
کی عد کک تو وائری کی بت اور تلق فطری یں“ جن کاکوگی ضرر خمیں) اور ا یکی 
والدین سے اس ”م زکومہ جدا "کا بھانڈا اس وشت وٹ جاما سے“ جب خاوئر ا کو 
اس کے والدین کے پاس جانے سے حکر ورے“ پھر کی کے و کتنا شور شراب ہکرتی 
چ دسر با اس تل عم کی ی ہے کہ یہ گل اس اعلا کک ای لہ کے ی 
فلاف ہے “کہ لہ رشن میں سے جس طرح قوی ضع فک بور ش کرت تھا اب بھی 
ای مل کا تلل برترار رہ پا سے “نمی پل والدین وی تے اور اولاو یف“ اب 
صورت عال وں لف ہ ویک والس ضیف ہو گے اور اولار جوان ہہ وکر ٹوک ہو 
کی بٹی نو برایا ون ہو سے ابذا اپ یول ر ہے قرش عاتر ہو ےک وہ وال دن 
کی برو رش کریں “گر مین اس شید اصرح کے وفت پا لی صاحیہ اپینے شوہ رکو اپۓے 
کور نظریہ کی تاک کر کے این سسراور سا کو بے سمارا پو ڑا چاہتقی ے۔ اور 

طاہر ےآ ل ی می کوست شور رنگ لائ ےکی راۓ و را ارم روال رن کا ہے 
E‏ و فطری ارول رہ بت اولادکی وجہ سے اتی اواد بر 


مان کی ور ہے ار ر ل “ (اولاد کی کت ر لول J‏ اوت ع مر اور 
رت > 2 م اور ایال وای اولاو سماری رتا کے اناك ہں “گر رت ٣‏ ارم اور 
وا اون سر ۱ ں کے“ زا جو جزمو جو ی اس کی امیت اور حبت تھی ان کے 


کے ا گی ن اولار یی اور جو چړ موتور 5-4 ضس والرین' ان 1 
لی ر لک کی : 5 را ١‏ _ 
یقر رر ےا + اور لم 20 اور بی صفت اون سب انسائوں می موجور ے 2 
.0 5 نی کت یھ ووو اور اولاو ی حت موچور! | ی عر وازن 71 وخرچ والرن 
ھوں ور اک خظگرت اور رمت 2 رایت ے تصرمی ژور وا ے' اور ج وکلہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


163 


اولا وکی محبت تو لے ہی موجوو شی“ ازا اں ے خلق تا کم وچ رلا ی“ والدن 
کی عزت و متام کے تلق اٹہ تماٹی ارشار فراے ہیں واعبدو الله ولا تش رکوا 
به شیا و بالوالدین احسانا © (سورہ الشاء آیت ۳۷) اور تم سب انش کی بندگی 
کرو“ اور اس کے اتر کی کو ٹریک نہ بنا“ اور مال باپ کے اتر تیک برا کرو 
سورہ بی ارا یل میں ارشاو ریا کا مغموم کہ ”اور جیرنے رب نے فیصل کر وا ہے 
کہ تم سب لوگ اللد تماٹی کے سوا کی کی عات ن کرو“ اور واللدین کے اتر نیک 
سلو ک کرو“ اکر ان میں سے تمارے یا س کوگی ایک یا روٹوں ہو ڑے م وکر رہیں او 
ای تم اف کک نی ہکھو نہ انہیں بجر ککر جواب وو“ بللہ ان کے ساجھھ اترام کے 
ساتم جا ت کرو اور بی اور رتم کے ساتھ ان کے ساحے تی کک رمو؟ اور ان کے 
لے ہے دعاکیاکر ہک“ اے میرے بروردوگار ان پر رم فا“ یں طح انموں نے رحمت 
وشفقت کے مار بے بن میں پلا تھا" )٣٢ <.٠(‏ 

اور صایٹ شریف کے مون کے موان“ اکر والرین تم سے راضی ہیں نو ہارے 
لیے بی جنتہ اور اکر ناراض ہیں نے بی جم ونی اور اس کے برگس اولادکی جج 
الاق بیت پر تو زور وا گیا سے “گر ان کے حتوق وہ کے متحلق یری انراز بیان 
اقیار یں قرا گیا“ اس ےک اولا کی محبت تو ولوں میں پلے سے بی موجود ے۔ او 
اپ وہ والی" جھوں نے اپنا تی من ون کے یو ںکی معحبت اور رورش میں کم 
وا“ یف م وکر پر مکی اداد اور سمارے کے تارج ہو گے“ الا ان کے بیٹوں کا ہے 
رض ما سے “کہ ان کے اصاعات کا برلہ جکائھیں “گر ای ونت مین شدیر اعیاع اور 
یری کے عام س نو یرہ بی لی صاحبہ انی محبت اور ر خای کے رگ میس انیس 
عو ڑ رین کا مشورہ اےے شوہ رکو وت سے نو اس سلوک ر ج وکیقیت بو ڑے والدین 
ہے رلوں کی Û‏ م وگ“ آپ اں کا زرا انرازہ بی لگا لس “کہ وہ یچارے ا پکماں اور 
مس کے پاس ہاٹیں؟ جب ا نکی شق اولاو نے ا نکو ہیں سسالا“ سکو انموں نے 
بے تاز و عم اور لاڈ پیار سے پالا تھا تو یروں سے ان یپارو ںکی خدمت یا امرا ک کیا 
امید؟ اور غالبا إ“ ای جرم مکی وجہ سے اللہ تا بھی ناراض ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ 
ہے و داراعل سے اور آثرت وارالجزاء! 2 اگ با رے ال کی ,ڑا و زا ہاں 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


164 


یں وہں ےکی“ اکر وتا شس بی پر کی کا انعام را مل جانا ن سب لوگ تیک بن 
جاتے اور اکر پ گناہ کی سزا فوا“ ہی مل جاتی ت ذکوگی قرو کی گناہ ع ہک را کر وال دی کو 
سان ےکی مزا اللہ تعالی نے آخرت پر موقوف یں رای“ بک دنا س بھی ا سکی مزا 
تی بز سے اور آشرت میں بھی !کہ جیا سلوک“ اولار“ مل باپ کے ساتج ھک رکی 
سے اس اولا وکی اوماد وییا بی سلوک اس کے عات کر ے سے اس پاتھد دے اس پاتھھ 
ے کیا خرب سودا نتر ہے۔ اور جو لوگ اہے والرین کے ون پتزر استطاعت اصن 
طریپقہ سے اراکرتے ہیں“ اور ان کی شی بہا دماوں سے تر و شض ہوت ہیں 
اور دوسرے اح ام شرعیہ بر بھی کل برا ہیںٴ ان کے اش تا کے متبول پنرے بللہ 
اولیاء الد ہونے می سکیا شیہ؟ (غالیا ای بی یی عم کے بی لوک انی ابل کی طرف 
سے اہے والدین کے اتر کی روبہ کی ا لاح کے لے حب روگ ن کی ضرورت 
سو سںکرتے ہں) دوسری وجہ غاوند کے لے حب زوجین کے کل کی ہے ہو عق سے 
کہ ععورت ام رگحراد کی اور ماوند غریب مو“ ری وچ ہے کہ ماوجر موی کل و 
صورت کا اور بیوی ضینہ و جمیلہ ہو“ ی اس کا ب رتس بھی ہو ا سے “کہ اوئر مین و 
گیل اور بیو ی موی کل صور تکی“ (برصورتی کا لفط بندہ کچ یں عتا کی کک ہے 
امتزاضلی ا لصو بل 'مصور“' 7 قرار وا ہا کا ے۔ (اگجاز باش ) اور اں ٹرر 
کو کے وو سے وریت“ کک یں“ اس ا اٹی ول می سے سے زیر ین 
کوئی بھی تر ہیں 7 اور ہے ”صن“ کا معیار بھی ”محفت عام“ ابھی کک تو وجود 
یس نہیں آیا کہ ہرکک و قوم کا میعار صن عبعدہ ہے۔ اور للف ہہ ہ ےک ایک خو 
کا ہین“ روسری کہ وج" برصورگی مھا جا ہے برصیر ہد اتان کور 
رت“ ستواں پاک“ سریگییں ہیں او رب یمگرون معیار حن سے “گر افریقہ یں سیاہ 
رھ“ یی ناک اور موئے ہونٹ معیار حن ہے“ وہل اگ رکوگی پیر شو ی تہ سے 
گندبی ریک کا ان میں پرا ہو جائے ن وہ اس برصورت بی کو ین بنا کے لیے 
اسے تل مل مل کر اس ونت کک رعوپ میں ڈالے رکیں گے جب تک وہ وو مروں 
کی طبرح اہ رک کا سن نہ ہو جائے۔ یں“ ہلان“ انڈد نیشیا وترو س چو ڑا چرہٴ 
کی اک“ مون پچھوٹی یں“ زرو ریک“ او رگرون عقا ہے میعار تن سے“ اور پھر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


165 


بے مارا ڑاگ بی نظ رکا فریب قرار وا جا سکتا ہے“ مطابق تیر کی ضرب الل کک 
چا بھا دو سب عورتیں یں ہو جانھیں ی“ تن اس صن و تال کا مل بی اس 
”رون نما اندتیرے" کی وج ے پرا ہو ہے۔ ورن اگر ار تعال یی زات و صفات 
اور اۓ مقصر کل کو ہمہ و فر رکھا جاے نوہ امور تصول رو حیات طیبہ 
س کوت باح یں ین کت “کہ اگ زوین میں ر اختیاری صفات کا اوت سے “گر 
انقیاری صفات و اال مطابق شریعت ہیں نو ہی ت راعتاری صغاتٴ جو یہاں زان 
ای کے لیے فھعا“ پیندیدہ نمی“ ایک وقت آئے گاکہ اتی اط اور اصن اور داگی بنا 
ری ماس کیک ی انان کے ضور میں بھی نہیں تی یم مرو اور عور شس جب 
تی تون بن جائھیں گے“ نو ا نکی صفات حن و مال اس شان ی بنا دی جائی ںگ یک 
اکر ایک ہلتی کا پل اس زین گر جائے فو اس کے ور اور روشن اور صن سے 
سور عک وگ ربمن لک جاۓ“ اور اں زین کے بزاروں مل ے ہزاروں مل چوڑے 
اور زار م٣‏ لقگمرے کڑوے اور ہرلو وا ر بای کے مدر 2 س ا کی رت ورک 
٠ے‏ “و بی بای اتا شما اور خوشپووار ہو جائۓ ر لوگ ہو لوں میں ب رکر وو سرو ںکو 
حف یں“ اور پچھر حب سب لوگ جنت میں جا کے ہوں کے“ اور تی زندگی وہاں 
جاری رارق و ایک دن وہاں ایی تر مٹری' ان اور ری ر ن 
جن کی فضا یں اپایک ممودار ہو گی کے ہم یہاں بھی بڑے شاب اتب ستارہکو 
و سے ہو تز رین روش کی بڑی اور واج کیروکعے ہیں اس خی روشتی سے 
جن ت کی رو ری روشناں ماند با ہا کی“ اور سب کی بت جرا مول کے کہ ىہ 
کی جیب اور اع نی روشتی سے پر جن کے ”رض معلومات* میں نیلیفو نکر کے 
وریا تکریں کے نے معلوم ہو کاک ایک تی مرو اور ا کی حور آہیں میں بی نرا 
کر رچ ےک کی بت بر اس کی حور حل کل اکر ٹس بی“ ای کی ای سے بے 
رو شن پرا ہوگی ہے“ اور روہال بر نک یکنافت تم اور اطافت بائی رہ جاے کی“ ہرن 
خی کی نتر ینا وا جائے گا دن کی تاب زی ایی عام عطا فرای جاھیںگ یک جنتیوں 
کے لات سوتے چاند ی کی اجڑں او رکستقوری کے گارے ہے رک ہاش کے 
سب ے بڑی قت ا ش دک ری مکی زیارت بے ہاب اور اللہ تی بل شاد“ کا پان زین 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


166 


مارک سے اہن کلام ٹرآن بی رکی تاوت سے جنتو ںکو سرفراز فران؟ خر ےک انش 
کی مکی رضا کے اس مقام (جنت الفردوس) یں ایی ایی بے مثال اور لازوال ھتیں؛ 
اور راگی زندگی عطا قرائ جا ۓے گی جو اب ی انسان کے خیال و تضور میں بھی یں 
آکتیں ر ہے سب ہہ اش مل شانہ اور اس کے پیارے رسول مم کی محبت اور 
عدار سے بی نے گا انی مرش جو خلاف شریعت ہو پچھوڑنی بڑے گی اور 
لمان بیدی کے لے فو ہے متا بہت ضروری کہ اپنے خاون دکی (مطالقی شریعت) 
بت اتا صرف وہ ہے جو اس ورت کی ابی ری کے ہیک خلاف می ہوٴ اور اکر 
ماون رکی وہ بات اس نے بای جو ا سکی انی مرضی کے مطابق ہی صی نو وہ ڑا ہے تس 
کی انی پات ہی ہوگی ہے بست ام کہ سے اور لفیا معالہ بھی ہے۔ حش لوگ ہے 
کی اتم معلل میں کی مفتق صاحب سے مل پیک ہیں“ کر جواب این عرضی کے 
مطالق نہیں ۲ و کی دوسرے عالم آور مفتی صاحب کی ضرمت میں سل کک ےکر ج 
وا جانا ہے۔ وال سے کی جواب انی پیر کا دہ بلا“ و قیسرے مفتی صاحب ے رجوع 
کی“ یک کی مفتی صاحب نے ای کے استفتاء کے الفاظ سے اۓ اجټار سے ایا 
جواب عطا رای“ جو عین ہا تی کی می کے مطابق سے فو ساائل اب بے مد خوش ہوا 
سے او رتا ہے کہ ہے (آخری) مفتی صاحب سب سے بڑے عام اور شس العلراء 
ہیں“ کر حقیق تکیا ے؟ اکر خض بزکور زرا بھی م و تیر سے گام لے“ نے اسے معلوم 
ہو جاۓ گا کہ اس کا پیندیدہ عام سب سے بوا مفتی ہیں“ پال خود ترا فس سب سے 
بدا مفتی ہے ”کہ جب کک تیرے ٹس کی خواہش کے مطابق فوی نہیں ای و ےکی 
اور و ےکو قبول می ں کیا“ اور مطتی نے صرف مفتق ہو ے عمش نی افیش 
کرے والا س ہو اسے اکل واقعہ کی کیا خر وہ و صرف استظتام کے الفاظ کے 
میاق ہے م و انتا سے فی وتا ہے اکر تو نے واف شرت کی پابند یکرنی ہوتی 
3 لے لی صاحب کے فوئی پر ہی ع لک رن کراب اس طرح تھے اض نے ىہ 
yr,‏ و ےک رگناو ہر میگ کر وا سے اور حوس ہے ارا وعثرہ ”خرا سق“ کا یں 
بل ”ور رس“ کا ے۔ خض اوقات زوسن س ار صوری رن (ہطاان مار 
موج) ای زیادہ ہی محسوس ہوا ہوٴ فو ان شس سے ایک فرلقی رو ہے کی خوبیو ں کو 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


167 


ف رکر کے “کی خوش یی سے اس اصاس شش کا ھ ازالہ بھ یکر سک سے این 
جوزی لی نے 'طائف ہے“ میس ایک ایا :ی لطیف واقعہ ہا نکیا سے “کہ ایک مو- 
وإصورت ت اور ا کی زوجہ متا ہا ہے“ موی کل و صورت والی ی“ (ے ہرزاد 
یں لوگ بر صورت'' کے ٢‏ نے ں) اں ناوت کا گھ تھے اصاں وو نو یکو تی“ ل 
الیک دن بیو ی کی کی بات پر خاوند نے ا نماض حو کی کرای نے اس ا نما کو 
فاو بنا ےکی ہجاۓ خوش ”بی سے اصلای لطیفہ بنا دیا کہ ییو سے کہا لی پیا الد ش 
تم دوفوں تی ں! وہ بول“ کے کہا میں آ پکو وک ھکر ب رکا ہوںٴ اور آپ بج 
وک ھکر شک رکرتی ہیں اور صاہر اور شاگر ووٹوں شی :3 
مرک طرف ے کل ”حب زوین“ کی ضرورت اور وجوبات کے پور“ اب 

وروک طرف سے ا کے رورت اور وجات کا بیان لاحظہ فراے؟ او ل رک ال 
اں کی شان خواقین بی ہو ہیں اگرجہ عورت کا اور اس سے اما سلو ککرے 
والا“ اور عورو ں کی لخت شس اس کا 'ہیر؛؟'" ہو گر مورت کی ری رح 2 میں 
ہوک ی “وہ وہ اں سے اتی کال اور با رکٹ ہے اطاعت کی طارگار و ہے 
(ٹرام, اے لم 7 یںکرے) اور ای ر روط اطاعت کا ام ا ے اور وہ 
اس مایت کی عرو وکی زس میں اتی وسحت بی کا جوت ورت ہے “کہ اسے انی اس 
عالی ت کی مر بی تر یں آکی ٤جس‏ کے لے وہ ھل من مزید کا وظ یہ رل س تی 
رہتی سے اور اس کے لے وہ کی عال سے ”حب زوجمین' کے گل کی طالب ہو 
ہے۔ رہہ نظ فائر اسے دیکھا جائے' او ہے سب چلر شان سے سب سے یکل ی ےک مہ 
الرحال قوامون علی النساء کے شاف ے کہ رعا راگ بنا چانتی سے دو رے 
کور ورین سابقہ وچ کک شوہ رکے والس کے حوق کی پامالی ے“ کے رگاس 
عورت کے لیے مقام رضاء اٹی کے ہہ اسا حول کی کیم کو یکا باکر“ اے ال 
تال کی تارا کے متا مکی طرف و یل نکی خیطانی سی مکی کامرالی کا ل سے“ اور وہ 
اں کہ مومن اس وتا میس اہپنے دارا حطرت آوم علیہ الام کی بے شال اور لا 
زوال میراث ”جنت'' (جو اش تحال کی رضا کا مقام ے) کے روبارہ تصول کے لے آیا 
ہے اور اس متسر کے لے وہ سب اتال پر کار بند ہوا سے جو سرکار عالی جل جلالہ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


www.KitaboSunnat.com 
168 

نے ای رای اور آخری رجت کی صورت میں مار ے لے عطاء اور ارشار ذرماۓ گے 
ہں۔ ان ال کا راه کار مرول 2 لیے سو بہت بی دس سے“ جو ساری دنا کے 
معالات 4 تل ے۔ اور مر ان سب امور س زمہ وار اور ستول ے' ان سب 
امور س کال 4 بعر ی اے جت مل سے گر متا ہل کورت کا وائرہ کار 
بہطااں شرت بہت محدود سے (آرح کل کے ابلیسی اظ کی مہاوات مردوزژن کے 
مطاان خمیں) الد تخا اور اس کے رسول اکرم ینلم کے اکایات ر عل“ اولاارکی ع 
اسلائی ترمیت' اور خاوئر کی ضرمت اور ا سی کی ابات میں عدم خیانت' ہے سب امال 
مرف اگ کے روو علقہ میس سر اجام و ےکر کی وہ جن کی تن ہو سک سے 
بطال مون مرےٹ شر فک نت کے آکے وروازے ان" ہروروازہ ایک خصوضی 
کل اور اس کے عامین کے راغل کے لیے مخصوص سے شلا باب ا املو“ حر 
آرم علیہ الام سے ےکر ری آوبی کک جو لوگ رض نماڑوں کے بھر فوا ثل 
کارت اواکھرئے تھے“ وہ سب اس ورواڑہ سے جت شض رال ہوں گے' اور جو لوگ 
فرش روزول کے بعر 1 روژول کا زیارہ امام او رکٹ 4 ر گے“ وہ پاپ 
ایام میں ے راشل ہوں کے جو لوک زکو کی اوائگی کے بور تل صرتقات کا 
بکشرت اتتام کے تھے“ وہ پاب الزکو؟ میں ے وائحل ہوں گے“ ای ئ باب ا 
باب ابجاو وغیرو قیاسں فیا کے“ یکریم لام کا نیہ ارشاو مارک س نکر ضرت ا وبر 
مرلن وھ نے ھا تضوراکیاکوئی ص ایا بھی ہو گا جو ان زکورہ سب ائمال شس 
کال ہو“ جوا حضور پاک یم نے ارشاد رای میں امی رکا ہو ںکہ م ہی لیے 
نس ہو گے“ ( وم ) ایک دوسری حدریث شریف کا مغموم سے کہ جو مسلمان عورت 
اٹہ تخا اور اس کے رسول ام کے اجکاما ت کی رد یکرکی ہے“ و ںکی ع الال 
BEY,‏ ے اور ماون دکی ابات میں خاات می ںکرکی فو وہ نت کے یں وروازے 
شس سے چاے داخل ہو جایئۓے' وین کس آسانی سے ملمان عور ت کو حت اونگ - 
صدا یآ کی جزوی ساوات ما صل ہو گی“ جب کی اور مر وکو ہے فضیلت عاصل نہ 
ہو“ کر شس اور شیطان ا سکو اتی آسانی سے مہ تام حاصل نمی ںکرنے دہ بک 


ا یکو دو سرک لائن بے لگا د نے ہیں جس کا پیل ذکر ہو چک اب تو مرف سے بی اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


حمدمٰ .21 یکو جادائکا, ۷۷۰۷۷ 


کرک لہ اور اہ ہوا چا سے “کوک فو و اتی زبردست قریانی ر ےکر آکی سے “کہ 
ا نس کے نے نو اپنے میں باپ“ بن یما“ سسلیوں اور پر ل زندگی بی چھوڑکر 
آئی ہے ازا اس ترا کا صل کم ازم اتا تو ہوا ہی چا کہ ىہ شس مرف 
”تہاری بی پات مانے' تارا اس کے سوا اب او رکون سے؟ گر اس کے و بیماں 
مارے لوگ ہیں۔ تمارا ہ یکوت یں مالا ہے نظریہ عقلا“ اور شرا غلط سے “کہ 
اش حال ے مر دک رگ مک وام“ با سے اور طاہر ےکہ چو ارارہ کا ثوام (گران (e‏ 
ہو گا بات ای کی بای جا ۓگ گر یہاں تریب ال فکر و یگئی ”کہ مو ڑا چ اور نان 
اک ےکر وا گیا“ کر زور ی رے ہی ںکہ گاڑی لے کر وہ یں بی“ اس ےک جو 
کس بھی اٹہ تی کی مدو پڑڑے گا اں کی مامت او ضور بپڑ ےگیسلی الوقت ا 
چات اور خی مزب (نی وی وی ی آر بے حمای اور حخلوطے مالس وغرن) نے 
زروست ای پچھیلا رکھی سے اور م لوگ اس ٹیش زہ رکو ”قت ی رترت“ بج کر 
ٹپ کر رسے ہیں؟ نہ یں موت“ آخرت ما اش تا کے سان ہیل ہوئے کا خال 
آ ما سے اور نہ یں ”علاے کے“ ے راجت مط کے سال وریا ت کر کے ای 
زد یکوچ طریٹے پے م رکرن ےکی ضرورت موس ہو ہے۔ 

ز بث ملہ میں ایک دو امور کا زکر لیا“ بے کل تہ مو گا کہ اعلام کے 
ابنطرائی زان میس چیہ اجکام ریت ابی تھوڑے سے بی ازل ہوۓ کے“ حض سی 
وھ بدوسی ف رکم مالک میں ہے سل سر کے“ اور والیں گر حضور ئ یکریم نٹ کی 
غر مت میں عاط رہ وکر حر کی ؟ حضور تم نے امران' روم اور شام وت مر ؛ د یکاک 
وہ اقوام اپنے باوشاہ کی بے عد عمزت و ستل مکرتی ہیں ان کے آکے پاھ بان کر جپ 
پاپ عانزی سے کے سے E‏ و اور ہو ےے کی اجازت ول 2 
گ بط کر وہ سب سے لے ائۓ پارشاہ کو چرہ کے ہیں یمر اش کر ماموشی سے 
اھ باند ‏ ھک رکھڑے ہو جات ہیں پپھرازن بار یی وتو کے بعد اےے بارشاہ کی ت 
زیادہ ریف و فوصی فکرتے ہیں۔ پھر رف مطلب زان بر لاتے ہیں۔ کر م تو بے 
کان سے صرف السلام علی مکل کر آپ کے پاس ٹیٹھ جاتے میں اور بات چچیت تروع 
کر وسے ہیں (حدیث ریف مس ٣‏ س ےک ضور یکرم ایم اپنے صحابہ لھ میس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


170 


اکل تھل م کر شح ےک آ پک ان سے متاز علامت لفون پر دہ ی“ ای لے 
ض نووارو اشنا ص کو پت شہ چ تاک ان لوگوں میں سے حضور ب یکریم یی کون سے 
سے ہیں لازا وہ وریا فک راا و کاپ ہکرام وھ اسے جا ےک ىہ صاحب جوگورے ہے 
تښ زرا یں ہے مارے ٹ یکریم لیم ہیں) اس سے ماری کل یں ہوک وہ 
لوگ اہۓ بمو نے پارشاہوں کی اتن زیادہ عز تکریں“ اور تم صرف اعلام م پر ہی 
ات کر یں“ اس لیے آپ یں اجازت عطا فراش “کے م آپ رہ کی اکریں“ او 
آپ نے جواپا“ فرا) کہ جس زات افدس نے م رکو پرا رای سے صرف وی زات سرہ 
کے لاکن ہے اگمر امت میں ےک یکو ر ہکرنا جائز ہو نے میں مسلمان یوو ںکو گم 
رتا لہ وہ سے غاوٹروں کو یرہ کیا کر ان فراشین جرک کی رو ن کن مار کے 
ام“ حقو اور ان پر گل پیرا ہوئے کے ونیوی و اشروی وار کا باھ بیان ہ یمر 
شبطان بگواراخ٘یی ں کر کاک کو عورت اکن اا سے جت کی ہتزار بن جائے 
ازا وہ ای پیاں اھا ہے۔ اور بجاۓ اس جح طرز گل کے کہ دہ عورت انی روش 
ر نظر مال کے“ لوہ و ا مار اور ای املاا کرے“ ماونر سے کی معان و 
روم عام غلط رام اتا ر کر ا ۓکو بے تصور اور اوی رکو تصور وار بے 
کر اي غلط ان کے ا ا ےا اور وو عار“ لف تفال اڑول اور شعرہ 
بازیوں سے اس کا مال اور اییان اور عمزت لوج یں ار نز رای مر تک کی 
قورت کو مطلوبہکیس میں بھھہ کامیالی نظ ر تی ہے نو وہ مض عارضی موت ہ ےک 
زوین میں پروی جھکڑے شرع ہو جات ہی ںکہ س مہ ضرور جاؤ ں گی تم بڑھوں 
کے ا نہ جانا ساس ر“ اور وں کی رشتوں کی زمہ راری ور کے معاللات 
اانا کو مزید بڑھا رین ہیں ب وہ عورت برای عائل کے پاس جا ہے تو جواب 
پا ےک ”تالف نے میا وا رکر وا ہے“ بر ی اکس“ نا علاع اور ی فیس“ تہ عائل 
صاحب کی چچاندیٴ اور اس سارہ لوح عورت کے لے ےکولھو کے کل کا چلر حص میں ٣ا‏ 
ہے اور ہہ سلسلہ تم ہونے میں یں ۲]۔ 

رائم تو ہروو جٹس موجن سکیف جس لطی ف کو ان سب پرینانوں کاعلاع ائی 
ٹم و فراست کے ماب کاب اللہ اور ست رسول اگرم مم بر عم کر بی چا رہتا 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


171 


ے مرو ں کو ولوں سے ہم ری اور و رگ رکرے کی تین وگذارشکرا ے“ک 
طبن فران رسول اکرم موم“ م یں ے وہ تنس اھا ہے جو اپینے ائل کے ہار اسیا 
ہے اور میں م سب میں سے اپیے ایل کے اتر ایا ہوں“ (مفموم) اور اس کے 
ہار ہوا عنطخرت رفاوت دہ کا واقعہ کی بیا نکر رتا ہے “کہ غلافت فاروثی کا وور 
تا ینہ طلیبہ ابھی چچھوٹی سی تی ی“ ایک س کی یوی بست تیز زارح اور لڑاکی 
ی“ ایک ون اس کے اون رکو خیال آیا کہ رت عم روڈ کے رحب و وید۔ تے او 
تمر وکری کے کس مل ال سے ہیں ان سےکہوں “کہ بی یو یکو بھی بل اکر زرا 
ڈانٹ ڈیپ ٹ کریں “کیا مال کہ وہ سی گی نہ ہو“ ای خال سے وہ خضرت عر فد 
ےگ مکو پلا ریب نچا تو اندر سے کی عور ت کی حخت غص اور لڑائی بجھڑائ ی کی آواز 
ی“ ر جوا“ کی رد !ہے رو کی کون آواز ا تہ وک“ وہ وہیں کھڑا وچا را کہ ۔ 
عورت معلوم پے ححضرت عمر بآ ھ کی یوی ی ہو ہے “گھری کں سے لژ ری ے؟ اس 
کا پن نہ چا سوچا “کہ اکر مقالے می ںکولی عورت مو“ نو وہ ا ضرور جواب وچ اور 
ہد ا س میں مرف ایک بی ہے اور وہ خضرت عم وھ بی ہیں“ وکیا یہ عورت ہے 
اور خرت ترک چان کو آری ہے؟ وہ بھی ای مشش و س تھاکہ اس عورت 
نے حطرت رفوو کا نام ےکر ہ یکو نا شرو کر وی“ نو اس کو یک وکو شک تہ ر 
اور وہ پر ول م وکر وائیں پل ہڈا“ حطرت عم رود تن ےکوا ڑکی درز سے وکے میا و وو ڑکر 
اں کے پاس نے اور ارما بجا !کیا کم آے ے او رکوں ہپ چپ والیں ہو گے؟ 
اں نے اانا چا“ کر حخرت ر وھ نے اصرا ر کیا تو اس نے صاف بات جا ویک 
خضرت جس بیاری کا علاع میں آپ سےکرانے آیا تا دہ بیاری نو خود آپ کے گرم 
بھی موجود ج“ اس بر خضرت عم رود نے اس شس سے رای بالا نو غور کر ہے 
می یوی میرے کے کا مکرتی ہے“ میہ مکی دعوین سے“ میری باورچن ہے“ میری 
نالوب ہے“ میرے یو ں کی آیا ہے“ میرے مکی چوکیدار سے اور میرے تف 
اماك کی محافظ سے “گر زرا تز مزح ہے“ جلری غص میس آجاتی سے“ اور جو یھ مر میں 
یا کتی رت ہے بر خد ی تھ کک چپ ہو ہا ہے“ اور یں ہہ سو جکر امو ۔ 
رتا ہوں کہ انی خویوں میں اکر اچ ابی ے وکیا ہوا ؟گمرشی ے بس فو خی ںا اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


172 


میں اکر ا کو چھوڑ ووں“ نے میں غریب آ دی ات کاموں کے لیے ات طاز م کے 
رکھوں؟ ای طرح تو بھی غو اور و رگنزر سے کام میاکر' اور وک ہک میں جیے لے جیا 
عھرٹھا اب بھی وای عم رہوں- 

ایک دوسری روایت کے مطابق حطرت جوا حطرت آوم علیہ السلا مکی بی سے 
بدا کی ی“ تو جو صفت یی کی ہے وی عورت میں ہے“ ن یشہ یری رہ ےگ 
لات سے سید ارت ےک کو کرو کے او ٹوٹ فو جائ ےکی “گر سید ھی نہ ہو گی بی 
مال عورت کا ہے“ ایا مر وکو علمت کے اتر ا سکی ای حالت میں کام لیا او رگزارا 
کرنا چا ہے ' جن ری اف,گلیوں سے کی میں ئکتا تو ٹیڑھی انلیوں سے بل لو۔ 
استغفار اور لا حول ک یکرت رکھو اور اٹ دکریم سے اصلا کی وع اکرتے رہو- انشام الہ 
ضرور نح ہو گا 

ب ہگزارشات نو مرو حرا تکی مد مت میں ”حب زوین“ کے سلملہ میں یں“ 
واین سے بہ حرفت اللیہ رام بندہ بی عم لک نا را سک کہ آپ ایی ای چند 
من ف کی عومجمو ”عاکمیت'' کا خیال پو ڑس؟ اور اللہ کی بے مال اور لا ژوال 
رای ٹتوں والی جن ت کی گی الا ش نٹ کا کک رکریں “گر اس کے لے بے تیان دینا بے 
گی کس چرکی؟ انی ان غل خواہشات شان کی“ اللہ تدای اکر وط م اور ممت دیں 
زیمت زیاوہ مشکل ستل ہیں“ آسان ی صرف اکن ی بات ہے “کہ انا نیک پاؤں 
این نف سک یرون پر رکے وو اور رو سرا جنت میں رکھ لوا صرف وو تر مکی بات ے' 
تی کامیای حاص ل کر لوی“ اور پچھرتم میں می حوروں کی سب صفات پید اکر دی 
بائہیں گی اور ہیس حوروں کی سدارلی بنا را جائۓ گا اکر ہے لینا جانتقی ہو“ تو ان 
میں رن یمر وفی ذالک فلیعنافس المتنافسون0 

ملین عورت کے لے ہے لظرے بھی انشام ار بست فلح کش اور فائرہ مغر ابہت 
مو کاک شماودی سے لے وہ اے وال کو ایا یرد مشر کے (اکام راجت اور اصلا 
ٹس کے ییے) انی مرش ا نکی عرضی کے ہی کے اور شاوی کے بعد ابی مرش 
تاوت ر کی عرضی کے ما کر وے؟ اور اس پر تام رے' اس گل سے ا کو یکرم 
فا O E‏ اور تضور ارم ٹل مکی مابعدار یک لی آجاے 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


173 


کی اور جب حضورآکرم لی کی اع میب کی اور ائ پر اتقامت کی ری' 
اش تاق جل جلالہ کی اجا عکرنی آجاے کی“ اور الد تحال کی محبت اور رضا تعیب ہو 
ہاے کی“ بللہ حضور اکرم ویم کے انا عکی برکت سے اتا او نچا متام حاصل ہو جائے کا 
کہ اللہ عمزوتل خو تم سے محبت فریانے گییں کے اور ہارے س ب گناہ محاف قرا 
یں گے قل انکنٹم تحبون الله فاتبعونی یحببکم الله یغفرلکم ذنوبكم 
واللهغفور رحیم(سورہ آل گران ایت )٣٣‏ 

ض اوقات عورت کا ساس اور ئر کے اتم چپتاش“ اور خاوئر کا اتی مال من 
کی مایت کے کا معاطہ بھی بگاڑ کا باعث ہوا ے۔ اور پچھراس گا ڑکو سموارنے کے 
لیے حب زونین کے گل کی ضردورت ورت کو ٹیل آکی ہے اس بارہ یں بھی عرش 
ےک ان ساس بمو اور مند بھاوع کے ہنرو ںکی اریخ ے پزاروں سال انی ہےٴ اب 
کک نوہ م نہیں ہو کے نے تیر وکیا ہوں کے ؟ گر بض طریتوں سے اس کے ضرر 
کو وور اک مکیا جا کا سے بخ رتحصب کے حقیقت پندی کے سا اس معا کا ر 
یں میں ترالی ہو اور می تل ہو“ اصلاںح کی چاے “و انڈاء ارہ اگ تم ب رآ 
ہیں گے ھریی يکو بھی مب یکڑوی ووا بھی دی جا سے جب ی ووا ا یکو مر ہو٤‏ 
اس طح کی الوقت وہ ووا لوار گر بعد میں مفید ایت ہو سے اس کے سب سے 
لہ تو انی زات سے علاع شرو کریں؟ اور دیییںک کیا ہے ”گل“ اپنے ہی کی 
”ل“ کا رو کل“ و میں جن جو سلوک تم سے اب بیماں تحماری من دکر ری ے' 
یی سلوک تم ابی بھالی کے سا ھکر کے فو ہیں آگی؟ اکر بی بات سے نو پچھر رونا کے 
سی یکم ی وی بھرنی! اب بھی اگر ایٹہ تعاٹی قل اور برایت عطا قرا ورے“ تو سب 
سے پھلے ج س کی جن جل یکر کے اس کا رل دکھلا ہے اس سے معان ظل بکرو' اور 
ا ں کو راش یکرو“ اور ام اتم اللہ تال سے کی استغا رکرو“ او رکو پات یا امم 
خلاف شع یی آئے نو صبرو ضط ے کام لو اور لا حول ولا قوۃ الا بالل العلی 
لعظیم رل ہی ول مس بڑعتی رمو“ پھے ون ن سے انشاء اش آسائی ہو جال ےکی“ اور 
ایی فرحت و سرت عاصل موی“ جو لڑائی جھکڑے میں جی کر بھی بھی محسوس نکی 
م وی اور اس وقت اس مالل میں ہہ سوچ وک اکر فان انی تمارا جو تقض بیا نکر را 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
174 
ے“ اکر می الواح وتور ے اہ اس کے یا ن کردہ سے کم تی ہو تو اس نے پ کا‎ 
سے س اس نتص کو ځور وور کرنا چا سے اور ناراش ٹہ ہوا چاے “کہ چان‎ 
عراش کے ماہرین ہارے قش و اعراض جات ہیں۔ اور م انمیں فیس بھی رینے ہیں‎ 
اکر کی ص نے مارا روعان و اغلاقی تقس بیا نکر وی اور وہ واٹتی ہم میں موجوو ے؟‎ 
او ایں پر تاراق یکیوں؟ ہں اگر وہ لرگ میں ہیں مط کر رتا تو دونوں کے لیے پھر‎ 
ہو گھریہ ظوت اور جلوت میں بیان کا فرق اتا جرم جم ہیں سے کہ عحض ای بنا‎ 
بر فیق مل یکو انا وشن قرار وے لیا جائے اکر م اس کے سے ہدایت کی دعاکر گی و‎ 
اج ری تن قرار ا وگی۔ (انشاء الد ا) اور گر ران خان نے غلط جات تم سر ا ںکی و‎ 
پل تو ہہ خیا کرو “کہ ہے شای ان کو غلط ی لاج ہو کی ہے“ اور اس پات م اللہ‎ 
تی کا غر ار اکرو ”کہ وہ عیب نم میں موجوو یں سے؛ اور م اللہ تتا کے سائے اس‎ 
عیب سے )اک صاف ہو اور اکر ذرلق ایی جان بوچ ھکر ای اکر رہا سے فو ص رکرو“ جواب‎ 
چ ات اواب اور پھر تواب تواپ اواب کا ساسلہ شروع ہو جائۓ کا اور پھر‎ 
زا نکی ضزل سے ہاتھوں تک بات کج ہاے کی“ جس کے رفاک اع غر مو‎ 
یں ہوتے۔ الا می ری تر ہے۔ اور ہام بی ہے خیال کر وک تم تو چړی کیا مہیں؟‎ 
بّوں نے تو ام المومنین حضرت عات وو کو بھی ہیں بنا کر انموں ن ےکوگی جزع‎ 
رع ما شور شرابا یں کیا“ صرف یر اور خاموٹی انتا ر کی نو الد تدای کو آپ کا صبراتا‎ 
بند یا کہ لوری ۹ا آیات ا نکی برات اور شان میں اور بتان لگانے والوں کی نرمت‎ 
کے واقعہ کی نازل فریانھیں۔ اور قیامت تک ا نکی لاوت ا گنت اشخائ صسکرتے رہیں‎ 
ہے۔ ملاک ام الموسین دہ ہاککل سے تصور تھیں۔ اور مارا و یر کی یھ تہ ب‎ 
ور ہو بی ہو ما ہس ا کو تل مکر کے مو ق کی اوا یکر کے ان کی اور ابی‎ 
املاح کے لیے کون کے وقت صلوۃ الاج وہ ھکر وما کے رؤیں۔ انشاء ار کامیای‎ 
ہو گی۔ اور اکر پھ ربھی کی صر تک کی بال یا موجدد رہ“ او ائۓ نزکورہ اعال ہر نظر‎ 
ی کرس“ اور رویارہ کی ۓے' ور یکر کے بی اعا لکریں' یمرک ورا کم نہ سے‎ 
نو یری اخمل یلک ریں “کو ہر راو بامی ںگی “اگ کی الات درست ہو کے و دیسا ورنہ انشاء‎ 
الہ آ پکو کون تلب کی رولت لیب ہو ہا ےکی“ ا کی حفاط کریں۔ ا ہکم‎ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


175 


فا - ان الله مع الصابرين © ان الله مع المتقين © ان الله مع 
المحسنین 0 ا کی مکی میت کے لقت صابرین“ یں اور حنین کے لیے سے 
اور اہر ےک اکر آپ کے نکورہ ایال ہہ صورت موجودہ یع ہیں“ و اللہ شال ک 
اراد تو اکل ی ہے ہی“ ای معیت اف کی امت سے کون تلب حاصل ہو گا۔ 

یہ بھی خیال فربای کہ ٹس با عیار ہے“ اس نے اہن تاش وکیا جانے سے 
بل ان تاش یا خرابیو ںکو ا کی خوبیاں بن اکر وکات سے“ اس طح ظاہر سے کہ اس 
تریب خوردہ انا نکو انی اصلاع کا خیال بھی یں آے گا۔ انی کو ذریق انی ے 
یوپ ضور نظ رآتے یں“ ارچ کی یش نو ہو تی سے “گر اے ضرور کم ہوا سے 
بنا اکر اس سے اہۓ اص معلوم ہوں“ تو ان کی اصلا کی مگ رکرلی چاے اور 
تالف کے بے وعاے قراور رایت کی وع اکن چاےے۔ اہۓ آپ کو ریا“ ہ رآ دی 
تر اور پاک باز ہی تتا ہے (الا ماشا الش) ایر کرم اس صفت کو پپئر یں فرزماے 
ارٹارے فلا تزکواانفسکم ھواعلم بمن اتقی 0 (سورہ ام آمت ۳۲) اپے 
آ نکو اک باز نہ ظاہ رکرتے پو اللہ تحال طوب جات ہے جو اس سے ڈرتے وا لے 
ہں۔ (مضفوم) ایک الد کے لس بنرے نے دوسرے با رگ عام کو ایت بے روعایٰ 
عالات (تالہا“ برارن' انوارات “قف ونیرن) رر کے “غ نے انیس ہے عراقہ و نکیا 
کہ ہیں تو رکر وک“ بی اللہ کے ساسنے عاضرہوں اور ہے اتال ا کرم عام الیب 
کی خدمت مس ( عد ) پٹ یکر رہا ہوں “اس عراقہ کے بعد سای کور کی ج وکیفیت 
مول“ وہ خود انموں نے لگ ےکر یی ہنس کا مغمو مم ہے ایا ہے کہ رت ! پل فو مس 
اے تلب کو ایی خولبصورت صنددیگگی کی مائنر تا تھا جو بیرے اور جواہرات سے 
ری مول ہو “گر آپ کے بکورہ عراقہ ر گل کے بعد ہے حفیقت شف ہوگی “کر 
مرا ول ت وگوم زاغانے) سے برا ایک ٹوکرا سے“ اللہ ادا انان کی خوو فریی نس کا 
دہ بیماں بی اک ہو جا نو پھر“ ورنہ اللہ تخا کے درہار میں و اکر سرکا رکی نظر 
رمت (غدانخواستد) نہ موی فو قلوب کو اپرلش نکی بل بر چا جائے گا اور اس میں 
موجود ریا جب حر“ فمار“کبر وترو سب تیوب باہر ال لے جانمیں گے اور ان 
اخلائی ز یہ سے سب ائمال آلورہ موں مھ “کیا ان غلاظتوں ے بھرے اعال اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


176 


تال ہیں کہ اس شمنشاہ زوا چلال والاکرام کی پار گل شں پر ہت بی کے جامیں؟ انعام ر 
مج یں کمن کھاتے شس“ ہے و جوتوں کے لان ساان تار ہوگیا۔ یا اللہ رم راا 
معاف فرا! وان لم تغفرلناو ترحمنا لنکونن من الخاسرین 0 بس ای 
وقت ے کہ اپنا غاس کرتے رہیں؟ اس سے یی کہ مارا ماس کیا جاۓ حاسبوا 
قبل ان تحاسبوابحضس خواقن ہے شلام کر ہیں “کہ مرا اوند خی رعورت یا عورتؤں 
سے اجات تعلقات رکتا ے۔ کر وا“ ہے صرف اس اون کا ہی مونف ہوا ے 
حقیقت یں مو“ شای اں کہ ا سکو اسیے اوند سے بمت زیادہ محبت ہو ہے“ 
اور وہ چا طور پر اس ہت کا من صرف اۓ لیے بی وط ححتق سے اور ائۓ اس 
بن میس وہ کی غر کورت کی شمولیت کا تصور بھی جات یں مق ایا ار کی رش 
وار تیر حرم عورت سے شوہرنے کر بات یک ی“ و وہ اسے بڑی مز رماری 
سے تعلقات کی آخری رل متصو رکر لبق ہے۔ ارچ ایی ری رش وار غر حرم 
جوان خواقین سے ای میں ات ںکرنا بھی چا جھیں- تر دوممروں کے سا اس سے 
یکی با کر لیا اتا ہوا گناہ ہیں“ جتنا وہ مکح سے غالبا“ ای کی وجہ بھی اوئ کی 
بت بی ہے جعیساکہ شور ہے کن است ہزار بدگمالی---۔-۔ گر پ رکم میں 
اتامٴ تتو اور ی طرز گل ہی اقتا رکرنا اوی ہے“ اور ہے نمانون جو کش ابی محبت 
ا اران سے اتا بڑا الزام لگا ری ہے اس کے جوت کے سے چار م دی رگواہ لازی 

ہس“ اور ای اوا گی وات ہوا ہو تو اس کاگواو بھی موجوو ہو کر ہے زاره تر بر نی ری جنی 
و اور روہ غاقن ابٹی بے اعشیاطی سے ووسری ”ییول سے اے خی رکتے 
کی کید کے ساتتھ نش کرش پچری ہے اور پھر پر لی انی ای سیک یکو ىہ خی خمراسی 
طح خفیہ رک ےکی ایر کے اتر او رک یکو بز نہ چان ےکی فراش کے اتر جاتی 
1 عالی تبیہ ہے بات لیک آوٹ ہ وکر زبروست افراڻ و انسشار اور فار کا پاٹ 
0 با ے۔ حر کرم ایر وج کا رور غلافت غا ایک قورت 11 اور کے 
کی“ حضرت مہا ماوند غب رعورفیں سے تاجائز تعلقات رتا سے اس کاکوگی علارج فرباؤ! 
گر آپ کو توج نہ فاگیٴ اس عورت نے پچھربی با ت کی“ کر آپ ےکوی روا 
تہ کی“ قسری بار پچھراس عورت نے بی بات کی“ و آپ نے اس سے فرا؟ لی فیا 

٤ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


عن 
وت 
یت 


www.KitaboSuqnat.com 
میری بات ور سے سن! اگر و کی سے فو ہم تیرے اون رکو اس کا کم کا نصف یلا‎ 


حص زین میں گا ڑکر پچھروں سے سکگسا رکر ریس کے“ اور اکر نے بمو سے و کے بتان 
لان ےکی عد * ۸۸کوڑے گے ای کے بول ا بکیاکستی ے؟ ہے نکر وہ عورت 


حپ پاپ اٹ ھکر بل یگھی۔ متصد اس عم ضشکرنے کا یہ ےک اکر عورتیں رز 


واری سے بائ کر تی یں“ ا کی بذک ایا طکرنی چا ہے۔ ع لی عت کے مان ہے 
بات کچ ہے “کہ واروں کے زم مندل ہو جاتے ہیں گر زباك کے زم مرل یں 
E‏ 
ایک عرض اور ےک کوئی مرو یا قورت بی“ رین میں س رکرے“ تو اتر کی 
سیٹ والے ىا وای سے وہ چن دکھنٹوں میں اتا ضرور وافتف ہو ہیں کے ےک ہے سای 
کس طبیعت“ اور تاش اور یں مزاج کا مالک یا ماککہ سے“ ر جرت ےک ییو یکو دو 
چار باج دوس سال مگمزارنے کے پاوجوو اون رکی طبیعت اور مزاج کا کم میں ہوا؟ موا لو 
رور موک“ کر ا کی پرواہ یں کی جا ”کیا مشکل بات س کہ اکر ا کی پئ رکو انی ۔ 
پند بنا لیا جائۓ' اور نس کی تاواری کو اپنی تاگواری! اس طح حن اغلاق اور ترا 
سے آپ کے ماوی رکو ”انا ا ق ہیں۔ اور ہے ہابت اشاء ایر بق مضوز اور 
مستعل ہ کی اور اکر اٹ ر کیم کی رمت سے دوفو ںکی زندگی اعلام رگن ری؟ اور اس 
زندگی کا غات بھی .خضلہ تحال ایمان پر بی ہوا نو ہے جوڑی مشت میں بھی ام رسے 
کئال کیم ای تق عطافرائیں ما 

حن اغلات سے رل جت لیا اور اپنا بنا لیے کا ایک واقعہ وم ہوگی بڑھا تھا ینس کا 
7 تالا“ مناسب ہو گا کہ ایک باشاہ کی افذاج کا پہ سامار خفیہ طور پر وشن سے 
لیا کی مج رنے باوشا کو اطلارع دے دی بارشاہ ےکماکہ میں ابھی ا کو جل خاد 
یش ت کران ہوں“ اور ایک پیا ےکو اسے لالے کے ج وا“ اور مج رک کہا کہ تم 
ررے کے کے چمپ جاو“ ہے سالمار آی نو پارشاہ نے غلاف مول اس کا کھڑے ہوکر 
اتیل کیا اور اپنے بائیں ماب حت پر تٹھایا اس سے مصافہ و معان کیا اس کے 
مب الل د یال کی رد نیت کی اور (مبق سی ممکھاکہ رات میں لی لی ر 
سوج رہ اک آپ کا رارا ہے وارے کا ہے الار“ ایا والر میرے وال رکا سے سالار" 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


178 


اور آپ مرے ہے سلار! مارا نو آہں کا بست راتا اور مہو رشت اور تلق ے اور 
) اس کا میں نے اب تک جو آ پ کو معاوضہ دا ہے گی بات ے وہ آپ کے شایان 
شان اور رمت کے میں نہیں ازا آپ کی اہ تج سے اتن باصا د یگئی ہے“ 
اور آپ کے نام فلاں اگیرک یکر دب یگئی ہے ٴ اور آ پکی رمت مم یہ اعت کی 
ہیں کی جا ری ہے۔ قبول فر اکر ممنونع فریاتھیں! اتر بی غلحعت اور حالف کا تال بھی 
لازم نے یکر دیا۔ باوشاہ ہہ سامار سے ہاتیں گج یکر ہا تھا اور کچکیبوں سے اس 
کے چچرے کے اشرات کا جائزہ بھی نے رہا تھا ارت سے سالا رکا ہے حال ناک پار شاد کے 
ہر رے ر وہ ری سے ول ہی ول میس کا جا رہا تھا“ اور اپینے آ پک وکوں رہ 
تاک اے ناخار! بارشاہ سلامت و تیرے باپ واوے کا اسان بھی ہیں بھو لے اور و 
اب انا ھی ہن گیا سے “کہ گے می اور تن سے غدادری پر آادہ م وکر“ اتۓ 
آقاان ھت کو ع تچ کرانا چاہتا ے اس اب لو وہ ےکر اور اس دش نی کو جوا وے 
دے ورنہ تی وتا اور آخرت دوفوں چاہ و بریاو ہو جائی ںگی' چنانچہ وہیں اس نے بی 
صل کر ل“ اور پھر پار اہ ہے پڑے ا زار اور انعام و ارام اور اک ے بن ل گی رہ وکر 
اسے رخص ت کیا اس کے بعد وہ رہہ رللا اور بت ران ہوا“ اور عر کیا“ پارشاہ 
سلامت! آپ نے پو مھ سے فربایا اک میں اس قرار سے سالا رکو ایی جیل نمانہ س 
تی رکا ہوں“ گر آپ نے تو اس کے سات اکل رس موا کیا کہ مزا کی مہاے 
انعام و آکرام اور ایر لصت وغیرو سے پل ہ کی نبت بست عزت افزالی را“ آپ 
کے اس طرز گل کی کے تو پالنل کے نہیں آی! پارشاہ نے جواب وی جس نے جو ہے 
کہا تھا“ وی کیا ہے ےے زرا جک ک یک وشن لکریں ‏ بات ورال ہے س ےک اکر میں 
اسے حوالات ج وتا و عین کن ہے “کہ وہ ای تام کمائی سجن رشوت سے جو اس 
نے یرے دنین کک رل فان رشوٹ و ےکر قرار ہو ما“ 
اس طح میری فو تزور اور وش کی قوت آوی ہو جاتی ازا س نے ای کی وکت 
رگ پاڑی “کہ اں وت اے رتا ے حصول کا رورہ ڑا ہوا ے' اور ای ”مرش“ کی 
څرت میں اسے حام و طال کی تی بھی میں ری“ اس لئ میں نے اس کے علاع 
کے لیے ددہرے فاکرہ کا طریتہ انا رکیا کہ اس کے اتر شخفقت و رت کا سلوک 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


179 


کیا باک اس کا ول رم ہو“ اور ابی بات تول گر کے سے تار ہو جائے' پھر 
اصان و اندام کا سلوک بھی کیا کے اے اہۓ حل م برامت ہو" اور 7ام دنا گی 
حوست اس کے تلب ے لہ اور بنا“ علال وتا اسے وی اک ا کے برکت ے 
رخ روے اقتا رککرے“ اور اس ر وہ جما کی رہے اور ائمد اشر ری ہے عم کامیاب 
ری “کہ بی اس کے چچرے سے اس کے شوابر طاحظ ہک را تھا اس طح میں نے 
اے اپنے اغراق اور اسان کے اس ”غ رم“ جل غا میس ت رک وا ہے جس سے 
اب وہ انشاء اللہ تکل ہی ہیں کے گا۔ اور جم“ بعد میں اےے بی ہواکہ وہ سے سالار' 
بازشاہ کا لے سے بھی بحت زیادہ وفادار م وگیا کہ اس کے کے یع ہکی مہ اپنا خون 
ہا کو ہمہ شن تار رہتا ای طریتہ سے رخص موا“ ان تال فکو موافن بنا سک 
ے- ارشار را کا موم سے و أور ا برابر تیں- رت سے رآ 
زین طریقہ سے پل رتم دیکھو کے ےک تارا ون بی اب تمار! چری دوست ب گیا 
ہے۔ ری صفت (اجۓ ا اور اوځ اسان اور اغلاق کی) مفت میں ق“ سواے 
ان لوگوں کے جو می رکرے ہیں اور بے تھے را لے ہیں“ (سورو عم ارہ آیت (ro‏ 
بت سے و وضتی جانور بھی یع بن جاتے ہیں' بیو بی کے لیے اون کے اتر صرف 
عبت بی پر مکی خر کے حصول کا بین زرلیہ ہے اس زرا مت“ وسعت قلب و 
تر دماؤں اور اتقاس تکی ضرورت ہے الیل کریم لیب فربائیں۔ (آ ین !) 

اکر حش مد بھی بس کرخت طیعت کے ماک یہ الم ہوتے ہیں۔ گر ان کا 
کت رویہ کم و بل سب کے مات ایا ہی ہو ہے۔ ہا بیوی اکر اسے انفراری 
معیب ت کی ا اھا ضرر مج ھکر شوہ رک ہدایت کے سے وعا سک یاکرے ‏ و انشاء 
اللہ زیادہ اور جلری اصلا حکی امیر ے۔ پھ ربھی اکر مطلوبہ ی مر تک کامیالی نہ ہو ل 
ابی راس کو غاوئ رکی راۓ اور مزا کے می ےکر وے کہ وات ری کا قاضا بی ے۔ 
کہ پڑے ل قصان سے کے کے لے عو اقصان برواش ت کر لیا جاۓے“' اور بڑے فاکرہ 
کے حصول کے لیے چوا ارہ چچھوڑ دا جاے اور اہر ےک ےگ رکا بای شار سب 
سے بوا نقصانٴ او رگم انا و بت سب ے بڑا فائٌرہ ے- ورت کو مڑا ہوا 
ماوند اپنا رشن نہ کنا چا سے“ یکلہ رومان ریش مجنا چا ہے اور اس سے ایی 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


180 


تھ روی کا سل و ککرنا پا سے جو جسمائی ریش ےکی ہا ا ے۔ انثاء اش ہے رن کار 
بھی مفیر حابت ہو گا۔ !عض اراو ل وکڑو“ عم کے ہوتے یں“ جن رکو کلام شرم و 
ناک اث کر“ اےے عالات میں ہے نظریہ نمازہ اور زین نشی کرس کہ جو انان 
ھی اس وتا میں آیا ہے“ وہ مروت یر کی اور خر موس طریقہ سے اپنا اپنا نامہ 
امال تا رک رہاہے۔ اور آخ میں وہ کی اال نامہ این سان ےکر اش نال کی پار 
گاہ می ںکھڑا ہو گا جماں اس سے صرف ای کے امال کی باز برس ہو گی نذا م مرف 
نے ول ادر کی گ رکردممہ اس میں می ڑ ہو ٹم نہ دا اکر ملق فر سے 
امال تام میں نم پر علم ورج سے نو نشین رکوک تمارا نقصان خی بلک ڈاکرہ ہوا 
ہسے۔ من ارا انتا راہ اس کے کیا میں ایا م کر وا گیا 2 اور روز شش رہل 
نشا فی کا عام ہو گا اور سب سے زیادہ محب تکرنے والی جس ٹن میں بھی اۓ نی کو 
صرف ایک کی بھی نہ وے کی“ اس وقت اس من جن یکرنے وا ل ےکی خکیاں ہیں 
واوا وی جانمیں گی' اور اس پازار ٹل صرف کی کیک ری ہی چ ی“ اکر ایک کی سے 
کو ای سے ی بن جائۓ فو اس سے ستا سورا اور انس سے بو کر خوش می 
او رکوک خییں! صرف نشین اور ہس کی بات ے اللہ تا تونق عطا فراے (آھن!) 
ایک اور امرے J‏ مردوں میں تمو اور عورئؤں میں تصوص] دیناکی حت اور 
ام و نمودکی شوائشل مت زیارہ ال ا ے اور عورت نو ایر انی زندگی کا متصر وامر 
یں سب ے بوا مقصر بنا سار اور زیب و زیت کو بی مق اور ای وعنرے 
س گنی ر٦ق‏ ے- اومن ینشاء فی الحلیة (سورہ الزٹرف آت ۸) وہ 
(عورت) جو زلوارات میں ہی رورش پال ہے اور ااك آرائش کے لیے اون دی 
جا کو عزاب میں ڈالے رکھتی ہے۔ اور پچھ را سکی اس طل ب کی کو حد بھی ت ر ہیں 
آل جماں کی ورت کا نی یم اڑا زور کا یا ٹا ڈیزائن دیما“ اس تپ بی توک“ 
اب اس ونت کک اے بین س آے گا۔ جب کل مطوہہ چ رمال د ہو جائے' 
شوم کک ل م پہ سب سے با اب بی سے ہک فیپ زی ای کی 
ایینٹ خواتین زرائ ابلائ فی وی“ یڈ“ برای اور گول الس میں اپنے شم عریاں اور 
خش نیش کے زرییہ توم کی یچیوں کے زہتوں کو موم اور عو رئ کو تع رضلالت و 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


181 


لات میں وکا وےے پر ہمہ شن اور ہمہ ونت کر بسند ہیں“ حرام و حلا ل کی یرہ ر کے 
والے وتا وار تو پل سے ہی اس تمذیب میں غرقی تھے“ افوں ےک وٹ یگھعرانے بھی 
اں وا سے فوط یں رے- (الا ماشاء الشر) اور ہے سلسلہ روز پروڑ بزعا بی جا را 
| ہے۔ اگ ری متعلقہ ایے زر طبقہ کے سید میں ”شیر ام کی کو چ موجود ہو“ او 
اتی بللہ م س بکو ہے سوچنا چا سے کہ دنیادی فحاط سے بھی تم کونا تات ری کا کام 
کر رے ہیں کاب رت ا می یی میں ححقرت مولا ادریں کات رالو ہیل کے 
ارغارا ت کا شوم رض ہے کہ پ راان کے م میں ا یکی کل روج موجوو سے> 
اور وہ روج بی اگل اور اتم یہ ے۔ م و اس روں کا شض لباس ہے م رو گا 
وی سے ازو رو کی 17 یں اور ٹاعمیں رو جع کا یاجامہ ہیں۔ جب یں ہے معلوم ہو 
گیا کہ مارا ہے اہی م“ اصل جم میں بللہ میتی خسم تو ہار ی روح ہے“ تب ہم 
ر از خر لازم مو گیا کہ جن طرح یل تم اۓ بح مکی ضروریات اور ا کی ګت و 
مرش کاخال رھت تھے“ اب ا خال اور ابخمام و ضرور روں کے ل ےکرنا چاے“ 
اور اس ظاہری نیم کے لیے جو اتتام کرے تھے“ وہ کم کر کے اتن ی حیثیت والا 
معاللہ اس س ےکن چا سے ؛ متا ای پر شاک سےکرتے ہیں۔ اکر خر ائات ہیں ایی 
صورت عال ہو “کہ ریش کی عالت خطرناک ہو “مسلل جار ی سے مات تحیف و لاخ ر 
ہو چا ہو کہ خود اننا ننا او ورکزار“ بولنا بھی مشکل ہوٴ اور وہ صرف ااروں پر ی 
تور ہو کر اس کے گھردالے ای کی تار داری یو کر رہے ہوں “کہ اس کی دو کا 
کوئی کر و وکر تک نہ ہو بللہ شور میا رکھا ہوک بین مت سوٹ ف اس پ ناو“ وو 
رار اوڈر لاو“ بین میک اپ کرو اور لے شای پان ھا ر! -۔ اے لوگو ںکو م 
لول یقن اعت قرار ریں کے ”کہ مریش کی جا نکی وکوئی گر یں“ بلہ صرف ظاہری 
ٹیپ اپ اور آرائیش و ناش میں گے ہوۓ ہیں اکر مرلیش چل با ان کا ہے سب 
اتنام ول اور وہ سب ایوا لفضول ی کر رہ جائھیں کے رکیا م سب کا یی عال 
نہیں ے؟ ظاہری جم من بو شاک کاو بمت گگر سے “گر ای ہم ن روخ یار ے' 
اس کاکوئی کر ہی شییں۔ روج بیار ہے ا اس روح سے حم کے ورییہ راپ ال 
یں کے ماش متام ہو گا اور بنا ےکی تہ ہرمقام پر بگاڑ پرا ہو گا ظهر الفساد 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


182 


فی البر والبحر بماکسہت ایدی الناس (ہورہ روم آبیت ۱م) لوگوں 1 اکرونوں 
کی وجہ سے زین اور سمندر ہر کہ فار مہا ہوگیا (مفوں) نشی اس رح ریا رارا اضار 
بن جا ےکی اور اکر روح ”حت مند ہو“ فو برن ے اتال صالہ کس گے ایمان اور 
امال صا کی موی وق بھی عیب ہوک“ عاش میں اشن و امان ہو گا اور لئت 
اہی "کی تمت عطا فبائی جا ۓ گی اور کی رتا جت کا ایک پچھوٹا سا موت بن جائۓ 
گی ”حب زوین“ ما میاں بیو بی میں انات و احا“ پھر خائران“ گل“ شر“ لک اور 
پری وتا شس امن و کون کے لیے بی کچ طریتہ کار ہے فرد درست مو گا نو قوم 
رر ست و اور ای '”اصلا اف“ 2 اور ا٣ن‏ معاش کو وک ھکر ویر اقوام ا کی 
پروی کر گی! اور ہے شض ایک یل اور مطروضہ س“ بللہ اس کے شت اور 
منفتقی دونوں لی نمونے ہے ونیا وک ھی سے“ ئ یکریم ویم کا قا کروہ صا محاشرہ 
جب کک ع بیادوں اور اصولوں ر گل پیا ر ودی دنا س زین و آسمان ای 
پرکات ان پر پاد رکھرتے رہ اس کے برعس اتی تریب میں وجل و فریب م می 
اک ووی فرر کا وسح روہ ظام (اکیوٹزم) اۓے فرب کی بنیار ر اگ رجہ تام بھی ہوا 
اور وتا کے معتتربہ حص کو ابی پیٹ میں بھی نے لیا کر نی فطری اور گل الصاف کی 
بیاۓ م و جبرکے مالل وعائل ہون ےکی وجہ سے ای آظرے و ظام کے موجورہ زمہ 
را رکہوضٹ لیڈر کے پاتھوں بی وہ موت کے گماٹ ات گیا لزا ہر فرد مل مکو ایند تدای 
۱ اور اس کے حبب ایم کے بے اور جائۓ ہوۓ وا اور طرز حیات کے مطالقی 
ری زر زار چاے" اور یر اسلاق نراس“ ظام" زب و 2ن سے کی 
اجا بکرنا جا سے ؛ اللہ نخان کا وین اعلام کائل و مل ہے اس کے علادہ ال تان کے 
دیک ون ی دی (شام زندلٰ) قال ل تس ومن یبشغ غیر الاسلام دینا 
فلن یقبل منه ج ھکوئی بھی اعلام کے علاو کو اور وین (ط ران ندگل) اتا رکرے 
گا تو اسے اللہ تعالی ہرز قبول خی ںکرے گا۔ ( نہوم ) 


میم 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


183 


لزان ”قران کر“ مریم کے زک میں ہے میا نکیا جا چکا سے کہ ہے ش ایک 
فان اث سے جو عائل و مول پر اپنے پاتھوں؟ پاؤں اور نگاہوں وتر سے طاری 
کر 2 اور ار ب با شریر مورت اتا ر کر لے و مول اا زین و دا 
کل عا کے جا کر دنا سے“ تی کہ اکر عال معمول کے سان پڑی ہوگی ری کو 
ساب باو رکرانا چاہے تو مول اسے ساپ ہی سے گا اور اس ری سے ای م 
و فکھائے می جس طرح ساب سے خوفزدہ موا ہے۔ تاش ہکرنے دالے بداری بھی 
اہی جرب زب“ کات و کنات اور شعبروں سے مکو متا کک کے ان کی جھوں 
سے لے وا یح ہیں“ اور کی بھتزین مقرر انی فصاحت و پلاغرت اور طز مان ے 
عاضر کو محو رکر لے ہیں“ اور ہے شا ربھی اپنے اشعار سے لوکو ںکو بے تور بنا و 
ہیں“ ان من الشعر لحکمۃ و ان من البیان لسحرہ ا وکما قال) تیت یا حش 
اشعار میں کات اور مع موا عا میں ک ریا اۓ ہو باے۔ 

انان جن اکضاء سے وو سروں کو اث رک را ے“ وہ زبان' پاٹ" ال اور یں 
وکر ہیں“ کر ان سس سپ سے ژیادہ انم اور ژیارہ تاز کن عضو گے سے' خی رزبان 
ہلا ےکوگی انان دوسرے انا کو ی یں مچھا کا پات رک یں و ے ا“ کر 
گے ے انان اوی سے مجنگڑوں ارات کا ایا ر کر سک ے اور وا 
یز گن ار بھی کر سک 2 شل چ“ سرت ؟ ثاشی“ رغبت' فرحت؟ حلاوت؟ 
راف“ رمت“ جت“ الت“ عقیرت' رعات“ صدانت؟ اجازت' انابت“ٴ اصاہت' 
ارارت؟ چات“ عطانبیت“ فضبات“ ترات“ ځرات“ رارت“ بتاعت“ خات “ مایت“ 
لطلات“ لات“ مروت“ شفقت“ سطوب“ شوک“ کت“ ۶رت“ زت“ امت“ 
زکاوت“ لاست“ ناوت“ ف'راست' اطاعت“ زیت“ زبانت“ اختقامتٴ وثعت' 
شاخ“ متا“ ہمارت“ حرت؟ بلامت؟ تن راصت“ رزالت؟ جمالت ' علالرت ' تاد ۓ ' 
رمش“ زت“ ارت“ حاتت' علامت“ لالت“ ملت “ رناخت' اپات“ اجت؛ 
خضت“ عفت؟ گراروٹ“ الت“ خیافت“ شقاوت“ برات“ انات“ طاظت ' خاش“ 
ارت“ رادت“ مت“ تمارت' رکو“ کوت“ قامرت“ رحضت' بزیھت' کات 
پاجت“ کلقت“ موی“ موت“ بیت“ اعت“ وچاہت' جلالتٴ رامت ؟ ایاقت' انارت“ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 





184 


گھراہٹ' وگلا ہت“ کیٹ گ راہٹ' مایت“ راتحت“ براومت “ الرس“ 
منافرت“ منافقت' مات ' را مشت“ مواوفت' مصالعت' سامت“ مزاحت' عرافقت*- 
ا صرت“ ھراظبت“ مساورت' ما تحت“ مرابحعت؟ مزا زعت“ مشا رک“ تالف“ مزا ضست* : 
مقاومرت' مراغبت“ مارت“ مصاجرت؟ مواظبت“ موافقت ' مو مت ' مانت“ وافظت '. 
شم حا ارب“ حتلم“ ریم“ کین“ یر“ تیر“ یل“ تی ل'زاتع اغراف خرن 
عا مير ۳م للف وکرم؟ کر“ کل“ تق ل۷ فطل * رم“ سکون ۳ وکلک و کر تر 
انار“ اترار“ اتقات“ الاب“ انر“ | تر“ اشتوال' اشتیاق“ اتا“ اننظار اغطراب ٠‏ 
ا تقاض انرا شاط | تفا“ | تغمال؟ ارا اشقام“ غضب“ تومل رر هکرب“ 
شء رص رعب' لف“ روو پر قل شر“ اف“ وب ا۶اش؟. 
نشار“ ضف غفلت؟ کار“ تښ“ حر“ اتناف“ اتمقاتی اسژراو' اسار 
اتسل“ احتقال“ خراص“ انراق“ اکان“ اتام“ انناف“ امام“ اسراو“ 
استخنار“ استعلاء؟ استغنا۶ٴ اتتضارٴ اراک بے چا ری“ لاچاری؟ وشا“ خا“ خوشنالی“ 
خو ما“ بے فائی“ بے حا“ پارسای“ وربا“ نماری ماري“ شرساری' وغو" 
خمرض ےک تضہانی“ رطان“ انان و عگوتی اکٹ مفات کے اظما رکا بڑا زرل آگھ ے۔ ‏ , 
مل لی لاط“ اکرییی' ونیو چاروں سال با انی ہیں“ اور کوتیں ان ' 
کی رست کرت ئی ہیں مگ اردد ابی کک ایک تم بھی سب“ جس کاکوئی ہنع 
می ںک کول وت تز ره ا کو سمارا دی ےکو تار نہیں “کہ آتقلیان وی تھ کی انگل 
ادری و پرری زبان ے- مزا یچاری اررو خواس کی یس وام کی زان ے- و 
چ بال لگ شور وجوو میں 0 مرف ڈڑھ وو صدری پر مفلیہ وور میں٠‏ 
ہنروتان سس رو رے مالک ے اور خور صلروستاں کے رور وراز علائثول سے لوگ 
وج میں بھرتی ہونے کے لے ےک ہے ملک بمت بدا تھا“ حلومت بھی بڑی اور فوع ۔ 
بھی بی“ یں یں کول پچُھوٹا موا رتواڑہ شور شیکھڑب یکر و“ اے ز رکرے 2 
لیے ر ھا ما“ لف مالک اور علاقوں کے لوگ ر میں اکٹ ہے گور ای 
اور دوسر ےکی ی جیب ی لوط زبان میس بات چی تکرتے' اس سے بک حرصہ میں : 
ہے بھت سی زہانوں پر تل ایک جیب زین وجو میں کی“ جس کا ام ارو“ شور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


185 


مو گیا اروو تی کی زبان کا لفط سے اور اس کے مم کر سے ہیں اس کین اور 
ریب زان مشش کے“ اور ای 2 ہل اررو لقت یں ہ۹ الفاط و ماورات یں 
جن میں سے ٠۰١‏ ارو“ یک“ ھتوی“ نظ رر کا“ انو“ وغ کے تلق اور ٭ەن مرف 
ہک کے تلق ہیں۔ تن سے گے اور اس کے اا لکی ایت کا اندازہ ہو سک ے- 
ویے پر اللہ تال کی پر تلوق ہی ا کی فدرت کا شابکار ہے اگر انسان اس کے 
پارے میں تزیر و کر سے کام لے ت لے ای چیڑے بی اش تال کے وجو اور وحیر 
کا عم وین مال ہو سا ہے۔ خاو وہ اسے تل مکرے یا د ہککرے۔ ویگھتے! جن 
اعضاء ای کے م اپ جاور کی زندگی کے لے ضروری ہیں۔ اس بی اعضاء اش 
کرم نے چ رکو بھی عطا فریاۓ ہیں بللہ ایک ای جام کے جم مج بھی وہ سب 
اعضاء اور ظام موجور ہیں جو ا کے ہی ں کہ وی کی نوک بر بھی کگڑوں ٤ ٢‏ 
ہیں۔ اناك کے مرف ہل می الی قدر ت کی بب نٹایاں ہ ں کہ انا نکی حل 
ران رہ جا ہے۔ دنا میس کی انان کی کل ووسرے سے جس طرح یں لق“ ای 
طح اس کاک عضو بھی وومرے اناك کے خو ے یں “۔ (مخایہ ہو م]) اھ 
کے انگو جک یکیبریں میں ہرانسا نکی اللد تال نے لف بنا ہیں اور“ ”ر رٹ“ 
اتی لیروں سے انان کی شاخ کر لیے ہیں“ ای طح کی انسان کا بل دورے پر 
انان کے بل ے پالئل لف ہو گا اور ل کی ہت کے کنا جیب اور اہم عضو 
ہے آپ اس سے خوب واقف ہیں “ا سکی کلت انفراری اور خصوصی صقت کا نو یترہ 
کو م مییں۔ الت کہ کے ہخری عمل سے متعلق معلوم سیک یہ گے ی سے جو 
انان کی آخری ونت کک بللہ سب اخضاء کے بعر تک ا کی رفاک کا ہن اراک 
ے۔ سان ؤك مرف شر انان کی روں روا زکرنے کے بعر“ اں اناك کی 
یں ا کی رو کو جات اور روا زکرتے ری ہیں۔ بھی میک کسی بی 
رہ ہا یں“ سک وارمان بعد شس بن دکرتے ہیں۔ کے اس انان کا ضس (مش) 
م م و گی“ ای کا نام زندگی تھا“ تجن زندگی م ہو کی“ گر زندگی کے بعد مرف جب 
) سپ اعضاء جواپ از ے گے اں وفت مرف اں 1 11 ی سے جواںس 1 ندگی کے 
دد بھی ماں کک اس کےا می ہے ا کی رفا کاحن اواکر ری چ 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 
186 


گے سے ترو ش رک ےکی اخال بھی عضوب ہیں“ آکھ سے ران می رک تلاوت 
کے ترجہ و فی ر ہے ؟ اعاویث مبارکہ اور وکر الا یکتب کا مطل تچ کلام اک 
کی لاوت پر پر حرف کے ہرے کم ا زکم وس خیکیاں مال تج میت اللد شریف ر 
مرف ایک تر ڈاےے اور ال کیم کی میں رصتوں کے سجن بن جا میں باپ ر 
ارب اور محب تکی ڈگاہ ال“ ایک رج کا ٹواب ع“ اللہ تدای کی اراق کے خوف سے 
تما میں روئے والی اور ایر کے راس س جار کی رات کے وۓ وا ىی 31 
پر اللد تخا نے دو کی اگ حام قرا ری ہے۔ ونو اب کہ سے متحلق 
ایے ایال نے “جن سے ال دکریم ناراض ہوتے ہیں۔ اور ایس خوش ہو ہے رب 
افلا قکب و رسائل بڑھنا کنا وجنا فی وی“ وی سی آ رر شش منانظررد یھنا غر بکو 
ظارت سے وھٹا“ تیر حرم عورفو ںکو یھن“ یل نظ رغیبرارادی معاف سے“ جبلہ فو را“ 
نظرٹاکی ہاے)۔ 
جلووں کے اژرمام شس لازم ے اشا 
ہو ر ماف ے صر ت رام 

عورنویں کے لیے غی رمحرم مرو ںکو یکنا بھی ای طرح حرام ہے ایک ایا صحالی 
وو حضور آرم لوم سک ےگھرعاضر ہو ۓے ایک ام المومنین ا نکی طرف وین گیں ن 
آپ نے مب فرایا؟ انموں نے عو سکیا تضمور ہے فو تایا ہیں آپ نے فرمایا نو نو پاٹ 
یں“ ای کرم نے ہلان مردوں اور لدان عورف ںکو ای نگایں بہت ر کے کا عم 
وا سے“ ایک دو ری حدیث کے مطالق آگے بھی ز اکر ہے۔ پاھھ اور پاؤں کی زان 
بھی اور آخر میں شردگاہ یا تو اس کی کیل و تقد یکر دق ے ما حذعبا لین ہے 
سے اعحضاء اں میں حصہ رار ہیں ارا ان سب اعضاء کو موی درچہ میں کی گناہ میں 
موث ہونے سے کیا چا سے 

لوان لو کرت اور ورزش سے اپ تام مکو خی رسعموی طور پر مضبوط بنا 
لیے ہیں۔ ای طح لتض لوگ اپنے شض حصہ کک مکی ورز کر کے اسے ق ر مرل 
ثوت کا عال بنا لیے ہیں۔ !۶ض لوگ وانتوں کی ورز کر کے راؤں ے مورک رچ 
لیے ہیں“ عض لوک آج کی بڑ یکی ورز شک کے نی سرا اس پڑی سے وباک اس 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 
٠‏ 





WWW.KitaboSunnat.com 


187 


سر کو ٹیڑھاکر وےے ہیں رام نے ہین می جانوروں کے ایک رس کے جزوی 
شو میس ایک ہلان کو یما“ س نے ا نے بازل کی ورز ش کر کے ای اتا تی اور 
موٹا بنا لیا تھا کہ عام آوی کی ران بھی اتن موئی نہ ہ گی وہ ہلان شامیانے کے اندر 
گے ہوۓ ایک پس کو چ ڑکر فا نٹ اس طح اوہ چڑ ھگیانس طح تم بلندری سے 
نچ اقزتے ہیں۔ ایک خض نے ما نکی یش کی ی اور وہ اینے کاو ںکو اس طح 
لا لیا تھا یں طح بکری اپا کان ہلا ی ہے۔ اس طح ریم اور مچنا موم وانے بھی 
7ت بچھہ ایی ی تی ںکر سے ہے خصومیات حاص لک لے ہیں۔ فاس طور بر آمو ںی 
: ریٹس اور انی توت اراری یاقوت می سے !ایا ی ایل بب وات علامہ 
ہت اتی کی میلس مم یش آیا۔ آپ بھی اس سے قوط ہوں- 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


188 


علامہ ڈاک زر اقبال رلور 
کی لس میس ایک روک ایر 


اس وات کے راوی ڈاکٹر ٹیس مال ہیں اور ہے ان کی آپ شی ے“ وہ علامہ 
اجور تیب آیاری مرحم کے ون اور ووت تے۔ ان کے متحلق پا اک اتیں 
روعانیت میں بذا درک عاصل ہے“ ہے بات جب علامہ اقا کو کی تو انموں نے اکر 
صادب سے لن کی خوائش ظاہ رک ؟ اس کے بع دکیا ہوا؟ ہے آپ خود ڈ اک نال صاحب 
سے الفاظ میں سنے_ ان گی ہے رواکرار ایتر ا“ لہ مایت اعلام لاہور ک ٦‏ ری 
ےڈا کی اشاعت مس شال مو تھی ہہ ۹۳۵ا کی بت سے مال صاحب ت ےگا ' 
”ایک روز ڈاکٹر اتال صاحب کا پام یہن کہ جلد کےا ڈرائیور غالبا“ ڈاکڑ صاحب 
موصوف کا ہی تھا میں بعد نماز مخر بکوشھی پر ینہ و ر ںکیارہ حرا تشریف فرا 
تھے علامہ باجور بھی موجور سے“ علیک سلیک کے بعد فرا )کے کے معلوم ہوا ہے “کہ 
پکو رومائیت سے کی غت ہے“ اس کے بعد ایک صادپ ے تار فکرایا او رکا 
کہ ہہ صاحب لیدن سے تشریف لاے ہیں “ار اکا ہان ےک وہاں ایک تنس کی 
جائنیدا ر کا اہم کا زعم ہ گیا تھا جو چچھ ما کی حلاش بسیار کے باوجود جب دہ لا تو ایک مام ٠‏ 
روعایات ے رجو کیاگیا تہ عالی نے کی رو کو بل اکر وریاق کی“ تو معلوم ہواکہ وہ ) 
ایز اس کےگھرمیں بوے جس کے سے فرش پ پڑا چ“ چننچہ وہ ای جگ سے مل 
گیا اس پر آپ کے ون کے ہے وجوان کن گے کہ اکڑ فیس بان ہمارے ون ۱ 
تب آپار کے ژں' ڈیہ وون ہیں کرشورہ ٹہ میس تی مړ اکم صاحب ار ول ٠‏ 
کے لہ بے“ انموں لے بھی ایک رو کو بلا کر ایک اوشیدہ راز معلوم کر کے جلا تی ) ٤‏ 
اس پر علامہ ور صاحب نے فربایا کہ قیس یتال مارے مولن اور ہم لے ہیں گر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


8ی +ٗ ۱ 


بے نان کے اس ”م کا عم یں“ اور وہ ارح کل از حور ریک ہو میوپیچہ کے 
اکل قریب پریٹ شس کرت ہیں“ ای لے آ پکو ملیف د یگئی س کہ اس کے متحلق 
پے معلویات عاضل ہو گیں- 

(اس کے بعد قیس ینالی صاحب نے ککھا ‏ ےک) ماکسار نے ول می سوک 
ار لی صا ف کہ رو کے ہے سب ورک باز سے“ و روخ وی س کی لو رم 
کیا ہوگی؟ سو میں لے ۶ش کی اکہ آخر رو کو بل اکر آپ کیا مال کرٹ پا ہں؟ 
ڈاکٹ اتیل صاحب نے فرا کہ مولانا جو رکو نید نہیں آ تی بے خوالی کا مرش لاہن 
ہے اس لے کی ہے وی بکی رو کو بلو اک رکوگی نہ معلو مکریں۔ میں نے عرش 
کیاکہ غاندان شر کے کی طبیب شا“ م مور ناں رلو ی کی رو کو بلا روں؟ 
فرمایا ماسب سے! 

چاچ میں نے رش کیا کہ ایک نر آرم آکینہ اور ایک “اس پال مگ ہجچھےا ڈاکر 
اال صاب نے فرب اکہ اکر تر آرم ۲ نہ د ہو“ نمف ر ہو او؟ میں نے کہا وی ہی! 
چنانچہ ایک سار میر ی او رکھرے کے ای کے میں مز وہ اکر اور اں کے 
کے ای کا ملاس رکھ وا گی اور میں اس کے کل دو رے زنار ے پر ای ککری يہ کے 
گیا اور عاضرین سے کماکہ آپ نہ کی طرف وع رہیں' تھوڑی دی بعد پا کے 
) گا ش سے لہ کرای پاپ ب نکر اڑا اور ین کو دوصندلاگیا اور ای ر ایا شی 
(ضور) نمودار ہوگی' اور آواز اتی ”االسلام تم“ مور ال ما رے! میں ےہا عم 
صاحب! مارے مولانا اتور صاحب کو مہ ماخ ریرے' تیر س ”وی نز کو 
فیا رت“ آواز آگئی تس صاحب! وہ تو آپ کا وزو ئ ”خواب راحت“ ے وی 
استوا ل کراس ۔ انثاء اللہ نا لی حاصل ہو گی پر آواز ای“ ایک ملاس پان کا و 
پا ےا میں نے عرش کیا بعلا روحو ںکو بھی پاس گی ہے؟'' جواب بلا ”اپ کی دنیا 


میں جو آگے'" چائ گلاس اٹھا اور شوہ کے منہ سے جا لگا یمر چم ت کو چھوکر آم 


ان سے 2ہ کر ھب گیا اور اواز 1 ”ام لد جاک اش“ اور لصو اک! م 
۲ عاضرین مل ں کی جرت و استا بکی مر نہ شی دوستوں نے کے یر یا“ اور علامہ 
4 ال اور علامہ اتور بی جرت سے کے پٹ گے جور نے را لک اب ذرا اس عم 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


190 


پر رون کی ڈال ریں۔ مزید ڈاکڑ صاحب اور ایک وو ویر حرات نے بھی اصرا رکیا“ 
سیر اروا ور وا 

۱ میں ہی مل خفاء ہو جائۓےگی۔ نی الال میں اش روا سے را ہوں۔ اس کے 
مت چنانچہ میں نے شور آف ملک میں لوی کو روا 
لاق“ اور اے ھولانا اتور صادب کو رے ری۔- 

تقرییا“ ایک مہ کا عرس ہگ رگیا نو علامہ اتال صاحب کی جاب ے پغام آیا “کہ 
یرہ انا رکی شام کھانا ہمارے یہاں کھا ہے“ چنانچہ اذا رکو ٹل دپال عاض رہوا- عاضرین 
قالینیں ر ٹیئے تے' جو کی گے ہوئۓے تھے اور یوان پل را ا ڈاکر صادب نے 
وعرہ یار رلایا “و ہیں نے ع کاک کیل نو کے آپ ہے بتائھیں “کہ اس روز کی گل 
کے کے عاضرن یہاں تر ہٍں؟ تا گیا کہ ٹول ووئوں علاماؤں کے و خطرات وی 
ہابت اڈراو یں“ صرف وو یر عاضر کے یس ن ےکما فیک سے ایت وی موتوو ے' 
برش نے لوچا مولانا جور صاحب! آپ نے وہ دوائی استعال کی یا خمیں؟ اگ رکی سے 
تو اس کاکیااٹ ہوا؟ ہاور صاحب نے فرایا ”یی بی رات چار کن A‏ 
ہج نے کہ را تکو آم کین روزانہ س وکر میربی ٹیند اب باک نارل ہو گی 
ے' اور اب س روڑائہ کے گیندر سو ول“ اور میری نید نو ری ہو یگئی مزر وما 
کو جیب کون اور تلب کو بڑی فرحت محسوس ہو ہے تب میں نے عو کیا 
”حرا !کیا آپ نے کیم مود اں وبلوی کی رو ںکو ای آ گول سے ویگھا؟ سب 
ع جواب دا ہاں تم نے دیسلا چرس نے و چھاکیا آپ نے رو کی آواز سی ؟کما گی 
ںا بلکہ رو کو بای نے بھی ریما اس کے بعد میں نے حر سکیا حرات! زرا غور 
کے“ ران کم کے مطالعہ سے نو یی معلوم و ےک عم برزرغ کے وو ورجات 
پں ” وہ اور ” یں“ اور لوم نٹور ے ٣‏ رون کو اۓے اس متام سے فر 
ین ابرار کی اروا بطور وںیگ رام تی اور پار (میں) گی اروا بطور 
رالات کن میں موجو ہیں“ اور رو یں لے ی ادرک نیا تی کس ومن 
ورائہم برز خ الى یوم یبعشون گر آپ حات فرماتے ہیں کہ م نے روح کر 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


0 ا 


9 





ایی س دیکھا اور ا س کی آواز بھی کن ہے ہنا اب آپ جات ہہ رای کہ 
آپ کا مشابرہ غلط سے یا لوز بانٹد ران نظریہ غار ے؟ 

کی ےکوی جواب نہ وا“ و شس نے مولانا جور صاحب سے درخواست کی لو 
انہوں نے فرایا ”م نے ای کے ہے نے آ پکو یف وی س کہ آپ بی اس متلہ 
ر روشنی الس“ میں نے عو کی ماشاء اللد آپ اضل دلو بند بھی ہیں“ اور باب 
اوور کے فاضل بھی با میں رآ علوم کے لق آپ سے زیر ہکا کہ کا 
ہوں؟ فرانے گے ااا زیادہ تجرے نہ وکیا“ پھر علامہ اتال صاحب کی طرف 
موچ ہوا اور ۶ض کیا ڑپ ی ب فرایئے' نے وہ کے گے قران بھی سا اور مار 
مشاہ بھی سپ مرف مارا م سا یں“ اس لیے ہم آپ کے تہ اور راہ 
متا چاجے ہیں“ تب میں نے بور قول ٹیل ہے عو سکیا کہ حطرات! ترآ نکریم ہی 
چا سے اور آپ کا مشاہدہ قلط !کوک وہ صرف فریب لظ ریف ہ ںکواکب یھ ت رآتے 
یں مبیجھد' دبینے ہیں دعوکا ہے باز ی گر کیل سس مس Elo‏ ۱ 
میرے ذن میں ہے اسار ہر تبر ی صاحب کی صورت کا جو ضور موجور تھا“ وہ 
میں نے م ڑج کے اش سے پا یکی بھاپ اڈ اکر اہ وحن دل اکر وہ ضور آ پکو وکھائی' 
اور وہ آواز بھی میری ان آواز تھی آپ نے دیکھا ہو گا کہ میں ابے منہ پر اھ رکھ 
لتا تھا اور میری ۲آ گموں سے پاریک می شعاشں کل ری تیں؟ ان پر ایک وجوان 
اور علامہ اقإل نے ان شعاعو ںکو وکت کی ند نکی فو شس ےکم بی ہے ار اگو رک 
وصندا ای شعاعوں کا تھا کہ وہ شاش فنا شی اور اش توتیں ہیں- ۱ 

رش ہے نقری تقر تم موی“ تو !عض زات نے اصرا رکیا نے ہم تو اس یں 
شس موجور د تھے“ نذا یں بھی پھے مشاہ ہکروا دہج ایک صاحب نے اتی جیب سے 
عو پک پک ٹل ودسرے نے اپ اکرش یی رک دی نے ا ایک عم 
بھی لاے! نو ایک صاحب نے اپنا یں بین میز یر رکھ دا تب ہے تاشہ شرو ہو 
گیل کہ ینک شی اور اس صاح ب کی آگھوں پر جا کی“ پچ راو ھی رک میں ئ٠‏ 
اور ی نی کی طرف پل“ بین نے چند ترم آگے پچ کر اگوی کا اتتتب کیا اور اگ وی 
س ےگ رک میری طرف بس اور میری شعاںع نظرنے تل مکو سرفرازی شی اور 


کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 


192 


قم نے مر جیا کر سب حا ری کو سلا مکی اور یمر چاروں رف رت کے ہد 
حاضرین نے ایوں ے رار وی" اور م ہوا زکر ے میرے ہاکھوں میں ی“ 

ہے سب ڈاکڑ صاصب کی وت اراری ےکر ےچ“ اور ہے ا نکی دیانتراری شی 
کہ انصوں ہے اسے روعاتییت کے مقدس لبادہ میں لبیٹ کر ٹیل س کی ۹۹۵اء میں 
لا“ اعصالی گزوری اور موتا بر مو گا با ے وہ صرف اک وو ول ایم 
محر کک رنے مک گے“ ورد لے وہ اک وو اور ایام بھی ۓے اشمارہ 2 ج 
اران رتا کر لین تے- (اہنامہ رفمار زان لامور مار ۱۹۳ء) 





کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 


WWW.KitaboSunnat.com 





























کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز 













۱ 
اکس ] پار صا 


رف بب سن کک راج 
ھ کے قرب زاق لانو کا تن 1 









1 ۱ 7 ۳ $ 
1 ۱ ا 
2 72 1 ا 6 او ! ر0 LEF‏ يک س موا | 
B00‏ ٰ مان رہ مزا ۱ 7 اک راز و ر”' ۱ 
ون ۰۸ے